Tag: Badghis

  • افغان صوبے بادغیس میں نماز جمعہ کے بعد مسجد میں بم دھماکا

    افغان صوبے بادغیس میں نماز جمعہ کے بعد مسجد میں بم دھماکا

    بادغیس: افغانستان کے صوبے بادغیس میں ایک مسجد میں بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق، 15 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صوبے بادغیس کے مرکزی شہر قلعہ نو کے ایک جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے بم دھماکے میں ایک شہری جاں بحق ہو گیا، جب کہ پندرہ زخمی ہو گئے ہیں۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں کئی افراد کی حالت نازک ہے، جس کی وجہ سے جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زخمی افراد میں 3 بچے بھی شامل ہیں، تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق دھماکا نماز جمعہ کے بعد ہوا، نمازی مسجد سے باہر نکل رہے تھے کہ اسی اثنا میں گیٹ پر زور دار دھماکا ہوا۔

    بادغیس میں اطلاعات و ثقافت کے ڈائریکٹر باز محمد سروری نے تصدیق کی کہ قلعہ نو میں واقع جامع مسجد کے داخلی دروازے پر ایک گھنٹہ قبل دھماکا ہوا ہے، زخمیوں کو صوبائی اسپتال لے جایا گیا ہے۔

    فی الوقت کسی گروپ یا فرد نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

  • افغانستان میں خونریز جھڑپیں، 36 فوجی ،30 طالبان جنگجو ہلاک

    افغانستان میں خونریز جھڑپیں، 36 فوجی ،30 طالبان جنگجو ہلاک

    کابل : افغان صوبے بادغیس کے ضلع بالا مرغاب میں طالبان دہشت گردوں اور افغان فورسز کے درمیان شدید لڑائی سے 36 افغان فوجی ہلاک جبکہ 22 زخمی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کے دوران عسکریت پسندوں نے کئی چیک پوسٹوں پر قبضہ بھی کر لیا تھا جبکہ جھڑپوں میں 30سے زائد طالبان دہشت گرد بھی فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

    طالبان کے ترجمان کا حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بالا مرغاب پر حملہ چار سمتوں سے کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سینکڑوں طالبان دہشت گردوں نے بالا مرغاب پر بدھ کی رات کو دھاوا بولا تھا اور تب سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے بادغیس کے ضلع بالا مرغاب میں طالبان عسکریت پسندوں اور ملکی فوج کے درمیان شدید لڑائی کی ضلعی گورنر وارث شہرزاد نے تصدیق کردی ہے۔

    ایک حکومتی اہلکار کا کہنا تھا کہ اس لڑائی میں کم از کم تیرہ افغان فوجی ہلاک ہو چکے ہیں اور عسکریت پسندوں نے کئی چیک پوسٹوں پر قبضہ بھی کر لیا ہے۔

    وارث شہرزاد کے مطابق لڑائی میں تیس سے زائد عسکریت پسند کی ہلاکت بھی ہو چکی ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل مارچ میں طالبان کے دہشتگردوں نے مرغوب پر حملہ کیا تھا اجس کے باعث دو ہفتے تک مذکورہ ضلع مکمل سیل رہا تھا اور جھڑپوں کے دوران دو درجن سے زائد افغان فوجی ہلاک جبکہ 28 اہلکار لاپتہ ہوگئے تھے۔