Tag: بلوچستان

  • بلوچستان بھر میں پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کردی گئی

    بلوچستان بھر میں پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کردی گئی

    کوئٹہ: بلوچستان بھر میں پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کردی گئی، وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیرِصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبے میں کچرے سے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوئٹہ کے 84 وارڈز سے روزانہ ایک ہزار ٹن کچرا اٹھایا جارہا ہے، اب تک شہر سے 2 لاکھ 81 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا چکا ہے۔

    بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ شہر کے 18 نالوں کی صفائی مکمل کی گئی ہے، وزیراعلیٰ نے کوئٹہ اینٹی گریٹڈ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹ کو صفائی مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی پلاسٹک بیگز پر پابندی سے شہر کو صاف بنانے میں مدد ملے گی، حکومت کے اقدامات کی کامیابی عوامی تعاون سے مشروط ہے۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز کے متبادل ماحول دوست تھیلے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، کوئٹہ ماحولیاتی بہتری کا ماڈل شہر بنے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-government-crackdown-against-use-of-plastic/

  • بلوچستان حکومت کا این ایف سی ایوارڈ پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ

    بلوچستان حکومت کا این ایف سی ایوارڈ پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ

    کوئٹہ(25 اگست 2025): وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے این ایف سی ایوارڈ پر تمام سیاسی جماعتوں اور ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت این ایف سی ایوارڈ کی تیاری کیلئے مشاورتی اجلاس
    ہوا، اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ پر تمام سیاسی جماعتوں اور ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں نمائندگی نہ رکھنے والی جماعتوں سے بھی مشاورت کرینگے، مشاورت کا مقصد صوبے کا متفقہ اور مضبوط مؤقف سامنے لانا ہے، این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کی ضرورتوں، ترجیحات کو اجاگر کرینگے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وسائل کی تقسیم میں شفافیت اور شمولیت کو اہمیت دینا ہوگی، این ایف سی ایوارڈ مضبوط وفاق اور ہم آہنگی کا موقع ہے، بلوچستان کے عوام کی امیدیں اور توقعات ایوارڈ میں شامل ہونی چاہئیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے درمیان توازن، ہم آہنگی ضروری ہے، مشاورت میں ماہرین معاشیات، دانشوروں کی تجاویز کو شامل کیا جائے گا اور وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ ہم سب کی کامیابی ایک مضبوط اور مستحکم وفاق میں ہے، این ایف سی ایوارڈ کو قومی یکجہتی، اعتماد کے فروغ کا ذریعہ بنائیں گے۔

  • بلوچستان میں سیکیورٹی فورسزنے  یومِ آزادی پر بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنادیا

    بلوچستان میں سیکیورٹی فورسزنے یومِ آزادی پر بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنادیا

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے یومِ آزادی پر دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا، خودکش حملہ آوروں نےشہریوں کونشانہ بنانا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز اور سی ٹی ڈی نے یومِ آزادی کے موقع پر دہشت گردی کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا، خودکش حملہ آوروں نے 14 اگست کو معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم بروقت کارروائی سے بلوچستان کو ایک بڑی تباہی سے بچا لیا گیا۔

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خودکش حملے میں یہی نیٹ ورک ملوث تھا جس میں 32 افراد شہید ہوئے تھے، ایک سہولت کار خودکش حملہ آور کو موٹر سائیکل پر بٹھا کر ریلوے اسٹیشن کے قریب چھوڑنے آیا تھا، اس سہولت کار کی والدہ پنشنر ہے جبکہ وہ خود اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کرچکا ہے۔

    سرفراز بگٹی نے انکشاف کیا کہ لیکچرر ڈاکٹر عثمان قاضی، جو مطالعہ پاکستان میں پی ایچ ڈی ہے، بی ایل اے مجید بریگیڈ کا اہم رہنما تھا اور خواتین کو دہشت گردی کے لیے ہتھیار فراہم کرتا تھا جبکہ دہشتگردی کے بعد ہتھیار واپس اسی کے پاس جمع کرائے جاتے تھے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ قاضی عثمان دہشتگردوں کو اپنے گھر میں علاج بھی فراہم کرتا تھا اور اس کی اہلیہ بھی پروفیسر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک منظم سازش ہے جس کے تحت بلوچستان میں محرومیت کا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے اور ریاست کے خلاف بیانیہ تشکیل دیا جاتا ہے۔

    سرفراز بگٹی نے خبردار کیا کہ والدین اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور عوام دہشتگردوں کے سہولت کاروں کی ہرگز حمایت نہ کریں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اگر ایک پروفیسر دہشتگرد بن جائے تو اسے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ریاست ایسے عناصر کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جو عوام کے بیچ مختلف شکلوں میں چھپے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے زور دیا کہ مسنگ پرسنز کا معاملہ بھی ریاست کے خلاف سازش کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا کہ پارلیمنٹ بلوچستان کی صورتحال پر کنفیوژن کا شکار ہے اور ابھی تک دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کرسکی۔

    تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ایسے عناصر کے ساتھ اب مختلف رویہ اپنایا جائے گا اور بلوچستان کے امن کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

  • بلوچستان  میں گیس کا بڑا جھل مگسی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کامیابی سے مکمل

    بلوچستان میں گیس کا بڑا جھل مگسی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کامیابی سے مکمل

    اسلام آباد : بلوچستان میں گیس کا بڑا جھل مگسی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا، پراجیکٹ سے 14 ملین معکب فٹ یومیہ گیس حاصل ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے بلوچستان میں گیس کا بڑا جھل مگسی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔

    ترجمان او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ منصوبہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر فاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کیا گیا ، پراجیکٹ سے یومیہ 14 ملین مکعب فٹ گیس اور 45 بیرل کنڈینسیٹ کی پیداوار حاصل ہورہی ہے۔ حاصل شدہ گیس کو سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ایل) کے مرکزی پائپ لائن نیٹ ورک میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ منصوبہ فروری 2024 میں حکومت کے مراعاتی پیکج کی منظوری کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ او جی ڈی سی ایل اس منصوبے میں بطور آپریٹر 56 فیصد شراکت دار ہے جبکہ پی او ایل 24 فیصد اور جی ایچ پی ایل 20 فیصد شراکت دار ہیں۔

    او جی ڈی سی ایل جھل مگسی میں کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (سی ایس آر) کے تحت متعدد فلاحی منصوبے بھی جاری رکھے ہوئے ہےم ان میں اسکولز، ہیلتھ کیئر مراکز اور کم آمدنی والے اور بے گھر افراد کے لیے 84 ماڈل مکانات کی تعمیر شامل ہے۔

    کمپنی کے مطابق جھل مگسی کے نوجوانوں کو اسکالرشپس اور نیووٹیک کے ذریعے فنی تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایمبولینسز، فری آئی کیمپس، اور 800 خاندانوں کو راشن بیگز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ علاقے میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے 2 آر او پلانٹس اور متعدد واٹر ٹینکس بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ مقامی آبادی کو بنیادی سہولیات میسر آئیں۔

  • 15 دنوں کیلئے ڈبل سواری پر پابندی عائد

    15 دنوں کیلئے ڈبل سواری پر پابندی عائد

    کوئٹہ : صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کرتے ہوئے 16 اگست سے آئندہ 15 روز تک ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 15 دن کی توسیع کردی۔

    اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس میں کہا ہے کہ 16 اگست سے آئندہ 15 روز تک صوبے میں ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی۔

    اس کے علاوہ اسلحے کی نمائش اور پانچ یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر بھی پابندی برقرار رہے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل یکم اگست سے 15 اگست تک صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، جسے اب مزید دو ہفتوں کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں 31 اگست تک موبائل انٹرنیٹ سروس بند

    خیال رہے بلوچستان بھر میں تھری جی اور فورجی موبائل انٹرنیٹ سروسز بند ہے ، جس کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے

    محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلے میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بلوچستان کے تمام اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مراسلے میں سفارش کی گئی ہے کہ انٹرنیٹ سروسز کو 31 اگست 2025 تک معطل رکھا جائے اور تمام اضلاع میں سیکیورٹی اقدامات کے تحت تھری جی اور فورجی سروسز بند کی جائیں۔

  • دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو نتائج بھگتنا پڑیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو نتائج بھگتنا پڑیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ جو بھی دہشت گردوں کو پناہ دے گا یا اپنے گھر میں بارودی مواد رکھے گا، اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام انٹرن شپ پروگرام کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے طلبہ سے خصوصی نشست میں خطاب کیا، جس میں پاکستان بالخصوص بلوچستان سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی اور بلوچستان کے طالب علموں کے سوالات کے جوابات دیے گئے۔

    بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف بڑے آپریشن کے مطالبے پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور نوجوان پاکستان سے دور ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستان اور صوبے کے تعلق کو بخوبی سمجھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اب دہشت گردوں اور سہولت کاروں سے تنگ آچکے ہیں اور خود نشاندہی کر رہے ہیں کہ کہاں دہشت گرد اور کہاں ان کے سہولت کار موجود ہیں۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی علاقے میں آپریشن اس وقت کامیاب ہوتا ہے جب عوام خود دہشت گردوں کی نشاندہی کریں۔ فوج علاقہ خالی کرا کے آپریشن کرے اور واپس چلی جائے تو دہشت گرد دوبارہ لوٹ آتے ہیں، اسی لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے جاتے ہیں۔

    ترجمان پاک فوج نے واضح کیا کہ جو بھی دہشت گردوں کو پناہ دے گا یا اپنے گھر میں بارودی مواد رکھے گا، اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے، ایک شخص کی دہشت گردی کی سزا پورے علاقے کو نہیں دی جاسکتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام نہایت سمجھدار اور دوراندیش ہیں، تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان اپنی تقدیر کے مالک بن چکے ہیں جبکہ درجنوں بلوچ طلبہ اور طالبات اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں خواتین افسران بطور ڈپٹی کمشنر بھی شامل ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے مثال دی کہ کیمبرج یونیورسٹی کے معروف سائنسدان صمد یار جنگ کا تعلق بلوچستان کے بلیدہ اسکول سے ہے جبکہ شاہ زیب رند بھی بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنی کامیابی کی مثال ہیں۔

    میجر محمد انور کاکڑ شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نہایت شاندار افسر اور اس دھرتی کے عظیم بیٹے تھے، جنہوں نے پی سی ہوٹل گوادر حملے میں کئی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آزاد رکھنے کے لیے فوجی افسران، جوان اور شہری ہر روز قربانیاں دے رہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان تمام لسانی و علاقائی بنیادوں سے ہٹ کر کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہوا ہے۔

    انہوں نے نبی کریم ﷺ کا فرمان دہرایا کہ کسی عربی کو عجمی پر، عجمی کو عربی پر اور کسی گورے کو کالے پر کوئی فضیلت نہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی آبادی تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے، جن میں سے 50 فیصد لوگ ملک کے دیگر حصوں میں رہائش پذیر ہیں۔ صوبے میں صرف بلوچ ہی نہیں بلکہ 30 فیصد سے زائد پشتون بھی آباد ہیں، جبکہ سندھ اور جنوبی پنجاب میں بھی بڑی تعداد میں بلوچ آباد ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کا مطلب لا الہ الا اللہ عوام کے دلوں میں رچ بس چکا ہے اور یہی ہماری اصل قوت ہے۔

  • بلوچستان حکومت نے ایک اہم پروجیکٹ کے ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی

    بلوچستان حکومت نے ایک اہم پروجیکٹ کے ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی

    کوئٹہ (11 اگست 2025): بلوچستان میں ایک میڈیکل کالج اور اسپتال کے اہم منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر حکومت نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے جھالاوان میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے زیر التوا منصوبے کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پروجیکٹ ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی گئی اور اب منصوبے پر کام محکمہ مواصلات کرے گا۔

    اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، لیڈر آف اپوزیشن میر یونس عزیز زہری اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    منصوبے کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اظہار افسوس کیا، اور متعلقہ محکموں کو از سر نو پی سی ون تشکیل دے کر منصوبے پر فوری کام تیز کرنے کا حکم دیا۔


    خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت میں اربوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف


    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ جھالاوان میڈیکل کالج سے اب تک دو بیچ فارغ التحصیل ہو چکے ہیں اور اس وقت 400 طالب علم زیر تعلیم ہیں، منصوبے میں تاخیر سے طلبہ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا بچوں کا مستقبل داؤ پر نہیں لگنے دیں گے، منصوبہ جلد از جلد مکمل کیا جائے، اس کی بروقت تکمیل سے علاقے میں طبی سہولیات میں نمایاں بہتری آئے گی۔

  • بلوچستان: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، ڈھائی ماہ میں دوسرا واقعہ

    بلوچستان: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، ڈھائی ماہ میں دوسرا واقعہ

    کوئٹہ (10 اگست 2025): زیارت میں سیاحتی مقام سے اسسٹنٹ کمشنر کو بیٹے سمیت اغوا کر لیا گیا ڈھائی ماہ میں اے سی کے اغوا کا دوسرا واقعہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کوئٹہ میں سیاحتی مقام سے اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی کو بیٹے سمیت اغوا کر لیا اور اپنے ساتھ لے کر نامعلوم مقام پر فرار ہو گئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی اپنی فیملی کے ہمراہ تفریح کے لیے زیزری گئے ہوئے تھے، جہاں سے اغوا کار اسسٹنٹ کمشنر، ان کے بیٹے، گن مین اور ڈرائیور کو گاڑی سمیت اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔

    اغواکاروں نے چند کلومیٹر دور جا کر ڈرائیور اور گن مین کو چھوڑ دیا اور گاڑی کو نذر آتش کر کے اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

    اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر ذکا اللہ درانی کا کہنا ہے کہ مغویوں کو خلیفت پہاڑ کی طرف لے جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ علاقے کی ناکا بندی کر دی ہے اور مغویوں کی تلاش جاری ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مغوی اسسٹنٹ کمشنرکے دیگر اہلخانہ کو بحفاظت زیارت پہنچا دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں ڈھائی ماہ کے دوران اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 4 جون کو اسسٹنٹ کمشنر تمپ حنیف نورزئی کو بھی اغوا کیا گیا تھا، جو تاحال بازیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

  • بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کا حکم دینے والے سردار  نے ضمانت کی درخواست دائرکردی

    بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کا حکم دینے والے سردار نے ضمانت کی درخواست دائرکردی

    کوئٹہ: بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کا حکم دینے والے سردار شیرباز خان ساتکزئی نے ضمانت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیگاری میں غیرت کے نام پر دہرے قتل کا کیس میں گرفتار قبائلی سردار شیر باز خان ساتکزئی نے ضمانت کی درخواست دائرکر دی۔

    درخواست ضمانت ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں دائر کی گئی ، عدالت میں ضمانت کی درخواست پر سماعت 11 اگست ہوگی۔

    یاد رہے بلوچستان کے دارلحکومت کے نواحی علاقے ڈگاری میں انیس جولائی کو بانو نامی خاتون اور احسان اللہ نامی شخص کے قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، فائرنگ کے دردناک مناظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی بانو کی والدہ کا بیان منظر عام پر

    بتایا جاتا ہے میاں بیوی ڈیڑھ سال سے روپوش تھے، دونوں کو دعوت کے بہانے بلایا گیا، جرگے میں فیصلہ سنایا گیا اور پھر کھلے میدان میں لے جا کر گولیاں چلا دی گئیں۔

    جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی کی جانب سے واقعے کا نوٹس لینے پرپولیس حرکت میں آئی تھی۔

    واقعے کا مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں ایچ ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جبکہ پولیس نے مرکزی ملزم بشیر احمد اور ستکزئی قبیلے کے سربراہ سردار شیر باز ستکزئی، ان کے 4 بھائی اور 2 محافظوں سمیت دیگر ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔

    مدعی مقدمہ کے مطابق بانو ستکزئی اور احسان اللہ سمالانی کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیا گیا، واقعے میں مبینہ طور پر شاہ وزیر، جلال، ٹکری منیر، بختیار، ملک امیر، عجب خان، جان محمد، بشیر احمد اور دیگر 15 نامعلوم افراد شامل تھے۔

  • 31 اگست تک موبائل انٹرنیٹ سروس  بند  :  صارفین کے لئے اہم خبر

    31 اگست تک موبائل انٹرنیٹ سروس بند : صارفین کے لئے اہم خبر

    کوئٹہ : موبائل انٹرنیٹ سروس 31 اگست تک بند رکھنے کیلئے مراسلہ جاری کردیا گیا، تھری جی اور فورجی سروسز بند کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان بھر میں تھری جی اور فورجی موبائل انٹرنیٹ سروسز کی بندش کا آج دوسرا روز ہے، جس کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، سروسز کی بندش محکمہ داخلہ بلوچستان کی سفارش پر عمل میں لائی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بلوچستان کے تمام اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مراسلے میں سفارش کی گئی ہے کہ انٹرنیٹ سروسز کو 31 اگست 2025 تک معطل رکھا جائے اور تمام اضلاع میں سیکیورٹی اقدامات کے تحت تھری جی اور فورجی سروسز بند کی جائیں۔

    مزید پڑھیں : آسان اقساط پر اسمارٹ فونز ! پاکستانی صارفین کے لیے بڑی خوشخبری

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سیکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ تاہم، موبائل انٹرنیٹ کی بندش سے صوبے بھر کے صارفین کو روزمرہ زندگی میں شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    طلبا، آن لائن کاروباری حضرات، فری لانسرز اور عام شہریوں کی بڑی تعداد اس بندش سے متاثر ہوئی ہے۔ بینکنگ سروسز، آن لائن کلاسز، سرکاری و نجی دفاتر کی رابطہ کاری، اور معلومات تک رسائی میں شدید رکاوٹ آرہی ہے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں ماضی میں بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل انٹرنیٹ بند کی جاتی رہی ہے، تاہم اس بار بندش کے ممکنہ طویل دورانیے نے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔