Tag: ballot papers

  • الیکشن 2024 پاکستان : متعدد حلقوں کے لیے بیلٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی

    الیکشن 2024 پاکستان : متعدد حلقوں کے لیے بیلٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کے حوالے سے درجنوں حلقوں کے لیے دوبارہ بیلٹ پیپر چھاپنے پڑگئے،

    اس حوالے سے ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ دوبارہ بیلٹ پیپر چھاپنے کے سبب ضمنی انتخاب کے لیے خریدا گیا کاغذ بھی استعمال کرنا پڑ گیا۔

    عام انتخابات کے حوالے سے درجنوں حلقوں میں دوبارہ بیلٹ پیپر چھاپنے کے سبب ضمنی انتخاب کے لیے خریدا گیا کاغذ بھی استعمال کرنا پڑ گیا۔

    ذرائع کے مطابق 2018 کے مقابلے میں رواں برس عام انتخابات کے لیے 194.75 فیصد زیادہ کاغذ استعمال ہوا۔ 2018 کے مقابلے میں 2024 کے انتخابات کے لیے ووٹ کے تناسب میں 54.75 فیصد اضافہ ہوا۔

    سال 2018 کے انتخابات میں امیدواروں کی تعداد 11ہزار 677 تھی۔ 2024 کے انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 18 ہزار 107 امیدواروں حصہ لے رہے ہیں، آئندہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے 5 ہزار 254اور صوبائی اسمبلیوں کے 12 ہزار 853 امیدوار شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات کے لیے 22 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے تھے۔ 2024 کے لیے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز طبع کیے گئے ہیں۔ 2018 کے انتخابات میں 800 ٹن خصوصی فیچرز والا کاغذ استعمال ہوا۔

    سال 2024 کے انتخابات کے لیے خصوصی فیچرز والا 2170 ٹن کاغذ استعمال کیا جا رہا ہے۔ عام انتخابات کے علاوہ ضمنی انتخاب کے لیے بھی واٹر مارک والا کاغذ خریدا گیا تھا۔

    عدالتی فیصلے پر کئی حلقوں میں دوبارہ بیلٹ پیپرز چھاپنے پڑے، جس کی وجہ سے درجنوں حلقوں میں دوبارہ بیلٹ پیپر چھاپنے کے سبب ضمنی انتخاب کے لیے خریدا گیا کاغذ بھی استعمال کرنا پڑا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے لیے سبز اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے سفید رنگ کے بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔

    سال 2018 میں ووٹ کی پرچی کے ہرکالم میں 8 امیدواروں کے نام درج کئے گئے تھے۔ 2024 کے انتخابات میں امیدواروں کی تعداد ذیادہ ہونے کے سبب ہر کالم میں دس نام درج کیے گئے ہیں۔

  • ’بیلٹ پیپرز کی دوبارہ اشاعت کے لیے کاغذ کی دستیابی اور بروقت چھپائی چیلنج بن گیا‘

    ’بیلٹ پیپرز کی دوبارہ اشاعت کے لیے کاغذ کی دستیابی اور بروقت چھپائی چیلنج بن گیا‘

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ بیلٹ پیپرز کی دوبارہ اشاعت کے لیے کاغذ کی دستیابی اور بروقت چھپائی چیلنج بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے آج ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جن میں مختلف مسائل پر غور و فکر کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا کہ جن حلقوں میں دوبارہ چھپائی کروانا پڑ رہی ہے، ان کو آخر میں چھاپا جائے گا، دوبارہ چھپائی کاغذ اور پرنٹنگ کارپوریشنز کی استعداد، اور وقت کی دستیابی پر منحصر ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سیکیورٹی کاغذ دستیاب نہ ہوا تو ان حلقوں میں انتخابات مؤخر کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہوگا، کیوں کہ بیلٹ پیپرز کی دوبارہ اشاعت کے لیے کاغذ کی دستیابی اور بروقت چھپائی چیلنج بن گیا ہے۔

    الیکشن ڈے پر سندھ کے 10 اضلاع میں تصادم کا خدشہ ہے، رپورٹ

    ای سی پی کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے لیے خصوصی کاغذ کی ضرورت 2400 ٹن تھی، بیلٹ پیپر کا سائز کم کر کے اس ضرورت کو 2170 ٹن تک لایا گیا، 2170 ٹن خصوصی کاغذ صرف ایک مرتبہ چھپائی کے لیے بمشکل کافی ہے۔

  • جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا

    جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات مؤخر کیے گئے ہیں لیکن تمام بیلٹ پیپرز آر او کے پاس جا چکے ہیں، اس لیے بیلٹ پیپرز کو اب دوبارہ سے چھاپا جائے۔

    انھوں نے کہا این اے 245 کو بلدیاتی الیکشن سے ملا کر خراب کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کو بارش سے مسئلہ تھا تو پارٹیوں کو بلا کر کہتے کہ 31 تاریخ کو الیکشن کر لیتے ہیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الزام تراشی پر ایک لیگل نوٹس دیا گیا ہے، انھوں نے کہا الیکشن مؤخر کرنے کے سلسلے میں ہم پر کیسے کوئی الزام لگا سکتا ہے، الیکشن کمیشن سے اگر غلطی ہوئی ہے تو وہ غیر مشروط معافی مانگے۔

    الیکشن کمیشن جھوٹے الزام پر معافی مانگے، حافظ نعیم

    انھوں نے مزید کہا ہم الیکشن کمیشن کی مدد کیا کرتے ہیں، ہم نے بہت سی چیزوں کی اصلاح کرائی ہے، ہم نے تو اسے لکھا ہی نہیں کہ بلدیاتی الیکشن کو آگے کیا جائے۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا ہائیکورٹ نے تمام پارٹیوں کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

  • ضمنی انتخابات میں صرف ایک دن باقی، انتخابی مہم ختم، بیلٹ پیپرز پہنچا دیئے گئے

    ضمنی انتخابات میں صرف ایک دن باقی، انتخابی مہم ختم، بیلٹ پیپرز پہنچا دیئے گئے

    اسلام آباد : ملک بھر کے پینتیس حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں صرف ایک دن باقی رہ گیا، انتخابی مہم آج رات بارہ بجے ختم ہوچکی، ریٹرننگ افسران کو بیلٹ پیپرز بھی پہنچا دیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے پینتیس حلقوں میں ضمنی انتخاب کا میدان کل بروز اتوار چودہ اکتوبر کو سجے گا۔ ضمنی انتخابات کیلئے641 امیدوار میدان میں ہیں۔

    اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے بھی تیاریاں مکمل کرلیں، ایک ہزار سات سو استائیس پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دے دئیے گئے ہیں، تمام حلقوں کے ریٹرننگ افسران کوبیلٹ پیپرز بھی پہنچا دیے گئے۔

    کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولنگ اسٹیشنزپر فوج تعینات ہوگی، فوج کی تعیناتی کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 220 اور 245 کے تحت کیا گیا ہے، انتخابات کیلئے اسلام آباد انتظامیہ نے رینجرز کی مدد طلب کرلی۔

    واضح رہے کہ اتوار کو قومی اور پنجاب اسمبلی کے 11، 11 حلقوں، خیبر پختونخوا اسمبلی کے9،سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کے2، دو حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔

  • 22 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا ہدف 16 دنوں میں مکمل

    22 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا ہدف 16 دنوں میں مکمل

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 22 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا ہدف 16 دنوں میں مکمل کرلیا گیا ہے۔ بیلٹ پپیرز کی چھپائی پر 2 ارب سے زائد لاگت آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 22 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا ہدف 16 دنوں میں مکمل کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف اضلاع میں ترسیل کا عمل فوج کی نگرانی میں جاری ہے۔ کچھ حلقوں کے بیلٹ پیپر، کیس زیر سماعت ہونے کے باعث نہ چھپ سکے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق چاروں صوبوں کے بیلٹ پپیرز کی چھپائی 3 پرنٹنگ پریسز میں کی گئی ہے۔ یکم جولائی سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام شروع کیا گیا جو آج مکمل کرلیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرز کے لیے کاغذ فرانس اور برطانیہ سے منگوایا گیا۔ مہنگا واٹر مارک کاغذ بیلٹ پپیرز کی چھپائی میں استعمال کیا گیا۔ بیلٹ پپیرز کی چھپائی پر 2 ارب سے زائد لاگت آئی۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد 25 جولائی کو ہونے جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل 20 جولائی کو مکمل ہوگا، الیکشن کمیشن

    بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل 20 جولائی کو مکمل ہوگا، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے انتخابات 2018 کے سلسلے میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل آج سے شروع ہو رہا ہے جو بیس تاریخ کو مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) نے 14 ٹن بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ پریس میں بر وقت ترسیل کو ممکن بنا دیا ہے، جس کی وجہ سے چھپائی کا عمل بر وقت مکمل ہونے کا امکان ہے۔

    دریں اثنا سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے پرنٹنگ پریس آف پاکستان کا دورہ کیا، انھوں نے پرنٹنگ پریس میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 55 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر بیلٹ پیپرز وقت پر پہنچانے کی کوشش کی جائے گی، خیال رہے کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی فوج کی نگرانی میں ہو رہی ہے۔

    بابر یعقوب نے بتایا کہ انتخابات میں خاص سیکورٹی والا بیلٹ پیپر استعمال کیا جاتا ہے، پرنٹنگ پریس میں پہنچائے گئے کاغذ میں سیکورٹی کے تمام فیچرز موجود ہیں۔ واٹر مارکڈ بیلٹ پیپرز تاریخ کے مہنگے ترین بیلٹ پیپرز ہیں۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ قومی ایئر لائن نے بیلٹ پیپرز کی بر وقت ترسیل میں بہت مدد کی، چھپائی کا عمل بر وقت مکمل ہو جائے گا۔

    انھوں نے ٹرانسفر کے حوالے سے کہا کہ کسی بھی ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق آر او قانون کے مطابق دیا جاتا ہے، 2014 کی جوڈیشنل انکوائری کے بعد مانیٹرنگ کا نظام بھی بہتربنایا گیا۔

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی پر بینرز اور پوسٹرز اتارے جا رہے ہیں، خلاف ورزیاں دہرانے پر امیدواروں کو نا اہل بھی کیا جا سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018 میں ملکی تاریخ کے مہنگے ترین بیلٹ پیپرز کا استعمال ہوگا

    الیکشن 2018 میں ملکی تاریخ کے مہنگے ترین بیلٹ پیپرز کا استعمال ہوگا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابات 2018 میں واٹر مارکڈ بیلٹ پیپرز کا استعمال ہوگا، جو ملکی تاریخ کے مہنگے ترین بیلٹ پیپرز ہوں گے،21 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی پر دو ارب روپے سے زائد خرچہ آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے متعلقہ حلقوں کے لئے بیلٹ پیپرز کی تعداد مانگ لی، ڈی آر اوز، آر اوز کو ووٹرز کی تعداد تیس جون تک جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرز راؤنڈ فگر میں چھاپے جائیں گے، پولنگ اسٹیشن پر بارہ سو ایک ووٹر ہونے کی صورت میں تیرہ سو بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے واٹر مارکڈ بیلٹ پیپرز کا استعمال ہوگا، جو ملکی تاریخ کے مہنگے ترین بیلٹ پیپرز ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے یکم جولائی سے تینوں پرنٹنگ پریس اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا آغاز کیا جائے گا، اکیس کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی پر دو ارب روپے سے زائد خرچہ آئے گا۔

    بیلٹ پیپرز کی چھپائی سے متعلق چیف الیکشن کمشنرکی زیر صدارت اجلاس بھی ہوا،  جس میں چیف الیکشن کمشنر نے پرنٹنگ پریس سربراہان کو بیلٹ پیپرز کی چھپائی بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

    یاد رہے کہ عام انتخابات 2018  کا انعقاد 25 جولائی کو کیا جائے گا، جس کی کی تیاریاں عروج  پر ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • این اے 120 ضمنی انتخاب،  بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل

    این اے 120 ضمنی انتخاب، بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل

    لاہور : این اے ایک سوبیس میں انتخابی مہم کا آخری روز ہے، حلقے میں سیاسی ہلچل عروج پر ہے، ضمنی انتخاب کیلئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل ہوگئی ہے اور فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز ریٹرنگ افسر کے دفتر میں پہنچا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور این اے ایک سوبیس میں کون سرخرو ہوگا؟ن لیگ جیتے گی یا کوئی بڑا اپ سیٹ ہوگا، فیصلہ دو دن بعد ہوگا، حلقے میں انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے، حلقے میں سیاسی گرما گرمی عروج پر پہنچ گئیں ہیں۔

    ضمنی انتخاب کیلئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل ہوگیا اور بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں آج آراو کے دفتر میں رہیں گے جبکہ انتخابی مواد کل پریذائیڈنگ افسران میں تقسیم ہوگا۔

    نوازشریف کی نااہلی کےبعدخالی ہونےوالی سیٹ پر انتخاب 17 ستمبر کو ہوگا۔خیال رہے کہ نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سیٹ این اے 120 پر ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی، اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن پاکستان پیپلزپارٹی سمیت 44 امیدواروں میدان میں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • این اے 120 ضمنی الیکشن ،  فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام شروع

    این اے 120 ضمنی الیکشن ، فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام شروع

    لاہور: حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کیلئے فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کیلئے بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ فوج کی نگرانی میں شروع کر دی گئی ہے جبکہ ترسیل بھی پاک فوج کی نگرانی میں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر 3 لاکھ 35 ہزار 700 بیلٹ پیپرز پرنٹ کئے جائیں گے۔ جن کی چھپائی کا عمل پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان سر انجام دے رہا ہے۔

    بیلٹ پیپرز کی ترسیل 14 ستمبر کو ڈی آر این اے 120 کے دفتر میں فوج کی نگرانی میں کی جائے گی جبکہ 16 ستمبر کو دیگر الیکشن میٹیریل کے ساتھ بیلٹ پیپرز بھی پریزائیڈنگ افسران کے حوالے کئے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ این اے 120 ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی، اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن پاکستان پیپلزپارٹی سمیت 44 امیدواروں میدان میں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلدیاتی انتخابات کے لئےنئےبیلٹ پیپرکی چھپائی کاکام شروع

    بلدیاتی انتخابات کے لئےنئےبیلٹ پیپرکی چھپائی کاکام شروع

    کراچی :شہر قائد  میں بلدیاتی انتخابات کیلئے نئے بیلٹ پیپر کی چھپائی کا کام شروع ہوگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی کے چھ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلئے ستتر لاکھ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل شروع ہوگیا ہے، یہ بیلٹ پیپرز سبز ،سفید اور نیلے رنگ پر مشتمل ہو نگے۔

    چئیرمین اور وائس چئیرمین کے لئے سبز پیپر ،ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کیلئے نیلے اور جنرل ممبر کیلئے سیفد رنگ کے بیلٹ پیپز چھاپے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کاعمل ستائیس نومبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا آغاز5 دسمبرکو ہوگا۔