Tag: Baghdad

  • امریکی وزیر خارجہ غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے جہاں انہوں نے عراقی وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی، ملاقات میں شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ شامی اقلیتوں کی حمایت کرتے ہوئے ملک کے تمام دھڑوں پر مشتمل حکومت کی تشکیل ضروری ہے، عراق کو اپنی خودمختاری کے استحکام پر توجہ دیتے ہوئے داعش کو دوبارہ سر اٹھانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

     امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ شام کو سابقہ ​​حکومت کے اثرات سے نجات دلانے کے لئے خطے کے ممالک کو اس ملک کے عوام کی مدد کرنی ہوگی۔

    خیال رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد انتونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں، اور اس دورے میں عراق ان کی آخری منزل تھی۔ قبل ازیں وہ ترکیہ گئے تھے جہاں انہوں نے ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی تھی۔

    طیب اردوان نے امریکی وزیرخارجہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ترکیہ ، شام میں داعش کے خلاف جنگ میں کمزور نہیں پڑے گا۔

  • کم سن عراقی بچے کو ماں نے نمک کھلا کر دردناک طریقے سے مار دیا، سوشل میڈیا پر شدید رد عمل

    کم سن عراقی بچے کو ماں نے نمک کھلا کر دردناک طریقے سے مار دیا، سوشل میڈیا پر شدید رد عمل

    بغداد: عراق میں ایک شقی القلب خاتون نے اپنے کم سن سوتیلے بیٹے کو بڑی مقدار میں نمک کھلا کر دردناک طریقے سے مار دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عراقی شہر بغداد سے تعلق رکھنے والے ایک سوتیلی ماں عذرا الجنابی نے 7 سالہ بیٹے موسیٰ ولاء کو انتہائی اذیت دیتے ہوئے قتل کر دیا۔

    سوتیلی ماں نے کم سن لڑکے موسیٰ کو زبردستی ایک کلو سے زیادہ نمک کھانے پر مجبور کیا، اور کھانے سے انکار پر اسے تیز دھار آلے سے زخمی کرتی رہی، بچے کی تصاویر بھی عراقی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

    بغداد پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقتول کو انتہائی بے دردی سے زخم دے کر قتل کیا گیا، مقتول کے جسم پر تیز دھار آلے کے بے شمار زخم اور بجلی کا کرنٹ لگانے کے بھی واضح نشانات تھے، نیز بچے کے معدے میں نمک کی بڑی مقدار کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا۔

    مقامی سوشل میڈیا پر اس حوالے سے لوگوں کا شدید رد عمل دیکھنے میں آیا، صارفین نے نہ صرف ملزمہ بلکہ مقتول کے والد کو بھی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اسے لاپرواہی برتنے پر سزا کا حق دار ٹھہرایا۔

    بغداد پولیس کے مطابق ملزمہ نے اعتراف جرم کر لیا ہے، عراقی ٹی وی چینل نے بتایا کہ ملزمہ امن عامہ کے ایک ادارے سے منسلک ہے۔ پولیس اس سلسلے میں مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

  • امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    بغداد: عراقی دارالحکومت بغداد میں گزشتہ رات امریکی سفارت خانے پر ہونے والے راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق بغداد میں امریکی سفارت خانے کی جانب 5 راکٹ داغے گئے تھے، جن میں سے 3 راکٹ سفارت خانے کے اندر گرے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق عراقی حکام نے حملوں میں صرف ایک شخص کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم روسی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ راکٹ حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جنھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفارت خانے سے منتقل کیا گیا۔

    پانچ راکٹوں میں سے ایک راکٹ امریکی سفارت خانے کے کیفے ٹیریا میں بھی گر کر پھٹا، راکٹ حملوں کے بعد امریکی طیاروں نے سفارت خانے کے کمپاؤنڈ میں لینڈنگ کی، سفارت خانے میں ہیلی پاپٹر اترتے دیکھے گئے۔

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    راکٹ حملے کے بعد امریکا نے عراق سے سفارت خانے کے تحفظ کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نواز گروپ عراقی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل 21 جنوری کو بھی عراقی دارالحکومت بغداد کے گرین زون راکٹ برسائے گئے تھے، جس میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد اس ایریا میں آئے دن راکٹ حملے ہو رہے ہیں۔

  • ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    بغداد: جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    پینٹاگون حکام کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ امریکی بیس پر حملے کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی وائٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے بعد بغداد پر جیٹ طیاروں کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں، امریکی حکام نے امریکی ایئر لائنز پر خلیجی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو حملوں کے بعد آج قوم سے خطاب کرنا تھا، اوول آفس میں تیاریاں بھی کی گئیں تاہم، یہ خطاب ملتوی کر دیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس حکام نے صدر ٹرمپ کو ایرانی حملوں سے متعلق بریفنگ دی، اور قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔

  • عراق میں معاشی بدحالی کے خلاف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے چار ہلاک، 200 زخمی

    عراق میں معاشی بدحالی کے خلاف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے چار ہلاک، 200 زخمی

    بغداد : عراق میں بدعنوانی، شہریوں کو بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں دو روز کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 4 مظاہرین ہلاک اور 200 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے علاوہ دیگر شہروں میں بدعنوان سیاستدانوں اور معاشی بدحالی کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی۔

    مشتعل مظاہرین نے سڑکوں پر جلاؤ گھیراؤ کرتے ہوئے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی، تحریر اسکوائر پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس اور آبی توپوں کا استعمال کیا گیا۔

    جس کے بعد حالات بے قابو ہوگئے اور پرتشدد مظاہرے ہوئے، پولیس نے اس وقت ہوائی فائرنگ شروع کر دی جب مظاہرین نے گرین زون کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز تین ہزار سے زائد مظاہرین نے گرین زون کی طرف جانے والے ایک پل کو عبور کرنے کی کوشش کی۔

    عراقی پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے براہ راست فائرنگ ،شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا، یاد رہے کہ گرین زون میں عراقی حکومت کے دفاتر،عمارتیں اور غیرملکی سفارت خانے واقع ہیں۔ عراق کے وزیراعظم عبدالمہدی نے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

  • سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    بغداد : عراقی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ سفارت مشنوں کی حرمت کوپامال نہیں ہونے دیں گے، سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے،بغدادمیں مظاہرین کو چڑھائی نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں وزارت خارجہ نے بغداد میں بعض مظاہرین کی جانب سے مملکت بحرین کے سفارت خانے پر دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے جمعے کے روز جاری ایک بیان میں باور کرایا کہ وہ سفارتی مشنوں کی حرمت کی پاسداری پر کاربند ہے۔

    بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سفارت خانوں کی سیکورٹی سرخ لکیر ہے جس کو پار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے ہیں اور ذمے دار افراد اور اس کارروائی پر اکسانے والوں کے تعاقب کے لیے انتہائی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    وزارت خارجہ کے مطابق بحرین کے سفارت خانے پر دھاوا بولنے والوں میں کئی افراد کو پکڑ لیا گیا ہے تا کہ انہیں عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جا سکے۔

  • عراق میں خودکش دھماکا، 11 افراد ہلاک، 15 زخمی

    عراق میں خودکش دھماکا، 11 افراد ہلاک، 15 زخمی

    بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں واقع مارکیٹ میں خودکش بم دھماکے میں 11 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بغداد کے مشرقی حصے میں واقع ایک مارکیٹ میں خودکش بم دھماکے میں 11 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    بغداد پولیس حکام کے مطابق جمیلہ مارکیٹ میں ہجوم کی موجودگی میں خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا۔ خودکش دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔

    خیال رہے کہ رواں سال 12 اپریل کو عراق کی انسداد دہشت گردی فورسز نے شمالی حصے ہمرین میں داعش میڈیا سینٹر سمیت ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    ملٹری کے ترجمان جنرل یحیحیٰ رسول نے بتایا تھا کہ وزیراعظم کے خصوصی احکامات کی روشنی میں انسداد دہشت گردی ادارے نے ہمرین کے پہاڑوں میں موجود داعش کے باقی ماندہ دہشت گردوں پر حملہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 30 اگست کو بھی مغربی عراق کے صوبے انبار میں القائم کے علاقے میں کار بم دھماکے میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    داعش کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 50 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر کا بغداد کے تاریخی مقامات کا دورہ

    سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر کا بغداد کے تاریخی مقامات کا دورہ

    ریاض : سعودی عرب کے وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے عراقی ہم منصب عبدالامیر الحمدانی کے اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ عراق کے دارالحکومت بغداد کے تاریخی مقامات کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر ثقافت نے شاہراہ المنتبی، القشلہ میں قائم پرانے دارالحکومت، عباسی محل، بیت الوالی، ابو طیب متنبی کی یادگار، بیت الملک غازی اور المیدان کے علاقوں کی سیر کی۔

    اس وقع پر سعودی وزیر ثقافت کا کہنا تھا کہ تاریخی مقامات کے اعتبار سے بغداد اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ تاریخ کے ہر دور میں بغداد کو اہمیت حاصل رہی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق بدر بن عبداللہ کا کہنا تھا کہ بغداد کو عالم عرب اور قدیم تہذیبوں کے گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔

    سعودی عرب، عراق رابطہ کونسل کے اجلاس کے بات کرتے ہوئے شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان کا کہنا تھا کہ عراق اور سعودی عرب دونوں پڑوسی ہی نہیں بلکہ برادر اسلامی ملک ہیں، دونوں ملک ایک دوسرے کے ساتھ ہر سطح پر تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

    سعودی وزیر شہزادہ بدر بن عبداللہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور عراق آپس میں‌ ثقافتی معاونت جاری رکھیں گے اور دیگر ممالک کے ساتھ بھی اپنی ثقافتوں کا تبادلہ کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شہزادہ بدر بدھ کے روز تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے عراقی دارالحکومت بغداد پہنچے تھے۔

  • عراقی بچے کے بہیمانہ قتل نے بغداد کو ہلا کر رکھ دیا، مجرم کو سزائے موت

    عراقی بچے کے بہیمانہ قتل نے بغداد کو ہلا کر رکھ دیا، مجرم کو سزائے موت

    بغداد: عراق کے دارالحکومت میں ایک تین سالہ بچے کے ساتھ زیادتی اور اس کے بہیمانہ قتل نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دار الحکومت بغداد میں فوجداری عدالت نے ایک بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سفّاک مجرم کو واقعے کے دو ماہ بعد پھانسی کی سزا سنائی۔

    [bs-quote quote=”تین سالہ بچے کو سر پر ایک آلہ مار کر قتل کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”مجرم کا عدالت میں اقبالی بیان”][/bs-quote]

    عراقی پولیس نے قتل اور زیادتی کا ملزم 7 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا تھا۔

    عدالتی بیان کے مطابق بچے کو قتل کرنے والے مجرم  نے اپنے بہیمانہ جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

    مجرم نے اقبالِ جرم کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین سالہ جعفر الدوری کو بغداد کے علاقے القاہرہ میں ایک زیرِ تعمیر عمارت لے گیا تھا، ننھے بچے کو درندگی کا نشانہ بنا کر ایک آلہ بچے کے سر پر مار کر اسے ہلاک کر دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  نوبیل امن انعام 2018: عراق کی نادیہ مراد اور کانگو کے ڈاکٹر ڈینس فاتح قرار


    عراقی پولیس کے مطابق مجرم نے بچے کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش زیرِ تعمیر عمارت میں چھوڑی اور فرار ہو گیا۔

    عدالتی فیصلے میں قرار دیا گیا کہ موصولہ شواہد مجرم کو قصور وار ثابت کرنے کے لیے کافی تھے، لہٰذا تعزیرات عراق کی شق 406 کے تحت مجرم کو پھانسی کی سزا دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ بچے کی درد ناک موت نے بغداد کو ہلا کر رکھ دیا تھا، لوگوں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مجرم کو عبرت ناک سزا کا مطالبہ کیا۔

  • معروف عراقی ماڈل تارا فریس بغداد میں قتل

    معروف عراقی ماڈل تارا فریس بغداد میں قتل

    بغداد: معروف عراقی ماڈل اور سوشل میڈیا سپراسٹار تارا فریس کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق معروف ماڈل تارا فریس کو بغداد میں قتل کیا گیا، عراقی ماڈل نے حال ہی عراق میں سب سے مقبول سوشل میڈیا اسٹار ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔

    عراقی وزارت دفاع کے مطابق 22 سالہ ماڈل تارا فریس کو نامعلوم افراد نے قتل کیا ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ماڈل کو داعش کے جنگجوؤں نے قتل کیا ہے۔

    عراقی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ داعش کے جنگجو شکست کے باوجود ابھی تک کارروائیاں کررہے ہیں، اس سے قبل رواں ماہ فیشن انڈسٹری اور خواتین کے حقوق سے وابستہ ایک اور سماجی کارکن سوعد ال علی کو بھی قتل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ عراقی ماڈل تارا فریس کے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر 2 ملین سے زائد فالوورز تھے اور وہ اپنا زیادہ تر وقت ملک سے باہر گزارتی تھیں۔

    سوشل میڈیا صارفین نے تارا فریس کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ انہیں ان کے لائف اسٹائل کی وجہ سے قتل کیا گیا ہو، وہ مختلف کلر کے بالوں اور نت نئے ڈیزائن کے ملبوسات کے ساتھ تصاویر شیئر کرتی تھیں۔

    View this post on Instagram

    يـم دارگم 🦋🌿🍃🌱

    A post shared by Tara Fares | تاره فارس (@its.tarafares) on

    ایک اور صارف کا کہنا ہے کہ میرے لیے یہ بہت ہی افسردہ خبر ہے کہ ایک نوجوان ماڈل کو اس طرح قتل کردیا گیا ہے، تارا فریس زندگی سے لطف اندوز ہونے والی ماڈل تھیں۔