Tag: Bail

  • شیعہ رہنماء مرزا یوسف کی ضمانت منظور

    شیعہ رہنماء مرزا یوسف کی ضمانت منظور

    کراچی: لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے مقدمے میں گرفتار شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماء غلام مرزا یوسف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں شیعہ ایکشن کمیٹی کے مولانا مرزا یوسف کی ضمانت سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے مرزا یوسف حسین کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انھہں 50 ہزار کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔

    خیال رہے شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماء کے خلاف شریف آباد تھانے میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت  مقدمہ درج کیا گیا تھا جن میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل تھیں تاہم تفتیشی افسر کی درخواست پر ایف آئی آر میں سے دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے ختم کردی گئی تھی۔


    پڑھیں: ’’ مرزا یوسف عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل ‘‘


    تفتیشی افسر کی درخواست پر دہشت گردی کی دفعہ ختم ہونے کے بعد مولانا یوسف کے خلاف مقدمے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے مقامی عدالت منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے گزشتہ دنوں کراچی میں فرقہ وارانہ قتل کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے معروف مذہبی شیعہ رہنماء اور پی پی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو دو افراد کے قتل کے الزام میں اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: ’’ پٹیل پاڑہ قتل کیس: پی پی رہنما فیصل رضا عابدی گرفتار ‘‘


    بعد ازاں شیعہ رہنماء کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا، فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے بعد شیعہ مسلک کی تنظیموں نے نمائش سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی دھرنے دیے تھے۔
  • عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی درخواست مسترد

    عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی درخواست مسترد

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی جانب سے دائر کردہ درخواست مسترد کردی۔ 

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے رینجرز کی جانب سے دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    خیال رہے انسداد ہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کو ایم کیو ایم کے مرکز پر تحفظ فراہم کرنے کے کیس میں عامر خان کی ضمانت منظور کی تھی، عامر خان کو ضمانت دینے کے فیصلے کو رینجرز نے ہائیکورٹ میں چیلنچ کیا تھا۔


    پڑھیں: ’’ عامر خان کی ضمانت سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ‘‘


     یاد رہے 11 مارچ کو عزیز آباد میں واقع متحدہ کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کی جانب سے چھاپہ مارا گیا تھا جس میں عامر خان سمیت ایم کیو ایم کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار افراد میں نامور ملزمان فیصل موٹا، فرحان شبیر، ارشد کے ٹو اور نادر شاہ بھی شامل تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: متحدہ بانی، فاروق ستار، عامر خان اشتہاری قرار


    رینجرز کے کمانڈر نے چھاپے کے اختتام پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ عامر خان کو تفتیش کے لیے لے جایا جارہا ہے کہ انہوں نے اپنے مرکز پر دہشت گردوں کو پناہ کیوں فراہم کی تھی تاہم دو روز بعد انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں 90 روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دیا گیا تھا۔

  • ہماری جدوجہد پاکستان کے لیے ہے، روف صدیقی

    ہماری جدوجہد پاکستان کے لیے ہے، روف صدیقی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے حال ہی میں جیل سے رہائی پانے والے رہنماء اور رکن صوبائی اسمبلی رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ 22 اگست کو جو ہوا وہ نہیں ہونا تھا، ہماری سیاست پاکستان کی بقاء کے لیے ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آر میں میزبان وسیم بادامی کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کیا۔ رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ میں بے گناہ تھا اُس کے باوجود جیل میں 117 دن قید کے گزارے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی نے کہا کہ جیل میں موجود دیگر رہنماء بھی پاکستان مخالف نعروں کی حمایت میں نہیں ہیں، حب الوطنی کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا، آج سے 100 سال بعد بھی اگر یہی رویہ رہا تو میں ایسے شخص کے ساتھ نہیں چل سکتا۔

    رؤف صدیقی نے کہا کہ ’’میں اور وسیم اختر ایک ہی سیل میں موجود تھے، وہ میئر کراچی کی حیثیت سے اسیری کے باوجود کام کررہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں دیگر قیدیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کی آواز ہر فورم پر اٹھاؤں گا۔

    پڑھیں: رؤف صدیقی ضمانت پر رہا،پی آئی بی میں پُرتپاک استقبال

     بانی ایم کیو ایم کے را سے تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں روف صدیقی نے کہا کہ ’’گزشتہ ایک سال قبل میں بانی تحریک کے ساتھ تھا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ سے متعلق خبریں ٹی وی پر آنی شروع ہوئیں تو میں نے اُن سے اس حوالے سے دریافت کیا۔

    متحدہ پاکستان کے رہنماء نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے انکشاف کیا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے جس شخص کو بھی گرفتار کیا اُس نے سارا ملبہ مجھ پر ہی ڈال دیا۔

    جیل میں گزارے گئے دنوں اور دیگر رہنماؤں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں رؤف صدیقی نے کہا کہ ’’ہر جگہ کی علیحدہ بات ہوتی ہے جیل میں قید کا ایک دن صدی کے برابر ہوتا ہے تاہم میں نے اللہ کی رضا کے لیے جھوٹے مقدمات بنانے والے و دیگر افراد کو معاف کردیا ہے‘‘۔

  • میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور

    میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں میئر کراچی وسیم اختر کی 12 مئی سے متعلق درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران فاضل جج نے مئیر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے فی کیس ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے 12 مئی سمیت تین مختلف مقدمات میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی گئی، دورانِ سماعت عدالت نے میئر کراچی کی تین مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ روپے فی کیس مچلکے جمع کروانے کے احکامات جاری کیے۔

    پڑھیں: سانحہ 12 مئی کا چالان 9سال بعد پیش، وسیم اختر اقدام قتل میں نامزد

     میئرکراچی وسیم اختر کو دہشت گردوں کی علاج و معاونت کے سلسلے میں دائر ڈاکٹر عاصم کے کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم معطل ایس ایس پی ایسٹ راؤ انوار نے عدالت سے ملزم کو اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمات میں نامزد ہونے کے سبب تفتیش کے لیے ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    مزید پڑھیں:  الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، وسیم اختر

    ایس ایس پی کی درخواست پر عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر میں تفتیش کے لیے وسیم اختر کو ملیر پولیس لینے کے حوالے کرنے احکامات جاری کیے تھے تاہم تفتیش مکمل ہونے کے بعد انہیں عدالتی احکامات کی روشنی میں دوبارہ جیل منتقل کردیاگیا تھا۔

    جیل میں قید میئر کراچی کی 12 مئی کے حوالے سے متضاد خبریں اور جے آئی ٹی رپورٹس بھی منظر عام پر آچکی ہیں، جس میں یہ بات کہی گئی ہے کہ ملزم نے سانحے میں ملوث ہونے کا اقرار کرلیا ہے جبکہ وسیم اختر کے وکلاء اور اُن کی جانب سے لکھے گئے خط میں تمام میڈیا رپورٹس کی تردید بھی سامنے آچکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وسیم اخترکو رہا کیا جائے،ندیم نصرت کا مطالبہ

     میئر کراچی کی رہائی کے لیے گزشتہ اتوار کو اُن کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی کی جانب سے رہائی کے لیے کلفٹن میں واقع تین تلوار پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں اُن کی اہلیہ نے دعویٰ کیا کہ’’ اُن کے خاوند پر بنائے گئے مقدمات سیاسی اور جھوٹ پر مبنی ہیں‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں: نومنتخب میئر وسیم اخترکی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کا مظاہرہ

    انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی کہ وسیم اختر کو فی الفور رہا کیا جائے اور اُن پر بنائے گئے تمام جھوٹے مقدمات کو بھی ختم کیا جائے۔

     متعلقہ خبر پڑھیں: میئرکراچی وسیم اختر بے قصور ہوئے تو رہا ہو جائیں گے، مراد علی شاہ

     دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سول سوسائٹی کے احتجاجی مظاہرے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’وسیم اختر کا معاملہ عدالتوں میں ہے، اگر وہ بے قصور ہوں گے تو عدالت انہیں رہا کردے گی۔ اس ضمن میں حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کرسکتی کیونکہ یہ قانونی معاملے ہے‘‘۔

     

  • شہر میں ٹریفک جام ، فیصل واؤڈا کی شہریوں سے معذرت

    شہر میں ٹریفک جام ، فیصل واؤڈا کی شہریوں سے معذرت

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما فیصل واؤڈا نے شہریوں سے گزشتہ روز ٹریفک جام کی معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاناما لیکس سمیت کرپشن اور بدعنوانی جمہوری حق ہے اسے جاری رکھوں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضمانت کے بعد اپنے رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شارع فیصل پر احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوا جس کے باعث شہریوں کو پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم میرا مقصد عوام کو تنگ کرنا نہیں تھا‘‘۔

    پڑھیں: شارع فیصل پر احتجاج، بدترین ٹریفک جام، فیصل وائوڈا گرفتار،لاٹھی چارج

    رہنماء تحریک انصاف نے عوام سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری جانب سے مظاہرین کو سڑک بلاک کرنے کی کوئی کال نہیں دی گئی تھی تاہم نیشنل ہائی وے پر پہلے سے دھرنا جاری تھا جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  فیصل وائوڈا گرفتار: پی ٹی آئی کی مرکزی اور کراچی قیادت میں اختلاف

    انہوں نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم کے خلاف بہت سارے ثبوت موجود ہیں جو اداروں کو دوں گا اور اسی طرح وفاقی حکومت کی کرپشن پر بھی ثبوت موجود ہیں تاہم ادارے حکومت کے خلاف کارروائی نہیں کرتے اس لیے اُن کے خلاف عوامی سطح پر احتجاج جاری رکھا جائے گا‘‘۔

    خبر پڑھیں: فیصل واؤڈا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایس ایس پی راؤ انوار

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’گزشتہ روز کا احتجاج پارٹی کی جانب سے نہیں تھا تاہم میں پاکستان کی خاطر کچھ کرنا چاہتا ہوں اس لیے گمشدہ حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے باہر نکلا اور اس مسئلے کو عالمی سطح تک بھی لے کر جاؤں گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  فیصل واوڈا کی ضمانت منظوری کے بعد رہائی

    فیصل واؤڈا نے مزید کہا کہ ’’تحریک انصاف نہیں چھوڑ رہا اور عمران خان سے ہدایات لیتا رہوں گا مگر چیئرمین کو علم ہے کہ احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے‘‘۔

    یاد رہے گزشتہ روز سول سوسائٹی اور دیگر جماعتوں کی جانب سے بلوچ کالونی پُل سے اسٹار گیٹ تک ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا، جس کے اختتام پر فیصل واؤڈا نے شرکاء سے خطاب بھی کیا تھا تاہم پروگرام ختم ہوتے ہی ایس ایس پی راؤ انوار وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کنٹرینر میں داخل ہوئے اور انہیں گرفتار کرکے ائیرپورٹ تھانے میں مقدمہ درج کرلیا۔فیصل واؤڈا کو آج عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں اُن کی شخصی ضمانت ملازم نے لی تھی بعد ازاں انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

     

  • قمر منصور کی  ضمانت منظور، 7 روز کے اندر مچلکے میں جمع کروانے کی ہدایت

    قمر منصور کی ضمانت منظور، 7 روز کے اندر مچلکے میں جمع کروانے کی ہدایت

    کراچی :  اشتعال انگیز تقاریر کا کیس ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کو 7 روز کے اندر عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر میں نامزد قمر منصور کے قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے  درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کی قبل از گرفتاری منظور کر لی اور انہیں عدالت میں 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے قمرمنصور کو ہدایت کی کہ وہ 7 روز کے اندر عدالت سے رجوع کرکے 30 ہزار روپے کے مچلکےجمع کروائیں بصورت دیگر ضمانت منسوخ کر کے گرفتار کرلیا جائے گا۔

    پڑھیں : رینجرز نے ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کو رہا کردیا

    یاد رہے ایم کیو ایم کے رہنماء قمر منصور کو گزشتہ سال رمضان المبارک میں ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت سے تفتیش کے لیے رینجرز کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں قمر منصور پر پاک فوج کے خلاف تقاریر میں سہولت کار ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    رینجرز کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست پر عدالت نے قمر منصور کو 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا تھا تاہم انہیں عدم شواہد اور طبیعت ناسازی کے باعث رینجرز کی جانب سے رہا کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے نامزد میئر وسیم اختر اور روف صدیقی بھی اشتعال انگیز تقریر کیس میں نامزد تھے جنہیں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد حراست میں لے کر جیل منتقل کردیا گیا تھے تاہم وسیم اختر کو ریمانڈ کے لیے ڈسٹرکٹ ملیر کے حوالے کیا گیا ہے۔

  • خاتون پر تشدد کا الزام، بھارتی کرکٹر امیت مشرا گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا

    خاتون پر تشدد کا الزام، بھارتی کرکٹر امیت مشرا گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا

    بنگلور :‌خاتون پر تشدد کے الزام میں بھارتی کرکٹر امیت مشرا کو گرفتار کرنے کے بعد ضمانت پر چھوڑدیا گیا۔

    بھارتی لیگ اسپنر امیت مشرا مشکل میں آگئے، گزشتہ ماہ خاتون نے امیت مشرا پر ہراساں اور تشدد کرنے کا الزام عائد کیا تھا، پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد امیت مشرا کو ایک ہفتے کے اندر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    امیت مشرا بنگلور کے پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے جہاں ان سے تین گھنٹے تک تفتیش کی گئی، تفتیش کے بعد پولیس نے بھارتی کرکٹر کو گرفتار کرلیا لیکن شخصی ضمانت پر انہیں رہا کردیا گیا، پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔

    ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور ملازمین سے بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں، متاثرہ خاتون نے امیت مشرا کے خلاف کیس واپس لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ امیت مشرا بھارتی ٹیم کا حصہ ہیں اور سات نومبر سے جنوبی افریقہ کے خلاف شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

  • ماڈل ایان علی لاہورہائی کورٹ سے ضمانت پررہا

    ماڈل ایان علی لاہورہائی کورٹ سے ضمانت پررہا

    لاہور: ہائی کورٹ نے ماڈل ایان علی کو منی لانڈرنگ کیس میں سے ضمانت پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی آج لاہور ہائی کورٹ میں دو رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوئیں جہاں انکے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایان علی کے خلاف کسی قسم کے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں۔

    دوسری جانب کسٹم کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایان علی کے خلاف مکمل شواہد موجود ہیں کسی کو بھی 10ہزار ڈالر سے زیادہ رقم لے کر بیرونِ ملک جانے کی اجازت نہیں جبکہ ایان علی کے پاس سے پانچ لاکھ ڈالر برآمد ہوئے ہیں۔

    اس کے جواب میں سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ایان نے بورڈنگ پاس نہیں لیا تھا اس لئے ان کے خلاف جرم ثابت نہیں ہوتا۔

    عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد ماڈل ایان علی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ماڈل ایان مقامی عدالت میں پیش ہوئیں تھیں جہاں ان پر فردِ جرم عائد کرنے کے بجائے 27 جولائی کو پیشی پر طلب کیا گیا تھا۔

     ایان علی کو 13 مارچ 2015 کو بینیظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لاوٗنج سے گرفتار کیا گیا تھااوران کے پاس سے پانچ لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

  • عوامی تحریک نے وفاقی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کردیا

    عوامی تحریک نے وفاقی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کردیا

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے وفاقی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہےکہ پانچ اہم قومی،عوامی اور آئینی ایشوزکے حل میں وفاقی حکومت نے دانستہ مجرمانہ رویہ اختیار کیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے میڈیا سیل کی طرف سے جاری حقائق نامہ میںکہا گیا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد بھی وفاقی حکومت کوئی عملی قدم نہیں اٹھا سکی، اے پی سی میں جن امور پر اتفاق ہو گیا تھا وہ بھی بداعتمادی کا شکار ہوئے۔30 اکتوبر 2013 کو پھانسیوں کی سزا پر عمل درآمد روکنے کا صدارتی آرڈیننس غیر موثر ہونے کے باوجود ایک سال تک پھانسیاں نہ دے کر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ۔

     وزیر اعظم نے بیرونی ممالک کے 14دورے کئے مگر وفاقی کابینہ کے اجلاسوں میں صرف 4 بار شریک ہوئے، یہ بھی کہا گیا کہ پارلیمنٹ کا فلور افواج پاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا اور حکومت قومی سلامتی کے ضامن ادارے آئی ایس آئی کے خلاف منفی مہم کا حصہ بنی۔

  • عوامی تحریک کے کارکنان کی درخواست ضمانت مسترد

    عوامی تحریک کے کارکنان کی درخواست ضمانت مسترد

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کےدس کارکنان کی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔

    ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ نے درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں عابد حسین، وقاص، عبدالرحمٰن اور سید اخلاق سمیت دس ملزمان نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے سیاسی بنیادوں پر مقدمہ قائم کیا۔

    ان کا واقعات سے کوئی تعلق نہیں، اس لئے ضمانتیں منظور کی جائیں۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیدیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف بھیرہ میں دو پولیس اہلکاروں کو قتل اور توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج ہے۔