Tag: بلوچستان

  • بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    کوئٹہ : بلوچستان کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا ، جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں وفاق کی طرز پر اضافہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے نئے مالی سال کا بجٹ آج شام 4بجے پیش ہوگا ، بجٹ کا کل حجم 800 ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

    اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گورنر بلوچستان نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس کل شام 4 بجے طلب کرلیا، جس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔

    ذرائع محکمہ خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لیے سرپلس بجٹ پیش کیا جارہا ہے،این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کو وفاق سے 667ارب 55کروڑ روپے ملیں گے، قابل تقسیم محاصل سے بلوچستان کی آمدنی کاتخمینہ 647ارب 70کروڑ روپے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس ،تیل پر رائیلٹیز سےبراہ راست بلوچستان کو 20ارب 55 کروڑ روپے ملیں گے، رواں مالی سال کے مقابلے بلوچستان کو وفاق سے آئندہ مالی سال15ارب 32کروڑ روپے زیادہ ملیں گے۔

    محکمہ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ صوبائی محصولات سے بلوچستان کے وسائل سے آمدنی کا تخمینہ 120 ارب روپے سے زائد ہوگا جبکہ ریکوڈک سے بلوچستان کو ڈھائی ارب روپے ملے ہیں اور پاکستان پیٹرولیم نے 57 ارب کے بقایا جات اقساط میں دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلوچستان صوبائی کا بجٹ کا حجم 850 ارب روپے سے زائد ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 190 ارب سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم ،صحت کے شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے، تعلیم کیلئے 100ارب روپے سے زائد ،صحت کیلئے 61 ارب روپے مختص ہونے کاامکان ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ 25 فیصد اضافے کیساتھ محکمہ تعلیم کا بجٹ 120 ارب روپے سے زائد ہوگا اور بچوں کو اسکولوں میں لانے کیلئے 2ارب روپے مختص کیےجارہے ہیں جبکہ 10فیصداضافے کیساتھ محکمہ صحت کیلئے67 ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں ۔

    وفاقی طرز پر گریڈ 1تا16ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیاجارہا ہے جبکہ گریڈ 17 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے اور پنشن کی مد میں 15 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔

    زرعی ٹیوب ویلوں کو بجلی سے شمسی توانائی پرمنتقلی کیلئے10ارب روپے مختص کیئے جارہے ہیں جبکہ یونیورسٹیز کی گرانٹ کو ڈھائی ارب سے بڑھاکر 5ارب روپے کیا جارہا ہے۔

    بجٹ پر 24 اور 25 جون کو بحث ہوگی جبکہ 29 جون کو بجٹ کی ایوان سے منظوری لی جائے گی۔

  • بلوچستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مراکز قائم کرنے کی کوشش ناکام، کئی دہشتگرد پکڑے گئے

    بلوچستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مراکز قائم کرنے کی کوشش ناکام، کئی دہشتگرد پکڑے گئے

    اسلام آباد : انٹیلی جنس ایجنسی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بلوچستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مراکز قائم کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے کئی دہشت گردوں کو پکڑلیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپریشن کرتے ہوئے بلوچستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مراکز قائم کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کامیاب آپریشن کے دوران کئی دہشتگرد پکڑے گئے، پکڑے گئے دہشت گردوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان خوارج کی شوریٰ کا مطلوب کمانڈر شامل ہیں۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق نیٹ ورک کے تانےبانے اندرونی و بیرونی دہشتگروں سے ملتے ہیں اور پکڑا گیا کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر مختلف علاقوں میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    گرفتار دہشت گردوں سے تفتیش جاری ہے ، جس میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔

  • گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں: وزیر داخلہ بلوچستان

    گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں: وزیر داخلہ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا ہے کہ گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے گوادر باڑ سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ باڑ لگانے کے حوالے سے ریاست کے خلاف عوام کو ورغلانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور گوادر کے عوام کو بد ظن کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا گوادر کے حوالے سے جو بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے وہاں کے عوام کی منشا اور مفاد میں کیے جائیں گے، گوادر پر سب سے پہلے گوادر کے لوگوں کا ہی حق ہے۔

    میر ضیا لانگو نے کہا کہ گوادر میں باڑ لگانے کے حوالے سے نہ کوئی فیصلہ ہوا ہے نہ ہی کوئی اجلاس یہ محض ایک پروپگنڈا ہے، گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے کی بے بنیاد افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ غلط بیانیے کے ذریعے ریاست اور نوجوانوں میں خلیج پیدا کی جا رہی ہے، ذاتی رائے کو زمینی حقائق اور سچائی کے پیمانے سے ناپنا ضروری ہے۔

  • میرسرفراز بگٹی کا بلوچستان میں سویٹ ہوم کے قیام کا اعلان

    میرسرفراز بگٹی کا بلوچستان میں سویٹ ہوم کے قیام کا اعلان

    وزیراعلیٰ میرسرفراز بگٹی نے بلوچستان میں بھی سویٹ ہوم کے قیام کا اعلان کردیا، خود سویٹ ہوم چلانے کا عندیہ بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے سویٹ ہوم اسلام آباد کا دورہ کیا جبکہ انھوں نے ادارے کے لیے 5 کروڑ گرانٹ دینے کا بھی اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھی سویٹ ہوم بنائیں گے، کوئٹہ میں سویٹ ہوم میں اور پاپا جانی مل کرچلائیں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یہاں کے ماحول نے مجھے جذباتی کردیا ہے، میں کسی دن کسی تقریب کے بغیر آکر بچوں سے ملاقات کرونگا۔

    دریں اثنا چیف ایگزیکٹیو افسر پاکستان سویٹ ہوم زمرد خان نے کہا کہ پاکستان سویٹ ہوم کا اگر مختصر ترجمہ کیا جائے تو یہ اللہ کی رحمت ہوگا، پاکستان سویٹ ہوم کے بچے پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کریں گے۔

    زمرد خان نے کہا کہ سویٹ ہوم کے 2 درجن بچے قائد اعظم یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہیں، یہ سویٹ ہوم صرف اور صرف اللہ کا کرم ہے۔ اللہ نے مجھے ان فرشتوں اور پریوں کی خدمت کیلئے 3 بار زندگی دی۔

    چیف ایگزیکٹیو افسر پاکستان سوئٹ ہوم نے کہا کہ ہرشعبہ تعلیم میں سویٹ ہوم کے بچے پڑھ رہے ہیں، اللہ کی رحمت ہے کہ 3 ارب کی زمین پاکستان سویٹ ہوم کو دی گئی۔

  • بلوچستان میں محکمہ موسمیات کے نظام کو جدید بنانے کا منصوبہ شروع نہ ہو سکا، فنڈنگ رکنے کا خطرہ

    بلوچستان میں محکمہ موسمیات کے نظام کو جدید بنانے کا منصوبہ شروع نہ ہو سکا، فنڈنگ رکنے کا خطرہ

    کوئٹہ: بلوچستان میں بارش کی مقدار اور طوفان کی شدت کی پیشگوئی کرنے والے پہلے جدید ترین ریڈار کی تنصیب کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا، 6 ماہ سے صوبائی حکومت کے مختلف محکمے زمین دینے یا نہ دینے کے لیے خط و کتابت تک محدود ہیں۔

    بلوچستان بالخصوص صوبے کی ساحلی پٹی موسمیاتی تبدیلی، شدید اور طوفانی بارشوں کی زد میں ہے، اس کے باوجود محکمہ موسمیات پاکستان کے نظام کو جدید بنانے کے منصوبے کے تحت گوادر میں پہلے جدید ترین ریڈار ڈول پولارائزڈ ریڈار (ایس بینڈ) کی تنصیب کا منصوبہ زمین نہ ملنے کے باعث تاحال شروع نہیں ہو سکا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق محکمہ موسمیات پاکستان کی جانب سے ورلڈ بینک کی فنڈنگ سے گوادر میں 2 ارب روپے سے زائد لاگت کا جدید ترین ویدر ریڈار نصب کیا جانا ہے، جو بارش کے وقت کے علاوہ ملی میٹرز میں بارش کی مقدار اور طوفانوں کی شدت کی پیشگوئی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    اس ضمن میں محکمہ موسمیات پاکستان نے گوادر کے کوہ باطل پر ایک ایکڑ زمین کی فراہمی کے لیے اکتوبر 2023 میں بلوچستان حکومت کو خط لکھا ہے، تاہم 6 ماہ گزرنے کے باوجود زمین دینے یا نہ دینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ چیف سیکریٹری بلوچستان آفس، ڈپٹی کمشنر گوادر، محکمہ ریونیو اور پی ڈی ایم اے خط و کتاب تک محدود ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے ایک عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ تاحال 6 کے قریب خطوط صوبائی حکومت کو لکھے گئے ہیں، صوبائی عہدے داران سے ملاقات کرنے کی کوشش کی گئی ہے، تاہم کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، جب کہ 6 ماہ بعد خط کا جواب یہ آیا ہے کہ صوبائی محکمہ تاحال زمین دینے سے متعلق جائزہ لے رہا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ صوبائی محکموں کی سست روی اور عدم توجہی کے باعث ورلڈ بینک کے فنڈ سے لگنے والا یہ منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے، آئندہ چھ ماہ میں ریڈار کی تنصیب پر کام شروع نہ ہوا تو آئندہ سال منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق جائزہ اجلاس میں اس کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔

    عہدے دار کے مطابق ملک میں ایکنک کی منظوری کے بعد ورلڈ بینک کے فنڈ سے ملک بھر میں 50 ملین ڈالر کا موڈرنائزیشن آف ہائیڈرومیٹ سروس کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ بلوچستان میں شدید بارشوں اور طوفانوں کے خطرات کے پیش نظر صوبہ بالخصوص ساحلی پٹی کو اوّلیت دی گئی ہے اور پہلی مرتبہ ڈول پولارائزڈ ریڈار (ایس بینڈ) گوادر میں نصب ہونا ہے، اگر بروقت یہ منصوبہ شروع نہ ہوا تو بلوچستان جدید ریڈار سے محروم ہو کر شدید بارشوں اور طوفان سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی صلاحیت حاصل نہیں کر پائے گا۔

    اس حوالے سے بلوچستان حکومت کا مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم جواب موصول نہیں ہوا، محکمہ موسمیات کے عہدے دار کے مطابق اس منصوبے کے تحت گوادر کے علاوہ کوئٹہ اور قلات میں بھی تین جدید ریڈار اور صوبہ بھر میں 105 آٹو میٹک ویدر اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں۔

    ان منصوبوں کے مکمل ہونے سے بلوچستان میں محکمہ موسمیات کلائمٹ اینڈ انوائرنمنٹل ڈیٹا بیس بنانے کی صلاحیت حاصل کرے گا، جو صوبے میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کے علاوہ پائیدار ڈیمز کی تعمیر میں درکار معلومات کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ یاد رہے ورلڈ بینک کے فنڈ سے اسی نوعیت کا 60 ملین ڈالرز کا منصوبہ 2021 میں تاخیر کے باعث پہلے بھی منسوخ ہو چکا ہے۔ دوسری جانب 2022 کے سیلاب میں بلوچستان میں تعمیر کیے گئے متعدد ڈیم ٹوٹ چکے ہیں۔

  • بچوں کا مستقبل داؤ پر، اسکولوں میں مستقل اساتذہ نے اپنے متبادل اساتذہ رکھ لیے

    بچوں کا مستقبل داؤ پر، اسکولوں میں مستقل اساتذہ نے اپنے متبادل اساتذہ رکھ لیے

    کوئٹہ: بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، بلوچستان کے اسکولوں میں مستقل اساتذہ نے اپنے متبادل اساتذہ رکھ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع کے اسکولوں میں مستقل اساتذہ کی جانب سے اپنے متبادل اساتذہ رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن بلوچستان نے سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق سیکریٹری تعلیم صالح ناصر ان دنوں مختلف اضلاع میں اسکولوں کا دورہ کر رہے ہیں، ضلع قلعہ سیف اللہ کے اسکولوں کے دورے کا دوران یہ انکشاف ہوا کہ اسکولوں میں مستقل اساتذہ اپنی جگہ کسی اور شخص کو پیسے دے کر اسکول میں بچوں کو پڑھانے کے لیے بھیجتے ہیں۔

    سیکریٹری محکمہ اسکول ایجوکیشن نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے تمام اساتذہ کو ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی تنبیہ جاری کر دی، اور کہا کہ اساتذہ دو دن کے اندر اپنی ڈیوٹی پر حاضر ہو جائیں، انھوں نے وارننگ دی کہ اگر اساتذہ کی جگہ کسی اور کو اسکول میں پڑھاتے ہوئے دیکھا گیا تو اصل ٹیچر کو برخاست کر دیا جائے گا، اور ہیڈ ماسٹر کے خلاف سخت کارروائی کے علاوہ متبادل ٹیچر پر بھی مقدمہ درج ہوگا۔

    سیکریٹری تعلیم بلوچستان صوبے کے ڈویژنل ایجوکیشن ڈائریکٹرز اور ضلعی آفیسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ متبادل ٹیچرز کی نشان دہی کی جائے اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

  • بلوچستان میں طوفانی بارش، مکان کی چھت گرنے سے 5 افرادجاں بحق

    بلوچستان میں طوفانی بارش، مکان کی چھت گرنے سے 5 افرادجاں بحق

    کوئٹہ : بلوچستان میں طوفانی بارش کے باعث کمرے کی چھت گرگئی ، جس کے نتیجے میں پانچ مزدور ملبے تلے دب کرجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی بلوچستان کے مختلف اضلاع میں موسلا دھار بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا، کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال ہے، آبی ریلا کوئلہ کی کان میں داخل ہوگیا۔

    ضلع دُکی میں موسلادھار بارش کے باعث سیلابی صورتحال ہے، معراج کول ایریا میں طوفانی بارش سے کمرے کی چھت گرگئی، جس میں پانچ مزدورملبےتلے دب کرجاں بحق ہوگئے۔

    دوسری جانب ۔شیرانی کے علاقے دانہ سر کے مقام پر لینڈسلائنڈنگ کےباعث خیبرپختونخوا اوربلوچستان کےدرمیان زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، جس کے باعث سینکڑوں مسافر پھنس گئے۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق شاہراہ کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے، زیارت میں بارش سے ساتھ ژالہ باری بھی ہوئی ،لورالائی اور گردونواح میں بھی بادل برسے۔

    محکمہ موسمیات نے شمالی بلوچستان میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی کی ہے۔

  • 2 ہزار عادی غیر حاضر ٹیچرز کی برطرفی کے لیے کارروائی شروع

    2 ہزار عادی غیر حاضر ٹیچرز کی برطرفی کے لیے کارروائی شروع

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے 2 ہزار عادی غیر حاضر ٹیچرز کی برطرفی کا فیصلہ کر لیا ہے، غیر فعال اسکولوں کی فعالیت اور تدریسی اسٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    آج پیر کو وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کا اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف کیڈرز کے دو ہزار عادی غیر حاضر ٹیچرز کی برطرفی اور غیر فعال اسکولوں کی فعالیت اور تدریسی اسٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں بلوچستان کی شرح تعلیم میں اضافے، اساتذہ کی حاضری، بنیادی سہولیات کی فراہمی سمیت سرکاری تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل و مشکلات کا جائزہ لیا گیا اور مجموعی صورت حال اور کارکردگی کو بہتر بنانے سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان دو ماہ کے اندر اندر عادی غیر حاضر ٹیچرز کی برطرفی کی کارروائی مکمل کریں گے، سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لیے اسکولوں میں مرحلہ وار بائیو میٹرک سسٹم نصب ہوگا، جس کو متعلقہ تعلیمی ادارے کا سربراہ ہر صورت بحال رکھے گا، بائیو میٹرک سسٹم میں کسی بھی قسم کی خرابی کا ذمہ دار اسکول سربراہ ہوگا، ابتدائی طور پر بائیو میٹرک کے اس پائلٹ پروجیکٹ کی شروعات ضلع ڈیرہ بگٹی اور ضلع موسیٰ خیل سے کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ مقامی تعلیمی افسران کو جواب دہ اوراساتذہ کو ڈیوٹی کا پابند بنانے کے لیے مقامی بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو بھی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپس میں شامل کیا جائے، انھوں نے کہا کہ معیاری تعلیم سے ہی آنے والی نسلوں کا روشن مستقبل وابستہ ہے، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں واضح کیا کہ محکمہ تعلیم کو ہر قسم کی غیر ضروری مداخلت سے پاک کیا جائے گا، افسران اور تدریسی سربراہان کی تقرری میرٹ پر ہوگی، کوئی سیاسی دباؤ خاطر میں نہیں لایا جائے گا، اور سیکرٹری سے لے کر ایک ماتحت تک کو عملی کارکردگی دکھانی ہوگی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا اب میں بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں کے اسکولوں کے اچانک دورے بھی کروں گا، انھوں نے کہا نان فنکشنل اسکولوں کی اصطلاح کو مزید واضح کرنا ہوگا، غیر فعال اسکولوں سے مراد صرف وہ اسکول نہیں جہاں ٹیچرز، سپورٹنگ اسٹاف یا بچے نہیں ہیں، بلکہ نان فنکشنل میں ان اسکولوں کو بھی شمار کیا جائے جہاں ایس این ای کے مطابق آسامیاں بھی ہیں، استاد اور ماتحت اسٹاف تنخواہیں بھی لے رہے ہیں، تاہم اسکولوں کی عمارتیں وڈیروں اور بااثر افراد کے نجی استعمال میں ہیں۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں 80 ہزار سرکاری اساتذہ ہیں، 7 ہزار سنگل روم اسکول ہیں، مجموعی طور پر 3300 نان فنکشنل اسکولوں کی نشان دہی ہوئی ہے، 5 ہزار اٹیچ اساتذہ کو ان کی اصل جائے تعیناتیوں پر بھیج دیا گیا ہے جس کی بدولت 729 غیر فعال اسکول فعال ہو گئے ہیں۔ تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے گلوبل پارٹنر شپ سے 23 ملین ڈالر کا پانچ سالہ معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔

  • کریم جان میرا بھائی ہے لاش حوالے کی جائے، بہن نے گوادر کمپلیکس حملے میں ہلاک دہشت گرد کی شناخت کر لی

    کریم جان میرا بھائی ہے لاش حوالے کی جائے، بہن نے گوادر کمپلیکس حملے میں ہلاک دہشت گرد کی شناخت کر لی

    کوئٹہ: گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس حملے میں ہلاک بی ایل اے دہشت گرد کریم جان کی لاش شناخت کرنے کے بعد بہن نے لاش حوالگی کی درخواست دائر کر دی۔

    لاش حوالگی کی درخواست میں دہشت گرد کریم جان کی بہن نے اعتراف کیا کہ کریم جان دہشت گرد تنظیم بی ایل اے (مجید بریگیڈ) کا رکن تھا، بہن نے اعتراف کیا کہ کریم جان بلوچ یکجہتی کونسل کی طرف سے مسنگ پرسن کی لسٹ میں شامل تھا۔

    بہن نے کہا میرا بھائی کریم جان دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔ واضح رہے کہ بی ایس او آزاد کے مطابق تربت کا رہائشی دہشت گرد کریم جان 25 مئی 2022 کو لا پتا ہو گیا تھا، اس سے قبل دہشت گرد امتیاز احمد ولد رضا محمد بھی لاپتا افراد فہرست میں شامل تھا، جب کہ دہشت گرد امتیاز احمد سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں مارا گیا تھا۔

    عبدالودود ساتکزئی کی بہن 12 اگست2021 سے بھائی کی گمشدگی کا راگ الاپ رہی تھی، وہ بھی مچھ حملے میں ہلاک ہوا۔

  • اندرون بلوچستان بنیادی مراکز صحت کی عمارتیں ذاتی بیٹھکوں کے طور پر استعمال ہونے کا انکشاف

    اندرون بلوچستان بنیادی مراکز صحت کی عمارتیں ذاتی بیٹھکوں کے طور پر استعمال ہونے کا انکشاف

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت کے جائزہ اجلاس میں اندرون بلوچستان بنیادی مراکز صحت کی عمارتیں ذاتی بیٹھکوں کے طور پر استعمال ہونے کا انکشاف کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے محکمہ صحت کے جائزہ اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ اندرون بلوچستان بنیادی مراکز صحت کی عمارتیں ذاتی بیٹھکوں کے طور پر استعمال ہو رہی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ہم غیر ضروری منصوبوں پر مزید عوامی وسائل ضائع نہیں کر سکتے، طے شدہ کرائیٹیریا پر پورا نہ اترنے والے بنیادی مراکز صحت وسائل پر بوجھ بنے ہوئے ہیں، انھوں نے ہدایت کی کہ ایسے تمام غیر فعال مراکز صحت بند کر دیے جائیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں 10 روز میں سرجنز کی تعیناتی کی بھی ہدایت کی، اور کہا اسپتالوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے لیے 30 دن میں جامع ایکشن پلان تشکیل دیا جائے، نیز تمام اسپتالوں میں ادویات کی بلا تعطل فراہمی بھی یقینی بنائی جائے۔

    سرفراز بگٹی نے ہیلتھ سیکٹر کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1 ارب روپے کی پیشگی ادائیگی پر بھی اظہار برہمی کیا، اور کہا کہ ادائیگی کرنے کے باوجود کوئی کام نہیں ہوا ہے، اس لیے ذمہ داری کا تعین کر کے ان کے خلاف ایف آئی آر کی جائے، اور اینٹی کرپشن تحقیقات کر کے ملوث ذمہ داران کو گرفتار کرے۔