Tag: بلوچستان

  • پاکستان کی مغربی سرحدوں کا تحفظ ہم خود کریں گے،قبائلی رہنما

    پاکستان کی مغربی سرحدوں کا تحفظ ہم خود کریں گے،قبائلی رہنما

    چمن: بلوچستان کے قبائلی رہنماؤں نے بھارت کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی مغربی سرحدوں کا تحفظ ہم خود کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن پریس کلب کے سامنے قبائلی عمائدین کی قیادت میں بھارت مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں پاک فوج کی حمایت اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

    قبائلی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے،اگر بھارت نے کوئی غلط قدم اٹھانے کی کوشش کی تو بلوچستان کے عوام پاک فوج کے ساتھ مل کر مشرقی اور مغربی سرحدوں کی حفاظت کریں گے۔

    بلوچ عمائدین کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کی جانب سے جنگ کا اعلان بھی ہوا تو قبائلی عوام اپنی مجاہد فورس بنا کر پاک فوج کے جوانوں کے ہمراہ مل کر ملکی سرحدوں کی حفاظت پر بھیج دیں گے۔

    بھارت مخالف ریلی میں شریک مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھارکھے تھے جن پر ’’دشمن ہمیں کمزور نہ سمجھے اور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا‘‘ کے نعرے درج تھے۔

  • سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن کے قیام کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کےصدر غنی خلجی ایڈووکیٹ نے اعلان کیا کہ ‘ہم عدالتی کیمشن کو قبول نہیں کرتے’۔

    اجلاس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، جسٹس محمد نور ماشکانزئی، ہائی کورٹ کے ججز، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے افسران اور ملک کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے وکلاء رہنما موجود تھے۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 74افراد جاں بحق، 112 زخمی

    غنی خلجی کا کہنا تھا کہ ‘اخلاقی طور پر بلوچستان کی صوبائی حکومت کو سانحہ کوئٹہ میں معصوم لوگوں کی ہلاکت پر مستعفی ہوجانا چاہیے تھا’۔

    دوسری جانب وکلاء نے سانحہ کوئٹہ پر ملک گیر احتجاج کی کال بھی دے دی ہے،اس کے علاوہ وکلاء کی تنظیم نے آج جنرل باڈی کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے تاکہ ملک گیر احتجاج کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

    اس موقع پر علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ وکلاء نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کےلیے بھرپور کردار ادا کیا تھا۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے گذشتہ روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا،جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل عدالتی کمشین قائم کیا جائے گا۔

  • بلوچستان میں مبینہ طور پرغیرت کے نام پر5افراد قتل

    بلوچستان میں مبینہ طور پرغیرت کے نام پر5افراد قتل

    لسبیلہ : صوبہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کے دو واقعات میں دو خواتین سمیت پانچ افراد کوقتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حب پولیس اسٹیشن حکام کا کہنا ہے کہ حب ٹاؤن میں نامعلوم مسلح افراد ایک گھر میں داخل ہوئے تو انہوں نے فائرنگ کر کے تین افراد کوجاں بحق کردیا۔

    فائرنگ میں میں میاں بیوی کے علاوہ ان کا دو سال کا ایک بیٹا جان کی بازی ہار گیا تاہم فائرنگ کے اس واقعے میں ان کی ایک سالہ بیٹی بچ گئی۔

    پولیس حکام نےبتایا کہ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان کی ایک سالہ بچی معجزانہ طور پر بچ گئی یا گھر پر حملہ کرنے والوں نے اس پر گولی نہیں چلائی۔

    پولیس کے مطابق قتل کیے جانے والے مرد اور خاتون کا تعلق ضلع قلات سے تھا اور انہوں نے چند سال قبل سند کی شادی کی تھی۔اوراپنا علاقہ چھوڑ کر حب میں رہائش اخیتار کی تھی۔

    دوسرا واقعہ لسبیلہ تحصیل کی حدود میں پیش آیا۔اس علاقے میں ایک گھر میں ایک مرد اور خاتون کو قتل کیا گیا۔ دونوں کو تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر مارا گیا۔

    واضح رہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان دونوں افراد کا تعلق بلوچستان کے علاقے سبی سے تھا اور دونوں نے دو ماہ قبل پسند کی شادی کی تھی۔

  • براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ حاصل کرنےکا فیصلہ کرلیا

    براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ حاصل کرنےکا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : کالعدم بلوچ ری پبلکن پارٹی کے خودساختہ جلاوطن رہنما براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ممتاز بلوچ رہنما نواب اکبرخان بگٹی کے پوتے اور بلوچ علیحدگی پسند رہنما براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ لینے کے لیے باضابطہ د رخواست جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مودی کی حکومت نے بھی تیاری مکمل کر لی ہے اوراصولی طور پر براہمداغ بگٹی اوران کے قریبی ساتھیوں کو بھارتی شہریت دینے کافیصلہ کر لیا ہے تاکہ وہ دنیا بھر میں آزادانہ طورپرسفرکرسکیں۔

    واضح رہے بھارت اس قبل چین کے خلاف تحریک چلانے والے” دلائی لامہ” کو بھارتی پاسپورٹ جاری کرچکا ہے جسے استعمال کرتے ہوئے وہ دنیا بھر میں سفر کرتے تھے اورچین کے خلاف تحریک چلاتے تھے۔

    ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ براہمداغ بگٹی نے جنیوا میں اپنی پارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے جس میں مشاورت کے بعد وہ 18 یا 19 ستمبر کو بھارت میں سیاسی پناہ کے حصول کے لیے جنیوا میں درخواست دیں گے۔

    واضح رہے کہ براہمداغ بگٹی 2006ء میں اپنے دادا نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت کے بعد پاکستان سے افغانستان منتقل ہو گئے تھے اور کچھ عرصے بہ طور ریاستی مہمان قیام کرنے کے بعد 2010ء میں سوئٹزرلینڈ چلے گئے اورتب سے اپنی فیملی کے ساتھ وہیں پر سیاسی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

  • بلوچستان کے علاقے حب میں فائرنگ،3افراد جاں بحق

    بلوچستان کے علاقے حب میں فائرنگ،3افراد جاں بحق

    حب : صوبہ بلوچستان کے علاقے حب میں آج صبح نامعلوم ملزمان نے ایک ہی خاندان کے3 افراد کو گھر میں گھس کر قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ حب سٹی تھانہ کی حدود میں اشوک پمپ کے قریب گھر سے میاں بیوی اور ان کے ایک سالہ بچے کی لاشیں ملیں،جنہیں نامعلوم ملزمان نے گھر کے اندر فائرنگ کرکے قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق ابتدائی کارروائی کے بعد لاشیں سول اسپتال منتقل کر دی گئیں۔ پولیس تہرے قتل کی اس واردات کی وجوہات جاننے کیلئے چھان بین کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں فائرنگ،4افراد جاں بحق

    یاد رہے گزشتہ ماہ بلوچستان کےضلع ہرنائی میں گھر کے اندر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت چار افراد جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان میں فائرنگ،3سیکورٹی اہلکار جاں بحق

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں تین سکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے تھے۔

  • ڈیرہ مرادجمالی،مسافر ویگن اور ٹرالر میں تصادم سے 2 افراد جاں بحق،19 زخمی

    ڈیرہ مرادجمالی،مسافر ویگن اور ٹرالر میں تصادم سے 2 افراد جاں بحق،19 زخمی

    کوئٹہ : ڈیرہ مرادجمالی کے قریب قومی شاہراہ پرتیزرفتارٹرالراورمسافرویگن میں تصادم کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 19 مسافر شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی کے قریب قومی شاہراہ پرمسافربس اور تیز رفتار ٹرالر کے درمیان خوفناک تصادم ہوا ہے،تصادم اتنا شدید تھا کہ مسافر بس مکمل طور ہر تباہ ہوگئی اور اُس میں سوار 2 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ خواتین اوربچوں سمیت 19مسافر شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حادثہ ڈیرہ مرادجمالی کے قریب نوتال کے مقام پرقومی شاہراہ پر پیش آیا جہاں جیکب آبا دسے کوئٹہ جان والی مسافرویگن مخالف سمت سے آنے والے تیزرفتارٹرالر سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں دوافراد عبدالبقاء اورظفر موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

    جب کہ حادثے میں پانچ خواتین اور دوبچوں سمیت 19مسافرشدیدزخمی ہوگئے،زخمیوں میں ذاکرحسین، مظفرحسین، عبدالباسط، کبیراحمد،ثناء اللہ،غلام یاسین،محمد عارف،علی گل،امیر حمزہ ،سمیرہ ،نورین،سویرا،مائی رانی،شمیلہ، عدنان احمد شامل ہیں۔

    حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ادارے اور لیویز کے اہلکاروں نے امدادی کارروائیاں شروع کردیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں دو افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی جب کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

  • بلوچستان میں پرتشدد واقعات،7افراد جاں بحق

    بلوچستان میں پرتشدد واقعات،7افراد جاں بحق

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان میں تشدد کے مختلف واقعات میں کم از کم سات افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ نامعلوم مسلح افراد نے ایک شخص نیک بخت کے گھر پر حملہ کیا۔جس کے نتیجے میں نیک بخت اور ان کا ایک بیٹا ہلاک ہوگئے۔

    حملہ آور موٹر سائیکلوں اور گاڑی پر سوار تھے جنہوں نے فرار ہوتے ہوئے نیک بخت کے ایک بیٹے کو اغوا بھی کرلیا۔کیچ ہی کے علاقے مند میں بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔مارے جانے والے شخص اسی علاقے کا رہائشی تھا۔

    دوسری جانب کیچ سے متصل ضلع آواران سے تین افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں ہیں۔نامعلوم مسلح افراد نے دو روزقبل ضلع کے علاقے جھاؤ کے پہاڑی علاقے میں فائرنگ کر کے تنیوں کو جاں بحق کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے افراد ضلع آواران کے مقامی تھے جن میں دو سگے بھائی شامل تھے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان میں فائرنگ،3سیکورٹی اہلکار جاں بحق

    ادھر ڈیرہ بگٹی سے متصل ضلع نصیرآباد کے علاقے چھتر میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہےکہ اس علاقے میں نامعلوم افراد نے بارودی سرنگ نصب کی تھی۔یہ بارودی سرنگ اس وقت زوردار دھماکے سے پھٹ گئی جب ایک موٹر سائیکل اس سے ٹکرا گئی۔

    دھماکے کی وجہ سے موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوا۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں شورش سے متاثرہ علاقوں میں گذشتہ چند عرصے سے لوگوں کے گھروں پر حملوں کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں۔

  • شکار پورمیں گرفتارخود کش بمبار کے تہلکہ خیز انکشافات

    شکار پورمیں گرفتارخود کش بمبار کے تہلکہ خیز انکشافات

    شکارپور : امام بارہ گاہ سے زخمی حالت میں  پکڑا جانے والا خودکش بمبار بلوچستان سے ایک دن پہلے آیا تھا، شکار پور میں گرفتارخودکش بمبار نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔

    لوگوں نے  خودکش بمبار کو پکڑ کر رسی سے باندھ دیا۔ عثمان نامی خود کش بمبار کا کہنا تھا کہ عمر نامی شخص نے موٹر سائیکل پر امام بارگاہ کے قریب چھوڑا تھا۔

    خود کش بمبار کے مطابق وہ ایک دن پہلے بلوچستان سے آیا تھا اور ایک مقمی ہوٹل میں رکا، جس کا اسے نام معلوم نہیں، خود کش بمبار نے انکشاف کیاکہ یہاں آنے سے پہلے اسےانجکشن بھی لگایا گیا اور ساڑھے چار ہزار روپے دیئے گئے۔

    اے آر وائی نیوز نے بی ڈی ایس کی رپورٹ حاصل کرلی ہے، رپورٹ کےمطابق دونوں حملہ آوروں سے دس دس کلو بارودی مواد سے بھر ی دو خودکش جیکٹ بر آمد کئے گئے۔

    جیکٹ کے اندر پانچ پیکٹ نٹ بولڈ، پانچ ڈیٹونیٹر اور دھماکہ خیز مواد سی فورکا ایک پیکٹ موجود تھا۔ خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو علاج کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا.

    علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خان پور میں دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

    چوہدر ی نثار نے پولیس اور رضا کارو ں کے بر وقت کام کی تعریف کی ۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے اپنی جان کی پروانہ کرتے ہوئے بہادری کے ساتھ خود کش بمباروں کا حملہ ناکا م بنایا ۔

    اس موقع پر چوہدری نثار نے حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

     

  • بلوچستان سےکالعدم تنظیموں کے 7’کارکنان‘ گرفتار

    بلوچستان سےکالعدم تنظیموں کے 7’کارکنان‘ گرفتار

    کوئٹہ :بلوچستان کے ضلع چاغی سے سرکاری حکام نے کالعدم شدت پسند تنظیموں سے تعلق کے شبے میں سات افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق کوئٹہ میں سرکاری ذرائع کے مطابق یہ کارروائی چاغی میں پاک افغان سرحدی علاقے میں کی گئی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اس علاقے میں ایک کمپاؤنڈ میں تھے جہاں حساس اداروں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے مشترکہ کاروائی کی۔

    حساس اداروں کی کارروائی کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور ان افراد نے ہتھیار ڈال دیے۔ذرائع کے مطابق ان افراد کا تعلق کالعدم شدت پسند تنظیم سے ہے اور ان سے لٹریچر اور دیگر تخریبی مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    ضلع چاغی کی شمال میں افغانستان جبکہ مغرب میں ایران سے سرحد لگتی ہے۔اس سے قبل ضلع چاغی سے متصل ضلع نوشکی سے بھی سرکاری حکام نے ایک ایسی کارروائی میں چھ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ان چھ افراد کی گرفتاری کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ان افراد کا تعلق القاعدہ اور داعش سے تھا۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان کے وزیربلدیات کا مغوی بیٹا بازیاب

    واضح رہے دو روز قبل بلوچستان کےصوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفیٰ خان ترین کے مغوی بیٹے اسد ترین کو افغانستان سے متصل بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے دو لنگی سے بازیاب کرایا گیا تھا۔

  • بلوچستان کے وزیربلدیات کا مغوی بیٹا بازیاب

    بلوچستان کے وزیربلدیات کا مغوی بیٹا بازیاب

    کوئٹہ : بلوچستان کےصوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفیٰ خان ترین کے مغوی بیٹے اسد ترین کو افغانستان سے متصل بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے دو لنگی سے بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کی شب لیویز فورس نے خفیہ اطلاع ملنے پربلوچستان کےعلاقے دولنگی میں کارروائی کرکے صوبائی وزیر بلدیات کے بیٹے مغوی اسد ترین کو باحفاظت بازیاب کیا۔

    27 سالہ اسد خان ترین کیڈٹ کالج پشین میں آفیسر کے عہدے پر فائز ہیں۔ انہیں 20 مئی کو نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ کیڈٹ کالج سے گھر جانے کے لیے نکلے تھے۔

    مزید پڑھیں:صوبائی وزیربلدیات کا بیٹا اسدترین پشین سے اغوا

    رات دس بجے تک گھر نہ پہنچنے اور اس دوران گھر کے لوگوں سے رابطہ نہ ہونے پر جب ان کی تلاش شروع کی گئی تو ان کی گاڑی پشین شہر کے قریب کلی تراٹہ سے ملی۔

    یاد رہے کہ پشین کوئٹہ شہر سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں واقع ہے۔ وہاں کی آبادی مختلف پشتون قبائل پر مشتمل ہے،اور وہاں کے بڑے قبائل میں ترین اور کاکڑ شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کے وزیر بلدیات پشین اور اس سے متصل ضلع قلعہ عبد اللہ میں آباد ترین قبائل کے سردار ہیں۔اہم قبائلی شخصیت ہونے کے علاوہ ان کا شمار قوم پرست جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے اہم رہنماؤں میں بھی ہوتا ہے۔