Tag: Balochistan government

  • اہم خبر ،  عید الاضحیٰ‌ کی تعطیلات میں  اضافہ کردیا گیا

    اہم خبر ، عید الاضحیٰ‌ کی تعطیلات میں اضافہ کردیا گیا

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت کی جانب سے عید الاضحیٰ‌ کی تعطیلات میں ایک دن کا اضافہ کردیا گیا، اب عید کی تعطیلات 20سے23جولائی تک ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستا ن حکومت نے عید کی تعطیلات میں اضافہ کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ، جس میں کہا ہے کہ جمعےکوبھی عیدکی چھٹی ہوگی، عید کی تعطیلات 20سے23جولائی تک کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے عیدالاضحیٰ پر 3 چھٹیوں کا اعلان کیا گیا تھا ،21،20 اور 22جولائی کو عید کی تعطیلات ہوں گی۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ این سی اوسی خواہش تھی عید کی 5 دن کی چھٹیاں ہوں تاہم وفاقی کابینہ نے عید کی 3دن کی چھٹیاں منظورکی ہیں۔

    خیال رہے پاکستان میں عید الاضحیٰ 21 جولائی بروز بدھ کو منائی جائے گی۔

  • بلوچستان کا سندھ پر پانی چوری کا الزام ، حب ڈیم سے پانی روکنے کی دھمکی

    بلوچستان کا سندھ پر پانی چوری کا الزام ، حب ڈیم سے پانی روکنے کی دھمکی

    کوئٹہ : ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے سندھ حکومت پپر پانی چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی برقراررہی تو مجبوراً حب ڈیم سے پانی روکنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہگوادر سی پیک کامرکز ہے، کل وزیراعظم نےایک سوچ کااظہارکیاکہ ناراض لوگوں سےبات کی جائے، بلوچستان حکومت وزیراعظم کی اس سوچ کوسراہتی ہے ، بلوچستان حکومت نے3سال میں بڑے بڑےپراجیکٹ کااعلان کیاہے، انشااللہ امید ہے بلوچستان اب نظرانداز نہیں ہوگا۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت کو وفاق سے نہیں سندھ حکومت سے مسئلہ ہے، سندھ حکومت بلوچستان کی زمین کو بنجر کرنے پر تلی ہوئی ہے، بلوچستان کا1991میں ارسا کیساتھ معاہدہ ہوا تھا، گزشتہ20سال میں سندھ نے ہمارا پانی کاحصہ کبھی پورانہیں دیا۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ ارسا کیساتھ بلوچستان کا 10ہزار 900 کیوسک پانی کا معاہدہ ہے ، معاہدے کے برعکس بلوچستان کو صرف 7ہزار کیوسک پانی مل رہاہے، مجموعی طورپر 2ماہ میں بلوچستان کا 42فیصد حق ماراگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی طرف سے ہمیں 42 فیصد پانی کی شارٹ فال کا سامنا ہے اور بلوچستان کو10 ہزار981 کیوسک پانی کی ضرورت ہے، بلوچستان کوپانی مہیاکرنےکی ذمہ داری سندھ کی ہے لیکن مرادعلی شاہ نے انکار کیا تھاکہ پورا پانی بلوچستان کو مہیا نہیں کیا جائے گا۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سےہماری شکایتوں کومستردکردیاجاتاہے، ہم واپڈاسےدرخواست کرتےہیں وہ اس معاملےمیں مددکرے، سندھ حکومت جمہوریت اور وفاقیت کا دعویٰ کرتی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے 20سال سے بلوچستان کے حق پر ڈاکہ ڈالاجارہاہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے دھمکی دی کہ اگر سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی برقرار رہی تو مجبوراً حب ڈیم سے پانی روکنا پڑے گا، ہمیں 500کیوسک پانی تونسہ بیراج پنجاب سے ملتا ہے، بلوچستان میں پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے، سندھ حکومت ہمارا پانی روک رہی ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت ارسا معاہدے کے تحت بلوچستان کو پانی مہیا کرے، اس سال بلوچستان کی زراعت کو 77ارب کا نقصان ہورہا ہے، جس کی ذمہ دارسندھ حکومت ہے۔

  • بلوچستان حکومت نے مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

    بلوچستان حکومت نے مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

    کوئٹہ: ترجمان بلوچستان حکومت نے کرونا وبا کی تیسری لہر کے دوران عوام کی جانب سے بد احتیاطی پر خبردار کیا ہے کہ بلوچستان میں 12.5فیصدتک کیسزپہنچ گئے، ہم مکمل لاک ڈاؤن سے ایک قدم پیچھے ہیں، اسپتال بھرجانے جیسی صورتحال کے قریب آگئے ہیں

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں کرونا کے کیسز 12.5فیصدتک پہنچ گئے ہیں،اسپتال بھرجانے جیسی صورتحال کے قریب آگئے ہیں، کرونا کے مزید پھیلاؤ روکنے کے لئے چھوٹے بڑےاجتماعات پر دفعہ144کےتحت پابندی لگادی گئی ہے۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں جمعرات ،جمعہ کو کاروبار بند رہے گا، تاجر برادری کی مشاورت اور سہولت کو دیکھ کر فیصلہ کیا ہے، ہم مکمل لاک ڈاؤن سے ایک قدم پیچھے ہیں، مکمل لاک ڈاؤن کا شوق نہیں ،کیسز بڑھیں گے تو مجبور ہوں گے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس وقت کوئٹہ میں کورونا کے 26 مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، بلوچستان میں آکسیجن کی کوئی قلت نہیں ہے، بینظیر اسپتال میں ایک اور سول اسپتال میں 3آکسیجن پلانٹ ہیں، مزید دو آکسیجن پلانٹ لگانے کیلئے ٹینڈر جاری کردیئے، اس کے علاوہ دو نجی کمپنیوں سے صوبےبھرم یں آکسیجن کی فراہمی کامعاہدہ ہے ساتھ ہی کرونا کی تیسری لہر کے پیش نظر اسپتالوں میں مزید آئی سی یو یونٹ بنانےکی ہدایت کی ہے۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں طبی شعبےکو تمام سہولتیں فراہم کررہےہیں، عوام سے اپیل ہے کہ کرونا ایس اوپیز پر عمل کریں، بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں، ماسک کا استعمال کریں۔

    دوسری جانب کرونا کے بڑھتے کیسز اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کرونا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن رجسٹریشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی نے بلوچستان میں تمام اعلیٰ اور ثانوی نجی تعلیمی ادارے بندکرنےکا اعلان کردیا ہے۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن رجسٹریشن اینڈریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر نجی تعلیمی ادارےعید تک بند رہیں گے۔

  • بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے  سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی

    بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی

    کوئٹہ : بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی، وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ ایک ہفتے کے ٹیسٹ نتائج دیکھ کر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی زیر صدارت اجلاس میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا حتمی فیصلہ نہ ہوسکا ، لاک ڈاؤن سےمتعلق حتمی فیصلے کیلئے آج پھر اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ ایک ہفتےکےٹیسٹ نتائج دیکھ کر کیا جائے گا، کیسزمیں غیرمتوقع اضافہ باعث تشویشناک ہے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ صورتحال بدستورخطرناک ہے، الارمنگ صورتحال سےمتعلق تاجروں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، کورونا کے باعث عید بھی سادگی سے منائیں گے۔

    یاد رہے انجمن تاجران از خود10مئی سے دکانیں ،مارکیٹیں کھولنے کااعلان کرچکےہیں جبکہ ڈاکٹرز کی جانب سے باربار لاک ڈاؤن کی بجائے کرفیو کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے بلوچستان میں24گھنٹےکےدوران مزید66افرادمیں کوروناکی تشخیص ہوئی ، جس کے بعد صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1725 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ کورونا کے شکار مزید 2افرادجاں بحق ہوگئے، کوروناسےجاں بحق افراد کی تعداد24ہوگئی، اب تک 13ہزار 241افراد کے ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 209ہے۔

  • کرونا وائرس: پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد

    کرونا وائرس: پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد

    کوئٹہ: کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشے کے تحت بلوچستان حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی، تافتان میں موجود 100 کے قریب زائرین کو واپس کوئٹہ بلا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشے کے تحت پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی۔ مذکورہ پابندی ایران میں کرونا وائرس سے 5 افراد کی ہلاکتوں کے بعد لگائی گئی ہے۔

    تافتان میں موجود 100 کے قریب زائرین کو واپس کوئٹہ بلا لیا گیا ہے اور محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ زائرین کو تا حکم ثانی اجازت نامے جاری نہیں ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحد پر خصوصی چیک پوسٹیں بھی قائم کرنے کی ہدایت جاری کردی گی، زائرین کو نہ روکنے پر متعلقہ ڈی سی، اے سی اور ایس پی ذمے دار ہوں گے۔

    فی الوقت تافتان میں ایران سے آنے والوں کی اسکریننگ بھی کی جارہی ہے جس کے لیے ضروری طبی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں محکمہ داخلہ بلوچستان نے سفارش کی ہے کہ پاک ایران سرحد پر آمد و رفت محدود کی جائے۔

    اجلاس میں پاک ایران زائرین آپریشن فوری طور پر روکنے کی سفارش کی گئی جبکہ کہا گیا کہ پاک ایران سرحد پر زائرین کے لیے اسکریننگ کیمپس لگائے جائیں۔ حکام نے کوئٹہ، مستونگ، نوشکی اور چاغی میں خصوصی چیک پوسٹس کے قیام کی سفارش کی ہے۔

    گزشتہ روز ایران سے منسلک بلوچستان کے اضلاع میں ایمرجنسی بھی نافذ کی جاچکی ہے جبکہ تافتان بارڈر پر اضافی عملہ بھی تعینات کردیا گیا تھا۔ ڈاکٹرز کی خصوصی ٹیم بھی تافتان بارڈر پر پہنچ چکی ہے۔