Tag: bailout

  • سری لنکا کی ناکامی، آئی ایم ایف نے بڑا قدم اٹھا لیا

    سری لنکا کی ناکامی، آئی ایم ایف نے بڑا قدم اٹھا لیا

    کولمبو: سری لنکا بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے میں ناکام ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا نے بیل آؤٹ پیکج کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی شرائط پوری نہیں کیں، جس پر آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 3 ارب ڈالر کے قریب بیل آؤٹ پیکج کی منظوری مؤخر کر دی۔

    سری لنکا کو بیل آؤٹ پیکج لینے کے لیے عوامی آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا، سری لنکن وزیرِ خزانہ کہتے ہیں قرضوں کی درخواست جنوری تک بڑھ سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دہائیوں میں اپنے بدترین معاشی بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرتے ہوئے، سری لنکا نے جون میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا ایک معاہدہ کیا تھا۔

    سری لنکا نے ستمبر میں کہا تھا کہ اسے توقع ہے کہ بورڈ سال کے آخر تک اس معاہدے کی منظوری دے دے گا۔ حالیہ مہینوں میں پیش رفت سست رہی ہے، اور سری لنکا کے وزیر خزانہ نے گزشتہ ماہ تسلیم کیا تھا کہ درخواست جنوری تک بڑھ سکتی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق سری لنکا کو قرض دہندگان سے پیشگی مالیاتی یقین دہانیاں حاصل کرنی ہوں گی، قرضوں کے بھاری بوجھ کو پائیدار راستے پر ڈالنا ہوگا اور عالمی قرض دہندہ کی جانب سے فنڈز کی تقسیم سے قبل عوامی آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا۔ آئی ایم ایف نے مشترکہ مذاکرات کی اہمیت پر بھی زور دیا، جس میں سری لنکا کے تین اہم قرض دہندگان چین، جاپان اور بھارت شامل ہوں۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑ ڈالر کا قرضہ ملے گا، روپے کی قدرمیں کمی کرنا ہوگی

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑ ڈالر کا قرضہ ملے گا، روپے کی قدرمیں کمی کرنا ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے تین سالہ بیل آؤٹ منصوبے کی مد میں 50 کروڑڈالرآئندہ ماہ ملیں گے تاہم آئی ایم ایف نے روپے کی قیمت میں 20 فیصد کمی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    آئی ایم ایف مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ قسط کی ادائیگی کا فیصلہ پاکستان کی جانب سے معاشی اصلاحات کے اقدامات اٹھانے کے بعد کیا گیا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارکا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی میدان میں اصلاحات کررہاہے جس کے سبب 6.6 ارب ڈالر کے بیل آوٗٹ پیکج کی قسط آئندہ ماہ مل جائے گی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی فراہمی کے لئے شرائط عائد کی گئی ہیں کہ توانائی بحران سے دوچار پاکستان کو وسیع پیمانے پرٹیکسیشن کی مد میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ محصولات میں کمی کو نئے ٹیکس لگا کرپورا کیا جائے۔

    حکومت سے اگلےمعاشی جائزےسےپہلے40 ارب کےٹیکسز لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ روپےکی قدر20 فیصد تک گرانےکی گنجائش موجود ہے جس کا اثر چوالیس ارب ڈالرکی درآمدات پر پڑے گا اور درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔