Tag: Balochistan MPA’s

  • حکومت بلوچستان اور اپوزیشن میں معاملات طے پاگئے

    حکومت بلوچستان اور اپوزیشن میں معاملات طے پاگئے

    کوئٹہ: بلوچستان اور اپوزیشن میں معاملات طے پاگئے، اپوزیشن ارکان نے دو ہفتے سے جاری دھرنا ختم کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی ایف آئی آر واپس لئے جانے پر اپوزیشن اراکین تیرہ دن بعد تھانہ بجلی گھر چھوڑ کر ایم پی اے ہاسٹل لوٹ گئے، اپوزیشن اراکین آج صبح تھانے سے ریلی کی صورت میں ایم پی اے ہاسٹل روانہ ہوئے۔

    ریلی میں اپوزیشن جماعتوں جمعیت علمائے اسلام، بی این پی مینگل کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، ریلی اپوزیشن اراکین کو لیکر بجلی گھر تھانے سے براستہ زرغون روڈ ایم پی اے ہاسٹل پہنچ کر ختم ہوئی۔

    اس موقع پر اپوزیشن رہنماوں کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کی واپسی حکومت کی شکست ہے ،کھیل اب شروع ہوا حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: اپوزیشن کا اسمبلی کے باہر دھرنا، اہلکاروں اور ارکان میں دھکم پیل

    دوسری جانب جام حکومت کیخلاف لائحہ عمل کے لئے اپوزیشن جماعتوں نے کل اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں جےیو آئی (ف) ،بی این پی مینگل،پشتونخوامیپ اور آزاد رکن شریک ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حکومت کیخلاف اسمبلی کےاندر اور باہر احتجاج سمیت دیگر آپشنز پر غور ہوگا۔

    یاد رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں اٹھارہ جون کو ہونے والے ہنگامہ آرائی کا مقدمہ اپوزیشن کے 17 اراکین اسمبلی سمیت دو سو سے زائد افراد کیخلاف درج کیا گیا تھا جس پر اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر اراکین اسمبلی گزشتہ تیرہ روز سے تھانے میں گرفتاری دینے کیلئے بیٹھے ہوئے تھے۔

  • کوئٹہ میں رکن بلوچستان اسمبلی کی گاڑی نے ٹریفک اہلکار کو کچل دیا

    کوئٹہ میں رکن بلوچستان اسمبلی کی گاڑی نے ٹریفک اہلکار کو کچل دیا

    کوئٹہ : بلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی مجید اچکزئی کی گاڑی نے ٹریفک پولیس اہلکار کو کچل ڈالا، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رکن بلوچستان اسمبلی ایم پی اے مجیداچکزئی کی گاڑی کی ٹکر سے ٹریفک اہلکار عطااللہ جاں بحق ہوگیا، ٹریفک حادثےکی سی سی ٹی وی فوٹیج اےآروائی نیوزنےحاصل کرلی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جی پی او چوک پر ٹریفک سارجنٹ سب انسپکٹر حاجی عطااللہ کو سب کے سامنے کچلا گیا تھا، مجید اچکزئی گاڑی خود چلارہے تھے، مجید اچکزئی کو بچانے کیلئے حکومتی افراد کا پولیس پر شدید دباؤ ہے۔

    واضح رہے گاڑی کی ٹکرکاواقعہ چند روز پہلے کوئٹہ میں پیش آیا تھا۔

    پولیس نے پہلے ڈرائیور کو گرفتار کر کے گاڑی قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا مگر مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا۔

    خیال رہے کہ مجید اچکزئی محمود خان اچکزئی کے قریبی رشتےداربھی ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔