Tag: Bahrain

  • بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    منامہ : بحرینی حکومت نے ملک بھر میں آئندہ ماہ سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    گو کہ دنیا بھر کے دیگر ممالک میں بھی پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے بعد آئندہ ماہ جولائی سے ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بحرین پہلی ریاست ہے جس نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر ملک بھر میں پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پابندی کے تحت ملک میں پلاسٹک بیگ، پلاسٹک کے شاپرز و دیگر پلاسٹک مصنوعات کا استعمال ممنوع ہوگا۔

    وزارتی احکامات میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ملک بھر میں درآمد کی جانے والی پلاسٹک پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں شاپنگ مالز اور سپر مارکیٹز میں سمیت ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام وزارت احکامات پر عمل درآمد کے لیے اپنی ذمہ داری انجام دے رہے ہیں۔

    بحرینی حکام کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز تیار اور درآمد کرنے والے اداروں کو پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

    بحرینی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے کہ جنہوں نے اقوام متحدہ کی درخواست پر ماحولیات کی تبدیلی اور سمندر کو آلودگی سے بچانے کے لیے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی ہے۔

  • امریکی دعوت پر عالمی اقتصادی کانفرنس، بحرین کا بائیکاٹ کا اعلان

    امریکی دعوت پر عالمی اقتصادی کانفرنس، بحرین کا بائیکاٹ کا اعلان

    منامہ: بحرین نے امریکی دعوت پر منعقد ہونے والی عالمی اقتصادی کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق خلیجی ریاست بحرین کی 19 قومی تنظیموں اور اداروں نے جون کے آخر میں منامہ میں امریکی دعوت پر منعقد کی جانے والی عالمی اقتصادی کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قومی اقدام برائے اسرائیلی بائیکاٹ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ منامہ میں 25 اور 26 جون کو منعقد ہونے والی عالمی اقتصادی کانفرنس کا مقصد فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق اور دیرینہ مطالبات کی نفی کرنا ہے۔

    یہ کانفرنس فلسطین دشمنی پر مبنی ہے جو بحرینی عوام کے کسی بڑے صدمے سے کم نہیں، بیان کے مطابق اب تک بحرین کی 19 مختلف تنظیمیں اور ادارے منامہ میں امریکی اقتصادی کانفرنس کا بائیکاٹ کر چکے ہیں۔

    آنے والے دنوں میں اس فہرست میں مزید اضافہ ہوگا۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور اس کے حواری امن برائے خوش حالی کے نام نہاد نعرے اور دعوے کی آڑ میں فلسطینی قوم کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے اور قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنے کی مجرمانہ کوشش کر رہے ہیں۔

    بحرین اور ریاض کے مابین’تجارتی پُل‘پر اگلے 6 ماہ میں کام شروع ہوگا

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ منامہ کانفرنس صدی کی ڈیل کی امریکی سازش کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔ اس نام نہاد اقتصادی کانفرنس کے اعلان نے مسلم امہ، عرب اقوام اور بحرینی اقوام کے لیے کسی بڑے صدمے سے کم نہیں۔

  • بحرین، دہشتگردی کے الزامات میں 138 افراد کو قید کی سزائیں، شہریت منسوخ

    بحرین، دہشتگردی کے الزامات میں 138 افراد کو قید کی سزائیں، شہریت منسوخ

    منامہ : بحرینی عدالت نے پاسداران انقلاب کے ہمراہ دہشت گرد گروپ تشکیل دینے اور دہشتگردانہ کارروائیوں کی سازش کرنے کے الزام میں 138 افراد کو 3 سال سے عمر قید تک کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین میں ایک عدالت نے 138 افراد کو ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے ساتھ مل کر ایک دہشت گرد گروپ تشکیل دینے اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی سازش کے الزامات میں قصور وار دے کر قید کی سزا سنائی ہیں اور ان سب کی شہریت منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    بحرین کے ایڈووکیٹ جنرل احمد الحمادی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان ملزموں نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے طرز پر بحرین میں بھی حزب اللہ کے نام سے ایک دہشت گرد گروپ تشکیل دینے کی کوشش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان 138 افراد میں سے 69 کو دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوّث ہونے کے الزامات میں عمر قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

    پبلک پراسیکیوشن کے بیان کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کو نظامتِ عامہ برائے تفتیش ِ جرائم کی جانب سے بحرین میں دہشت گردی کے ایک سیل کے قیام سے متعلق رپورٹ موصول ہوئی تھی۔

    یہ سیل ایرانی رجیم کے لیڈروں نے قائم کیا تھا اور وہ سپاہ پاسداران انقلاب کے عناصر کو بحرینی حزب اللہ نامی اس گروہ کی تشکیل کے لیے دہشت گردوں کو لاجسٹیکل اسپورٹ مہیا کرنے کی ہدایات جاری کرتے تھے۔

    بحرین میں اس سے قبل بھی پاسداران انقلاب ایران سے تعلق یا ان سے تربیت حاصل کرنے کے الزامات میں متعدد افراد کو قید و جرمانے کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں، ایک فوجداری عدالت نے چند ماہ قبل کالعدم قرار دیے گئے ایک دہشت گرد گروپ فروری 14 اتحاد سے تعلق کے الزام میں تین افراد کو تین سال سے عمر قید تک جیل کی سزائیں سنائی تھیں۔

    استغاثہ کے مطابق ان میں ایک مدعا علیہ کا تعلق دہشت گرد تنظیم سریّہ المختار سے تھا، اس نے دوسرے دو مدعا علیہان کو بحرین کے علاقے بری میں دہشت گردی کی کارروائیوں اور بلووُں کے لیے بھرتی کیا تھا اور اس کو دھماکا خیز مواد سے عوامی مقامات پر حملوں کی تربیت دی تھی۔

  • آرمی چیف سے بحرین کے وزیر خارجہ کی ملاقات

    آرمی چیف سے بحرین کے وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد بن محمد الخلیفہ نے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے میں سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد بن محمد الخلیفہ نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا، اس دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ان کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے میں سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ بحرین کے وزیر خارجہ نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

    بحرین کے وزیر خارجہ اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات میں مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے پر بھی زور دیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف سے امریکی وفد نے بھی ملاقات کی تھی جس کی قیادت سینٹ کام کے کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی نے کی تھی۔

    ملاقات میں جیو اسٹریٹجک صورتحال، علاقائی سیکیورٹی، افغانستان کی صورتحال اور پاک بھارت کشیدگی پر بھی بات چیت کی گئی۔

  • آرمی چیف سے بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر کی ملاقات

    آرمی چیف سے بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں باہمی و پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور سمیت علاقائی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔ اس دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ان کی ملاقات بھی ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی و پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور سمیت علاقائی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ باہمی فوجی تعاون کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کا کہنا تھا کہ علاقائی امن کے لیے پاکستان کا کردار قابل قدر ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ آرمی چیف سے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کی سربراہی میں اسلامی فوجی اتحاد کے وفد نے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں باہمی دلچپسی کے امور اور علاقائی امن و استحکام پر گفتگو ہوئی۔

    آرمی چیف نے علاقائی امن اور سیکیورٹی کے لیے اسلامی فوجی اتحاد کی کاوشوں کو سراہا تھا۔

  • بحرین کی معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے خلیجی ممالک کی مالی امداد

    بحرین کی معاشی صورت حال بہتر بنانے کے لیے خلیجی ممالک کی مالی امداد

    منامہ: بحرین میں معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے خلیجی ممالک کی جانب سے مالی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کی معیشت کو اس وقت بحران کا سامنا ہے، جسے تقویت دینے کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت نے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات نے بحرین کے لیے 10 بلین امریکی ڈالر کا اعلان کیا ہے، تاکہ اس ملک کی مالیاتی ڈھانچے کو تقویت دی جاسکے۔

    بحرین عالمی مالیاتی ادارے کا بڑا قرض دار ہے، تاہم حکام نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ 2022 تک اپنے مالیاتی خسارے کو ختم کردیں گے اور بیرونی قرضوں سے بھی نجات حاصل ہوجائے گی۔

    یو اے ای، کویت اور سعودی عرب نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ایک معاہدے پر دست خط کیا جس کے تحت بحرین کو دس بلین ڈالر امریکی امداد دی جائے گی۔

    اردن کا معاشی بحران، خلیجی ممالک نے 2.5 ارب ڈالرز کی امداد کا اعلان کردیا

    دوسری جانب شہزادہ بحرین سلمان بن حماد الخلیفہ نے عرب ریاستوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ امداد تعلقات کی مضبوطی کی عکاسی ہے، اور بھائی چارگی کی اعلیٰ مثال ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں اردن کی معاشی بد حالی اور مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج پر سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یو اے ای اور کویت کے ساتھ ملکر اردن کے لیے 2.5 ارب ڈالرز کے امدامی پیکج کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں ہی اردن میں ہزاروں مظاہرین نے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ فوری طور پر ملکی معاشی صورت حال کو بہتر کرے، بصورت دیگر آپ کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں ہے۔

  • بحرین اور ریاض کے مابین’تجارتی پُل‘پر اگلے 6 ماہ میں کام شروع ہوگا

    بحرین اور ریاض کے مابین’تجارتی پُل‘پر اگلے 6 ماہ میں کام شروع ہوگا

    ریاض/منامہ : بحرین میں تعینات سعودی سفیر نے کہا ہے کہ اگلے 6 ماہ میں بحرین اور سعودیہ کے مابین تجاری پل منصوبے کے لیے ٹینڈر کا آغاز کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور بحرین کے مابین 4 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والے تجاری پل منصوبے پر اگلے میں 6 ماہ کام شروع کردیا جائے گا جس پر تین الگ الگ ٹریک ہوں گے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک ٹریک گاڑیوں کے لیے، دوسرا ٹریک مال بردار گاڑیوں کے لیے جبکہ تیسرا ٹریک مسافر ٹرینوں کے لیے مختص ہوگا۔

    بحرین میں تعینات سعودی سفیر ڈاکٹر عبداللہ آل شیخ نے کہا تھا کہ تجاری رابطہ پل منصوبے کے لیے اگلے 6 ماہ ٹینڈر کھولے جائیں گے منصوبے کے حوالے سے فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، امید ہے کہ سنہ 2021 تک منصوبہ مکمل ہوجائے گا جس سے دوسری عرب ریاستوں بھی معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔

    سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ تجارتی پل کے منصوبے پر بی او ٹی سسٹم کے ذریعے عمل کیا جائے گا جبکہ نگراں کمپنی منصوبے کی تکمیل اور کچھ عرصے کے لیے انتظامات کے اخراجات ادا کرے گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق منصوبہ مکمل ہونے کے بعد نگرٓاں کمپنی پہلے اپنے اخراجات پورے کرے گی اور منافع حاصل لے گی پھر تجارتی پل کو بحرین اور سعودی عرب کے حوالے کیا جائے گا۔

    حال ہی میں بحرین کے وزیر مواصلات وٹیلی کمیونیکشن کمال بن احمد محمد نے اپنے سعودی ہم منصب نبیل بن محمد العامودی سے منامہ میں ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور سیاسی رابطہ پل کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

  • بحرین میں پارلیمانی انتخابات 24 نومبر کو ہوں گے

    بحرین میں پارلیمانی انتخابات 24 نومبر کو ہوں گے

    منامہ: بحرین حکام کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ملک میں پارلیمانی انتخابات رواں سال 24 نومبر کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین میں صدارتی انتخابات رواں سال 24 نومبر کو منعقد کیے جائیں گے، جس کے لیے تیاریاں بھی جاری ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں پارلیمانی انتخابات 24 نومبر کو ہوں گے۔

    ملکی عوامی نمائندہ کونسل کے اراکین انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی 17 سے 21 اکتوبر کے درمیان جمع کراسکیں گے۔

    حکم نامے کے مطابق عوامی نمائندہ کونسل کے ارکان انتخاب کے لیے ہفتہ 24 نومبر کو صبح آٹھ بجے سے رات آٹھ بجے تک اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔

    بحرین میں آج پارلیمانی انتخابات ہورہے ہیں

    خیال رہے کہ بحرین میں اس سے قبل پارلیمانی انتخابات نومبر 2014 میں ہوئے تھے، جبکہ حزب مخالف کی مرکزی جماعت الوفاق نے دیگر تین گروپوں کے ساتھ مل کر انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔

    پارلیمانی اور مونسپل کونسل کی نشستوں کے لیے 419 امیدوار میدان میں آئے، ملک میں اہل ووٹروں کی تعداد تقریباً ساڑھے تین لاکھ کے قریب تھی، جبکہ حکومتی جماعتوں کو نتائج میں برتری رہی۔

    واضح رہے کہ بحرین کی اپوزیشن مکمل طور پر ملک میں جمہوریت کا نفاذ چاہتی ہے، اور ان کی جانب سے متعدد بار یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ شاہ حماد کو منصب سے ہٹایا جائے۔

  • قطر میں سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس بحرین کے خلاف استعمال ہونے لگے

    قطر میں سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس بحرین کے خلاف استعمال ہونے لگے

    دوحہ: قطر میں سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے بحرین کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے منظم کوششوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں سوشل میڈیا پر ایسے جعلی اکاؤنٹس چلائے جارہے ہیں جس پر بحرین کے خلاف تحریری مواد اور مملکت سے غلط معلومات بھی منصوب کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بحرین کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر سے جعلی اکاؤنٹس بحرین کے خلاف استعمال ہونا، بحرین اور سعودی عرب کے درمیان خصوصی تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔

    وزارت داخلہ بحرین کے مطابق اس طرح کے اکاؤنٹس کا مقصد ملک میں افراتفری کے بیج بونا ، بغاوت کو ہوا دینا اور منافرت کو شہ دینا ہے تاکہ بحرین کے سماجی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا جاسکے۔


    بحرین کا قطری فوج کو 48 گھنٹوں میں ملک سے نکل جانے کا حکم


    بیان میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ جعلی اکاؤنٹس پر مختلف ایشوز کے ذریعے رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جارہی ہے، بحرین حکام اس قسم کی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ بحرین کے شہری بڑے باشعور ہیں، شعور وآگہی اور سماجی امن وسلامتی کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے میں ان کے مخلصانہ عزم کا بڑا کردار ہے۔

    واضح رہے کہ بحرین، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور مصر نے 5 جون 2017ء کو قطر سے ہر طرح کے سیاسی ،سفارتی اور تجارتی تعلقات توڑنے کا اعلان کیا تھا، اسی تناظر میں قطر سے معاملات انتہائی کشیدہ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بحرین کا  قطری فوج کو 48 گھنٹوں میں ملک سے نکل جانے کا حکم

    بحرین کا قطری فوج کو 48 گھنٹوں میں ملک سے نکل جانے کا حکم

    بحرین : خلیجی ممالک میں کشیدگی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے، بحرین نے ملک میں موجود قطری فوج کو ملک سے نکل جانے کا حکم دے دیا۔

    قطر اور خلیجی ممالک کے درمیان گرما گرمی جاری ہے اور کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، بحرین نے قطری فوج کو ملک سے نکل جانے کا حکم جاری کر دیا، بحرین میں موجود قطری فوجی داعش کے خلاف عسکری اتحاد کا حصہ تھے۔

    یو ایس نیول فورسز سنٹرل کمانڈ کے لیے بحرین میں تعینات ان قطری فوجیوں سے کہہ دیا گیا ہے کہ وہ اڑتالیس گھنٹوں میں ملکی حدود سے نکل جائیں۔

    بحرین نے امریکی جنرل اِن کمانڈ کو بتایا ہے کہ قطری فوجیوں کو ملک چھوڑ کر جانا ہو گا، اس ذریعے کے مطابق یہ فوجی ابھی تک بحرین میں ہی ہیں جبکہ یہ آئندہ دو دنوں میں یہ اپنے ملک واپس چلے جائیں گے۔

    قطر اور بحرین کے درمیان تناؤ میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب مناما حکومت نے الزام عائد کیا کہ دوحہ اس کے داخلی معاملات دخل اندازی کر رہا ہے۔ قطر کی طرف سے اس الزام کی بھی تردید کی گئی ہے۔

    دوسری جانب قطر کا کہنا ہے کہ کشیدہ حالت کے باوجود متحدہ عرب امارات کے ساتھ گیس پائپ لائن بند نہیں کرینگے، یہ اقدام کر کے ہم متحدہ عرب امارت کے شہریوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔


    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے


    واضح رہے کہ قطر کے ساتھ سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کردیئے تھے اور قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے قطر پر اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کو بند کردیا تھا۔

    جس کے بعد قطری وزارت خارجہ نے سعودی عرب سمیت 7ملکوں کی جانب سے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کوغیرمنصفانہ قرار دیا تھا اور کہا کہ فیصلے کو عجلت میں بغیر تحقیق کے ساتھ کیا گیا، جس کا ان ممالک کے پاس کوئی آئینی اور قانونی جوازموجود نہیں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔