Tag: Balochistan opposition

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ، اپوزیشن نے بڑا دعویٰ کردیا

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ، اپوزیشن نے بڑا دعویٰ کردیا

    کوئٹہ : اپوزیشن نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کےخلاف عدم اعتماد کےلئے مطلوبہ تعداد پوری ہونے کا دعویٰ کردیا، اپوزیشن رہنما کا کہنا ہے کہ جام کمال کی پالیسیوں سے ان کی پارٹی اوراتحادی جماعتوں کے لوگ نالاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ عدم اعتماد کےلئےمطلوبہ تعداد پوری ہے، اپوزیشن کے 23ارکان ہیں مطلوبہ تعدادسےزیادہ لوگ ساتھ ہیں۔

    اپوزیشن رہنما اخترحسین لانگو نے کہا ہے کہ اسپیکر7روزمیں اجلاس بلانےکےپابندہیں، جام کمال کی پالیسیوں سےانکی پارٹی اوراتحادی جماعتوں کےلوگ نالاں ہیں، تحریک عدم اعتمادکےبعدحکومت نےرابطے کئے مگراب دیرہوچکی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان سے حکومتی و اتحادی ارکان اسمبلی کی اہم ملاقات ہوئی ، جس میں اتحادی جماعتوں کےارکان کاجام کمال کی حمایت کا اظہار کردیا ہے۔

    ارکان نے گفتگو میں کہا کہ سیاست میں ناراضگی ہوتی رہتی ہے، دوستوں کومنا لیں گے، وہ ہمارے ساتھ ہیں، اپوزیشن کو مایوسی ہوگی۔

    اتحادی جماعتوں کے ارکان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی، ہم آپ پربھرپوراعتمادکرتےہیں اور آپ کیساتھ کھڑے ہیں۔

  • کوئٹہ: متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کا گرفتاری دینے کا فیصلہ

    کوئٹہ: متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کا گرفتاری دینے کا فیصلہ

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں دو روز قبل ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جواب میں ارکان اسمبلی نے بھی نئی حکمت عملی اپنالی ہے۔

    بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے آج گرفتاری دینےکا فیصلہ کیا ہے، جن کیخلاف مقدمہ درج ہواہے وہ گرفتاری دینگے۔

    ملک سکندر نے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان بجلی گھرتھانے میں گرفتاریاں دینگے، ارکان کی گرفتاریوں کے بعد متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی کےباہردھرنا دینگے۔

    جمعے کے روز بجٹ سے قبل اپوزیشن کے احتجاج کے باعث صوبائی اسمبلی کا احاطہ میدان جنگ بن گیا تھا، بجٹ میں متحدہ اپوزیشن کا بجٹ نظر انداز کئے جانے پر شدید احتجاج کیا اور اسمبلی کے چاروں دروازے تالے لگا کر بند کردیئے۔

    پولیس حکام نے ایم پی اے ہاسٹل کے قریب اسمبلی گیٹ کھلوانے کی کوشش کی جس پر اپوزیشن ارکان اور پولیس حکام میں تلخ کلامی ہوئی،اس دوران پولیس کی بکتر بند گاڑی نے ٹکر مار کر اسمبلی کا گیٹ توڑا جس کے زد میں آکر ارکان اسمبلی بابو رحیم اور عبدالواحد صدیقی زخمی ہوئے۔

    واقعے کے بعد پولیس اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے اور ہاتھاپائی ہوئی جبکہ پولیس نے اپوزیشن ارکان کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی، ہنگامہ آرائی میں کئی اپوزیشن ارکان زخمی ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان پر جوتا پھینکنے کی کوشش ناکام

    احتجاج کے بعد متحدہ اپوزیشن گزشتہ تین روز سے بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائے ہوئے ہے جبکہ آج سے متحدہ اپوزیشن کی کال پر کوئٹہ سے دیگر صوبوں کو جانیوالی قومی شاہراہوں کو بلاک کر دیا گیا۔

    کوئٹہ سے چمن اور پنجاب و خیبر پختونخوا سے ملانے والی شاہراہ کو کچلاک کے مقام سے بند کیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ سے تفتان اور کوئٹہ سے کراچی جانیوالی آر سی ڈی شاہراہ کو میاں غنڈی کے مقام سے بلاک کیا گیا۔

    شاہراہوں کی بندش سے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، دونوں جانب سفر کرنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔