Tag: Balochistan Assembly

  • بلوچستان اسمبلی اکھاڑہ بن گئی، ہنگامہ آرائی، تلخ جملوں کا تبادلہ

    بلوچستان اسمبلی اکھاڑہ بن گئی، ہنگامہ آرائی، تلخ جملوں کا تبادلہ

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں مولانا عبدالواسع اور خالد لانگو کے درمیان بدعنوانی کے الزامات پر گرما گرمی ہوگئی، ہنگامہ بڑھنے پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا، ایوان کی لڑائی ایوان سے باہر بھی پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران مولانا عبدالواسع اور خالد لانگو کے درمیان بدعنوانی کے الزامات پر گرما گرمی ہوگئی۔ ہنگامہ بڑھنے پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

    بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت شدید بدنظمی کا شکار ہوا جب جمعیت علماء اسلام کے رکن اور سابق اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کورم کے معاملے پر اپنی تقریر کے دوران بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں عوام کے لئے پانی کے ٹینکر بنائے گئے جبکہ مخالفین بدعنوانی کرکے پانی کی ٹینکیوں کو پیسوں سے بھرتے رہے.

    ٹینکیوں کا ذکر ہوتے ہی سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو شدید برہم ہوگئے اور معاملہ تلخ جملوں کے تبادلے تک جا پہنچا،اس دوران جے یوآئی ف کے مفتی گلاب بھی میر خالد لانگو سے الجھ گئے، اسپیکر کی ہدایت پر مائیک بند کروانے کے باوجود میر خالد لانگو بولتے رہے جس پر اسپیکر راحیلہ حمید درانی نے اسمبلی کا اجلاس تیس مارچ تک ملتوی کرنا پڑا.

    معاملہ یہیں ختم نہ ہوا بلکہ اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس کے بعد خالد لانگو کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں جمعیت علماء اسلام پر شدید تنقید کی گئی، پریس کانفرنس میں خالد لانگو نے خبردار کیا کہ آئندہ جس رہنما نے پانی کے ٹینکرز میں نوٹوں کا ذکر کیا وہ کھرا او ر موثر جواب سننے کو بھی تیا رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی 14 روزہ ریمانڈ پرنیب کے حوالے

    کوئٹہ: مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی 14 روزہ ریمانڈ پرنیب کے حوالے

    کوئٹہ:سابق صوبائی وزیر خوراک بلوچستان اور مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی میر اظہار حسین کھوسہ کو احتساب عدالت نے چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گندم خردبرد کیس میں رکن بلوچستان اسمبلی کو احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے پیش کیا گیا‘سماعت کے دوران نیب کی جانب سے ملزم کے ریمانڈ کی اسدعا کی گئی۔ عدالت نے انکوائری مکمل نہ ہونے پر نیب کے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کیا‘ جج نے تفتیشی افسر کو کہا کہ آپ کو انکوائری کے بعد ریفرنس دائر کرنا چاہیے تھا ۔

    تفتیشی افیسر نے عدالت کوا نکوائری رپورٹ آئندہ پیشی میں پیش کرنے کی یقینی دہانی کرائی جس کے بعد احتساب عدالت نے میر اظہار حسین کھوسہ کو چودہ روز ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا اور حکم دیا کہ ملزم سے ان کے بچوں کی ملاقات کرائی جائے ۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی میر اظہار حسین کھوسہ پر 28کروڑ روپے مالیت کی سرکاری گندم خرد برد کرنے کا الزم ہے جس کی نیب کی جانب سے تفتیش جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

      کوئٹہ: عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی نے نو منتخب وزیر اعلیٰ سے  حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی نئی کابینہ میں 14 وزرا شامل ہیں، اس ضمن میں پرنس احمدعلی، جنگیز مری، راحت بی بی، عاصم  کرد گیل، سرفرازڈومکی، ماجد ابڑو، سرفرازبگٹی، غلام دستگیر بادینی، طاہرمحمود، شیخ جعفر مندوخیل، آغارضا،عامر رند اور منظور کاکڑ کے نام سامنے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج ہونے والی ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو کو بلوچستان کا نیا وزیر اعلیٰ منتخب کیا گیا تھا، انھوں نے 41 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    آج دوپہر بلوچستان کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے بلوچستان اسمبلی کی اسپیکر راحیلہ درانی کی سربراہی میں اجلاس ہوا تھا، ق لیگ کی جانب سے عبدالقدوس بزنجو جبکہ پشتونخوا میپ کے سید لیاقت آغا وزیراعلیٰ کے امیدوار تھے۔

    بلوچستان اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کاعمل جب شروع ہواتو پانچ منٹ کےلئے اسمبلی میں گھنٹیاں بجائی گئیں اور ایوان کے تمام داخلی دروازے بند کردئیے گئے۔

    دونوں امیدواروں کے لئے ڈویژن بنا دئیے گئے تھے، ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب کرلیا گیا ، ق لیگ کےعبدالقدوس بزنجونے41ووٹ حاصل کیے جبکہ پختونخواہ میپ کے سید لیاقت آغا نے13ووٹ حاصل کیے۔ پشتونخواہ میپ کے منظورکاکڑ اور نیشنل پارٹی کے3ارکان نے بھی عبدالقدوس بزنجو کو ووٹ دیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کے در محمد ناصر، مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عبدالقدوس بزنجو جبکہ پختونخوا میپ کی جانب سے آغا لیاقت اور عبدالرحیم زیارتوال نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

    مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو کو مسلم لیگ ن کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کے آٹھ ،بی این پی کے دو، بی این پی عوامی ،مجلس وحدت المسلین اور عوامی نیشنل پارٹی کے ایک ایک اورآزاد امیدوار طارق مگسی کی حمایت حاصل ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ‌ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے استعفیٰ دے دیا


    دوسری جانب پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی جانب سے عبدالرحیم زیارتوال اور سید لیاقت آغا کے کاغذات نامزدگی جمع کیے تھے۔

    پی کے میپ کے کل چودہ اراکین ہیں جبکہ ان کو اتحادی جماعتوں کی حمایت حاصل نہیں ہے، نینشل پارٹی نے اس ساری صورتحال میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 9 جنوری کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانی تھی تاہم ثنا اللہ زہری نے اُس سے قبل ہی اسپیکر اسمبلی کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے گورنر بلوچستان نے منظور کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • بلوچستان اسمبلی : قائد ایم کیو ایم کی تقریر کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

    بلوچستان اسمبلی : قائد ایم کیو ایم کی تقریر کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں بھارتی وزیراعظم کے بیان اور قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریر کے خلاف مذمتی قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا خصوصی اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان اور قائد ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریر کے خلاف قراردادیں پیش ہوئیں جنہیں ایوان نے اتفاق رائے منظور کر لیا۔

    ارکین اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ قائد ایم کیو ایم کی پاکستان کے خلاف زبان درازی غداری کے زمرے میں آتی ہے ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔

    اراکین نے بھارتی وزیراعظم کے بیان پر بھی شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے بیان سے ثابت ہوگیا کہ بلوچستان میں دہشتگردی بھارتی سرکار کروارہی ہے۔

    ، قائد ایم کیو ایم کا بیان پاکستان کی خود مختاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ ایوان میں دونوں قراردادوں پرچار گھنٹے تک گرما گرم بحث ہوئی۔

    اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ ملک کے خلاف زبان درازی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی جسے اس ملک میں رہنا ہے تو اُسے پاکستان زندہ باد کہنا ہوگا۔

     

  • بلوچستان اسمبلی نے تیسرے پارلیمانی سال کے سو دن مکمل کرلئے

    بلوچستان اسمبلی نے تیسرے پارلیمانی سال کے سو دن مکمل کرلئے

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے تیسرے پارلیمانی سال کے سو دن مکمل کرلئے ہیں پارلیمانی سال کے دوران 28بل منظور کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت ہوا ،اسپیکر کے مطابق رواں پارلیمانی سال88سوالات کے نوٹس جبکہ 67 سوالات نمٹا دیئے گئے اور اٹھائیس بل منظور کئے گئے پارلیمانی سال کے دوران کل 29تحریک التواء پیش ہوئیں۔

    اسمبلی نے 12تحریک التواء باضابطہ منظور جبکہ17نمٹا دیں، پارلیمانی سال کے دوران 4تحریک التواء اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے سفارشات کے بعد منظور کیا گیا۔

    اجلاس کے دوران کرپشن کے اسکینڈل پر اپوزیشن نے واک آوٹ کیا ، اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی مجید خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ سابق دور حکومت میں مختلف محکموں میں کرپشن کی گئی اپوزیشن لیڈر کے حلقے میں ایک سڑک پر ایک ارب روپے لگائے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ مذکورہ اسکیم پر گریڈ 14 کے افسر نے نیب کے ساتھ بارگینگ کرکے 37کروڑ روپے جمع کروائے۔

    مولانا عبدالواسع کے خواہش کے مطابق سال 2002ء سے احتساب کا عمل شروع کریں گے، صوبائی وزیر تعلیم نے اجلاس کے دوران انکشاف کیا کہ بلوچستان میں نو سو گھوسٹ اسکول موجود ہیں جن کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور گھوسٹ اسکولوں میں پندرہ ہزار اساتذہ کا کوئی پتہ نہیں چل سکا اور ان کا کوئی بھی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اس وقت 11900پرائمری،1150مڈل اور ایک ہزار ہائی اسکولز ہیں، اور رواں سال دیہی علاقوں میں 5سو پرائمری،3سو ہائی اسکولوں کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔

     

  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باوجود جاری رہا

    بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باوجود جاری رہا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کے باوجود اجلاس ایک گھنٹے سے زائد چلتا رہا، واک آﺅٹ پر ہونے کے باوجود اپوزیشن رکن نے چیمبر سے آکر کورم کی نشاندہی کی تو اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

    ایوان میں تعلیم جیسے اہم موضوع پر بحث ہورہی تھی، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جوں ہی شروع ہوا تو صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال کی جانب سے گزشتہ اجلاس میں لفافے لینے کے الزام پر صحافی بائیکاٹ کرگئے۔

    بعد ازاں حکومتی ارکان اور صوبائی وزیر تعلیم صحافیوں کو منانے آئے، عبدالرحیم زیارتوال نے وضاحت کی کہ میڈیا میں کوریج نہ ملنے کا گلہ کیا تھا دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں، جس پر بائیکاٹ ختم کردیا گیا، صحافی واپس لوٹے تو اپوزیشن ارکان ، وزراء کے استعفوں کے معاملے پر واک آﺅٹ کرگئے تھے۔

    ایوان نے این ایف سی ایوارڈ سے قبل وفاق سے ترقیاتی فنڈز کے اجراءسے متعلق قرارداد منظورکی جس کے بعد تعلیم کی بہتری سے متعلق تحریک کا آغاز ہوا۔

    ارکان کی لمبی تقریروں کے دوران کورم پر کسی نے دھیان نہ دیا، تقریباً ایک گھنٹے سے زائد تک صرف 7سے 8ارکان ہی ایوان میں موجود تھے کہ اچانک اپوزیشن رکن نے اپنے چیمبر سے آکر کورم کی نشاندہی کی۔

    اسپیکر اسمبلی یہ بات سن کر چونک گئے ، جس کے بعد ہال میں گھنٹیاں بھی بجائی گئیں مگر پھر بھی کورم پورا نہ ہوسکا۔

    تعلیم کی بہتری سے متعلق تحریک پر صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال بحث سمیٹ نہ سکے تو اسپیکر نے بحث آئندہ اجلاس میں جاری رکھنے کی رولنگ دیتے ہوئے ایوان کی کارروائی 20مئی جمعہ کی شام چاربجے تک کیلئے ملتوی کردی، مختلف یونیورسٹیز کے ڈیڑھ سو طلباءوطالبات نے بھی ایوان کی کارروائی دیکھی۔

     

  • را کے ایجنٹ کی گرفتاری: بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواء منظور

    را کے ایجنٹ کی گرفتاری: بلوچستان اسمبلی میں تحریک التواء منظور

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے صوبے سے را کے ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق اپوزیشن لیڈر کی تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرلی۔

    اسپیکر راحیلہ حمید خان درانی کی زیرصدارت ہونے والے اسمبلی اجلاس میں تحریک التواء پیش کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ را کے ایجنٹ کی گرفتاری سے واضح ہوگیا ہے کہ بھارت بلوچستان میں براہ راست مداخلت کررہا ہے۔

    تحریک کو رائے شماری کے بعد آئندہ اجلاس میں دوگھنٹے بحث کے لئے منظور کرلیا گیا۔

    جمعیت علماء اسلام کی رکن اسمبلی شاہدہ رؤف نے پوائنٹ آف آرڈر پر شہباز تاثیر کی بازیابی کے سلسلے میں ترجمان بلوچستان حکومت کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد بازی میں بیانات دینے سے ملک اور صوبے کی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔

    جس پر صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایوان کو یقین دلایا کہ شہباز تاثیر کی بازیابی کی تمام محرکات سے متعلق آئندہ اجلاس میں اسمبلی کو آگاہ کیا جائے گا۔

    اسمبلی نے تحفظ گواہان کا بل بھی منظور کرلیا جبکہ قومی مالیاتی کمیشن کی رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد اسمبلی کا اجلاس انتیس مارچ تک ملتوی کردیا گیا۔

     

  • تیل کی قیمت میں پندرہ روپے فی لیٹر کمی کی جائے، اراکین بلوچستان اسمبلی

    تیل کی قیمت میں پندرہ روپے فی لیٹر کمی کی جائے، اراکین بلوچستان اسمبلی

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے ملک میں تیل کی قیمتوں میں کم از کم پندرہ روپے فی لیٹر کمی لانے کی اپوزیشن کی لائی گئی قرار داد منظور کرلی۔

    تعلیمی اداروں کی سیکورٹی پر وزیر اعلی بلوچستان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ عوام اطمینان رکھیں ہم اپنے بچوں کا تحفظ ہر صورت میں یقینی بنائیں گے۔

    اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدار ت میں ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے رکن انجینئر زمرک خان اچکزئی کی جانب سے پیش کردہ قرار داد میں سفارش کی گئی کہ ملک میں تیل کی قیمتوں میں کم از کم پندرہ روپے فی لیٹر کمی لائی جائے۔

    اسمبلی نے ہرنائی اور زیارت میں سڑکوں کی جدید خطوط پر تعمیر کے لئے انہیں این ایچ اے کے سپرد کرنے اور کیسکو حکام کی جانب سے منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق حکومتی اراکین کی لائی گئی دو الگ الگ قرار دادیں بھی منظور کرلیں۔

    نیشنل پارٹی کی رکن یاسمین لہڑی کی جانب سے تعلیمی اداروں کی سیکورٹی سے متعلق پیش کی جانے والی تحریک التواء وزیر اعلی اور صوبائی وزیر داخلہ کی یقین دہانی پر واپس لے لی گئی۔

    تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے تعلیمی اداروں کو ہر ممکن سیکورٹی فراہم کرنے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کو تحفظ دیں گے۔

    اجلاس میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کی تحریک التواء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ مل کر لڑی جائے گی ، اسمبلی کا اجلاس 15 فروری تک ملتوی کردیا گیا.

  • اراکین بلوچستان اسمبلی بلوچوں کے خون کا سودا نہ کریں، ندیم نصرت

    اراکین بلوچستان اسمبلی بلوچوں کے خون کا سودا نہ کریں، ندیم نصرت

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے اپنے ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف بلوچستان اسمبلی کی قرارداد کی انتہائی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    ندیم نصرت نے کہاکہ اگر بلوچستان اسمبلی کے ارکان واقعتا سچا بلوچ خون رکھتے ہیں تو پہلے وہ اس سوال کا جواب دیں کہ بلوچستان اسمبلی کے ان نام نہاد بہادر ارکان اسمبلی نے بلوچستان کے ہزاروں شہید اورلاپتہ افراد کیلئے کب اور کتنی مذمتی قراردادیں پیش کی ہیں؟

    انہوں نے کہاکہ اگر بلوچستان اسمبلی کے یہ نام نہاد غیرت مند ارکان واقعی غیرت مند ہوتے تو بلوچستان میں بہائے جانے والے معصوم بلوچوں کے خون ناحق پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے نہیں رہتے اور سرکاری ایجنسیوں کے ترجمان بن کر قائد تحریک الطاف حسین کے خلاف بیان نہیں دیتے۔

    جنہوں نے ہمیشہ ملک کے مظلوم عوام کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے عوام کے حقوق کی حمایت کی اوران پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف ہمیشہ احتجاج کیا۔

    احتجاجی ریلیاں اور اجلاس کئے اور سینکڑوں بیانات بھی دیئے ہیں۔ندیم نصرت نے کہاکہ بلوچستان کے غریب بلوچوں کے خون کا سودا کرکے بلوچستان اسمبلی کے ارکان بننے والےالطاف حسین کے جرات مندانہ بیانات اور تقاریر پر انگلی اٹھانے کے بجائے بلوچستان کے عوام سے معافی مانگیں ۔