Tag: بلوچستان

  • بلوچستان میں اسکول بس پر حملہ مودی کی "گندی جنگ” کا ثبوت، سکھ فارجسٹس

    بلوچستان میں اسکول بس پر حملہ مودی کی "گندی جنگ” کا ثبوت، سکھ فارجسٹس

    سکھ فارجسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بلوچستان اسکول بس حملے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، مودی سرکار ذمہ دارہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فارجسٹس نے بلوچستان میں اسکول بس پر بم حملے کی شدید مذمت کی ہے، سکھ فارجسٹس تنظیم نے کہا کہ مودی سرکارپاکستان میں بچوں کونشانہ بنانےکی ذمہ دار ہے، بچوں کو نشانہ بنانا مودی حکومت کی خفیہ دہشت گردی کی علامت ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بلوچستان حملہ مودی کی "گندی جنگ” کا ثبوت ہے، را پاکستان میں پراکسیز کو اسلحہ اور مالی امداد دے رہا ہے۔

    جب تک بھارت کے ٹکڑے نہیں کر دیتے سکون سے نہیں بیٹھیں گے، گرپتونت سنگھ

    انھوں نے کہا کہ ایودھیا اور ناگپور ہندوتوا دہشت گردی کے مراکز ہیں، کیا یہ بھارتی شہر اب پاکستان کے حملے کیلئے "جائز اہداف” ہیں؟ ایودھیا صرف ایک مندر کا منصوبہ نہیں یہ ہندوتوا نظریے کی افزائش گاہ ہے۔

    سربراہ سکھ فارجسٹس نے کہا کہ یہ بھارت کی سرحدوں سے باہر تشدد اور دہشت گردی کو برآمد کرتا ہے، پاکستان میں کوئی بچہ ہندوتوا دہشت گردی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے پاکستان کی خودمختاری اور دفاع کیلئے اپنی غیرمتزلزل حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کیخلاف پنجاب کو بھارتی فوج کا لانچنگ پیڈ نہیں بننے دینگے، سکھ فارجسٹس کی جانب سے بس حملے کے متاثرہ بچوں کے خاندانوں سے اظہاریکجہتی کیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/india-pakistan-war-garptwant-singh-modi/

  • وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی حکومت بلوچستان اور خیبرپختونخوا پر مہربان؟

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی حکومت بلوچستان اور خیبرپختونخوا پر مہربان؟

    کراچی: وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی حکومت بلوچستان اور خیبرپختونخوا پر مہربان ہو گئی، سندھ حکومت بلوچستان اور کے پی میں مکانوں کی تعمیر کے لیے 3 ارب روپے دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں آج صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوگا، جس میں دو صوبوں بلوچستان اور کے پی کے لیے فنڈز کی منظوری دی جائے گی۔

    سندھ کابینہ کو بلوچستان میں گھروں کی تعمیر کے لیے 2 ارب کی منظوری کی تجویز ہے، جب کہ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کے ضلع ڈی آئی خان کے لیے 1 ارب کی منظوری کی تجویز ہے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور گورنر کے پی کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ میں صوبائی وزرا کو رقم کی منظوری کی مخالفت نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    تاہم سندھ کے عوام کا سوال تو ہے کہ سندھ کے ترقیاتی فنڈز دوسرے صوبوں میں کیوں خرچ کیے جا رہے ہیں؟


    سندھ کے چھوٹے سے شہر میں 71 کروڑوں روپے کی کرپشن، افسران کی شامت آگئی


    ادھر سندھ کے شہر مٹیاری میں محکمہ ورکس اینڈ سروسز اور ایجوکیشن ورکس میں 71 کروڑ سے زائد کی کرپشن پر اینٹی کرپشن نے دونوں محکموں کے افسران اور گورنمنٹ کنٹریکٹر کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کی گئی ہے، اینٹی کرپشن نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے 3 انجینئرز سمیت 3 ٹھیکیداروں کو کراچی طلب کر لیا ہے، جب کہ محکمہ ایجوکیشن ورکس کے افسران عبدالستار تنیو، معشوق شاہ، فرید شیخ اور نثار شیخ کو کراچی طلب کیا گیا ہے۔

  • بلوچستان میں دھماکا، 4 افراد شہید

    بلوچستان میں دھماکا، 4 افراد شہید

    بلوچستان میں چمن کے علاقے گلستان میں ایک مارکیٹ میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 4 افراد شہید اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز چمن کے نمائندے اختر گلفام کے مطابق گلستان کے علاقے میں فوڈ پوائنٹ کے قریب دھماکا ہوا۔ یہ ریموٹ کنٹرول دھماکا تھا اور دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں چھپایا گیا تھا۔

    دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر سیکیورٹی وتحقیقاتی ادارے اور ریسکیو ادارے جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیاں شروع کر دیں۔

    پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 4 شہری شہید اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو کوئٹہ اسپتال منتقل کیا گیا۔

    دوسری جانب سیکیورٹی اور تحقیقاتی اداروں نے علاقہ کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کرنا شروع کر دیے ہیں۔

  • بلوچستان کے ضلع نوشکی سے 4  افراد کی لاشیں برآمد

    بلوچستان کے ضلع نوشکی سے 4 افراد کی لاشیں برآمد

    نوشکی : بلوچستان کے ضلع نوشکی سے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں، چاروں افراد کو چند روز پہلے البت کےعلاقےسےاغوا کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی سے چار افراد کی لاشیں ملیں، ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ گلنگور سے ملنے والی چاروں لاشوں کی شناخت ہوگئی۔ چاروں افراد کو چند روز پہلے البت کےعلاقےسےاغوا کیا گیا تھا۔

    جاں بحق ہونے والوں کی شناخت معین اور حذیفہ ، عمران علی اور عرفان علی کے نام سے ہوئی ہے۔ چار میں سے 2 کا تعلق پاکپتن اور 2 کا رحیم یارخان سے ہے۔

    مقامی رہائشیوں نے لاشوں کے بارے میں انتظامیہ کو اطلاع دی، جس پر لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال نوشکی پہنچایا گیا۔

    لاشوں کو قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد آبائی علاقوں کو روانہ کردیا گیا ہے، حکام نے بتایا کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں تاہم ابھی تک کسی گروپ نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کی نوشکی میں چار افراد کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا امن کے دشمنوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا، قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

  • بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے

    بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے

    بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کا سرغنہ اسلم اچھو دوہزار سولہ میں بھارت گیا، جہاں "را” کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور دہلی کے اسپتال میں زیرعلاج رہا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے، سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بھارتی سر پرستی کاثبوت بھارتی میڈیا ، مودی ،وزیردفاع کے بیانات سے ثابت ہیں ، دہشت گرد گروپوں کے سرغنہ لاجسٹک،آپریشنل بریفنگزکیلئےبھارت کاباقاعدہ دورہ کرتے ہیں اور صرف یہی نہیں بھارت میں ان دہشتگردوں کوطبی علاج کی سہولت بھی مہیا کی جاتی ہیں۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سال2016میں کالعدم بی ایل اے کے سرغنہ ا سلم اچھو بھارت گیا تھا،اسلم اچھونےبھارت پہنچنےپر”را” اہلکاروں سےملاقات کی،دہلی کے اسپتال میں زیرعلاج بھی رہا اور جعلی نام عبدالحمید رکھ کر افغان پاسپورٹ کا استعمال کیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سال 2018میں کراچی میں چینی قونصلیٹ پرحملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم اچھوتھا ،اسلم اچھو کا بیٹا ریحان 2018میں دالبندین میں چینی انجینئرزپرخودکش حملےمیں ملوث تھا۔

    سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے کا سرغنہ بشیر زیب دوہزار سترہ میں بھارت گیا، بشیر زیب نے گل آغا کے نام سے افغان پاسپورٹ بنوا رکھا تھا، بشیر زیب نے ہی بلوچستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کی، بشیر زیب کراچی ایئرپورٹ پر چینی اہلکاروں اور جعفر ایکسپریس پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

    ذرائع کے مطابق بلوچ نیشنل آرمی کے سرغنہ گلزار امام عرف شمبے نے بھی بھارتی دہشتگردی کے ثبوت دئیے، بھارت میں زیرعلاج رہنے کا بھی اعتراف کیا تھا، را اس وقت بھارت میں اکیس سے زائد دہشت گردوں کے بیس کیمپ چلا رہی ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کیلئے تربیت ان کیمپوں میں کرتا ہے، دہشت گردوں کے کیمپس کا مرکز بھارتی ریاست راجستھان میں موجود ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کئے تھے اور بھارتی حاضر سروس افسران کی پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کی نشاندہی کی تھی

  • بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کا منصوبہ تیار

    بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کا منصوبہ تیار

    وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ملک کے رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کا پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں روزگار منصوبے کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر آسیہ پروین نے وفاقی وزیر تجارت کو روزگار منصوبے پر بریفنگ دی۔

    وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ روزگار کے لیے عملی اور کمیونٹی بیسڈ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ انہوں نے نوجوانوں کے لیے کھیل اور تفریح کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پر ضرور دیا اور دیہی آمدن بڑھانے کے لیے مائیکرو سطح پر اقدامات تجویز کیے۔

    اس موقع پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو عوامی سہولت مراکز قائم کرنے اور مقامی کان کنوں کو چھوٹے پیمانے کی مشینری فراہم کرنے کی تجاویز دی گئیں اور فنی تربیت میں توسیع، ہنرمند افرادی قوت کی تیاری پر زور دیا گیا۔

    اس کے علاوہ کولڈ اسٹوریج، سلاٹر ہاؤسز اور گوداموں، خواتین کی ترقی کے لیے ضلع سطح پر کمپلیکسز قائم کرنے کی تجاویز کے ساتھ ایس ایم ایز کو نرم قرضوں کی فراہمی کی سفارش کی گئی۔

    وزیر تجارت نے مجوزہ منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔

  • ویڈیو: وہ صرف پولیو قطرے ہی نہیں پلاتیں، شاعری کے ساتھ بھی جنگ لڑ رہی ہیں!

    ویڈیو: وہ صرف پولیو قطرے ہی نہیں پلاتیں، شاعری کے ساتھ بھی جنگ لڑ رہی ہیں!

    ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے مشکل ترین جنگ بلوچستان میں لڑی جا رہی ہے، جس میں 7 ہزار سے زائد خواتین پولیو ورکرز فرنٹ لائن پر ہیں۔ ان میں سے ایک نرگس ندیم بھی ہیں، جنھوں نے بچوں کو معذور ہونے سے بچانے کو اپنا مقصد بنا لیا ہے۔

    صرف پولیو قطرے ہی نہیں، وہ شاعری کے ساتھ بھی لڑ رہی ہیں


    پولیو ورکر نرگس ندیم بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے علاوہ اپنی شاعری سے بھی اس موذی مرض کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

    ’’کیا ہوا جو آج مشکل وقت ہے آیا ہوا

    یہ بھی ہمت اپنی سے ٹل جائے گا، دیکھیں گے ہم

    انشاء اللہ ایسا دن بھی آئے گا دیکھیں گے ہم

    پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا دیکھیں گے ہم

    ایک بھی معذور بچہ اب نظر نہ آئے گا

    پاؤں پر اپنے کھڑا ہو جائے گا، دیکھیں گے ہم‘‘

    پولیو ورکر سکینہ بی بی شہید کے لیے ایک نظم

    بلوچستان میں اب تک پولیو ٹیموں پر حملوں میں 10 پولیو ورکرز شہید ہو چکے ہیں، ایسے حالات میں کام کرنے والی پولیو ورکرز کے لیے نرگس ندیم کی شاعری حوصلہ افزا ہے۔ چند سال قبل پولیو ورکر سکینہ بی بی شہید ہوئیں تو انھوں نے ان کی یاد میں نظم لکھی، اور انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ نرگس ندیم کی اس نظم کو ملکی سطح پر بھی پذیرائی ملی، سکینہ بی بی کی آواز کے عنوان سے وہ لکھتی ہیں:

    ’’میں سڑکوں میں یا گلیوں میں

    تمھاری ایک دوا اور بھوک

    کپڑوں اور بستوں کے لیے

    گھر گھر میں جاتی تھی

    سمجھ کر اک عبادت

    بچوں کو قطرے پلاتی تھی‘‘

    جب پولیو ورکر فیلڈ میں ہو تو گھر والے دعائیں کرتے ہیں!


    نرگس ندیم خود کوئٹہ میں مغل آباد مشرقی بائی پاس میں کام کرتی ہیں، جو نواحی اور حساس علاقہ ہے، مگر وہ بے خوف صبح اپنا گھر چھوڑ کر فیلڈ میں پہنچتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کام کر کے اب ہم بہادر ہو گئے ہیں، کیوں کہ ایک مقصد کے تحت انسداد پولیو مہم کا حصہ ہیں اور یہ کام کر رہے ہیں۔ اگرچہ ہمیں ڈر نہیں لگتا لیکن ہمارے گھر والے پریشان رہتے ہیں۔ نرگس ندیم کہتی ہیں کہ جب تک وہ گھر نہ لوٹیں بچے اور شوہر انتظار کر رہے ہوتے ہیں اور دعائیں کر رہے ہوتے ہیں کہ سب ٹیمیں خیریت سے گھر پہنچ جائیں۔

    ایک گھر میں داخل ہونے کے بعد نرگس کے ساتھ کیا ہوا؟


    نرگس ندیم مہم کے دوران روزانہ 50 سے 70 گھروں تک جاتی ہیں، کھڑی دھوپ میں پیدل آگے بڑھتے ہوئے مشرقی پہاڑ کوہ مردار کے دامن تک پہنچتی ہیں، تھک کر دم لیتی ہیں، مگر قدم نہیں ڈگمگاتے۔ پولیو کا خاتمہ ان کا مقصد مگر ہر گھر میں الگ رویہ ملتا ہے۔ کچھ ایسی ان ہونیاں بھی ہوتی ہیں، جو وہ بھول نہیں سکتیں۔

    نرگس ندیم کے مطابق ایک گھر میں جب وہ گئیں اور بتایا کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے آئی ہوں، تو گھر والوں نے گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اس حد تک وہ غصے میں آئے کہ ایک مرد مارنے کے لیے لپکا۔ نرگس ندیم کہتی ہیں وہ دروازے کی طرف بھاگی باہر نکل کے خود کو بچایا۔

    مشکل ترین جنگ!


    بلوچستان میں 11 ہزار پولیو ورکرز محدود اجرت میں پولیو کے خلاف مشکل ترین جنگ لڑ رہے ہیں۔ حملوں کے خطرات، سخت موسمی حالات، دشوار گزار راستے عبور کر کے یہ ورکرز ایک ایک گھر پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ سب بچوں کو پولیو سے محفوظ بنا سکیں۔ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود یہ پولیو ورکرز پر عزم ہیں کہ ان کی کوششیں رنگ لائیں گی، اور ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا، اس لیے والدین سے اپیل ہے کہ ان کے ساتھ ہمیشہ تعاون کریں۔


    گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ کیسے حاصل ہوگا اب؟ ویڈیو دیکھیں


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • بلوچستان سے آنے والی مسافر بس سے منشیات، موبائل فونز اور بھارتی گٹکا برآمد

    بلوچستان سے آنے والی مسافر بس سے منشیات، موبائل فونز اور بھارتی گٹکا برآمد

    کراچی: کسٹمز حکام نے بلوچستان سے آنے والی مسافر بس سے منشیات، موبائل فونز، بھارتی گٹکا اور دیگر سامان برآمد کرلیا۔

    تفصلات کے مطابق کسٹمز انفورسمنٹ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے کارروائی کرتے ہوئے موچکو کسٹمز چیک پوسٹ پر منشیات، موبائل فونز اور بھارتی گٹکا ضبط کر لیا۔

    اسسٹنٹ کلکٹر کسٹمز نے بتایا کہ بلوچستان سے آنے والی مسافر بس سے اسمگل شدہ سامان برآمد ہوا۔

    اسسٹنٹ کلکٹر کسٹمز کا کہنا تھا کہ بس ڈرائیورکی سیٹ میں خفیہ خانےسے 8.5 کلو گرام منشیات،واٹرکولرسے130 موبائل فون برآمد ہوئے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان سے آنے والی بس سے کروڑوں مالیت کے 351 موبائل فونز برآمد

    اس کے علاوہ بس کے اضافی وہیل اور ٹول باکس سے 9600 غیرملکی سگریٹس پیکٹ،8200 بھارتی گٹکا پیکٹ برآمدہوا۔

    اسمگل شدہ منشیات اور سامان کی مالیت 1 کروڑ 76 لاکھ روپے ہے تاہم بس مالک اور ڈرائیور کیخلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل پاکستان کسٹمز نے کارروائی کرتے ہوئے موچکوچیک پوسٹ پر بلوچستان سے آنے والی بس سے 351 موبائل فونز برآمد کرلیے تھے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ سافروں کے بغیر مشکوک بس کو موچکو کسٹمز چیک پوسٹ پر روک کر تلاشی لی گئی، جس دوران بس کے خفیہ خانوں میں چھپائے گئے موبائل فونز برآمد ہوئے۔

    کسٹمز حکام بتایا تھا اسمگل موبائل فونز کی مالیت ایک کروڑ 72 لاکھ 20 ہزار روپے ہے۔

  • بلوچستان: مستونگ میں مسلح دہشتگردوں کی مسافر کوچ پر فائرنگ، 6 افراد زخمی

    بلوچستان: مستونگ میں مسلح دہشتگردوں کی مسافر کوچ پر فائرنگ، 6 افراد زخمی

    مستونگ میں مسلح دہشتگردوں نے مسافر کوچ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسلح دہشتگردوں کی فائرنگ سے چھ افراد زخمی ہوگئے، ریسکیو ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے کھڈکوچہ کے مقام پر کراچی جانیوالی مسافر کوچ کو نشانہ بنایا گیا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں خاتون اور دو بچے بھی شامل ہیں، ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے، زخمیوں کو شہید نواب غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، اور رات گئے ہائی وے پر ٹریفک بحال کردی گئی۔

    ایک اور واقعے میں موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے کوٹ لانگو کے قریب لیویز چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک لیویز اہلکار جاں بحق ہوگیا، جس کی شناخت حق نواز لانگو کے نام سے ہوئی۔

  • بلوچستان میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا انکشاف

    بلوچستان میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا انکشاف

    اسلام آباد: بلوچستان میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیر کو قرة العین مری کی زیر صدارت سینیٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بلوچستان میں جاری ڈیم منصوبوں کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں صوبے میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا معاملہ سامنے آیا، بتایا گیا کہ صوبے میں 14 ڈیم تکمیل کی مدت ختم ہونے پر بھی مکمل نہ ہو سکے، جب کہ 4 ڈیموں کے منصوبے لاگت بڑھ جانے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے۔

    منصوبہ بندی حکام کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اس وقت 23 ڈیم منصوبے جاری ہیں، جن میں سے 11 چھوٹے اور 12 بڑے منصوبے ہیں، تمام ڈیم منصوبوں کی لاگت 182 ارب 83 کروڑ روپے ہے، جب کہ اب تک ان ڈیم منصوبوں پر 50 ارب 55 کروڑ روپے کی رقم خرچ ہو چکی ہے۔

    حکام نے بتایا کہ رواں مالی سال ان ڈیموں کی تعمیر کے لیے 22 ارب 38 کروڑ مختص کیے گئے، جن میں سے اب تک 5 ارب 31 کروڑ روپے جاری ہوئے، اس رقم میں سے 4 ارب 86 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق بلوچستان میں ڈیموں کے منصوبوں پر مالی پیش رفت صرف 21.7 فی صد ہے۔

    دریں اثنا، قائمہ کمیٹی نے گوادر میں ٹورزم کے لیے خصوصی مراعات کا پلان طلب کیا، گوادر میں ترقی کے لیے منصوبہ بندی سے متعلق تفصیلات اور صوبائی حکومت کی جانب سے گوادر کے لیے اقدامات کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔