Tag: بلوچستان

  • محب وطن بلوچوں نے غیرملکی امداد پر پلنے والے دہشت گردوں کو رد کردیا ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    محب وطن بلوچوں نے غیرملکی امداد پر پلنے والے دہشت گردوں کو رد کردیا ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ محب وطن بلوچوں کی قومی دھارے میں شمولیت جاری ہے جنہیں چند لوگوں نے راہ سے بھٹکا دیا تھا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹ پر تحریر کیے گئے اپنے ایک پیغام میں کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ محب وطن بلوچوں نےغیرملکی اسپانسرڈ شدہ دہشت گردی کو رد کرتے ہوئے اور پاکستان سے اپنی وابستگی کو برقرار رکھتے ہوئے قومی دھارے میں شمولیت اختیار کی.

    ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے کہا کہ خوشحال بلوچستان کے لیے سول ملٹری قیادت کی کوششں رنگ لا رہی ہیں اور راہ سے بھٹکے ہوئے بلوچوں کا قومی دھارے میں واپس آنا ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس کے تحت بلوچ فراری کمانڈرز ہتھیار پھینک کر پُرامن شہری کے طور پر ملک کی خدمت کریں گے.


     کوئٹہ : 17 کمانڈروں سمیت 313 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے


    خیال رہے آج کوئٹہ میں ایک تقریب کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیر داخلہ اور کمانڈرز سدرن کماند جنرل عاصم باجوہ کی موجودگی میں 17 بلوچ کمانڈرز کا ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں.

  • کوئٹہ : 17 کمانڈروں سمیت 313 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے

    کوئٹہ : 17 کمانڈروں سمیت 313 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے

    کوئٹہ : بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں سترہ کمانڈوں سمیت تین سو تیرہ فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے، ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دشمنوں کے ہاتھوں کھیلنے والے اب قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں، کوئٹہ میں سترہ کمانڈوں سمیت تین سو تیرہ فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے۔

    بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں ایک تقریب منعقد کی گئی، جس میں 17 کمانڈروں سمیت 313 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے ، فراریوں نے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی جمع کرائے ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔

    ہتھیار ڈالنے کی تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ بھی شریک تھے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نےتقریب سے خظاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لوگوں کو بہکانے والے خود بیرون ملک عیاشیاں کرتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : کوئٹہ:مختلف کالعدم تنظیموں کے 400فراریوں نے ہتھیارڈال دیئے


    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں مختلف کالعدم تنظیموں کے 400فراریوں نے ہتھیارڈال دیئے تھے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے تحت اب تک ایک ہزار سے زائد فراری اپنے ہتھیار صوبائی حکام کو پیش کرکے قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آرمی چیف کی جانب سے ’خوشحال بلوچستان‘ پیکج کا آغاز

    آرمی چیف کی جانب سے ’خوشحال بلوچستان‘ پیکج کا آغاز

    راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ کوئٹہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ’خوشحال بلوچستان‘ پیکج کا بھی آغاز کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ میں سدرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے اہم اجلاس میں شریک ہیں۔

    ڈجی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ خوشحال بلوچستان پروگرام کا آغاز کردیا گیا ہے جس کا مقصد بلوچستان میں معاشی اور سماجی استحکام لانا ہے جبکہ پروگرام کا مقصد سیکورٹی صورت حال کو بھی مستحکم بنانا ہے۔

    خیال رہے کہ 15 نومبر 2017 کو تربت کے علاقے گروک سے پنجاب کے مختلف علاقوں سیالکوٹ، گوجرانوالہ، وزیرآباد، منڈی بہاؤالدین اور گجرات سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کی گولیاں لگیں لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔


    بلوچستان: 20 افراد کے قتل میں اہم پیشرفت، مرکزی ایجنٹ گرفتار


    بعدازاں اگلے روز ہی بلوچستان میں تربت کے علاقے تجابان سے 5 مزید گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مادروطن کی محبت کی یہ قیمت چکا رہے ہیں، یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے، ترجمان پاک فوج

    اسلام آباد دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے، ترجمان پاک فوج

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، ملک کا امن کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے، اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے خواہش ہے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آئین کی سربلندی کے لیے پاک فوج اپنا کام کرتی رہے گی، پاکستان کے تحفظ کے لیے شہداء جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اور وطن کے دفاع کے لیے یہ سلسلہ آخری خون کے قطرے تک جاری رہے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عوام کی بھرپور حمایت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیاب ہورہے ہیں، ملک میں امن قائم کرنے کے لیے کچھ بھی کرنا پڑا تو اُس اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’افواج پاکستان کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتی اور نہ ہی کرے گی، خواہش ہے کہ ملکی ترقی کے لیے تمام ادارے مل کر آئین کی مضبوطی کے لیے کام کریں تاکہ پاکستان ترقی کرے‘۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افغانستان کی وجہ سے فاٹا کے حالات خراب رہے ہیں تاہم فاٹا سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا، اب ہماری توجہ بلوچستان کی ترقی پر ہے، اس ضمن میں وزیر اعظم نے خوشحال پاکستان کے نام سے پروگرام متعارف کروایا جس کے لیے 60 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک بیٹھ کر پاکستان کو غیر مستحکم نہیں کیا جاسکتا، سوئٹزرلینڈ نے براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی اپیل مسترد کردی ہے‘۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’حکومت کے ساتھ ہمارے کوآرڈینیشن بہت اچھی ہے، وزیر اعظم بلوچستان کے لیے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں کیونکہ ہم سب مل کر ہی ملک کی ترقی کے لیے کام کرسکتے ہیں‘۔

    اسلام آباد دھرنے سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے، خواہش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوجائیں، دھرنے سے متعلق حکومت کو ہی فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ ادارے اہم ضرور ہیں مگر فیصلہ ریاست کو کرنا ہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں 20 افراد کا قتل، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    بلوچستان میں 20 افراد کا قتل، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان میں گزشتہ چند روز میں ہونے والے 20 افراد کے قتل کا چیف جسٹس پاکستان نے از خود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی بلوچستان سے 3 دن میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے صوبہ بلوچستان میں گزشتہ چند روز میں ہونے والے 20 افراد کے قتل کا از خود نوٹس لے لیا۔

    چیف جسٹس نے پوچھا کہ متعلقہ ادارے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ متعلقہ ادارے اقدامات سے متعلق آگاہ کریں۔

    مزید پڑھیں: تربت سے 15 گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 20 افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ ان افراد کو غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کروا کر ایران منتقل کیا جانا تھا۔ مقتولین کو پنجاب کے علاقوں سے انسانی اسمگلنگ کے لیے بلوچستان لے جایا گیا۔

    چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی بلوچستان سے 3 دن میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    یاد رہے کہ 15 نومبر کو بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کے علاقے گروک سے 15 گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔ مقتولین کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے تھا۔

    اس کے بعد گزشتہ روز تربت ہی کے علاقے تجابان سے مزید 5 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی۔ ان افراد کو بھی گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا جبکہ ان کا تعلق پنجاب کے شہر گجرات سے تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد

    تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد

    کوئٹہ : تربت کےعلاقے گروک سے15لاشیں ملی ہیں، جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

    لیویزذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کےعلاقے گروک سے15لاشیں ملی ہیں، ملنے والی لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں انکی شناخت کی جائے گی۔

    ڈپٹی کمشنر کیچ کا کہنا ہے کہ تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے ، لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے جبکہ لاشیں ملنے کے واقعےکی تفتیش کی جارہی ہے۔

    تربت سےملنےوالی 15لاشوں سے متعلق ابتدائی تحقیقات کے مطابق سسٹنٹ کمشنر تربت کا کہنا ہے کہ مقتول افرادکاتعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا، گوجرانوالہ،گجرات،سیالکوٹ ،وزیرآباد،منڈی بہاؤالدین کےرہائشی تھے، بظاہر مقتول غیر قانونی طو پر یورپ جانا چاہتے تھے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ  لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی، ایک کالعدم تنظیم نے ویب سائٹ پرذمےداری قبول کی، لاشوں کی شناخت ہونے پرتفصیلات جاری کی جائیں گی۔


    مزید پڑھیں :  گوادر میں فائرنگ‘10 مزدور جاں بحق


    ترجمان نے مزید کہا کہ  بلوچستان کےوزیرداخلہ پوری صورتحال سےآگاہ ہیں۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں بلوچستان کے علاقےپیشکان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 10 مزدوروں کو قتل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد 27ہزار تک پہنچ گئی

    بلوچستان میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد 27ہزار تک پہنچ گئی

    کوئٹہ: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ٹی بی کے مریضوں کی معلوم تعداد 27ہزار تک پہنچ چکی ہے، موذی مرض سے بچنے کیلئے آگاہی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں غیر سرکاری تنظیم سٹاپ ٹی بی پاکستان کے جانب سے میڈیا نمائندوں کیساتھ مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا، اسٹاپ ٹی بی اور ٹی بی کنٹرول پروگرام کے ماہرین نے شرکاء کو بریفنگ دی۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ماحول اور لاعلمی کی وجہ سے بلوچستان میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک زیادہ ہے۔

    اسٹاپ ٹی بی پاکستان میں بطور ایڈوائزر کام کرنے والے ڈاکٹر کرم شاہ نے ٹی بی کی روک تھام کیلئے سرکاری بجٹ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں آبادی پھیلی ہوئی ہے موذی مرض پر قابو پانے کیلئے صرف ٹی بی کنٹرول پروگرام کافی نہیں مزید اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ٹی بی کے جراثیم متاثرہ مریض کے کھانسنے سے ہوا میں پھیل جاتے ہیں اور قریب کے لوگوں کو متاثر کرجاتے ہیں، لوگ احتیاط کریں اور اپنی خوراک بہتر کریں تو بچاﺅ ممکن ہے۔

    اس موقع پر صحافیوں نے موذی مرض کی روک تھام کیلئے ٹی بی کیخلاف انسداد پولیو طرز پر مہم چلانے سمیت مختلف تجاویز دیں۔


    مزید پڑھیں : ٹی بی کی تشخیص میں سائنس دانوں کی اہم پیش رفت


    خیال رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال لگ بھگ 2 لاکھ 40 ہزار افراد ٹی بی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ٹی بی کے باعث موت کا شکار ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ٹی بی کا مرض دنیا بھر میں ہر روز 5 ہزار جانیں لے لیتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں ایک تہائی ٹی بی کے مریضوں میں مرض کی تشخیص ہی نہیں ہو پاتی، یا وہ علاج کی سہولیات سے محروم ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق ٹی بی کے شکار ممالک میں پاکستان کا نمبر 5 واں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دونوں ہاتھوں سے محروم پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور

    دونوں ہاتھوں سے محروم پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور

    کوئٹہ: پاکستان کے پسماندہ صوبے بلوچستان کے شہری نے دونوں ہاتھوں سے محروم ہونے کے باوجود اپنی دنیا آپ تعمیر کرنے کا تہیہ کررکھا ہے‘ امیر عالم نامی یہ شخص ٹیکسی ڈرائیور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے امیر عالم دونوں بازوؤں سے محروم ہونے کے باوجود پاؤں سے گاڑی چلانےکے ساتھ ساتھ گاڑی کے وہیل بھی پاؤں سے ہی تبدیل کر لیتے ہیں۔

    Pakistani Taxi driver without hands

    غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے قلعہ سیف اﷲ کے رہائشی 32 سالہ امیر عالم کے دونوں ہاتھ بچپن میں کرنٹ لگنے سے بُری طرح جھلس گئے تھے جنہیں مجبوری کے تحت کاٹنا پڑا، مگر امیر عالم نے ہمت نہ ہاری، محنت جاری رکھی اورآج اپنی مدد آپ کے تحت پاؤں سے ٹیکسی چلا کراپنا رزق خود کما رہے ہیں۔

    رونالڈو کے لیے معذورایرانی مداح کا انوکھا تحفہ*

    اگر گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوجائے تو وہ اس کے لیے بھی کسی کی مدد لینے کے روادار نہیں بلکہ اسے تبدیل بھی خود ہی کرتے ہیں، اسی طرح وہ فون بھی پاؤں کی مدد سے اور کندھے سے لگا کر سنتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ وہ معاشرے میں کسی پر بوجھ نہیں بننا چاہتے اسی لئے محنت کرکے کما رہے ہیں۔

    امیر عالم اور ان ہی کی طرح دنیا میں بہت سے باہمت افراد ایسے ہیں کہ جو زندگی میں پیش آنے والی معذوری کے باوجود کسی پر بوجھ بننے کے بجائے بہت سے تندرست مگر کاہل افراد کے لئے روشن مثال بن جاتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان کےعلاقےکوہلو میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘1 شخص جاں بحق

    بلوچستان کےعلاقےکوہلو میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘1 شخص جاں بحق

    کوہلو: صوبہ بلوچستان کے علاقے کوہلو میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوہلو میں کاہان کے علاقے چپی کچ میں موٹرسائیکل بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجےمیں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے شخص کوطبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    دھماکے کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرکے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کردیا ہے۔


    کرم ایجنسی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ ‘ 4 اہلکار شہید


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کرم ایجنسی کے علاقے پاک افغان خرلاچی بارڈر کے قریب بارودی سرنگ کے دھماکے میں پاک فوج کے افسر کیپٹن حسنین سمیت 4 سیکورٹی فورسز کے اہلکار شہید جبکہ 3 زخمی ہوگئے تھے۔


    باجوڑ ایجنسی میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ، 5 افراد جاں بحق


    یاد رہے کہ رواں سال 11 اگست کو وفاق کے زیرانتظام فاٹا کی باجوڑ ایجنسی میں سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں 5 افراد جاں جبکہ 25 زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ہرنائی میں کان میں پھنسے7 کان کن جاں بحق‘ 2 لاپتہ

    ہرنائی میں کان میں پھنسے7 کان کن جاں بحق‘ 2 لاپتہ

    کوئٹہ : بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں کان میں پھنسے سات کان کنوں کی لاشیں اور ایک کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا جبکہ دو کان کنوں کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ہرنائی کے علاقے شاہراگ میں واقع کوئلے کی کان میں پھنسے 7 کان کنوں کی لاشیں اور ایک کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا جبکہ مزید دو کان کنوں کی تلاش جاری ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی حبیب اللہ ناصر نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کان میں پھنسے دس کان کنوں میں سے سات کی لاشیں نکالی گئیں ہیں دو مزید کان کنوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جاں بحق ہوئے مزدوروں میں ایک کا تعلق افغانستان جبکہ باقی سوات اور اپر دیر کے ہیں، لاشوں کو ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے منتقل کیا جائے گا۔

    اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی کا کہنا ہے کہ ریسکیو کیے گئے زخمی مزدور کو معمولی چھوٹیں آئی تھیں جسے ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔