Tag: Bahrain King

  • بحرین کے شاہ حماد کو کرونا وائرس کی ویکسین لگا دی گئی

    بحرین کے شاہ حماد کو کرونا وائرس کی ویکسین لگا دی گئی

    مناما: بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کو کرونا وائرس کی ویکسین لگا دی گئی، انہوں نے بحرین کے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بحرین کے فرمانروا شاہ حماد کو بدھ کے روز کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکیسن لگا دی گئی۔

    بحرین میں حکومت قومی سطح پر کرونا وائرس کی ویکسی نیشن شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

    بحرین نیوز ایجنسی کے مطابق شاہ حماد نے بحرین کے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اور نیشنل میڈیکل ٹیم کی جانب سے کرونا وائرس کے حوالے سے جاری ہدایات پر عمل کریں۔

    اس سے قبل بحرین نے اعلان کیا تھا کہ حکومت جلد ملک میں قومی ویکسی نیشن مہم پر عملدر آمد کرنے جارہی ہے۔

  • بحرینی بادشاہ اور القاعدہ کے درمیان قریبی تعلق کا انکشاف

    بحرینی بادشاہ اور القاعدہ کے درمیان قریبی تعلق کا انکشاف

    منامہ: بحرین کے بادشاہ کے القاعدہ دہشت گرد تنظیم اور ایران کے اندر ایک دہشت گرد گروہ کے ساتھ تعاون کا انکشاف ہوا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کی خفیہ ایجنسی نے 2003 میں القاعدہ دہشت گرد تنظیم کے ساتھ مل کر بحرین میں حکومت مخالفین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور اس منصوبے میں بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی کے براہ راست حکم سے بحرین کے تین اعلی اہلکار بھی شریک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بحرینی حکومت نے مخالفین کو قتل کرانے کی ایک فہرست تیارکی جس میں مخالف رہنما عبد الوہاب حسین کانام بھی شامل تھا۔

    رپورٹ کے مطابق بحرینی بادشاہ نے اس سلسلے میں سعودی عرب کے بادشاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بحرینی حکومت کے مخالفین کو قتل کرنے کے سلسلے میں تشکیل دی جانے والی ٹیم کی سرپرستی کے لئے القاعدہ کے رہنما محمد صالح کو آزاد کرے جو اس وقت سعودی عرب کی قید میں تھا۔

    بحرینی بادشاہ نے ایران میں سرگرم دہشت گرد ٹیم الفرقان کی بھی بھر پور حمایت کی اور اس سلسلے میں 2003 میں ہشام البلوچی کا ایران کے اندر دہشت گردی اور جاسوسی کے لئے انتخاب کیا جبکہ ایرانی سکیورٹی فورس نے الفرقان دہشت گرد تنظیم کے رہنما ہشام البلوچی کو 2015 میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کردیا تھا۔

  • بحرین کے بادشاہ نے 551 افراد کی شہریت بحال کردی

    بحرین کے بادشاہ نے 551 افراد کی شہریت بحال کردی

    مناما : اقوامِ متحدہ اور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کی جانب سے شہریت منسوخ کرنے پر شدید تنقید کے بعد بحرین کے بادشاہ نے 551 بحرینی باشندوں کی شہریت بحال کرنے کے احکامات دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے رکن ملک بحرین میں بھی عرب بہار کے دوران بادشاہت کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے جو آج بھی جاری ہیں اور بحرینی حکومت کی جانب سے بھی مسلسل اپنے بادشاہت کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف انتقامی کاررائیاں جاری ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2012 میں مظاہرین کے خلاف عدالتی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 900 افراد، جن میں اکثریت اہلِ تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے، کی شہریت منسوخ کی جاچکی ہے-

    رپورٹ کے مطابق بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’بحرینی حکام حماد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے عدالتی احکامات کے تحت منسوخ کی جانے والی 551 سزا یافتہ افراد کی شہریت بحال کرنے کے احکامات دے دیئے۔

    امریکی اتحادی ملک بحرین میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف حکام کے کریک ڈاون کے نتیجے میں سال 2011 سے بد امنی کا سلسہ جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اُس وقت سے اب تک سینکڑوں مظاہرین کو جیل بھیجا جاچکا ہے اور جو افراد دہشت گردی کے معاملات میں ملوث پائے گئے ان سے شہریت چھین لی گئی۔

    بحرین کی جانب سے ان افراد کو تربیت دینے اور حکومت گرانے کے لیے کیے جانے والے مظاہروں کے پیچھے ایران کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے تاہم ایران نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی۔

    بحرین نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ شاہ حماد، جن کے پاس عدالتی احکامات منسوخ کرنے کے اختیارات موجود ہیں، نے درخواست کی ہے کہ مجاز حکام کو جرائم کی نوعیت کے اعتبار سے اعتماد میں لیا جائے۔

    اس کے ساتھ انہوں نے وزارت داخلہ کو بھی ہدایت کی کہ ہر مقدمے کی چھان بین کر کے ان افراد کی فہرست تیار کی جائے جن کی شہریت بحال کی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کے گروہوں کا کہنا ہے کہ 2012 میں مظاہرین کے خلاف عدالتی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 900 افراد، جن میں اکثریت اہلِ تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے، کی شہریت منسوخ کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ شیعہ اکثریتی آبادی والے ملک بحرین پر تقریباً گزشتہ 2 صدیوں سے زائد عرصے سے برطانوی حمایت یافتہ شاہی خاندان آل خلیفہ حکمرانی کررہا ہے۔