Tag: bajrang dal

  • سدھوکا سر لانے والے کو 5 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا، انتہاپسند ہندو تنظیم بجرنگ دل

    سدھوکا سر لانے والے کو 5 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا، انتہاپسند ہندو تنظیم بجرنگ دل

    ممبئی : بھارت میں انتہاپسند ہندوتنظیم بجرنگ دل نے سدھو کے سر پر 5لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا، سدھو نے انتہا پسندوں کی دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےعمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق انتہا پسند ہندو پاکستان کا دورہ کرنے والے نوجوت سنگھ سدھو کی جان کے دشمن بن گئے، انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل نے سدھو کے سر کی قیمت مقرر کردی۔

    رہنما بجرنگ دل کا کہنا ہے کہ سدھوکا سر لانے والے کو 5 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔

    یاد رہے نوجوت سدھو کے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت اور آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ سے گلے ملنے اور صدر آزاد کشمیر مسعود خان کے ساتھ بیٹھنے پر بھارتی میڈیا اور انتہا پسند آگ بگولہ ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سدھو کی تقریب حلف برداری میں شرکت، بھارتی میڈیا بھڑک اٹھا

    جس کے بعد لدھیانہ میں مشتعل افراد نے سدھو کے پوسٹر اور پتلے کو آگ لگائی گئی جبکہ انتہا پسند جماعتوں نے بھارت کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے، جس میں سدھو کے پتلے کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔

    خیال رہے سابق بھارتی کرکٹر،سیاست دان اور ٹی وی ہوسٹ نوجوت سنگھ سدھو نے وطن واپس جا کر بھی پاکستان کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان والوں نے کہا ہمیں بہادر لوگ پسند ہیں، آپ نے بہت بہادری کی۔

    مزید پڑھیں :  پاکستانیوں نے پاؤں زمین پرنہیں لگنے دیے، عمران خان نے جھک کر سلام کیا: نوجوت سنگھ سدھو

    سدھو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسی مہمان نوازی کی گئی کہ زمین پر پیر نہیں لگنے دیے،عمران خان نے حلف برداری کی تقریب میں مجھے دیکھ کر سینے پر ہاتھ رکھ کر سلام کیا۔

    واضح رہے کہ سابق بھارتی کرکٹر، سیاست داں اور ٹی وی ہوسٹ کا شمار عمران خان کا دوستوں میں ہوتا ہے، وہ تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر پاکستان آئے تھے، جہاں‌ وہ میڈیا اور عوام کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

  • بھارت میں ایک اورمسلمان کو گائے کے نام پرقتل کردیا

    بھارت میں ایک اورمسلمان کو گائے کے نام پرقتل کردیا

    نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسند ہندوآپے سے باہرہوگئے ہیں دلی کے اخلاق احمد کے بعد ایک اور مسلمان کوگائےبچانے کے نام پرقتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیماچل پردیش کے علاقےشملہ میں بجرنگ دل کے غنڈوں نے ٹرک ڈرائیورنعمان کو سرعام اتنا مارا کہ وہ جاں بحق ہوگیا۔ غنڈوں نے الزام لگایا کہ نعمان اپنے ٹرک میں گائے اسمگل کررہا تھا۔

    واضح رہے کہ دو ہفتے قبل دلی کے رہائشی اخلاق احمد کوگائےکاگوشت کھانے کا بہانہ بناکرانتہاپسندوں نےقتل کردیا تھا۔

    اخلاق کے قتل کے بعد اس کےگھرسےملنےوالےگوشت کی لیب رپورٹ میں ثابت ہوا تھا کہ وہ گائے نہیں بکرے کاگوشت تھا۔

    نریندمودی کی حکومت آنےکےبعد سےانتہا پسندہندومسلسل مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں اورحکومت نےاس معاملے میں چپ سادھ رکھی ہے۔

  • بھارت میں 200 مسلمانوں کوزبردستی ہندو بنالیا گیا

    بھارت میں 200 مسلمانوں کوزبردستی ہندو بنالیا گیا

    ہندوستان کے شمالی شہرآگرہ میں بعض ہندو تنظیموں کی جانب سے تقریباً 200 مسلمانوں کا مذہب ’تبدیل‘کروانے کے واقعہ پر بدھ کو پارلیمان میں زبردست ہنگامہ ہوا اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے حکمراں بی جے پی پر ملک کے سیکولر اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا۔

    یہ واقعہ پیر کا ہے جب آگرہ کی ایک کچی بستی میں رہنے والے تقریباً 50 غریب مسلمان خاندانوں کو ’گھر واپسی‘ کے نام پر ہندو بنانےکا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اس تقریب کی تصاویر اخبارات میں شائع ہوئی تھیں جن میں ٹوپی پہنے ہوئے کچھ مسلمان ایک ہندو مذہبی تقریب میں حصہ لیتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

    تقریب وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل اور دھرم جاگرن منچ کی جانب سے منعقد کرائی گئی تھی جن کے اہلکاروں کا کہنا ہے جن ہندوؤں نے ماضی میں کوئی دوسرا مذہب قبول کر لیا تھا اب انھیں ’گھر واپس‘ لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ پروگرام عرصے سے جاری ہے۔

    لیکن جن مسلمانوں کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھوں نے خود اپنی مرضی سے ہندو مذہب قبول کیا تھا، ان کا اب الزام کہ انھیں ’دھوکے‘ سے تقریب میں بلایا گیا تھا اور تنظیم کے مقامی رہنماؤں نے انھیں راشن کارڈ اور شناختی کارڈ بنوانے کا لالچ دیا تھا۔

    لیکن بجرنگ دل کے مقامی رہنما اجو چوہان کا کہنا ہے ملسمانوں نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیا تھا اور اب وہ ’خوف‘ کی وجہ سے ان پر الزام لگا رہے ہیں۔

    بھارت میں مسلمانوں کوہندو بنانے کے خلاف مظاہرہ

    اس کے برعکس مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ وہ خوف کی وجہ سے تقریب میں شریک ہوئے تھے اور انھیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ انھیں ہندو بنایا جارہا ہے۔ ان میں سے زیادہتر لوگ کوڑا اٹھانے کا کام کرتے ہیں اور ان کا تعلق مغربی بنگال اور بہار سے ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے اس سلسلے میں ایک مقدمہ قائم کیا ہے کیونکہ ملک میں لالچ دے کر مذہب تبدیل کرانا ایک جرم ہے اور مذہب تبدیل کرنے سے پہلے ضلعی انتظامیہ کو مطلع کرنا ضروری ہے۔