Tag: Balochistan Assembly

  • الیکشن 2024 پاکستان: بلوچستان اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    الیکشن 2024 پاکستان: بلوچستان اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    ملک میں 8 فروری کو عام انتخابات کا پُرامن انعقاد کیا گیا، عام انتخابات میں مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی 265 اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 591 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر بلوچستان اسمبلی کی تمام 51 نشستوں کے سرکاری نتائج کا اعلان کردیا گیا، یہاں سے پی پی نے 11، ن لیگ نے 10 اور جے یو آئی ف 11 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی۔

    الیکشن کمینش کی جانب سے جاری کردی نتائج کے مطابق بلوچستان سے 6 آزاد امیدوار کامیاب، بی اے پی 4، نیشنل پارٹی کو3 نشستیں ملیں جبکہ اے این پی 2، بی این پی اے، بی این پی، جے آئی 1،1ن شست پر کامیاب ہوگئی اس کے علاوہ حق دو تحریک بھی ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 95 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 78 اور پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔

    اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، دیگر آزاد امیدوار 3، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی 2 اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔

  • بلوچستان میں "حکومت کو جام”  کرکے رکھ دیں گے

    بلوچستان میں "حکومت کو جام” کرکے رکھ دیں گے

    کوئٹہ: اپوزیشن ارکان نے حکومتی وفد کے ساتھ مزید بات چیت سے انکار کردیا ہے، جس کے نتیجے میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کم وبیش ایک ہفتے سے بجلی گھر تھانے میں موجود اپوزیشن رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ا پوزیشن نےحکومتی وفد سےمزیدنہ ملنےکا اعلان کیا ہے حکومتی وفد اب مزید ہمارے پاس نہ آئے۔

    اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی ملک سکندر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سات دن گزر گئے ہمارے خلاف درج ایف آئی آر پرہمیں گرفتار نہیں کیا جارہا، طےہوا تھا کہ اپوزیشن کیخلاف ایف آئی آر واپس لی جائےگی تاحال ایف آئی آر واپس نہیں لی گئی جو اسمبلی کی توہین ہے۔

    ملک سکندرایڈووکیٹ نے دھمکی دی کہ ہمارے مطالبات پر صوبائی حکومت توجہ نہیں دے رہی، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال ہوش کے ناخن لیں ورنہ ان کی حکومت کو صوبے بھر میں "جام” کرکے رکھ دیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے الزام عائد کیا کہ بجٹ پر مشاورت کی بجائے صوبائی اراکین اسمبلی پر حملہ کیا گیا، اپوزیشن اراکین پربکتربند گاڑی چلائی گئیں، وزیر اعلیٰ قبائلی روایات کے تحت اراکین کے پاس جاکر معافی مانگیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان پر جوتا پھینکنے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی پر مشتمل متحدہ حزب اختلاف بجٹ میں نظر انداز کیے جانے کے خلاف گذشتہ ایک ہفتے سے اسمبلی کی عمارت کے باہر دھرنا دے کر بیٹھی ہوئی ہیں۔

    بلوچستان اسمبلی کی حزب اختلاف کی جماعتوں کا مؤقف ہے کہ گذشتہ تین سالوں سے ان کے حلقوں کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز نہیں دیے جا رہے، فنڈز صرف حکومتی ارکان کے حلقوں میں خرچ کیے جا رہے ہیں۔

  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف اپوزیشن کا علامتی واک آوٹ

    بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف اپوزیشن کا علامتی واک آوٹ

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان فلاحی وعطیاتی اداروں کی رجسٹریشن کا مسودہ قانون منظور کر لیا گیا، مبینہ غیر قانونی بھرتیوں پر کمیٹی نہ بنانے پر اپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت ایک گھنٹہ تیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔

    پوئنٹ اف آرڈر پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن رکن ثناء بلوچ کا کہنا تھا کہ نیشنل کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام آئین کے خلاف ہے، ان کا کہنا تھا کہ سینڈک پروجیکٹ کے فیصلے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ ہماری تین نسلیں بھی ریکوڈک فیصلے کے پیسے نہیں دے پائیں گی، علاوہ ازیں محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں پر کمیٹی نہ بنانے پر اپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کر دیا۔

    اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے پوائنٹ آف آرڈر پربات کرتے ہوئے کہا کہ سی ایم آئی ٹی ٹیم بے قاعدگیوں پر کام کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کچھ غلط ہوا تھا تو ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔ بعد ازاں اسمبلی کا اجلاس دس اکتوبر سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • بلوچستان اسمبلی میں بچے کو لانے پر تنازعے کے بعد اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کا فیصلہ

    بلوچستان اسمبلی میں بچے کو لانے پر تنازعے کے بعد اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کا فیصلہ

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کی رکن مہ جبین شیران کے اپنے بچے کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں لانے پر ہنگامے کے بعد، بلوچستان اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر کے قیام کی منظوری دے دی۔ بلوچستان پہلا صوبہ ہے جہاں کی اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر بنایا جارہا ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں ڈے کیئر سینٹر میں تمام سہولیات مہیا کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان اسمبلی کی خاتون رکن مہ جبین شیرانی ایوان میں اپنے بچے کو ساتھ لائیں تھی جس پر دیگر ارکان اسمبلی نے سخت اعتراض کیا تھا۔

    انہیں کہا گیا کہ اسمبلی کے اندر بچوں کو لانا ممنوع ہے جبکہ انہیں ایوان سے باہر بھی نکال دیا گیا تھا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر خاصا طوفان اٹھا اور لوگوں نے ارکان اسمبلی کے اس رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    بعد ازاں مہ جبین شیرانی نے دیگر خواتین ارکان کے ساتھ مل کر بلوچستان اسمبلی میں بچوں کو اجلاس میں نہ لانے سے متعلق قوانین کی تبدیلی اور ڈے کیئر سینٹر کے قیام کے لیے مہم کا بھی آغاز کیا تھا۔

  • اپوزیشن کی ریکوزیشن : اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 12جون کو طلب کرلیا

    اپوزیشن کی ریکوزیشن : اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 12جون کو طلب کرلیا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن کی ریکوزیشن پر اسپیکر نے بارہ جون کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا، اپوزیشن نے پانچ نکاتی ایجنڈے پر بحث کیلئے اجلاس بلایا ہے ۔

    سیکرٹری اسمبلی شمس الدین نے بتایا کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بارہ جون کی سہ پہر چار بجے اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے جس کیلئے اپوزیشن نے پانچ نکاتی ایجنڈا دیا ہے ۔

    جس میں رواں سال کی پی ایس ڈی پی پر عمل درآمد نہ ہونا ،اس سلسلے میں اراکین اسمبلی کو اعتماد میں نہ لینا ،آئندہ این ایف سی ایوارڈ ،سیاسی کارکنوں کو ہراساں کیا جانا اور بی ڈی اے کے کنڑیکٹ ملازمین کو مستقل نہ کیا جانا شامل ہے ۔،

    سیکرٹری اسمبلی نے بتایا کہ ریکوزیشن کیا گیا اجلاس ایک دن کیلئے ہوتا ہے مگر بحث مکمل نہ ہونے پر اسپیکر اپنی مرضی سے اس میں توسیع کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بعض حلقوں کی جانب سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ اس اجلاس میں وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ قواعد وضوابط کے تحت وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد کیلئے 13 اراکین اسمبلی ایک نکاتی ایجنڈے پر تحریک پیش کرتے ہیں جس کی منظوری کے بعد عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے دن مقرر کیا جاتا ہے جس کیلئے 33اراکین کی حمایت حاصل ہونا ضروری ہے۔

  • بیٹا ساتھ لانے پر خاتون رکن بلوچستان اسمبلی کو تنقید کا سامنا، روتی ہوئی باہر چلی گئیں

    بیٹا ساتھ لانے پر خاتون رکن بلوچستان اسمبلی کو تنقید کا سامنا، روتی ہوئی باہر چلی گئیں

    کوئٹہ : خاتون رکن اسمبلی کو اپنے بیٹے کو گود میں لے کر ایوان میں آنا مہنگا پڑگیا، اراکین کی تنقید پر خاتون روتی ہوئی باہر چلی گئیں حالانکہ اکثر ممالک میں بچوں کے ساتھ پارلیمنٹ آنے والی خواتین کو خوش آمدید کہا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی خاتون رکن ماہ جبیں اپنے بیٹے کو گود میں لے کر اسمبلی ہال پہنچی تو وہاں موجود دیگر اراکین نے اعتراض کرتے ہوئے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ان کی جلی کٹی باتیں سن کر ماہ جبیں کی آنکھیں بھرآئیں یہاں تک کہ ان کو اسمبلی سے باہر جانے کا کہہ دیا گیا اور وہ مایوسی کے ےعالم میں اپنے بیٹے کو لے کر ایوان سے باہر چلی گئیں۔

    واضح رہے کہ دنیا کے کئی ملکوں میں بچوں کے ساتھ پارلیمنٹ آنے والی خواتین کو خوش آمدید کہا گیا ہے، اس کی تازہ مثال کرائسٹ چرچ حملے کے بعد مسلمانوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرنے والی نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنے بیٹے کو لے کر پہنچیں لیکن کسی نے ان پر تنقید نہیں کی۔

    جیسنڈا آرڈرن کو اقوام متحدہ کی جانب سے پاس بھی جاری کیا گیا تھا، اس کے علاوہ ۔۔۔۔ اٹلی کی رکن پارلیمنٹ کی بیٹی بھی ایوان میں بیٹھتی ہے۔ آسٹریلیا اور اسپین کی خاتون ارکان بھی بچے ساتھ لاچکی ہیں۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں خاتون رکن پر بچہ ساتھ لانے پرتنقید کیوں کی گئی؟

  • بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا

    بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کا انتخاب کل ہوگا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان کے لئے انتخاب کل ہوگا، حکومتی اتحاد کے جام کمال اور اپوزیشن کے یونس عزیز زہری مد مقابل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے طلب کیا گیا ہے، جس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب ہوگا۔

    قائد ایوان کے لئے حکومتی اتحادیوں جماعتوں کی جانب سے بی اے پی کے صدر جام کمال اور اپوزیشن نے ایم ایم اے کے یونس عزیز زہری کو نامزد کردیا ہے۔

    دونوں امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔

    قائد ایوان منتخب ہونے کے لئے جام کمال کو واضع اکثریت حاصل ہے حکومتی اتحادی جماعتوں میں بی اے پی ، پی ٹی آئی ، اے این پی ، بی این پی عوامی ، ایچ ڈی پی ، اور جے ڈبلیوپی شامل ہیں جبکہ پوزیشن میں بی این پی مینگل ، ایم ایم اے ، ن لیگ، پشتونخواء میپ شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : بلوچستان اسمبلی:‌ عبدالقدوس بزنجو اسپیکراور موسیٰ خیل ڈپٹی اسپیکر منتخب


    گذشتہ روز سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو 15ویں اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے تھے ، ان کو 39 ووٹ جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے محمد نواز 20 ووٹ حاصل کرسکے۔

    بعدازاں سبکدوش اسپیکر راحیلہ درانی نے عبدالقدوس بزنجو سے نئے اسپیکر کے عہدے پر حلف لیا۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کے امیدوار موسیٰ خیل کو ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا گیا ، انہوں نے 58 میں سے 36 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل اپوزیشن اتحاد کے امیدوار احمد نواز کو 21 ووٹ ملے۔ بابر موسیٰ خیل کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔

  • بلوچستان اسمبلی کےاسپیکراورڈپٹی اسپیکرکےانتخاب کےلیےاجلاس آج  ہوگا

    بلوچستان اسمبلی کےاسپیکراورڈپٹی اسپیکرکےانتخاب کےلیےاجلاس آج ہوگا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں آج اسپیکراور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اسپیکروڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے اجلاس آج دوپہر تین بجے ہوگا جس کی صدرات اسپیکرراحیلہ حمید درانی کریں گے۔

    بلوچستان اسمبلی میں نئے اسپیکروڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔

    بلوچستان اسمبلی کے اسپیکرکے لیے عوامی پارٹی اور اتحادی جماعتوں نے میرعبدالقدوس بزنجو کو نامزد کیا ہے جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے تحریک انصاف کے سردار بابرموسیٰ خیل کو نامزد کیا ہے۔

    اسپیکراور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج دوپہر تک سیکرٹری اسمبلی کے پاس جمع کرائے جاسکتے ہیں اور دوپہرڈھائی بجے تک کاغذات نامزدگی واپس لیے جاسکتے ہیں۔

    کاغذات نامزدگی درست قرار دینے والے امیدواروں کے نام اسمبلی سیکرٹریٹ کے نوٹس بورڈ پرآویزاں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پہلے اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخاب ہوگا اور پھر ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

    بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    واضح رہے کہ تین روز قبل بلوچستان کے نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا تھا، اسپیکربلوچستان اسمبلی راحلیہ حمید درانی نے اراکین اسمبلی سے حلف لیا تھا۔

  • بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا، اسپیکر راحیلہ درانی ارکان صوبائی اسمبلی سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں اسپیکرراحیلہ درانی کی زیرصدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، جس میں 59 نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھایا، اسپیکر راحیلہ درانی نے ارکین اسمبلی سے حلف لیا۔

    مسلم لیگ ن کےرکن اسمبلی نواب ثنااللہ زہری اسمبلی نہیں آئے۔

    بلوچستان اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 15 اگست تک ملتوی کردیا گیا ، 15 اگست کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔

    اس سے قبل قومی، خیبرپختونخواہ اور سندھ اسمبلی میں نو منتخب اراکین نے حلف اٹھایا جبکہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 15 اگست کو طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے صوبے میں حکومت سازی کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت اور اُن کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا تھا۔

    بلوچستان عوامی پارٹی نےجام کمال کو آئندہ وزیراعلیٰ جبکہ عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر اسمبلی کے لیے نامزد کرنے کا حتمی اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔

  • بلوچستان اسمبلی مچھلی بازاربن گئی، حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی

    بلوچستان اسمبلی مچھلی بازاربن گئی، حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج بھی ہنگامہ خیز رہا، اسمبلی تحلیل ہونے سے ایک دن پہلے ارکان لڑ پڑے، ایوان مچھلی بازار بن گیا، سرفراز بگٹی اور پی کے میپ کے نصر اللہ زہری دست و گریباں ہوتے ہوتے رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کااجلاس آج بھی ہنگامے کی نذر ہوگیا، اسمبلی میں پیش ہونے والے قوانین پر اپوزیشن اراکین نے اعتراض کیا۔

    ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ، اس موقع پر کان پڑی آواز سنائی دینا مشکل ہوگیا، شور شرابہ کے دوران نصر اللہ زہری کے طنز پر سرفراز بگٹی آگ بگولہ ہو گئے، اسپیکر راحیلہ درانی چپ کراتی رہ گئیں، نوبت ہاتھا پائی تک پہنچنے والی تھی کہ اراکین نے بیچ بچاؤ کرالیا۔

    قرارداد پیش کرنے پر بلوچستان اسمبلی میں غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا گیا، اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے غیرپارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے۔

    اپوزیشن رکن سیدلیاقت آغا نے کہا کہ اس طرح بل اچانک پیش نہیں کیا جاسکتا، آپ اسمبلی رولز کے قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں جواب میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ اسمبلی کو مچھلی بازارمت بنائیں، ایک ایک کرکے بات کریں، اپوزیشن بات کرے ہم دلیل کے ساتھ جواب دیں گے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی میں عام انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع

    واضح رہے کہ بلوچستان میں عام انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے مہینے میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے اور مون سون کے موسم کی وجہ سے اکثر لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں لہٰذا انتخابات کا انعقاد اگست میں کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔