Tag: baldia Factory

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ آ گیا

    سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ آ گیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں رحمان بھولا اور زبیر چریا کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں، جب کہ رؤف صدیقی، عبدالستار، اقبال ادیب خانم اور عمر حسن کو عدم شواہد پر بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم کے سابق سیکٹر انچارج رحمان بھولا، زبیر چریا کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد ہو گئیں، عدالت نے فیکٹری ملازم ملزم شاہ رخ، فضل، ارشد محمود اور علی محمد کو عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے دی، جب کہ رؤف صدیقی، عبدالستار، اقبال ادیب خانم اور عمر حسن کو عدم شواہد پر بری کر دیا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ماتحت عدالت کے ملزمان کی بریت کے فیصلے کے خلاف سرکار اور ملزمان کی اپیلوں کا فیصلہ سنا دیا، ہائی کورٹ کے اپیلیٹ بینچ نے 29 اگست کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    اس مقدمے میں مجموعی طور پر 400 سے زائد گواہ تھے، اپیل میں 49 بنیادی گواہوں کا جائزہ لیا گیا، وکلائے صفائی نے جے آئی ٹی کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے۔

    وکلائے صفائی نے کہا مقدمے کی فرد جرم جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر عائد کی گئی، جے آئی ٹی رپورٹ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 173 کا متبادل نہیں ہو سکتی، سانحہ کو دہشت گردی کا واقعہ ایم کیو ایم ورکر رضوان قریشی کی جے آئی ٹی میں بیان پر قرار دیا گیا تھا، جب کہ رضوان قریشی کو مقدمے کی سماعت میں گواہ کے طور پر پیش نہیں کیا گیا، جس آتش گیر مواد سے فیکٹری میں آگ لگانے کا الزام عائد کیا گیا وہ بھی پیش نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے 2020 میں 2 ملزمان کو سزائے موت، 4 کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، ملزم فضل دوران قید انتقال کر چکا ہے، 11 ستمبر 2012 بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آتش زدگی سے 259 افراد جاں بحق، 3 سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری: جے آئی ٹی کے گواہ نے مرکزی ملزم کو شناخت کرلیا

    سانحہ بلدیہ فیکٹری: جے آئی ٹی کے گواہ نے مرکزی ملزم کو شناخت کرلیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت ہوئی، جے آئی ٹی کے گواہ نے مرکزی ملزم رحمان بھولا کو شناخت کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت ہوئی.

    جیل حکام نے ملزم رحمان بھولا اور زبیر چریا کو عدالت میں پیش کیا، مقدمے کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ اور تفتیشی افسر انسپکٹر جہانزیب بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے مقدمے میں جے آئی ٹی کے اہم گواہ کو عدالت میں پیش کیا، جس نے کیس کے مرکزی ملزم رحمان بھولا کو عدالت میں شناخت کرلیا۔

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم کا بلدیہ فیکٹری مالکان سے بھتے کے معاملے پرتنازع تھا: گواہ کا انکشاف

    جے آئی ٹی کے اہم گواہ عبد اللہ نے بیان قلم بند کراتے ہوئے بتایا کہ میں واٹر بورڈ کا ملازم ہوں، مجھے ایم کیو ایم نے بھرتی کرایا تھا، پہلے یونٹ میں تھا بعد میں سیکٹر انچارج کا معاون مقرر ہوا، میں ہی رحمان بھولا کو فیکٹریوں میں لے کر جاتا تھا، جہاں رحمان بھولا بھتے کی پرچیاں دیتا۔

    ملزمان کے وکلا نے گواہوں سے بیان پر جرح مکمل کرلی تو عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی۔

  • ایم کیوایم رہنماؤں نے بھتہ نہ دینے پرفیکٹری کو آگ لگائی: گواہ کا انکشاف

    ایم کیوایم رہنماؤں نے بھتہ نہ دینے پرفیکٹری کو آگ لگائی: گواہ کا انکشاف

    کراچی: سانحہ بلدیہ میں انکشافات کا سلسلہ جاری ہے. ایم کیو ایم کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی کی سماعت میں سانحہ بلدیہ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، گواہ نے بیان دیا ہے کہ ایم کیوایم رہنماؤں اور کارکنوں نے بھتہ نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگائی.

    فیکٹری کے پروڈکشن انچارج نے بطور گواہ بیان قلم بند کرا دیا، گواہ نے ایم کیوایم کی جانب سے فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگنے کی تصدیق کی ہے.

    گواہ کے مطابق فیکٹری مالکان نے بتایا تھا کہ ایم کیوایم والوں نے 25 کروڑ بھتہ مانگا، میں نے ایم کیوایم کارکن زبیرچریا سے کہا کہ رقم ایک کروڑ کر دو.

    گواہ کے مطابق زبیرچریا نے جواب دیا کہ بھتے کی رقم 20 کروڑ سے کم نہیں ہوگی، بھتہ نہ دیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، بھتےپرمعاملات طے نہ ہونے پر ملزمان نے فیکٹری کو آگ لگائی.

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم کا بلدیہ فیکٹری مالکان سے بھتے کے معاملے پرتنازع تھا: گواہ کا انکشاف

    ملزمان کا بیان ریکارڈ کرنے والے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی اس موقع پر اپنا بیان ریکارڈ کرایا.

    واضح رہے گیارہ ستمبر2012کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا ، جس کے نتیجے میں خواتین سمیت دو سو ساٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

  • عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹس سندھ ہائی کورٹ میں پیش

    عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹس سندھ ہائی کورٹ میں پیش

    کراچی : سندھ حکومت نے عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹس سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردیں، عدالت نے کہا کہ جائزہ لے کر پبلک کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ، سانحہ بلدیہ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹیز کو منظر عام پر لانے کے مقدمے ۔میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس شمس الدین عباسی نے کیس کی سماعت کی ۔

    اس موقع پر سندھ حکومت نے عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹس سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردیں، سندھ حکومت نے نثار مورائی کی جے آئی ٹی کے نوٹی فکیشن سے لاعلمی کا اظہار کردیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مذکورہ رپورٹس کا جائزہ لے کر جے آئی ٹیز کو پبلک کرنے سے متعلق فیصلہ کریں گے، عدالت کو بتایا گیا کہ سابق چیئرمین فشرمین کو آپریٹیو سوسائٹی نثارمورائی کی جےآئی ٹی نہیں ہوئی۔

    درخواست گزار علی زیدی کے وکیل عمر سومرو ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ نثارمورائی کی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن سندھ حکومت نے جاری کیا تھا، پیش کی گئی جے آئی ٹیز کی متعلقہ محکموں سے تصدیق کرائی جائے۔

    عمر سومرو نے موقف اپنایا عدالت جے آئی ٹیز اپنے پاس محفوظ رکھے، چاہتے ہیں کہ عدالت کے ذریعے جے آئی ٹیز پبلک کی جائیں۔ اعتبار نہیں کہ سندھ حکومت جے آئی ٹیز پبلک کرے گی۔

    بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار کو نوٹیفکیشن اور بیان حلفی جمع کرانے کیلئے نو مارچ تک مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • کراچی: سانحہ 12 مئی کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: سانحہ 12 مئی کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: سندھ حکومت نے سانحہ 12مئی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی اور نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تشکیل دی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی کراچی ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی 2 ہفتوں میں اپنی رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش کرے گی۔جے آئی ٹی عدالت عالیہ کے احکامات کی روشنی میں تشکیل دی گئی۔

    سانحہ 12 مئی: متحدہ قیادت نے قتل وغارت کا حکم دیا، رکن اسمبلی کا اعتراف

    یاد رہے 12 مئی 2007 کو معزول چیف آف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر کراچی میں مختلف مقامات پر فائرنگ کے واقعات میں درجنوں افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

    گذشتہ سال اکتوبر میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی نے سانحہ 12 مئی سمیت دیگر قتل کی وارداتوں کا اعتراف کرتے ہوئے عدالت میں بیان حلفی جمع کروایا تھا۔

    بیان حفلی میں اس نے کہا تھا کہ قیادت نے حکم دیا کہ افتخار چوہدری کا راستہ روکنے کے لیے قتل و غارت گری یا ہنگامہ آرائی کر کے ہر صورت شہر بند کیا جائے۔

  • رحمان بھولا کا ہم نام ہونا تاجر کو مہنگا پڑ‌گیا

    رحمان بھولا کا ہم نام ہونا تاجر کو مہنگا پڑ‌گیا

    کراچی: سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں گرفتار ملزم رحمان بھولا کا ہم نام تاجر مشکل میں پڑ گیا، تحقیقات  کلیئر ہونے کے بعد بھی ایف آئی اے نے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا تاجر بھولے پن میں پھنس گیا، سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں گرفتار ملزم کا ہم نام ہونا تاجر کے لیے مہنگا پڑ گیا، تاجر بیرون ملک جانے کی اجازت نہ ملنے پر عدالت پہنچا۔

    تاجر رحمان بھولا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ والدہ کے نام سے پتہ چلتا ہے کہ میں ملزم رحمان بھولا نہیں ہوں پھر بھی بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ملتی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ بے گناہ شخص کو بیرون ملک جانے سے کیوں روکا جارہا ہے؟ جج نے وفاقی سیکریٹری داخلہ، ایف آئی اے اور اٹارنی جنرل سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ ستمبر 2012ء میں بلدیہ ٹاؤن میں بھتہ نہ دینے پر گارمنٹس فیکٹری کو مبینہ طور پر آگ لگادی گئی تھی جس کے نتیجے میں 250 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مرکزی ملزم رحمان عرف بھولا کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے پاکستان لایا گیا تھا اور اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں اہم پیش رفت ہوئی جب حساس اداروں نے دبئی سے ایک اور ملزم حماد صدیقی کو بھی حراست میں لیا۔

    یہ پڑھیں: سانحہ بلدیہ ٹاؤن: مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ایئر پورٹ سے گرفتار


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی کی فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی

    کراچی کی فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہر اہ ِ فیصل پر کاسمیٹک فیکٹری میں آگ بھڑ ک اٹھی‘ امدادی ادارے جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شاہراہ فیصل ‘ نرسری اسٹاپ کے نزدیک واقعہ کاسمیٹک فیکٹری میں بدھ کی صبح آگ بھڑک اٹھی‘ امدادی ذرائع کے مطابق آگ یکایک ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں لگی ‘ تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق تین فائر ٹینڈر اس وقت آگ بھجانے میں مصرو ف ہیں‘ فائر بریگیڈ حکام کی جانب سے فی الحال آگ کی نوعیت نہیں بتائی گئی ہے اور نہ ہی یہ بتایا جارہا ہے کہ کتنی دیر میں آگ پر قابو پالیا جائے گا۔

    ابتدائی طور پر موصول ہونے والی اس خبر میں دھماکے کی نوعیت اور آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں شہرِ قائد میں یہ دوسری فیکٹری ہے جس میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس سے قبل 31 اگست کو کراچی کے انڈسٹریل ایریا سائٹ میں لگنے والی آگ میں تین فائر فائٹرز سمیت کل پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔ آگ کے سبب فیکٹری کا ایک حصہ منہدم بھی ہوگیا تھا۔

    فیکٹری انتظامیہ نے الزام عاید کیا تھا کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر بقایا جات کی عدم ادائیگی کے سبب کچھ ملازمین نے جان بوجھ کر فیکٹری کو آگ لگائی ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی کا شمار دنیا کے سب سے بڑے شہروں میں ہوتا ہے تاہم اس شہر کو ہمیشہ انفرا اسٹرچکر اور سہولیات کی فراہمی کے لیے فنڈز کی قلت کا سامنا رہا ہے‘ حکومت کی عدم توجہی کے سبب ایمرجنسی کے مواقع پر شہریوں کی زندگی شدید مشکلات کا شکار ہوجاتی ہے جیسا کہ گزشتہ بارشوں میں شہر میں سیلاب کی سی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔


    اگر آپ بلاگر کے مضمون سے متفق نہیں ہیں تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں

  • سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبدا لرحمان بھولا کراچی منتقل

    سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبدا لرحمان بھولا کراچی منتقل

    کراچی: سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو  تھائی لینڈ سے کراچی منتقل کردیا گیا‘ ایف آئی اے کے دو افسران پر بنائی جانے والی کمیٹی ملزم کو لے کر قائد اعظم انٹرنیشنل ائیر پورٹ پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری میں نامزد ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو ایف آئی اے کی دو رکنی ٹیم تھائی لینڈ سے واپس وطن لے کر کراچی پہنچ گئی ہے ‘ نمائندہ اے آر وائی نذیر شاہ کے مطابق ملزم ویسٹ پولیس کو بلدیہ کیس میں مطلوب ہے اس لیے جلد کاغذی کارروائی مکمل کر کے متعلقہ پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔

    خیال رہےعبدالرحمان بھولا کو گزشتہ دنوں تھائی لینڈ کے ایک ہوٹل سے انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا‘ ملزم کی وطن واپسی کے لیے دو رکنی ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ ہوئی تھی جو ملزم کو لے کر آج واپس پہنچی ہے۔


    پڑھیں: ’’ سانحہ بلدیہ: مجرموں کو سرعام جلایا جائے، لواحقین کا مطالبہ ‘‘


    واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں بھی ملزم عبدالرحمن کی کراچی ا یئر پورٹ سے بیرون ملک جانے کی کوشش کے دوران گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی تا ہم ملزم کو نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور نہ ہی کسی تھانے میں ریکارڈ موجود ہے۔

    چار سال قبل بلدیہ ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ آگ کسی حادثے کی نہیں بلکہ بھتہ نہ دہنے پر ملزمان کی جانب سے لگائی گئی تھی۔
    اس ضمن میں عدالت کی جانب سے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے مالکان کے بیانات قلم بند کیے تاہم کیس کا مرکزی ملزم عبدالرحمان بھولا تاحال مفرور تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے مرکزی ملزم کو 19 دسمبر کو ہونے والی سماعت پر ہرصورت پیش کرنے کا حکم دیا۔

    عدالتی احکامات کے بعد پاکستانی حکام نے انٹر پول سے رابطہ کر کے بنکاک تھائی لینڈ میں مقیم عبد الرحمان بھولا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جس کے بعد وہاں کی مقامی پولیس نے نجی ہوٹل سے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کیا تھا۔
    دوسری جانب مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کی اہلیہ ثمینہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کا شوہر سیاسی جماعت کا کارکن تھا اور وہ عزیزآباد میں واقع سیاسی جماعت کے مرکز پر کافی عرصے روپوش تھا تاہم گرفتاری کے بعد نئی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کی اور وہاں سے رواں سال اپریل میں بیرونِ ملک روانہ ہوا تھا۔
    انٹرنیٹ پر شائع ہونے والی تصاویر اور ممبر شپ فارم پر پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے بھولا کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ متحدہ کا کارکن تھا جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی اپنے پرانے ساتھی کو پہچاننے سے ہی انکاری تھے۔
    اطلاعات کے مطابق عبدالرحمان بھولا نے تھائی لینڈ پولیس کو دیے جانے والے انٹرویو میں یہ بات تسلیم کی ہے کہ وہ سیاسی جماعت کا کارکن تھا اور حالات کے پیش نظر یہاں مقیم تھا۔
  • سانحہ بلدیہ: مجرموں کو سرعام جلایا جائے، لواحقین کا مطالبہ

    سانحہ بلدیہ: مجرموں کو سرعام جلایا جائے، لواحقین کا مطالبہ

    کراچی: سانحہ بلدیہ کو 4 سال کا عرصہ بیت گیا، حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین چار سال سے انصاف ک منتظر ہیں تاہم کیس کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کی گرفتاری نے پیاروں کی یاد ایک بار پھر تازہ کردی۔

    سانحہ بلدیہ میں جاں بحق ہونے والے شاہد کی والدہ نے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر کہا کہ ’’دل چاہتا ہے قاتلوں کو بھی اسی طرح جلاؤں جیسے میرے بیٹے کو جلایا گیا۔ شاہد کی والدہ نے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو بھی ویسے ہی جلا کر سرعام مارا جائے۔

    دکھیاری ماں اور بہن اپنے بیٹے اور بھائی کے قاتلوں کو ویسے ہی سزا دلوانے کے خواہش مند ہیں جیسے اُن کے بھائی کی موت واقع ہوئی تھی۔


    پڑھیں: ’’ بھولا نائن زیرو میں روپوش رہا، اہلیہ ثمینہ ‘‘


    خیال رہے کہ 4 سال قبل بلدیہ ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ آگ کسی حادثے کی نہیں بلکہ بھتہ نہ دہنے پر ملزمان کی جانب سے لگائی گئی تھی۔

    اس ضمن میں عدالت کی جانب سے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے مالکان کے بیانات قلم بند کیے تاہم کیس کا مرکزی ملزم عبدالرحمان بھولا تاحال مفرور تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے مرکزی ملزم کو 19 دسمبر کو ہونے والی سماعت پر ہرصورت پیش کرنے کا حکم دیا۔


    مزید پڑھیں: ’’ رحمن بھولا گرفتار، ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ ‘‘


    عدالتی احکامات کے بعد پاکستانی حکام نے انٹر پول سے رابطہ کر کے بنکاک تھائی لینڈ میں مقیم عبد الرحمان بھولا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جس کے بعد وہاں کی مقامی پولیس نے نجی ہوٹل سے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی۔

    بھولا کی گرفتاری کے بعد وزیر داخلہ نے بنکاک حکومت سے ملزم کی حوالگی کے حوالے سے متعلق درخواست دے دی ہے جبکہ ملزم کو تحویل میں لینے کےلیے ایف آئی اے کی دو رکنی کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔


    Shahid`s Mother by arynews

    دوسری جانب ملزم بھولا کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ’’اُن کا شوہر سیاسی جماعت کا ذمہ دار تھا، وہ واقعے میں ملوث نہیں تاہم قیادت کی جانب سے اُسے شہر چھوڑنے کی ہدایت دی گئیں تھیں‘‘۔

  • آرمی چیف سانحہ بلدیہ کی شفاف تحقیقات کرائیں، الطاف حسین کی اپیل

    آرمی چیف سانحہ بلدیہ کی شفاف تحقیقات کرائیں، الطاف حسین کی اپیل

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے پرزوراپیل کی ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاوٴن کی ایماندارانہ تحقیقات کرائی جائے ۔

     الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے پرزور اپیل کی کہ آپ آرمی کے تین ایسے اشخاص جن کے کردار و گفتار وعمل پر آرمی کے ایک ایک فرد کو اعتبار ہو ۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے افراد پر مبنی ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیکر 11، ستمبر2012ء کو علی انٹرپرائز نامی فیکٹری میں لگنے والی آگ کی اصل تحقیقات کرائیں اور تحقیقات کرنے والے لمحہ بہ لمحہ ہونے والی تفتیش کے عمل سے آپ کو بھی آگاہ رکھیں۔

     الطاف حسین نے کہاکہ ڈھائی سو سے زائد معصوم انسانوں کو جلاکر خاکستر کرنے کے عمل میں جوجو سفاک درندے ملوث پائے جائیں ان عناصر کو نشان عبرت بنانے کیلئے فیکٹری کے سامنے اسپیشل چوک بناکر وہاں لٹکایا جائے اور کئی دن تک ان کی لاشیں وہاں لٹکا کر رکھی جائیں تاکہ نشان عبرت کا منظردیکھنے والی ہرآنکھ عبرت حاصل کرے اور کوئی بھی اس قسم کے گھناوٴنے اقدام کا تصور بھی نہ کرسکے ۔