Tag: bail application

  • ُٰپی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی عدالت سے اہم درخواست

    ُٰپی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی عدالت سے اہم درخواست

    اسلام آباد : اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے سیشن کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ میرے خلاف مقدمہ بد نیتی اور سیاسی بغض کی بنیاد پربنایا گیا ہے، میرے بیان کو توڑ مروڑ کر تقریرکا کچھ حصہ اٹھا کر مقدمہ درج کیا گیا۔

    شہبازگل نے درخواست میں بتایا کہ میں شعبے کے لحاظ سے ایک پروفیسر ہوں اور بیرون ملک متعدد درس گاہوں میں درس و تدریس کرتا رہا ہوں۔

    اپنے وکیل کے توسط سے جمع کی گئی درخواست میں انہوں نے کہا کہ مقدمہ میں جو دفعات مجھ پر لگائی گئی ہیں وہ لگانا بنتی ہی نہیں ہیں۔

    شہباز گل نے استدعا کی کہ کہ مجھے منظم منصوبہ بندی اور بدنیتی کے تحت مقدمہ میں پھنسایا جارہا ہے، لہٰذا میری درخواست ضمانت منظورکی جائے۔

  • رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی

    لاہور : رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی، جس میں کہا ہے کہ شہزاد اکبر کو نذیر چوہان کی ضمانت پرکوئی اعتراض نہیں رہا، ضمانت منظور کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے سیشن عدالت میں دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کے حق میں بیان حلفی دے دیا ہے، شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں راضی نامہ ہو چکا ہے ، شہزاد اکبر کو نذیر چوہان کی ضمانت پرکوئی اعتراض نہیں رہا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت درخواست ضمانت منظور کرے۔

    گذشتہ روز سیشن عدالت نے نذیر چویان کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی ، عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ملزم نذیر چوہان کےخلاف ریکارڈ پر کافی مواد موجود ہے ، نذیر چوہان نے مدعی شہزاد اکبر کےخلاف پروپیگنڈا کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ نذیر چوہان نے شہزاد اکبر سے متعلق نفرت انگیز بیانات دیے، سوشل میڈیا پر ان کا بیان نشر ہوا ، ایم پی اے نذیر چوہان کی درخواست ضمانت خارج کی جاتی ہے۔

    یاد رہے نذیر چوہان کے خلاف وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی مدعیت میں 8 جولائی کو ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ، مقدمہ میں دو افراد جاوید بٹ اور وسیم راجہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں ان دونوں افراد کو سوشل میڈیا کا ساتھی بتایا گیا ہے ، ایف آئی آر متن کے مطابق نذیر چوہان نے سوشل میڈیا پر شہزاد اکبر کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی اورمذہبی عقائد کو نشانہ بنایا۔

  • ضمانت کے لئے سابق صدر نے عدالت سے رجوع کرلیا

    ضمانت کے لئے سابق صدر نے عدالت سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد: بلیئر نیویارک فلیٹ کیس میں سابق صدر آصف زرداری نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف علی زرداری نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں موقف اپنایاگیا ہے کہ نیب کال اپ نوٹس سے ساکھ متاثر ہونے کاخد شہ ہے۔

    سابق صدر کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب کا ل اپ نوٹس معطل کیا جائے اور ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت دی جائے۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ کو بھی منسلک کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری کے خلاف ریفرنس میں 2 اہم کردار گرفتار

    واضح رہے کہ نیب نے نیویارک فلیٹ پرآصف زرداری کو سوالنامہ اور معلومات کیلئےنوٹس جاری کیا ہے۔

    نیب کی جانب سے بھیجے گئے سوالنامے میں آصف علی زدار ی سے پوچھا گیا ہے کہ نیو یارک میں جائیداد کیسے بنائی گئی ؟ ، نیب نے معلومات کے حصول کے لئے سابق صدر کو کال اپ نوٹس بھی جاری کیا ہے۔

  • شہباز شریف نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    شہباز شریف نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا اور کہا کئی ماہ سے جیل میں قیدہوں ، عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نےمنی لانڈرنگ ریفرنس میں ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی ، وکیل امجدپرویز نے درخواست دائر کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کاریفرنس دائرہوچکا، ٹرائل جاری ہے، کئی ماہ سےجیل میں قیدہوں، تمام ریکارڈنیب کےپاس ہے،نیب نے کوئی ریکوری نہیں کرنی۔

    شہباز شریف نےاپنی درخواست میں نیب کوفریق بنایا ہے اور استدعا کی ٹرائل باقاعدگی سے جوائن کرتارہوں گا، عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت لاہور نے آمدن سے زائد اثاثے کیس میں شہباز شریف کو میڈیکل رپورٹ دینے اور کورونا ویکسین لگوانے کے لیے دو روز میں انتظامات کرنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے گذشتہ سال ستمبر میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب حکام نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار

    قندیل بلوچ قتل کیس، ملزم مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار

    ملتان : ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان سیشن کورٹ میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امیرمحمد خان کی عدالت میں ملزم مفتی عبدالقوی پیش ہوئے، وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مفتی عبدالقوی کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

    عدالت نے مفتی عبدالقوی کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت کی جانب سے ضمانت خارج ہونے کے بعد موقع ملنے پر مفتی عبدالقوی احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی پہلی بار عدالت میں پیش


    پولیس کے مطابق مفتی قوی پر مبینہ طور پر قندیل کے بھائیوں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔

    گذشتہ روز قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت میں ملزم مفتی عبدالقوی عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے ، مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ پولیس اورعدلیہ کےساتھ تعاون کریں گے، دالتوں کا احترام کرتے ہیں ، عدالت جوفیصلہ کرےگی ہمیں منظور ہوگا۔

    مفتی عبدالقوی نےچند روز قبل ہی عبوری ضمانت کرائی تھی، جس کی وجہ سےپولیس نےمفتی عبدالقوی کوگرفتارنہیں کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ کیس،مفتی عبدالقوی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے قندیل بلوچ کیس کی گذشتہ سماعت میں عدالت نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا ۔

    اس سے قبل مفتی عبدالقوی کو مقتول اداکارہ قندیل بلوچ کے والد عظیم کے بیان کی روشنی میں دفعہ’’ 109 ت پ‘‘ یعنی اعانتِ جرم کا ملزم نامزد کیا تھا جبکہ مفتی عبدالقوی نے پولیس کی جانب سے مرتب کردہ تحریری سوال نامے کے جواب میں کہا تھاکہ قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ٹی وی پروگرام اور آخری تیرہ رمضان کو کراچی کے ہوٹل میں ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔


    مزید پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے صوبائی اسمبلی کے ممبر رؤف صدیقی اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس احمد قائم خانی کی درخواستِ ضمانت کے حوالے سے سماعت، جج نے  درخواست پر فیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت ہوئی، دورانِ سماعت انیس قائم خانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’میرے موکل نے دہشتگردوں کے علاج کے لیے کبھی سفارش نہیں کی اور نہ ہی کبھی گرفتار ملزمان سے دہشت گردوں کے علاج کے لیے مدد طلب کی۔

    انہوں نے مزیدعدالت کو دلائل دیتے ہوئے مزید بتایا کہ ’’انیس قائم خانی کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس نے پرانے مقدمات کھولے ہیں جبکہ انیس قائم خانی کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، وکیل ایم الیاس خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے اب تک جرح نہیں کی گئی ، جس پر جج نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’’کیا کوئی ملزم پکڑا جائے تو اُس سے جرح ہوگی‘‘۔

    پڑھیں :     نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    رینجرز کے وکیل نے عدالت میں موقف پیش کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ’’عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان ضمانت کے مستحق نہیں ہیں، رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی نقول موصول نہیں ہوئے ہیں۔

    عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست ضمانت پر تین اگست تک فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    یاد رہے ڈاکٹر عاصم کے نجی اسپتال میں  دہشت گردوں کو علاج و معالجے کے کیس میں نامزد میئر کراچی وسیم اختر، رؤف صدیقی، انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کی ضمانت منسوخی کے بعد انہیں جیل بھیجنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا، تینوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم سے روابط کی بناء پر دہشت گردوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کروائی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں :   ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان چوہدری نثارکی نااہلی کا ثبوت ہے، مولا بخش چانڈیو

    کیس کے مرکزی ملزم ڈاکٹر عاصم اور عثمان معظم پہلے ہی پولیس کی حراست میں موجود ہیں، جبکہ میئرکراچی کو اشتعال انگیز تقاریر اور دیگر مقدمات میں نامزد ہونے پر تحقیقات کے لیے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے حوالے کیا گیا ہے، ایس ایس پی کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش سانحہ 12 مئی کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں اور اس واقعے میں ملوث ملزمان کو وسیم اختر کی نشاندہی پر گرفتار کیا جائے گا۔

    مئیر کراچی وسیم اختر کو عدالتی احکامات کی روشنی میں گزشتہ روز 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے جہاں اُن سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    دوسری جانب وسیم اختر کے وکلا کی جانب سے تین اشتعال انگیز تقاریر مقدمات میں دائر کی گئی درخواست عدالت کو موصول ہوگئی ہے، جس پر عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

  • انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد

    انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ  نے پاک سر زمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کی  درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم جاری کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کے سہولت کار اور علاج معالجے کے کیس میں گرفتار ملزم انیس قائم خانی کے وکلاء کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ’’انیس قائم خانی نے ڈاکٹر عاصم سے فون پر بات کی اور نہی ہی دہشت گردوں کا علاج کروایا‘‘۔

    درخواست میں مزید لکھا گیا تھا کہ ’’ڈاکٹر عاصم نے انیس قائم خانی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا جبکہ تفتیشی افسر نے بھی عدالت میں بھی انیس قائم خانی کا نام نہیں لیا، دورانِ سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کیا کہ انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم کے کارکنان کو علاج کی سہولت دلوائیں۔

    دوسری جانب نامزد میئر کراچی وسیم اختر اور رؤف صدیقی کے وکلاء کی جانب سے بھی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے ، جس پر اعتراضات لگا کر واپس کردیا گیا تھا تاہم ایم کیو ایم کے وکلاء اعتراضات دور کرنے کے بعد دوبارہ دائر کریں گے، جس پر سماعت آج ہی متوقع ہے۔

    واضح رہے انیس قائم خانی کو 2 روز قبل درخواست ضمانت مسترد ہونے پر  اے ٹی سی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • ایان علی کے موبائل فونز کا کوڈ 70 روز بعد بھی ڈی کوڈ نہ ہوسکا

    ایان علی کے موبائل فونز کا کوڈ 70 روز بعد بھی ڈی کوڈ نہ ہوسکا

    لاہور: ڈالر گرل ایان علی کےموبائل فونز کا کوڈ ستر روز بعد بھی ڈی کوڈ نہ ہوسکا،ماڈل گرل کےموبائل فونز سے اہم معلومات تاحال نہیں مل سکیں۔

    ڈالر گرل کے موبائل فونز بھی ان کی طرح کے ہی نکلے،جس طرح ایان نے اپنی خوبصورتی کا راز نہیں بتایا بالکل اسی طرح ایان کے موبائل فونز نے بھی حکام کو کچھ نہیں بتایا۔

     خوبرو ماڈل گرل ایان علی سے تحویل میں دو جدید ترین اسمارٹ موبائل فون لئے گئے، جوکسٹم حکام کی تحقیقات میں کسی قسم کی پیشرفت کا سبب نہ بن سکے۔

     اسمگلر حسینہ چودہ مارچ کو اسلام آباد ائیرپورٹ سے کرنسی اسمگلنگ کرتے دھرلی گئی تھی، لیکن ایان نے اپنے موبائل فونز کے کوڈ حکام کو نہیں بتائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسمگلر حسینہ کے فونز میں انتہائی اہم ڈیٹا ہے، پر دو ماہ گزر جانے کےباوجود بھی حکام سپر ماڈل کے فونز کے کوڈ کو ڈی کوڈ نہیں کرسکے۔

  • ڈالر گرل ایان علی نے درخواستِ ضمانت جمع کرادی

    ڈالر گرل ایان علی نے درخواستِ ضمانت جمع کرادی

    راولپنڈی : چھیاسٹھ روز میں ساتویں پیشی اور ہر پیشی میں نیا انداز، ڈالر گرل کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سےعدالت لایا گیا، کبھی برقعہ کبھی پی کیپ سےمنہ چھپاتی سپر ماڈل نے آج چہرہ چھپانے کیلئے ہڈ والے اَپر کا انتخاب کیا۔

    ڈالر گرل کی واک اگرچہ آج کل ریمپ پر نہیں پورہی پھر بھی ایک جھلک دیکھنے والوں کا تانتا بندھ جاتا ہے ۔

    ایان علی کو آج بینکنگ کورٹ میں پیش کیا گیا توسپر ماڈل نے عدالت میں ضمانت کی درخواست جمع کرادی، جیل حکام آج بھی مقدمے کا چالان پیش نہ کرسکے، عدالت برہم ہوئی اور آئندہ سماعت پر چالان کا حکم دے دیا۔

    ڈالر گرل اب دوبارہ عدالت میں پچیس مئی کو جلوہ گر ہوں گی۔

    گزشتہ سماعت میں راولپنڈی بینکنگ کورٹ نے ایان علی کےخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی درخواست منظور کرتے ہوئے پچیس مئی کو طلب کرلیا، کسٹم انٹیلی جنس نے ماڈل حسینہ کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کیلئےعدالت سےاجازت مانگی تھی۔

    کسٹم انٹیلی جنس نے ایان علی کے خلاف راولپنڈی کے بینکنگ کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ایان علی کرنسی اسمگلنگ کیس میں عدالتی ریمانڈ پر ہے۔

    کسٹمز حکام نے بینکنگ کورٹ کے ڈیوٹی جج صابر سلطان کو درخواست دی کہ یہ صرف کرنسی اسمگلنگ کا کیس نہیں بلکہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ ہے اور اس میں منظم گروہ ملوث ہے اس لئے تحقیقات کی اجازت دی جائے۔