Tag: bail petition

  • علیم خان نے ضمانت کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی

    علیم خان نے ضمانت کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے ضمانت کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ، جس میں کہا گیا نیب آج تک کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا، عدالت ضمانت منظور کرتے ہوئے رہاکرنےکاحکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان نے ضمانت کیلئے درخواست دائر کر دی، علیم خان کی جانب سے ان کے وکیل عدنان شجاع بٹ نےدرخواست دائرکی۔

    درخواست میں علیم خان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ آف شور کمپنیوں اور آمدن سے زائداثاثے کیس میں گرفتار کیا گیا، تمام اثاثے اور کمپنیاں گوشواروں میں ظاہر کر چکےہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا نیب کی جانب سے لگائے الزامات بےبنیادہیں، اختیارات کےناجائز استعمال کاالزام غلط ہے، آج تک کوئی شکایت نیب کے پاس نہیں آئی۔

    علیم خان نے استدعا کی نیب آج تک کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا، عدالت ضمانت منظور کرتے ہوئے رہاکرنےکاحکم دے۔

    گذشتہ روز لاہور کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثے کیس میں سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو پیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے علیم خان کو دو اپریل تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا۔

    مزید پڑھیں : علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    بعد ازاں عدالتی سماعت کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء شعیب صدیقی نے کہا کہ علیم خان کی درخواست ضمانت جلد دائر کی جائے گی،ہمیں عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے، نیب نے سیاسی دباو پر کاروائی کی اور تحقیقات میں کچھ سامنے نہیں لا سکا۔

    واضح رہے 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتار کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

  • سپریم کورٹ نے ’مرغی چور‘ کی ضمانت مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے ’مرغی چور‘ کی ضمانت مسترد کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں چوری کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی، ملزم پہلے بھی سزا یافتہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ملزم زاہد کی درخواست ضمانت کی سماعت کی، ملزم کو اخباروں نے ’مرغی چور‘ قرار دیا تھا۔

    سماعت کےدوران ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم 4مقدمات میں سزایافتہ ہے، اس کی تحویل سےڈسپنسر،ایل سی ڈی،کمپیوٹر،لیپ ٹاپ،جیولری اور دیگر کئی اشیا برآمدہوئی ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ملزم کے پاس سے نقب زنی کےآلات بھی برآمدہوئے ہیں۔

    مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملزم کے وکیل سے استفار کیا کہ آپ کا موکل کیا کرتا ہے تو وکیل نے کہا کہ مزدور پیشہ ہے۔

    وکیل کے جواب پر عدالت نے سوال کیا کہ پو پولیس کوآپ کےموکل سے ایسی کیانفرت تھی جو اسے بلا سبب نامزد کردیا گیا،کیاپولیس نے یہ سب چیزیں بازارسے خریدکربرآمدکرائیں۔ اس دوران تفتیشی افسر نے اپنے بیان میں بتایا کہ ملزم کےگھرسےچوری کےمال کاآدھاٹرک برآمدکیاگیا۔

    پولیس کے موقف پر عدالت نے کہا کہ اخبارمیں خبرتوصرف مرغی چوری کی لگوائی گئی تھی اور ملزم کےگھرسےتوچوری کےمال کاآدھاٹرک برآمدہوا ہے۔ جسٹس قاضی فائز نے یہ بھی کہا کہ اخبارمیں ایسی چیزیں دیکھ کر لوگ چونک جاتےہیں،جب کیس سامنےآتاہےتوحقیقت کاپتہ چلتاہے۔

    دو رکنی بنچ نے ملزم کے وکیل کی جانب سے دائر کردہ ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئےٹرائل کورٹ کومعاملےکا3ماہ میں فیصلہ کرنےکاحکم صادر کردیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: حسین لوائی اورطحہٰ رضا کی درخواستِ ضمانت پرسماعت

    منی لانڈرنگ کیس: حسین لوائی اورطحہٰ رضا کی درخواستِ ضمانت پرسماعت

    کراچی: منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان حسین لوائی اورطحہٰ رضا کی جانب سے دائر کردہ درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی، تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ منی لانڈرنگ کے تمام تر شواہد موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں دو ملزمان کی جانب سے دائر کی جانے والی ضمانت کی درخواست کے موقع پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ممتاز الحسن عدالت میں پیش ہوئے۔

    منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے موقع پر ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹرممتاز الحسن نے عدالت کو بتایا کیا کہ وائٹ کالرکرائم30 جعلی بینک اکاؤنٹس پرپھیلاہواہے، دیکھناہوگا کہ جعلی بینک اکاوئنٹس کھولنےکےمقاصد کیاتھے۔

    انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزمان جواب دیں،جعلی اکاوئنٹس کی ضرورت کیوں پیش آئی،20ہزارلینےوالےملازمین کےاکاؤنٹس میں4،4ارب منتقل کیےگئے۔ ممتاز الحسن کا مزید کہنا تھا کہ حسین لوائی نجی بینک کےسربراہ تھے، یہ سب ان کی نگرانی میں ہوا، اومنی گروپ بھی اس اسکینڈل میں برابرکاشریک ہے۔

    دوسری جانب عدالت میں تفتیشی افسر علی ابڑو نے بتایا کہ ٹھیکیداروں کاکک بیک جعلی اکاونٹس کےذریعےمنتقل ہوا ،جس پر عدالت نے استفار کیا کہ ’کیاشواہدہیں یہ رقم غیرقانونی طورپرمنتقل ہوئیں ،عدالت کومطمئن کریں جعلی اکاوئنٹس کی ضرورت کیوں پیش آئی‘‘۔

    اپنے جواب میں تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ حسین لوائی کےموبائل سےثبوت حاصل کرلیےہیں، منی لانڈرنگ کی ساری چین جعلی اکاوئنٹس کےگردگھوم رہی ہے۔مکمل شواہدموجودہیں پیسےکہاں سےآئے اور کیسےنکالے گئے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حسین لوائی کی گرفتاری کے بعد سیکیورٹی ایسکچینج کمیشن پاکستان نے پاکستان سیکیورٹی ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے حسین لوائی کو عہدے سے برطرف کرنےکی ہدایت اورنوٹی فکیشن جاری کیا تھا، جس کے مطابق انہیں ایس ای سی پی کے قانون 2015 کے سیکشن 12 اور انڈر سیکشن 170 عہدے سے برطرف کیے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر نے کی خبریں سامنے آئیں تھیں ۔مقدمے میں شریک دیگر ملزمان میں نمرمجید،اسلم مسعود،عارف خان،نصیرعبداللہ حسین لوتھا،عدنان جاوید، عمیر،اقبال آرائیں ، اعظم وزیرخان،مصطفی ذوالقرنین ودیگرکےنام شامل ہیں۔