Tag: balochistan assmebly

  • بلوچستان اسمبلی نے ضمنی بجٹ برائے 2016-17منظور کرلیا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے 34ارب 50کروڑ 21لاکھ 777ہزار 249روپے کا ضمنی بجٹ برائے 2015-16منظور کرلیا ۔

    ارکان اسمبلی نے وسائل کی تقسیم میں بلوچستان کا کوٹہ بڑھانے پر زور دیا ہے، اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ خان زہری نے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کے 23 مطالبات زر پیش کئے۔

    ایوان نے غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 21 ارب 58کروڑ 41لاکھ 99 ہزار روپے جبکہ ترقیاتی اخراجات کی مد میں 12ارب 91 کروڑ 79 لاکھ 78 ہزار 249 روپے کے مطالبات زر کی منطوری دی ۔

    بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ 2016-17پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کا کہنا تھا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے بلوچستان کیلئے کچھ نہیں کیا جس کی زندہ مثال سی پیک ہے۔

    محرومیوں کے ازالے کیلئے سی پیک کا آغاز بلوچستان سے کیا جانا چاہئے، انہوں نے صوبائی بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات زیادہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر ترقیاتی اخراجات کا جائزہ لیکر دوبارہ ایوان میں پیش کرے۔

    حکومتی جعفر خان مندوخیل نے کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کو جائزہ حق دیا جائے قومی وسائل کی تقسیم میں صرف 9فیصد سے صوبے کو ترقی نہیں دیا جاسکتا ۔

    صوبائی وزراءسردار اسلم بزنجو ‘حامد اچکزئی اور پشتونخوامیپ کے رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زہرے نے وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کیلئے خاطر خواہ رقم نہ رکھنے پرافسوس کا اظہار کیا، صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

     

  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : عبدالمالک بلوچ نے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیا

    بلوچستان اسمبلی کا اجلاس : عبدالمالک بلوچ نے خود کو احتساب کیلئے پیش کردیا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیر اعلی بلوچستان عبد المالک بلوچ نے خود کو احتساب کے لیے پیش کردیا، اپوزیشن نے صوبائی کابینہ سے استعفیٰ مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے میگا کرپشن اسکینڈل کی گونج آج بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بھی سنائی دی ۔

    نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے خود کو احتساب کے لئے پیش کردیا جبکہ اپوزیشن نے صوبائی کابینہ سے استعفیٰ مانگ لیا۔

    اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈرپرسابق سیکرٹری خزانہ کرپشن اسکینڈل کا معاملہ اٹھایا۔

    ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کے دور میں یہ سب کچھ ہوتا رہا اور انہیں پتہ ہی نہیں چلا، اس موقع پراپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے صوبائی کابینہ سے نہ صرف استعفی طلب کیا بلکہ سنگین الزمات عائد کرتے ہوئے اجلاس کا واک آؤٹ بھی کیا۔

    لیاقت آغا نے الزام لگایا سابق حکومت کے ہر وزیر کے لندن میں فلیٹ ہیں۔ مشیر خزانہ میر خالد لانگو نے اعتراف کیا کہ بطور مشیر خزانہ ان سے کمزوریاں ہوئیں۔

    انہوں نے کہا تحقیقات ختم ہونے تک عہدے سے علیحدہ رہوں گا۔ بلوچستان اسمبلی کے اس انتہائی دلچسپ اوراہم اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری شریک نہیں ہوئے اور ن لیگ کے اراکین نے بھی کرپشن اسکینڈل کے معاملے پر چپ سادھ لی۔