Tag: bad news

  • امیزون کے ملازمین کے لیے ایک اور بری خبر

    امیزون کے ملازمین کے لیے ایک اور بری خبر

    واشنگٹن: امیزون کے ملازمین کے لیے ایک اور بری خبر ہے، کمپنی مزید 9 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ای کامرس کمپنی امیزون میں ایک بار پھر چھانٹی کا عمل ہونے والا ہے، کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ امیزون اپنے الگ الگ ڈپارٹمنٹس میں تقریباً 9000 ملازمین کی چھانٹی کا منصوبہ بنا چکا ہے۔

    جب ڈپارٹمنٹس سے ملازمین کو نکالا جائے گا ان میں امیزون ویب سروسز، پیپل، ایکسپیرینس، ایڈورٹائزنگ اور ٹی سوئچ شامل ہیں۔

    امیزون کے چیف ایگزیکٹو افسر اینڈی جیسی نے ملازمین کو ایک ای میل بھیجی ہے جس میں چھانٹی سے متعلق بتایا گیا ہے، ان کا مؤقف تھا کہ مستقبل میں کمپنی کی کامیابی کے لیے یہ عمل بہت ضروری ہے۔

    ابھی پچھلے برس ہی نومبر میں امیزون کمپنی اپنے الگ الگ ڈپارٹمنٹس سے تقریباً 18 ہزار ملازمین کی چھانٹی کر چکی ہے، اس چھانٹی سے گریڈ 1 سے گریڈ 7 یعنی سبھی سطح کے ملازمین متاثر ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ پوری دنیا میں امیزون کے ملازمین کی تعداد 15 لاکھ ہے، یہ امیزون کی تاریخ میں پانچویں سب سے بڑی چھانٹی ہوگی، اور جن ملازمین کو نکالا جائے گا انھیں 24 گھنٹے پہلے نوٹس اور سیویرنس پے دیا جائے گا۔

  • عامر خان کے پرستاروں کے لیے بری خبر!

    عامر خان کے پرستاروں کے لیے بری خبر!

    عامر خان نے اپنی نئی آنے والی فلم لال سنگھ چڈھا کی تاریخ نمائش ایک بار پھر آگے بڑھا دی ہے اب یہ فلم 11 اگست کو ریلیز ہوگی۔

     بالی ووڈ کے نامور اداکار عامر کی ایک دنیا پرستار ہے اور جب بات ہو ان کی نئی فلم کی تو ان کے فینز اس کا بڑی شدت سے انتظار کرتے ہیں، کیونکہ عامر خان فلموں کے انتخاب کے حوالے سے کافی محتاط رہتے ہیں  اور  ان کے پرستاروں کو  ان کی نئی فلم کا کافی وقت تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔

    عامر خان ان دنوں فلم لال سنگھ چڈھا میں جلوہ گر ہونے جارہے ہیں لیکن ان کے پرستاروں کو یہ جان کر مایوسی ہوگی کہ اس فلم کی ریلیز میں ایک بار پھر تاخیر ہورہی ہے۔

    عامر خان، کرینہ کپور خان اور مونا سنگھ جیسے ستاروں سے سجی فلم لال سنگھ چڈھا کو پہلے 2021 کی کرسمس کے موقع پر دسمبر میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس کو آگے بڑھا کر یہ تاریخ 14 اپریل کردی گئی۔

    تاہم اب اس فلم کی نمائش کی تاریخ کو ایک بار پھر آگے بڑھا دیا گیا ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ یہ فلم ابھی بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔

    انسٹاگرام پر عامر خان پروڈکشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فلم لال سنگھ چڈھا کو اب 14 اپریل کو ریلیز نہیں کیا جارہا کیونکہ ہم اس تاریخ تک فلم مکمل نہیں کرپائیں گے۔

    اعلامیہ میں فلم کی ریلیز کی ایک بار پھر نئی تاریخ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اب فلم لال سنگھ چڈھا کو گیارہ اگست کو دنیا بھر میں ریلیز کیا جائے گا۔

    بالی ووڈ فلم لال سنگھ چڈھا ہالی ووڈ فلم فوریسٹ گمپ کا ریمیک ہے جس میں عامر خان کے ساتھ ساتھ کرینہ کپور خان اور مونا سنگھ بھی جلوہ گر ہورہی ہیں جب کہ فلم میں جنوبی بھارت کے اداکار ناگر جونا کے بیٹے ناگا چیتنیا بھی اپنا بالی ووڈ ڈیبیو کرنے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اداکاروں کا یہ ٹرائیکا 13 سال بعد کسی ایک فلم میں اکھٹا ہورہا ہے اس سے قبل فلم 2009 میں ریلیز ہونے والی بلاک بسٹر فلم تھری ایڈیٹس میں تینوں اداکاروں نے اپنی اداکاری کے رنگ بکھیرے تھے۔

  • کورونا کی کارستانیاں، جاپانیوں کے لیے بری خبر

    کورونا کی کارستانیاں، جاپانیوں کے لیے بری خبر

    جاپان میں مشہور ریستوران چین ‘‘واتامی’’ نے کورونا کے سبب آمدنی متاثر ہونے کے باعث اپنے ایک تہائی ریستوران بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عالمی وبا کورونا کو دو سال سے زائد عرصہ بیت چکا ہے اس دوران اس سے تحفظ کے لیے متعدد ویکسینز بھی آگئیں اور کافی دنیا ویکسینیٹڈ ہوچکی لیکن ہر کچھ عرصے بعد ایک نئے روپ میں آنے والے اس وائرس نے نہ صرف دنیا کی معیشت کو تہہ وبالا کردیا ہے بلکہ اس حوالے سے ایک مستقل سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان میں کورونا کے باعث معاشی بحران سے دوچار مشہور ریستوران چین ‘‘واتامی’’ نے اپنے ایک تہائی ریستوران بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ واتامی ملک بھر میں موجود اپنے 277سے زائد جاپانی طرز کے مے خانہ ریستورانوں میں سے تقریباْ 80 کو بند کرنے کا منصوبہ کررہی ہے، ان میں سے تقریباْ نصف سال رواں جب کہ بقیہ اگلے سال 2023 میں بند کیے جائیں گے۔

    جاپان بھر میں کورونا وائرس کی طویل ہنگامی حالت نے اس کمپنی کی آمدنی پر شدید اثرات مرتب کیے ہیں اور ریستورانوں سے اوقات کار میں کمی اور شراب فراہم نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا واتامی کمپنی اپنے کاروبار میں تبدیلی لاتے ہوئے مزید اسی جاپانی طرز کے مے خانوں کو کوریائی طرز کے باربی کیو ریستوران یا سوشی ریستوران میں تبدیل کرنے پر بھی غور کررہی ہے۔

    جاپان فوڈ سروس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جاپان بھر میں ازاکایا اور دیگر مے خانوں کی آمدنی میں سنہ 2020کے مقابلے میں 42 فیصد کمی واقع ہوئی۔ یہ آمدنی عالمی وبا سے قبل 2019 میں ہونے والی آمدنی کے مقابلے میں 72 فیصد کم تھی۔