Tag: بلوچستان

  • گوادر میں فائرنگ‘10 مزدور جاں بحق

    گوادر میں فائرنگ‘10 مزدور جاں بحق

    گوادر:صوبہ بلوچستان کے علاقےپیشکان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 10 مزدوروں کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق بلوچستان کے علاقے پشگان میں نامعلوم افراد نے تعمیراتی کام کرنے والے10 مزدوروں کو جاں بحق کردیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق فائرنگ کے واقع میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو گوادر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں زخمیوں کی حالت تشویشناک بنائی جا رہی ہے۔

    لیویز ذرائع کا کہناہےکہ فائرنگ کی زد میں آنے والے تمام افرادکاتعلق سندھ کے علاقے نوشہروفیروز سے ہے۔

    دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت کاکہناہےکہ مزدور تعمیراتی کام میں مصروف تھے جب نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔ان کےمطابق فائرنگ کے واقعے میں 7افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے گوادر میں مزدوروں کی فائرنگ میں شہادت پرافسوس کا اظہارکیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہناہےکہ دہشت گردوں کوان کےبل سےنکال کرکیفرکردارتک پہنچایاجائےگا اورگواد،بلوچستان کی ترقی روکنےکی ہرسازش ناکام بنائیں گے۔


    بلوچستان میں فائرنگ،6افراد جاں بحق


    یاد رہےکہ گزشتہ سال اکتوبر صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں پاک ایران سرحد کے قریب علاقے پروم سے لیویز اہلکاروں کو چھ افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔


    بلوچستان میں فائرنگ،3سیکورٹی اہلکار جاں بحق


    واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں تین سکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • مستونگ: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے قافلے پر بم حملہ، 25 افراد جاں بحق

    مستونگ: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے قافلے پر بم حملہ، 25 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے شہر مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر بم حملہ ہوا ہے جس میں 25 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دھماکے میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق دھماکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور جماعت علمائے اسلام کے سیکریٹری مولانا عبد الغفور حیدری کے قافلے کے قریب اس وقت ہوا جب وہ ایک مدرسے میں دستار بندی کی تقریب سے واپس جارہے تھے۔

    مستونگ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جن میں مولانا کا ڈرائیور بھی شامل ہے۔ افسر کے مطابق مولانا عبد الغفور حیدری سمیت 37 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

     ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کے مطابق زخمی افراد میں بچوں سمیت مختلف عمر کے لوگ شامل ہیں۔

    دھماکے میں مولانا عبد الغفور حیدری گاڑی کے شیشے لگنے سے زخمی ہوئے۔ واقعے میں متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    دھماکے کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو سول اسپتال مستونگ جبکہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔ کوئٹہ اور مستونگ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔


    دھماکہ خودکش تھا

    ڈی پی او مستونگ غضنفر علی کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق دھماکہ خودکش لگتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    دھماکے کی اطلاع ملتے ہی لیویز اور ایف سی اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

    زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کو بھی اسٹینڈ بائی کر دیا گیا ہے۔ موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ہیلی کاپٹر مستونگ بھیجا جائے گا۔


    مولانا عبد الغفور حیدری محفوظ ہیں

    اے آر وائی نیوز کے رابطہ کرنے پر مولانا عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ وہ زخمی ہیں مگر ٹھیک ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دھماکے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ ان کے ساتھ گاڑی میں موجود دیگر ساتھی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    مولانا کے مطابق حملہ شدید تھا، ان کی گاڑی تباہ ہوگئی ہے۔ انہیں دیگر ساتھیوں کے متعلق کوئی علم نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں۔

    مولانا عبد الغفور حیدری کو سی ایم ایچ کوئٹہ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔


    وزیر اعظم و سیاسی رہنماؤں کی مذمت

    وزیر اعظم نواز شریف نے عبد الغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کی۔

    انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی جلد صحتیابی کی دعا اور دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔

    وزیر اعظم نے زخمیوں و دیگر متاثرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کا خاتمہ کر کے عوام کے جان و مال کا تحفظ کیا جائے گا۔


    امیر جمیعت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ جے یو آئی کے لیے صدمے کی خبر ہے۔

    انہوں نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کئی انتہائی مخلص ساتھی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ دشمن جے یو آئی کو اپنے راستے کی بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں لیکن دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد کو شکست اور حق کی فتح ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمٰن کے مطابق مولانا عبد الغفور حیدری کو براہ راست کوئی دھمکی نہیں دی گئی تھی۔ ’کارکنان نے صبر اور استقامت سے ایسے حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔ ہم نے دین کی سر بلندی اور پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے‘۔


    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے مستونگ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ایف سی اور بلوچستان پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔


    وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے بھی مستونگ دھماکے کی سخت مذمت کی ہے کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔


    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بھی مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے جن کو قابو کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے دھماکے میں شہادتوں پر غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری و دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔


    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داروں، منصوبہ سازوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔


    یاد رہے کہ اس سے قبل جمیعت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن پر بھی قاتلانہ حملہ کیا جاچکا ہے۔

    سنہ 2011 میں ان کے قافلے پر یکے بعد دیگرے 2 خودکش دھماکے کیے گئے جن میں مولانا محفوظ رہے۔

    سنہ 2104 میں مولانا فضل الرحمٰن کی گاڑی کے قریب ایک خودکش بمبار نے اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا دیا جب وہ جمیعت علمائے اسلام کی ریلی سے خطاب کے بعد واپس جارہے تھے۔

    مذکورہ واقعے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس دھماکے میں بھی مولانا محفوظ رہے تاہم ان کی بلٹ پروف گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چمن: آئی جی ایف سی کی افغان جارحیت سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات

    چمن: آئی جی ایف سی کی افغان جارحیت سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات

    کوئٹہ: فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل ندیم انجم نے صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن کا دورہ کیا۔ انہوں نے افغان جارحیت سے متاثرہ خاندانوں میں چیک تقسیم کیے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم نے افغان جارحیت سے متاثرہ چمن کا دورہ کیا۔

    انہوں نے افغان فوج کی گولہ باری سے شہید ہونے والے افراد کے لواحقین اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور امدادی چیک تقسیم کیے۔

    اس موقع پر آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم کا کہنا تھا کہ میں خود والد ہوں، آپ کی قربانی کی قدر کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے بچوں کی تعلیم اور نوکری کے لیے بھی ساتھ دیں گے۔

    مزید پڑھیں: افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ، 10 شہری شہید

    آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ سول آبادی کے نقصان پر ہم نے بھر پور جواب دیا ہے۔

    یاد رہے کہ 5 مئی کو صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں افغان سرزمین سے گھروں پر گولہ باری اور فائرنگ کی گئی جس میں 10 شہری شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 45 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مغوی عبداللہ جان کے والد کی بیٹے کی بازیابی کیلئے آرمی چیف سے اپیل

    مغوی عبداللہ جان کے والد کی بیٹے کی بازیابی کیلئے آرمی چیف سے اپیل

    کوئٹہ :  مغوی سیکریٹری ہائیرایجوکیشن عبداللہ جان کے والد نے بیٹے کی بازیابی کیلئے آرمی چیف سے اپیل کردی، والد کا کہنا ہے کہ آپ پراعتماد ہے ،میرے  بیٹے کی بازیابی کے لئے مدد  کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے اغواء ہونے والے سیکریٹری ہائیرایجوکیشن عبداللہ جان کے والد نے بیٹے کی بازیابی کے لئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے نام خط لکھ دیا ہے، خط میں عبداللہ جان کے والد نے بیٹے کی بازیابی کیلئے آرمی چیف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج میرے بیٹے کی بازیابی کیلئے کردار ادا کرے۔

    خط میں عبداللہ جان کے والد نے کہا کہ 40سال تک محکمہ پولیس میں فرائض سر انجام دئیے ، عبداللہ کو اغوا ہوئے40روز گزر چکے ہیں اب تک بازیابی نہیں ہوئی، میری امیدیں پاک فوج سے وابستہ ہیں اور پاک فوج ہی ملک میں امیدوں کی آخری کرن ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ آپ پراعتماد ہے ، میرے  بیٹے کی بازیابی کے لئے مدد  کرینگے۔

    سیکریٹری ہائیرایجوکیشن عبداللہ جان اغواء

    یاد رہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سیکرٹری بلوچستان عبداللہ جان اپنی رہائش گاہ سے دفتر جانے کیلئے روانہ ہورہے تھے کہ راستے میں اغوا کاروں نے انہیں گن پوائنٹ پروحدت کالونی سے اغواء کرلیا تھا۔

  • کوئٹہ:مختلف کالعدم تنظیموں کے  400فراریوں نے ہتھیارڈال دیئے

    کوئٹہ:مختلف کالعدم تنظیموں کے 400فراریوں نے ہتھیارڈال دیئے

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں مختلف کالعدم تنظیموں کے 400فراریوں نے ہتھیارڈال دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ ایک تقریب منعقد کی گئی، جس میں چار سو فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے ، فراریوں نے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی جمع کرائے، ہتھیار ڈالنے والوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، فراریوں نے بلوچستان میں اسمبلی کے لان میں ہونے والی تقریب میں قومی دھارے میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    ہتھیار ڈالنے کی تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری موجود تھے، فراریوں نے ہتھیار ڈال کر پاکستان کا جھنڈا تھام لیا اور عہد کیا کہ ہر سو امن کا پیغام پہنچائیں گے۔


    مزید پڑھیں : فراری کمانڈرنے 20ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیئے


    گذشتہ ماہ فراری کمانڈر نے 20ساتھیوں سمیت پنجاب رینجرز کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے تھے، فراری کمانڈر نے بھارتی خفیہ ایجنسی”را”سے تعلق کا اعتراف کیا ہے اور بتایا ہے کہ خفیہ ایجنسی”را”سے رابطہ براہمداغ بگٹی کے ذریعے تھا۔ اور ’را‘ براہمداغ بگٹی کے ذریعے مالی معاونت کرتی تھی۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے تحت اب تک ایک ہزار سے زائد فراری اپنے ہتھیار صوبائی حکام کو پیش کرکے قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔

  • بلوچستان میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی عائد

    بلوچستان میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی عائد

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کی اسمبلی میں پلاسٹک کی تھیلیوں کی فروخت، استعمال اور پیداوار پر پابندی کا بل منظور کرلیا گیا جس کے بعد اب اگلے ماہ سے صوبے بھر میں پلاسٹک کی تھیلیاں ممنوع قرار دے دی جائیں گی۔

    بلوچستان اسمبلی میں مذکورہ بل وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات سردار رضا محمد نے پیش کیا جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    بل کی منظوری کے بعد صوبائی ایجنسی برائے تحفظ ماحولیات ای پی اے نے بھی پابندی کا باقاعدہ نوٹی فیکیشن جاری کردیا ہے۔

    صوبے میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا اطلاق 15 مئی سے ہوگا۔ یہ اقدام ماحولیات کے تحفظ اور لوگوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی عہدیداران اس سے قبل ہی پلاسٹک کی پیداوار اور کاروبار سے منسلک افراد اور اداروں پر زور دے رہے تھے کہ وہ پلاسٹک کی تھیلیوں کے بجائے ماحول دوست بیگز کی تیاری پر کام کریں۔

    جس کے بعد کاروباری افراد نے یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ اس معاملے میں یورپی ممالک کی تقلید کرتے ہوئے اور ان کی تکنیکوں کو اپناتے ہوئے اس پر کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ پلاسٹک ایک ایسا مادہ ہے جسے ختم ہونے یا زمین کا حصہ بننے کے لیے ہزاروں سال درکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ماحول، صفائی اور جنگلی حیات کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کیا جاتا ہے۔

    پلاسٹک کی تھیلیاں شہروں کی آلودگی میں بھی بے تحاشہ اضافہ کرتی ہیں۔ تلف نہ ہونے کے سبب یہ کچرے کے ڈھیر کی شکل اختیار کرلیتی ہیں اور نکاسی آب کی لائنوں میں پھنس کر انہیں بند کردیتی ہیں جس سے پورے شہر کے گٹر ابل پڑتے ہیں۔

    یہ تھیلیاں سمندروں اور دریاؤں میں جا کر وہاں موجود آبی حیات کو بھی سخت نقصان پہنچاتی ہے اور اکثر اوقات ان کی موت کا سبب بھی بن جاتی ہیں۔

    پلاسٹک کے ان نقصانات سے آگاہی ہونے کے بعد دنیا کے کئی ممالک اور شہروں میں آہستہ آہستہ اس پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قلعہ عبداللہ: قبائلی جرگےمیں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    قلعہ عبداللہ: قبائلی جرگےمیں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    کوئٹہ:بلوچستان کےضلع قلعہ عبداللہ میں ایک ہی قبیلے کےدو مسلح گروہوں کےدرمیان تصادم کےنتیجے میں 4 افراد ہلاک اور5زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق لیویز حکام کاکہناہےکہ قلعہ عبداللہ کے سب ڈویژن گلستان میں ایک قبائلی تنازع کےتصفیےکےلیے جرگہ جاری تھا کہ جھگڑا شروع ہوگیا اور گولیاں چل گئیں۔

    لیویز حکام کے مطابق جھگڑے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں قبائلی رہنما حاجی لالہ خان بادی زئی کا بیٹا بھی شامل ہے۔

    سیکورٹی حکام کے مطابق جھگڑے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی جبکہ ہلاک ہونے والوں میں قبائلی رہنما حاجی لالہ خان بادی زئی کا بیٹا بھی شامل ہے۔

    واقعےکےبعد لیویز اوردیگرقانون نافذ کرنےوالوں کےاہلکار جائےوقوع پرپہنچے اورعلاقےمیں گشت شروع کردیا اورکسی بھی ناخوشگوارواقعےسےنمٹنےکےلیےسیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔


    کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی


    واضح رہےکہ گزشتہ سال اکتوبر میں سریاب روڈ پر قائم پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 62اہلکار شہید،118 سے زائد زخمی ہوگئےتھے،فورسزکی کارروائی میں3دہشت گردمارے گئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • بلوچستان میں مسافر کوچ الٹ گئی‘ 8افراد جاں بحق

    بلوچستان میں مسافر کوچ الٹ گئی‘ 8افراد جاں بحق

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کےضلع مستونگ میں مسافر کوچ تیزرفتاری کےباعث الٹ گئی جس کے نتیجے میں 8افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے قریب مسافر کوچ تیزرفتاری کے باعث الٹ گئی۔حادثے میں 8افراد جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق مسافر کوچ کو پیش آنے والے حادثے میں 20افراد زخمی ہیں جن میں سے11 کی حالت تشویش ناک ہےجنہیں اسپتال منتقل کردیاگیاہے۔

    ریسکیو ذرائع کاکہناہےکہ مسافر کوچ کراچی سے کوئٹہ جارہی تھی کہ تیز رفتاری کے باعث مستونگ میں لک پاس کے قریب الٹ گئی۔


    فیصل آباد میں بس حادثہ‘4افراد جاں بحق


    خیال رہےکہ رواں سال 16 جنوری کو صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی تحصیل سمندری میں مسافر بس حادثے کا شکارہوگئی تھی جس کے نتیجے میں افراد جاں بحق جبکہ70افراد زخمی ہوگئےتھے۔


    ڈی جی خان : ٹرالراور بس میں تصادم‘ 2افرادجاں بحق

    یاد رہےکہ رواں ہفتے ڈیرہ غازی میں انڈس ہائی وے پر اڈا پتافی کےقریب ٹرالر اور بس میں تصادم کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق جبکہ 9افراد زخمی ہوگئےتھے۔


    آزاد کشمیر میں مسافربس کھائی میں جاگری‘5افراد جاں بحق


    واضح رہےکہ رواں سال12 جنوری کو قبل آزاد کشمیر میں ہجیرہ کے مقام پر مسافر بس گہری کھائی میں گرنے سے خاتون اور بچی سمیت 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئےتھے۔

  • چھتیس بچے ہیں، خوف زدہ ہوں کوئی اندراج سے نہ رہ جائے

    چھتیس بچے ہیں، خوف زدہ ہوں کوئی اندراج سے نہ رہ جائے

    کوئٹہ : کوئٹہ کے رہائشی جان محمد نے خدشہ ظاہر کیا ہے اس کی تین بیویوں سے 36 بچے ہیں جب کہ مردم شماری کے فارم میں بچوں کے اندراج کے لیے خانے کم ہیں اس لیے کہیں ایسا نہ ہو کہ میرے کچھ بچے اندراج ہونے سے نہ رہ جائیں۔

    اے آر وائی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے رہائشی جان محمد کا کہنا تھا کہ اس کی تین بیویاں ہیں جن سے اس کے 36 بچے ہیں جب کہ مردم شماری کے فارم میں اولاد کے اندراج کے لیے اتنے خانے نہیں ہیں اس لیے انہیں خدشہ ہے کہ کوئی بچہ اندراج سے رہ نہ جائے۔

    جان محمد کا مذید کہنا تھا کہ فی الحال مردم شماری کا عملہ ان کا گھر نہیں آیا ہے تا ہم جو کچھ اس نے لوگوں سے سنا ہے اس سے خوف زدہ ہے کہ کہیں کسی بچے کا اندراج ہونے سے نہ رہ جائے۔

    مردم شماری: کوئٹہ میں ایک ہی والد کے 33 بچے

    دوسری جانب مردم شماری کے عملے کا کہنا ہے کہ عوام الناس کسی بھی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھریں اگر کسی خاندان میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے تو دوسرے فارم میں باقی بچوں کا اندراج کر کے پہلے فارم سے منسلک کردیا جائے گا۔

  • زیارت: حلقہ پی بی7میں ضمنی انتخاب کےلیےپولنگ جاری

    زیارت: حلقہ پی بی7میں ضمنی انتخاب کےلیےپولنگ جاری

    زیارت : بلوچستان اسمبلی کےحلقے پی بی 7زیارت سنجاوی میں ضمنی انتخاب کےلیے پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی7میں ضمنی انتخاب کےلیے پولنگ جاری ہے جو بغیر کسی وقفے کے شام 5بجےتک جاری رہے گی ۔ضمنی انتخاب میں8امیدوارحصہ لےرہے ہیں۔

    بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 7زیارت کی یہ نشست جے یوآئی(ف)کے رکن گل محمددومڑکے انتقال کے بعدخالی ہوئی تھی۔

    پی بی7 کی اس نشست پرتحریک انصاف کےنورمحمد،جےیوآئی ف کے خلیل الرحمان اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کےسردار حبیب الرحمان دومڑ کے درمیان کانٹنے کا مقابلہ متوقع ہے۔


    مزید پڑھیں:این اے 267: ضمنی انتخابات جاری، 17 امیدوارمیدان میں


    ضمنی الیکشن کے لیےحلقے میں59پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جبکپ حلقے میں21پولنگ اسٹیشنزکوانتہائی حساس قرا ر دیاگیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کےمطابق حلقے پی بی 7زیارت میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 59 ہزار 728 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 32 ہزار 395 اور 27 ہزار 333 خواتین ووٹرزشامل ہیں۔

    واضح رہےکہ پی بی7حلقےمیں پولنگ کےدوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سےنمٹنے کےلیےدو ہزار سےزائد سیکورٹی اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔