Tag: بلوچستان

  • افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    کوئٹہ : بلوچستان کےسیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں منصفانہ مردم شماری ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوابزادہ لشکری رئیسانی کی زیرصدارت قومی یکجہتی جرگہ منعقد ہوا، اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے رہنماء اوربڑی تعداد میں قبائلی عمائدین موجود تھے۔

    بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے مردم شماری سے متعلق اپنا فیصلہ سنادیا، جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے ہوتے ہوئے منصفانہ مردم شماری کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ صوبے میں موجود غیرملکیوں کیلئے میکینزم بنایا جائے۔

    سردار اخترمینگل نے کہا کہ بلوچستان کی عوام موجودہ حالات میں مردم شماری کو شفاف نہیں سمجھتے، شرکاء نے کہا کہ کسی غیرملکی کو مردم شماری کا حصہ نہیں بننےدیں گے، ووٹ کی لالچ میں غیرملکیوں کو پاکستانی شہریت دی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسقبل کا فیصلہ لاہور کے بجائے کوئٹہ میں ہونا چاہئیے، وزیراعظم غیرملکیوں کو مہمان بنانا چاہتے ہیں توانہیں رائیونڈ لےجائیں۔

  • کوئٹہ میں پولیس مقابلہ‘2دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ میں پولیس مقابلہ‘2دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کےدارالحکومت کوئٹہ میں پولیس مقابلے کےدوران کالعدم تنظیم کےدودہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کےمطابق کوئٹہ کےنواحی علاقے سبی روڈ پردرخشاں ہاؤسنگ اسکیم کےقریب موٹرسائیکل پر سوار دو دہشت گردوں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی۔

    پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کا پیچھا کیا،دہشت گردوں نے ایک مکان می داخل ہوکر وہاں سے پولیس پارٹی پر فائرنگ جاری رکھی۔پولیس کی فائرنگ میں دونوں دہشت گرد مارے گئے،جبکہ مذکورہ مکان سے اسلحہ گولہ بارود اور ایک بم کے علاوہ ہینڈ گرنیڈ بھی برآمد کرلیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور مذکورہ دہشت گرد تخریب کاری اور دہشت گردی کی متعددوارداتوں میں ملوث تھے۔

    دس جنوری دوہزار تیرہ کو باچاخان چوک پر ہونے والا دھماکہ اور سبی میں آٹھ اپریل دوہزار چودہ کو جعفر ایکسپریس میں ہونے والےدھماکےمیں دونوں دہشت گرد شامل تھے۔

    واضح رہےکہ دہشت گردی کے دونوں واقعات میں سترہ افراد جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

  • کوئٹہ: حساس ادارے کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان کے 2 کمانڈر ہلاک

    کوئٹہ: حساس ادارے کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان کے 2 کمانڈر ہلاک

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان کے 2 اہم کمانڈر ہلاک ہوگئے۔ کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے خفیہ اطلاع پر ایک کمپاؤنڈ کو گھیرے میں لیا۔ دہشت گردوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان مقابلہ ہوا جس میں کالعدم تحریک طالبان کے 2 اہم کمانڈر مولوی عبد الغفور اور جان محمد محسود ہلاک ہوگئے۔

    کوئٹہ اور گرد و نواح میں گزشتہ روز ابھی نٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر دھمال کے دوران خودکش حملہ ہوا تھا جس میں شہدا کی تعداد 83 ہوچکی ہے۔

    دھماکے کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا اور اب تک مختلف مقامات پر 40 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

    صرف کراچی میں رینجرز سے مقابلوں میں 18 دہشت گرد مارے گئے۔ خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں 17 جبکہ سرگودھا میں 2 دہشت گرد کارروائیوں میں ہلاک ہوئے۔

  • آواران، بارودی سرنگ دھماکا،  کیپٹن اور دو فوجی اہلکار شہید

    آواران، بارودی سرنگ دھماکا، کیپٹن اور دو فوجی اہلکار شہید

    آواران : بلوچستان کے علاقے آواران میں فوجی قافلے کے قریب بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک فوجی افسر سمیت تین سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے آواران میں گشت پر مامور فوجی قافلے کی گذرگاہ پر موجود بارودی سرنگ عین اس وقت پھٹ گئی جب ایک فوجی قافلہ وہاں سے گزر رہا تھا۔


    پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادار ے کے مطابق آواران میں فوجی قافلے کے قریب بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں
    کیپٹن طہٰ سمیت 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق شہید ہونے والوں میں کیپٹن اعزاز، سپاہی کامران ستی اور سپاہی مہترجان شامل ہیں جو قافلے کی صورت میں وہاں سے گذر رہے تھے کہ بارودی سرنگ دھماکے سےاُڑ گئی۔

  • اساتذہ وطلباء کادورہ گوادر، لیفٹننٹ جنرل عامرریاض کی بریفنگ

    اساتذہ وطلباء کادورہ گوادر، لیفٹننٹ جنرل عامرریاض کی بریفنگ

    گوادر : پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ اساتذہ اور طالب علموں کے وفد کی گوادر آمد پر پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی اور لسبیلہ کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور طالب علموں کے 230 رکنی وفد نے آج گوادر کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل عامرریاض نے اساتذہ اور طالب علموں کا استقبال کیا اور انہیں پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    لیفٹیننٹ جنرل عامرریاض نے اپنی بریفنگ میں بلوچستان کی خطے میں جغرافیائی اہمیت اور پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ صوبہ قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے اور غیور و بہادر بلوچ قوم قیام پاکستان سے اب تک استحکام پاکستان کے لیے کوشاں ہیں۔

    انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر منصوبے کے حوالے سے طالب علموں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے بتا یا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کی بحالی اور ترقی کی ضامن ثابت ہوگا جس سے ہزاروں مقامی لوگ روزگار حاصل کریں گے اور لاکھوں لوگوں کی طرز زندگی میں مثبت تبدیلی آئے گی۔

  • بلوچستان نرسزایکشن کمیٹی کا پیرسے مکمل ہڑتال کا اعلان

    بلوچستان نرسزایکشن کمیٹی کا پیرسے مکمل ہڑتال کا اعلان

    کوئٹہ : بلوچستان نرسز ایکشن کمیٹی نے  13نکاتی مطالبات کے حق میں صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں پیر سے مکمل ہڑتال کرکے کام چھوڑنے کا اعلان کردیا، طالبات کی منظوری تک ان کی ہڑتال جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان نرسز ایکشن کمیٹی کی چیئرمین امیلیہ ولیم اور دیگر رہنماﺅں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں نرسنگ کے شعبہ کے ساتھ امتیاز برتا جارہا ہے۔

    سروس اسٹریکچر نہ ہونے سے نرسز کی ترقی نہیں ہوتی، تنخواہیں قلیل ہیں، رہائش کا مناسب انتظام نہیں اور نہ ہی الاﺅنسز دیئے جاتے ہیں۔

    نرسز رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات کے حق میں وہ 23 جنوری سے ریلیاں اور مظاہروں کا انعقاد کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کراوا رہے ہیں مگر حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اس لئے اب ماسوائے ایمرجنسی، لیبر روم اور ٹراما سینٹر کے نرسز اور پیر 13 فروری سے کسی بھی شعبہ میں ڈیوٹی سرانجام نہیں دیں گی۔

    نرسز نے سروس اسٹرکچر، پروموشن، ہیلتھ پروفیشنل رسک الاﺅنس ومختلف وظائف دینے اور رہائشی انتظامات سمیت  13مطالبات پیش کئے۔

    نرسزرہنماؤں کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک ان کی ہڑتال جاری رہے گی، بعد ازاں انہوں نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرکے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔

  • چمن میں لیویز چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ، 4 افراد زخمی

    چمن میں لیویز چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ، 4 افراد زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے شہر چمن میں لیویز چیک پوسٹ کے قریب دھماکے میں 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لیول کراس میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے لیویز وین اور ساتھ گزرنے والے رکشہ کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ واقعہ کے بعد کمانڈنٹ چمن اسکاؤٹس کرنل عثمان، ڈپٹی کمشنر قیصر خان اور ڈی پی او ساجد جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

    پولیس اور لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

    اس سے قبل بھی چمن میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 1 شہری جاں بحق جبکہ 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکہ خیز مواد سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے وقت سیکیورٹی فورسز کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔

  • کوئٹہ: لاپتہ باراتیوں کا سراغ مل گیا، سردی سے بچی جاں بحق

    کوئٹہ: لاپتہ باراتیوں کا سراغ مل گیا، سردی سے بچی جاں بحق

    کوئٹہ: چاغی سے نوشکی جانے والی باراتیوں کی لاپتہ 6 گاڑیوں کا سراغ مل گیا۔ گاڑیاں بارش و برف باری کے باعث زارو کے مقام پر پھنسی ہوئی ہیں۔ باراتیوں میں شامل ایک بچی سردی کے باعث جاں بحق ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چاغی سے نوشکی جانے والی بارات کی 6 گاڑیاں لاپتہ ہوگئی تھیں۔ لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ لاپتہ ہونے والی بارات میں دلہا دلہن سمیت 60 افراد شامل تھے اور ان کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

    بعد ازاں لاپتہ ہونے والے باراتیوں کا سراغ مل گیا اور انہیں بارش سے متاثر مقام سے نکالنے کے لیے امدادی کام جاری ہے۔

    صوبائی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ لیویز اور ایف سی کی ٹیمیں باراتیوں تک پہنچ چکی ہیں۔ باراتیوں میں شامل ایک بچی سردی سے ٹھٹھر کر جاں بحق ہوگئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کے پاس کھانے پینے کا کوئی سامان موجود نہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ علاقہ کچا اور دلدلی ہونے کے باعث ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں کے درمیان بلوچستان سمیت ملک بھر میں شدید بارشیں اور برفباری ہوئی ہیں جن کے باعث دور دراز علاقے آفت زدہ صورتحال میں ہیں اور ان کا رابطہ بڑے شہروں سے منقطع ہوچکا ہے۔

  • بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا، 4 دہشت گرد ہلاک

    بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا، 4 دہشت گرد ہلاک

    ڈیرہ بگٹی: ایف سی اور حساس اداروں نے پسنی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر کے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا۔

    پاک فوج کے تعلقاتِ عامہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف سی اور حساس اداروں کو دہشت گردوں کی موجودگی کے حوالے سے اطلاع موصول ہوئی، جس کے بعد ڈیرہ بگٹی کے علاقے پسنی میں مشترکہ کارروائی کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے اہلکاروں کی موجودگی کو محسوس کرتے ہوئے اُن پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے جوابی فائرنگ بھی کی، فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک جب کہ 3 کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیاہے۔

    ترجمان پاک فوج کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے جو دہشت گردی کے مختلف واقعات فورسز پر حملوں اور سرکاری  املاک پر حملوں میں ملوث تھے، فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے 4 ٹھکانے بھی مسمار کردیے ہیں۔

    پاک فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے، جن میں 13 مائینز، 13 آئی ای ڈیز، 80 کریکر، 20 کلوگرام بارود، 20 راکٹ مواصلاتی آلات اور دیگر مواد شامل ہے۔

  • کاہان، ایف سی کی کارروائی میں بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد

    کاہان، ایف سی کی کارروائی میں بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد

    کاہان: ایف سی اور حساس ادارے نے کوہلو کے علاقے کاہان میں کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود، میزائل اور راکٹ لانچر برآمد کر لیے ہیں۔

    پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق آئی جی ایف سی ندیم انجم کی زیر نگرانی کیے گئے آپریشن کے نتیجے میں کالعدم تنظیم کے ٹھکانے سے بڑی مقدار میں اسلحہ، میزائل، راکٹ لانچر، 14 فیوز، 70 آر پی جی گولے اور میزائل لانچر برآمد کر لیے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق یہ کارروائی ایف سی اور حساس اداروں کی مشترکہ کارروائی کاہان کے علاقے پیشی میں کی گئی جس کے دوران مندرجہ بالا اسلحہ کے علاوہ 12 راکٹ فیوز، مارٹم فیوز، 5 بنڈل ڈیٹو نیٹنگ کارڈ ، ہزاروں راؤنڈ اور دیگر تخریبی مواد بھی تحویل میں لیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والا بھاری مقدار اسلحہ اور گولہ بارود صوبے کے امن کو تباہ کرنے کے لیے کسی بڑی کارروائی میں استعمال ہونا تھا جسے بر وقت قبضے میں لے کر صوبے کو بڑی تباہی سے بچالیا گیا ہے۔

    واضح رہے صوبہ بلوچستان کئی برسوں سے دہشت گردوں کی زد پر تھا اور بھارتی خفیہ ایجنسی کے حاضر افسر کی گرفتاری بھی اسی صوبے سے عمل میں آئی تھی، تاہم آپریشن ضربِ عضب کے باعث دہشت گردوں پر قابو پاکر صوبے میں امن قائم کردیا گیا ہے۔