Tag: بلوچستان

  • بلوچستان میں ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بلوچستان میں ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ترجمان وزارت صحت نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں ماحولیاتی نمونے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے بتایا کہ بلوچستان میں موجود یہ وائرس ایک سے دوسری جگہ منتقل ہورہا ہے، یہ بچوں کیلئے مسلسل خطرہ ہے، سرویلنس نظام پولیو وائرس کی موجودگی کا سراغ لگانے میں مؤثر کام کررہا ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ اولین ترجیح ہے تاکہ بچوں کو اس موذی مرض سے بچاسکیں۔

    26 فروری سے ملک گیر پولیو مہم کا انعقادکیا جارہا ہے۔ ترجمان نے درخواست کی کہ والدین پولیو سے بچاؤ ویکسین کیساتھ حفاظتی ٹیکوں کا کورس بھی مکمل کرائیں۔

  • بلوچستان میں بھی حکومت سازی کا فارمولہ طے

    بلوچستان میں بھی حکومت سازی کا فارمولہ طے

    کوئٹہ: آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں حکومت سازی سے متعلق بھی فیصلہ ہوگیا ہے جسے جلد حتمی شکل دیدی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں 3 جماعتی مخلوط حکومت کا قیام عمل میں لایا جائیگا، جس میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور بلوچستان عوامی پارٹی بلوچستان حکومت کا حصہ ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان پیپلز پارٹی سے ہوگا جبکہ سینئر وزیر مسلم لیگ ن سے ہوگا اس کے علاوہ گورنر بلوچستان کی تعیناتی پاکستان مسلم لیگ ن سے کی جائیگی اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی ن لیگ جبکہ ڈپٹی اسپیکر پیپلز پارٹی سے ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آج ہونے والے اجلاس میں حکومت سازی سے متعلق فیصلوں کو حتمی شکل دی جائیگی۔

  • بلوچستان کے 11 سینیٹرز کب ریٹائر ہوں گے؟

    بلوچستان کے 11 سینیٹرز کب ریٹائر ہوں گے؟

    کوئٹہ: سینٹ سے بلوچستان کے 11 سینیٹرز آئندہ ماہ مارچ میں ریٹائر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ ذرائع نے کہا ہے کہ مارچ میں بلوچستان کے گیارہ سینیٹرز ریٹائر ہو جائیں گے، جس پر نو منتخب صوبائی اسمبلی ان خالی نشستوں پر سینیٹرز کا انتخاب کرے گی۔

    سینٹ ذرائع کے مطابق 7 جنرل، 2 خواتین اور 2 ٹیکنو کریٹ/ علما کی نشستوں پر انتخابات ہوں گے، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے حمایت یافتہ 6 آزاد سینیٹرز بھی ریٹائر ہونے والوں میں شامل ہوں گے۔

    پیپلزپارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا

    بی اے پی حمایت یافتہ آزاد سینیٹر انوار الحق کاکڑ مستعفی ہو چکے ہیں، نیشنل پارٹی کے 2، جمعیت اور پشتونخوامیپ کا ایک ایک سینیٹر ریٹائر ہو رہا ہے، جب کہ 6 سال بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی بلوچستان سے اپنے سینیٹرز کا انتخاب کر سکے گی۔

  • پیپلزپارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا

    پیپلزپارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پی پی سمیت اتحادی جماعت ن لیگ کے بعض اراکین ثنا اللہ زہری اور سرفراز بگٹی کی ممکنہ نامزدگی کے مخالف نکلے۔

    پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق وزیراعلی بلوچستان کے امیدوار نواب ثنا اللہ زہری، سرفراز بگٹی کے نام پر تحفظات اٹھنے لگے، پی پی اور ن لیگ کے ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی پی اور ن لیگ کے بعض ارکان ثنا اللہ زہری اور سرفراز بگٹی کی نامزدگی کے مخالف نکلے ہیں، پی پی ذرائع نے کہا پی پی کارکنان کی جگہ نئے شامل ہونے والوں کی نامزدگی افسوسناک ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ثنا اللہ زہری، سرفراز بگٹی کی نامزدگی پر ووٹوں کی تقسیم کا خدشہ ہے، مسلم لیگ ن بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری سے شدید نالاں ہے، بلوچستان میں ن لیگ کے بیشتر ایم پی ایز کے ثنا اللہ زہری پر تحفظات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ثنا اللہ زہری بلوچستان میں اپنی جگہ بنانے میں تاحال ناکام ہیں، ان کا بطور وزیر اعلیٰ بلوچستان پیپلز پارٹی سے رویہ امتیازی تھا۔ ذرائع نے کہا کہ پی پی کے سنیئر اراکین کی موجودگی میں سرفراز بگٹی کی نامزدگی افسوسناک ہوگی، سرفراز بگٹی کا جارحانہ طرز سیاست پیپلز پارٹی سے یکسر مختلف ہے اور بلوچستان جارحانہ طرز سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

     پیپلزپارٹی ذرائع نے مزید کہا کہ بلوچستان کو مفاہمت پسند وزیراعلیٰ کی ضرورت ہے، بلوچستان کے مسائل گھمبیر ہے احتیاط سے چلنے کی ضرورت ہے، آئندہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو حالات کے مطابق فیصلے کرنا ہوں گے۔

  • انتخابی دھاندلی پر ہڑتال، بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے شاہراہیں بند کر دیں

    انتخابی دھاندلی پر ہڑتال، بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے شاہراہیں بند کر دیں

    کوئٹہ: الیکشن 2024 کے نتائج میں مبینہ دھاندلی پر بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے ہڑتال کے دوران شاہراہیں بند کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں چار جماعتی اتحاد کی کال پر ہڑتال اور احتجاج کیا جا رہا ہے۔ پہیہ جام ہڑتال کی کال بی این پی مینگل، پشتونخوامیپ، نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک نے دے رکھی ہے۔

    سبی میں مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کر کے این 65 ناڑی کے مقام پر قومی شاہراہ بلاک کر دی، صحبت پور میں بھی مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے باعث قومی شاہراہ بلاک کر دی گئی، قلات میں بھی مغل چوک پر احتجاج کے باعث کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

    خضدار میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف چار جماعتی اتحاد کی کال پر ہڑتال اور احتجاج کے دوران روڈ بلاک ہے، مستونگ میں شمس آباد کراس پر نیشنل پارٹی اور بی این پی کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے دشت تیرہ میل پر روڈ بلاک کر دیا ہے، جعفرآباد میں بھی شاہی چوکی کے مقام پر مظاہرین نے دھرنا دے کر این 65 شاہراہ بلاک کر دی ہے، ہرنائی میں بھی احتجاج کے باعث کوئٹہ ہرنائی اور ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ بند کر دی گئی۔

    چمن میں کوئٹہ چمن شاہراہ گڑنگ کے مقام پر احتجاج کے دوران ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے، ژوب میں پشتونخوا میپ کے کارکنوں نے کوئٹہ اور ڈی آئی خان قومی شاہراہ بلاک کر دی، گوادر میں سربندر کراس پر احتجاج کیا جا رہا ہے، اور مکران کوسٹل ہائی وے بلاک کر دی گئی ہے، چاغی میں احتجاج کے باعث پاک ایران شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہو گئی ہے، بلوچستان کی مختلف شاہراہوں کی بندش سے ٹریفک روانی معطل ہے، مسافر اور مال بردارگاڑیوں کی قطاریں لگ چکی ہیں۔

  • بلوچستان کے مزدوروں کیلئے رہائشی اور تعلیمی منصوبہ شروع

    بلوچستان کے مزدوروں کیلئے رہائشی اور تعلیمی منصوبہ شروع

    بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے یہاں کی مقامی آبادی کئی مسائل کا شکار ہے جن میں رہائش اور بچوں کی تعلیم اہم ہیں، دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی رہائش اور بچوں کی تعلیم کے لئے خصوصی منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے مزدوں کیلئے کوئی مستقل رہائش ہے اور نہ ہی ان کے بچوں کو تعلیم کی سہولیات میسر ہیں تاہم نگران وفاقی حکومت ان دونو ں مسائل پر بھرپور توجہ دیتی دکھائی دے رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں محنت کشوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کو دیکھتے ہوئے نگران وفاقی حکومت کی جانب سے مزدوروں کے لیے ایک نیا تعلیمی اور رہائشی منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت سبی شہر میں گرلز ہائی اسکول اور قلعہ سیف اللہ کے قصبے مسلم باغ میں 100 رہائشی یونٹس کی تعمیر شامل ہے۔

    نگران حکومت نے گھروں کی تعمیر کے لیے پانچ ایکڑ زمین مختص کی تھی جبکہ لڑکیوں کے لیے ایک نئے ہائی اسکول کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا جس سے قصبے کے 5,605 مزدور خاندان مستفید ہونگے۔

    رپورٹ کے مطابق 63000 مربع فٹ پر محیط 700 ملین روپے کی سرمایہ کاری سے یہ اسکول مزدوروں کے بچوں کی تعلیم کیلئے اہم اقدام ہے جسے 24 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

    نگران وفاقی حکومت کی جانب سے سبی میں بھی ایک تعلیمی منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیا ہے اور وہاں کے 4 ہزار مزدوروں کے بچوں کیلئے سکول کے دروازے کھول دئیے گئے ہیں۔

  • بلوچستان: 45 کروڑ روپے کا غیرملکی سامان برآمد

    بلوچستان: 45 کروڑ روپے کا غیرملکی سامان برآمد

    حب: بلوچستان کسٹمز خضدار کلکٹریٹ نے 45 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا غیر ملکی سامان برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کسٹمز خضدار کلکٹریٹ نے حب میں اسمگلروں کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے 45 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا غیر ملکی سامان برآمد کرلیا۔

    پاکستان کسٹم بلوچستان ترجمان کے مطابق برآمد کی سامان سرحدات سے اسمگل ہوکر اندرون سندھ سمگل کیا جارہا تھا ۔

    چیف کلکٹر کسٹمز عبدالقادر میمن کے مطابق سامان میں لیپ ٹاپ، مختلف انجکشن، الیکٹرونکس، آٹو پارٹس اور دیگر خوردنی اشیا شامل ہیں۔

     کلکٹر انفورسمنٹ خضدار محمد سلیم میمن کے مطابق حب پاس پر دو مال بردار کنٹینرز قبضے میں لے کر 45 کروڑ روپے سے زائد غیر ملکی سامان برآمد کرلیا، سامان اور کنٹینر کو تحویل میں لے کر مقدمہ درج کر لیا گیا۔

  • بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت منظر عام پر آگئے

    بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت منظر عام پر آگئے

    گلوبل ٹائمز اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستانی سرزمین پربھارت سےکی جانیوالی دہشت گردی کےشواہد موجود ہیں، وہ خفیہ طورپر پاکستان میں دہشت گرد قوتوں کی مالی معاونت کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت منظر عام پرآگئے، گلوبل ٹائمز اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستانی سرزمین پربھارت سےکی جانیوالی دہشت گردی کےشواہد موجود ہیں، بھارت خفیہ طورپر پاکستان میں دہشت گردقوتوں کی مالی معاونت کر رہا ہے۔

    گلوبل ٹائمز کا کہنا تھا کہ بھارت بلوچستان میں مخصوص دہشت گردوں کومالی مدد،اسلحہ فراہم کررہاہے، پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کی ایک طویل تاریخ موجود ہے

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت علاقائی استحکام کونقصان پہنچانے کیلئے لوگوں کوبغاوت پراکسارہاہے۔

    گلوبل ٹائمز کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نےعالمی سطح پر پاکستان کےتشخص کوخراب کرنے کی مذموم کوششیں کیں، بھارت کامقصدسرمایہ کاری روکنااورپاکستان کوفیٹف کی بلیک لسٹ میں شامل کرناہے۔

    سرفرازبنگلزئی نے اعتراف کیا تھا بھارت بلوچستان میں دہشت گردکارروائیوں کی حمایت کررہا ہے جبکہ مارچ 2016 میں بھی بلوچستان سےبھارتی جاسوس کلبھوشن رنگے ہاتھوں پکڑا گیاتھا۔

    دی ہندو کا بھی کہنا ہے کہ بی ایل اے کمانڈر ماضی میں بھارت کےاسپتالوں میں جعلی شناخت پرعلاج کی کوشش کرتارہا جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر یی ہیلن نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کےحوالے سے مسلسل دہرا معیاراپناتاآیا ہے۔

  • بلوچستان میں پُراسرار بیماری، اونٹ  مرنے لگے

    بلوچستان میں پُراسرار بیماری، اونٹ مرنے لگے

    لسبیلہ : بلوچستان کے پہاڑی اورریگستانی علاقوں میں اونٹوں میں پُراسرار بیماری پھیل گئی، جس کے باعث اب تک کئی اونٹ مرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے پہاڑی اورریگستانی علاقوں میں اونٹوں میں پُراسراربیماری پھیل گئی۔

    مقامی غلہ بانوں نے بتایا کہ پر اسرار بیماری سے اب تک کئی اونٹ مرچکے ہیں، جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔

    بیماری سے پہلےاونٹوں کی جلد شدید متاثرہوتی ہے، پھر اونٹ کمزور ہو کر مرجاتے ہیں، اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ویٹنری آفیسرڈاکٹرعاقل کا کہنا ہے کہ اونٹوں کی بیماری سے متعلق ٹیم تشکیل دے کرمتاثرہ علاقے میں روانہ کردی ہے جو صورتحال کا جائزہ لے گی۔

    اونٹوں کی پراسرار ہلاکت صوبائی حکومت نے نوٹس لیتے ہوئے بیمار اونٹوں کے گوشت کی فروخت روکنے، فوڈ اتھارٹی اور لائیو سٹاک کو معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔

  • پیپلزپارٹی نے بلوچستان سے متعدد امیدواروں کے نام فائنل کرلیے

    پیپلزپارٹی نے بلوچستان سے متعدد امیدواروں کے نام فائنل کرلیے

    پاکستان پیپلزپارٹی نے بلوچستان سے متعدد امیدواروں کے نام فائنل کرلیے ہیں، قومی، صوبائی اسمبلی امیدواروں کے نام قیادت کو بھجوا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے پاکستان پیپلزپارٹی کے متوقع امیدواروں کے ناموں پر غور جاری ہے۔ پارلیمانی بورڈ نے قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے نام قیادت کو بھجوا دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ این اے 252 سے سردار اسرار ترین کا نام تجویز کیا گیا ہے۔ این اے 262 کوئٹہ سے حاجی رمضان اچکزئی کا نام سامنے آیا ہے۔

    پی بی 38 سے سکینہ عبداللہ، پی بی 39 سے شریف خلجی کا نام تجویز کیا گیا ہے۔ پی بی40 سے ہادی عسکری جبکہ پی بی 5 سے سربلند جوگیزئی کا نام پیش کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ پی بی 41 سے نورالدین کاکڑ، پی بی 42 سے طاہر محمود کا نام سامنے آیا ہے۔ پی بی 43 سے لیاقت لہڑی اور پی بی 44 سے عبید گورگیج کا نام تجویز کیا گیا ہے۔ پی بی 45 سے علی مدد جتک اور پی بی 46 ریاض شہوانی کا نام پیش کیا گیا ہے۔

    این اے 263 سے روزی خان کاکڑ کا نام تجویز کیا گیا ہے جبکہ این اے 264 سے نوابزادہ جمال رئیسانی کا نام سامنے آیا ہے۔ این اے253 سے سردار ہربیار ڈومکی کا نام قیادت کو بھیجا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں پی بی 8 سے سرفراز ڈومکی، پی بی 9 سے میر نصیب اللہ کا نام تجویز کیا گیا ہے۔ پی بی 4 سے زادہ انعام کھیتران کا نام سامنے آیا ہے۔ پی بی 6 سے ملک شاہ خان ترین کا نام پیش کیا گیا ہے۔