Tag: Balochistan High Court

  • ایک سال کے دوران کتنے مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا؟

    کوئٹہ: سال 2022 کے دوران بلوچستان ہائیکورٹ نے 6 ہزار 624 کیسز کا فیصلہ سنایا، سال بھر کے دوران ہائیکورٹ میں 6 ہزار 988 نئے کیسز دائر ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ نے سنہ 2022 کے دوران کیسز سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیے، سال 2022 کے دوران بلوچستان ہائیکورٹ نے 6 ہزار 624 کیسز کا فیصلہ سنایا۔

    سال 2022 کے شروع میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد 4 ہزار 108 تھی، سال بھر کے دوران 6 ہزار 988 نئے کیسز دائر ہوئے۔ اس وقت مجموعی طور پر 4 ہزار 472 کیسز زیر التوا ہیں۔

    بلوچستان ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ سال کے شروع میں بلوچستان کی ماتحت عدالتوں میں 15 ہزار 675 کیسز زیر التوا تھے، سال بھر کے دوران ماتحت عدالتوں میں 56 ہزار 47 نئے مقدمات دائر ہوئے۔

    سال بھر کے دوران ماتحت عدالتوں نے 55 ہزار 702 مقدمات کا فیصلہ سنایا جس کے بعد اب زیر التوا کیسز کی تعداد 16 ہزار 20 ہے۔

  • بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی پر درج تمام مقدمات ختم کر دیے

    بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی پر درج تمام مقدمات ختم کر دیے

    کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی پر درج تمام مقدمات ختم کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق متنازع ٹوئٹس کے کیس میں آج بلوچستان ہائیکورٹ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی پر صوبے میں درج تمام مقدمات ختم کر دیے۔

    کیس کی سماعت جسٹس عبدالحمید بلوچ نے کی، سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف تین مقدمات وندر، بیلہ اور چمن میں درج تھے، سواتی کے خلاف درج 5 مقدمات پہلے جب کہ 3 آج ختم کر دیے گئے۔

    اس سے قبل آج اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں اعظم سواتی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، جس میں نئے جج کی تعیناتی کے باعث دوبارہ دلائل کا آغاز ہوا۔

    اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمے کے مدعی متاثرہ فریق نہیں ہے، مقدمہ ایف آئی اے کی جانب سے درج کیا گیا، توہین کا معاملہ بنتا ہی نہیں، زیادہ سے زیادہ توہین کے معاملے میں ہزار روپے جرمانہ بنتا ہے، انھوں نے کہا کہ 75 سال کے شہری کو دو صوبوں میں گھماتے رہے۔

    اس سے قبل اسپیشل جج سینٹرل راجہ آصف محمود نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، لیکن ان کا تبادلہ کر دیا گیا، جس کے بعد جج اعظم خان کو نیا اسپیشل جج سینٹرل تعینات کیا گیا ہے۔

  • بلوچستان ہائیکورٹ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا

    بلوچستان ہائیکورٹ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے کے حوالے سے دائر آئینی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، آئینی درخواست رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل اورجسٹس روزی خان بڑیچ پرمشتمل بینچ نے سینڈک منصوبے کے معاہدے کے حوالے سے دائر آئینی درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت میں درخواست گزار رکن صوبائی اسمبلی ثناءبلوچ، ایم ڈی سینڈک پراجیکٹ ودیگر عدالت میں پیش ہوئے، سماعت میں فریقین کے وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کیے جس کے بعد عدالت نے سینڈک پراجیکٹ میں مزید ڈرلنگ اور پیداوار سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    علاوہ ازیں بلوچستان ہائی کورٹ میں ای کورٹ کے تحت دوسرے روز پانچ کیسز کی سماعت کی گئی، کیسز کی سماعت چیف
    جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

    ای کورٹ نے ایک فوجداری اپیل اور چار فوجداری پٹیشن کو نمٹا دیا جبکہ پریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں تمام کرمنل کیسز کو نمٹا دیا گیا۔ واضح رہے کہ ای کورٹ مزید دو روز مختلف نوعیت کے کیسزکی سماعت کرے گی۔

  • بلوچستان ہائیکورٹ کا  نوابزادہ گزین مری کو رہا کرنے کا حکم

    بلوچستان ہائیکورٹ کا نوابزادہ گزین مری کو رہا کرنے کا حکم

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق وزیر داخلہ بلوچستان نوابزادہ گزین مری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس جمال احمد مندوخیل اور جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے نوابزادہ گزین مری کی 3ایم پی او کے تحت گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی ۔

    سماعت میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) عتیق احمد اور سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    بینچ نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نوابزادہ گزین مری کی 3ایم پی او کے تحت گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیدیا۔

    گزین مری کو 29ستمبر کو 3ایم پی او کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا، جس کے خلاف ان کے وکیل نے بلوچستان ہائیکورٹ آئینی درخواست دائر کی تھی ، گزین مری پر مختلف مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں ان کی ضمانت لی جاچکی ہے۔

    گذشتہ سماعت میں نواب زادہ گزین مری کو ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : گزین مری 18 سالہ جلاوطنی کےبعد کوئٹہ پہنچنے پرگرفتار


    یااد رہے کہ بلوچستان میں مری قبیلے کے رہنما نوابزادہ گزین مری کو سٹس نوازمری قتل کیس میں 22ستمبر کو ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ 18 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن پہنچے تھے۔

    واضح رہے کہ نوابزادہ گزین  مری 1990 کی دہائی میں صوبہ بلوچستان کے وزیرداخلہ کے عہدے پرفائز رہ چکے ہیں، گزین مرین مرحوم بلوچ رہنما خیر بخش مری کے بیٹے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔