Tag: بلوچستان

  • ایس ایچ اوکو قتل کرنے والا اہلکار پولیس فائرنگ سے جاں بحق

    ایس ایچ اوکو قتل کرنے والا اہلکار پولیس فائرنگ سے جاں بحق

    کوئٹہ : بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ اور جوابی فائرنگ میں دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افرادجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ شہر میں مغربی بائی پاس کے علاقے نیو انڈسٹریل پولیس اسٹیشن کے پولیس کانسٹیبل نے تھانے کے ایس ایچ او نور بخش مینگل پر تھانے کے اندر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او اور ان کا ایک مہمان جان کی بازی ہارگئے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس کانسٹیبل نے فائرنگ کے بعد اپنے آپ کو حوالے کرنے کی بجائے تھانے کے باہر مورچہ زن ہوگیا اور وہاں سے فائرنگ کرتا رہا جس پر دوسرے پولیس اہلکاروں نے اسے گولی ماری جس کے باعث وہ جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کے دیگر ذرائع نے بتایا کہ جس کانسٹیبل نے ایس ایچ او کوقتل کیا اس کو کچھ عرصہ بیشتر ایران سے متصل پنجگور کے علاقے سے کوئٹہ ٹرانسفر کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق واقعے سے قبل پولیس کانسٹیبل اور ایس ایچ او کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان نے آئی جی پولیس کو واقعے کی تحقیقات کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،3کان کن جاں بحق

    بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،3کان کن جاں بحق

    کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں کوئلہ کان میں حادثے میں تین کان کن جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا ہے۔
    تفصیلات کے مطابق بلوچستان لکے ضلع ہرنائی میں کان کن کوئلے کی کان میں مزدور کام کررہے تھے کہ اس کے اندر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں تین کان کن جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں نکالا گیا۔

    ہلاک اور زخمی ہونے والے کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے ہے۔

    کان میں پیش آنے والے حادثے کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے،تاہم ابتدائی معلومات کے مطابق یہ دھماکہ گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا۔

    یاد رہےکہ اس سے قبل 24جولائی کو بھی اس کان میں حادثہ پیش آیا تھا جس میں تین کان کن جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے.یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔

  • بلوچستان میں فائرنگ،3سیکورٹی اہلکار جاں بحق

    بلوچستان میں فائرنگ،3سیکورٹی اہلکار جاں بحق

    بلوچستان : صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں تین سکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کےمطابق نامعلوم مسلح افراد نے بلوچستان کے ضلع مستونگ شہر میں سب انسپکٹر عبد اللہ اور ان کابیٹا کانسٹیبل گل حسن ڈیوٹی کے بعد تھانے سے گھر کے لیے نکلے تھے کہ راستے میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دونوں جاں بحق ہوگئے۔

    دوسری جانب مستونگ ہی کے نواحی علاقے کنڈاؤ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ میں لیویز فورس کا ایک اہلکار جان کی بازی ہار گیا۔

    ابتدائی معلومات کے حوالے سے تنیوں سیکورٹی اہلکاروں کے فائرنگ میں جاں بحق ہونے کو ٹارگٹ کلنگ کے واقعات قرار دیا جارہاہے۔

    واضح رہے کہ مستونگ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے متصل ہے جہاں پہلے بھی سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتارہا ہے۔

  • بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے: ناصر جنجوعہ

    بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے: ناصر جنجوعہ

    کوئٹہ: وزیراعظم کے مشیرخصوصی برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے۔

    پاکستان کے سرکاری ریڈیوکے مطابق وزیراعظم کے مشیرخصوصی برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے یہ بیان ایک انٹرویو کے دوران دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے ہمسائے بھارت سمیت دنیا کے تمام ممالک سے بہتر تعلقات چاہتا ہے۔

    ناصر جنجوعہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان گزشتہ 14 سال سے دہشت گردی کے عفریت کا انتہائی کامیابی سے سامنا کررہا ہے اور اس راہ میں پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

  • بلوچستان کی کابینہ دو ہفتے بعد بھی نہ بن سکی

    بلوچستان کی کابینہ دو ہفتے بعد بھی نہ بن سکی

    کوئٹہ : بلوچستان میں مری معاہدے پر عملدرآمد ہوگیا۔اب وزارت اعلیٰ کامنصب نواز لیگ کےثناء اللہ زہری کے پاس ہے۔اقتدارتو پُرامن طور پرمنتقل ہوگیا۔لیکن صوبائی کابینہ دو ہفتےبعدبھی نہ بن سکی۔

    اب تک وزارتوں کااعلان نہ ہونے سےاتحادی جماعتوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ سب کے ذہنوں میں ایک ہی سوال اٹھ رہا ہے۔ کیاوزارتوں کی تقسیم کا فارمولہ وہی رہے گا ،یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟

    مری معاہدے کےتحت بلوچستان میں ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کےبعد اب وزارت اعلیٰ کاتاج ثناء اللہ زہری کےسر پر ہے۔ اقتدارتو پُرامن طورپرمنتقل ہوگیا, لیکن صوبائی کابینہ دو ہفتےبعدبھی نہ بن سکی۔

    ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی مخلوط کابینہ میں نون لیگ کےپانچ وزیر اوردومشیر تھے۔ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کےچار وزیر اوردومشیر کابینہ میں تھے۔

    ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی نیشنل پارٹی کے پاس چار وازرتوں کے قلمدان تھے۔ بلوچستان کابینہ میں ق لیگ کابھی ایک وزیر تھا۔ 23 دسمبرکوڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزارت اعلیٰ کامنصب چھوڑا۔ ساتھ چودہ وزراءاورچار مشیروں پرمشتمل صوبائی کابینہ بھی فارغ ہوگئی۔

    ثنا اللہ زہری وزیراعلیٰ بلوچستان بن گئے۔ ہفتوں گزر گئے۔ ان سے اپنی کابینہ نہیں بنائی جا رہی۔ کیا بلوچستا ن میں بھی خادم اعلی فارمولا آ گیا؟

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ثنا اللہ زہری صاحب پنجاب کے چھوٹے میاں کی طرح تمام بڑی وزارتیں اپنے ہاتھ میں رکھنے کا تو نہیں سوچ رہے۔ کہ ایک سے دو بھلے۔

  • مری معاہدہ: بلوچستان کا مستقبل کیا ہوگا؟

    مری معاہدہ: بلوچستان کا مستقبل کیا ہوگا؟

    اسلام آباد/ کوئٹہ: مری معاہدے کے تحت چار دسمبر کو وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی وزارتِ اعلیٰ کی مدت ختم ہورہی ہے تاہم میاں نواز شریف کی خاموشی کی وجہ سے صورتحال تاحال مبہم ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت کے قیام کے وقت مری میں ہونے والے معاہدے کی مدت چاردسمبر کو مکمل ہورہی ہے جس کے بعد بلوچستان میں حکومت تبدیل ہونی ہے تاہم میاں نواز شریف کی خاموشی نے صورتحال کو مبہم بنادیا ہے۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کی اتحادی حکومت شامل دونوں فریقین اپنی اپنی سطح پر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں آئندہ چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں کو انتہائی اہم قرار دیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف نے نواب ثناءاللہ زہری کو اسلام آباد طلب کرلیا ہے اورآئندہ ایک دو روز میں ان سے ملاقات متوقع ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ بھی لاہور کے دورے کے بعد اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نواب ثناءاللہ زہری کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعدنیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجو اور پشتوامیپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی بھی ملاقات وزیراعظم سے متوقع ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق میاں نوازشریف کے قریبی مسلم لیگ ن کے حلقے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔

    ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی گزشتہ روز میاں شہباز شریف سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔

    مسلم لیگ ن بلوچستان مری معاہدے پرعملدرآمد کی خواہاں ہے جبکہ نیشنل پارٹی اور پشتونخوامیپ کو وزیراعظم کے فیصلے کا انتظار ہے۔

    ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مری معاہدے پرعملدرآمد ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے نیشنل سیکورٹی ایڈوزائر
    لیفٹیننٹ (ر)جنرل ناصر جنجوعہ کی جانب سے وزیراعظم کو دیا جانے والا فیڈ بیک اہم ہوگا۔

  • ملک میں بھوک اور خوف کا عالم ہے: سراج الحق

    ملک میں بھوک اور خوف کا عالم ہے: سراج الحق

    کوئٹہ: جماعت اسلامی کے امیرسینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف آپریشن صرف سندھ نہیں چاروں صوبوں میں کی جائے، اسٹیل مل، پی آئی اے اورواپڈا کی نجکاری کے خلاف ہیں، بلوچستان کے عوام کو حقوق دئیے جائیں۔

    کوئٹہ میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹرسراج الحق ورکرز کنونشن سے کارکنوں اور جماعت میں نئے شمولیت کرنے والوں سے خطاب کررہے تھے، اپنے خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے موجودہ حکمرانوں کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اہم قومی اداروں کو کسی صورت جاگیرداروں پر فروخت ہونے نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ ملک میں بھوک اورخوف کا عالم ہے امیرجماعت اسلامی نے ملک میں رائج نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ 68سالوں میں 40سال مارشل لاءجبکہ باقی عرصہ وڈیرے نواب خان اور جاگیردار نام نہاد جمہوریت کے نام پر ملک پر مسلط رہے۔

    امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک ہزارارب روپے کاکرپشن ہوتا ہے کرپشن اور استحصال کا خاتمہ ہو تو تمام مسائل حل ہوں گے جو کہ صرف اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے ، جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو عدل و انصاف قائم کرتے ہوئے قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کو گریبان سے پکڑے گا۔

    انہوں نے سرحدوں کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمارے سرحدوں پر جارحانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے مگر ہمارے حکمران مصلحت سے کام لے رہے ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مرکز کے ساتھ صوبے کے اپنے لوگوں نے بھی غریبوں کے ساتھ نا انصافی کی، گوادرتا کاشغر روٹ کسی صورت تبدیل نہیں ہوں دیں گے، گوادر میگا پراجیکٹ میں روزگار ملنے کا حق صرف بلوچستان کے لوگوں کا ہے۔

  • حساس ادارے کی بلوچستان میں کارروائی، مدفون اسلحہ برآمد

    حساس ادارے کی بلوچستان میں کارروائی، مدفون اسلحہ برآمد

    ژوب : بلوچستان کے علاقے ژوب میں حساس ادارے نے شدت پسندوں کی جانب سے زمین میں چھپایا گیا اسلحہ برآمد کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کیخلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں

    ایف سی ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف سی اور حساس ادارےکی جانب سے  ژوب کے علاقے مرغا کبزئی میں مشترکہ  کارروائی کی گئی ہے ۔

      کارروائی کے دوران شدت پسندوں کی جانب سے زیرزمین چھپائے گئے اسلحے کی بھاری  کھیپ برآمدکی گئی۔

    برآمد شدہ اسلحہ اور گولہ بارود میں آٹھ بم،ایک خودکش جیکٹ،چھ عدد گولے، ایک بیگ بارود،آر پی جی سیون کے چار فیوز، چار عدد موٹر فیوز، ڈیٹونیٹر اور دیگر بم بنانے کے آلات شامل ہیں۔

    ترجمان کاکہناتھا کہ برآمد اسلحہ اور گولہ بارود شدت پسندوں نے تخریب کاری کےلیے ذخیرہ کیا تھا۔

  • بلوچستان میں جشن آزدی پر700فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے

    بلوچستان میں جشن آزدی پر700فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے

    کوئٹہ: بلوچستان میں سات سو سے زائد فراریوں نے ہتھیارڈال دیئے کمانڈرسدرن کمانڈناصرخان جنجوعہ نےہتھیار ڈالنے والوں کو مبارک باد دی ۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں امن کاسورج طلوع ہوگیا، دہشت گرد سر گرمیاں ماند پڑگئیں، جوانوں کےعزم و حوصلےکےسامنےدہشت گردہمت ہار بیٹھے۔

    جشن آزدی کےپرمسرت موقع پرسات سوفراری دہشت گردی سےتائب ہوگئے اورہتھیارڈال دیئے، ہتھیارڈالنےکی تقریب کوئٹہ پولیس لائن میں منعقد ہوئی۔

    فراریوں نےقومی دھارےمیں شامل ہوکرقومی پرچم تھام لیااورعہدکیاکہ ہرسوامن کاپیغام پہچائیں گے، کمانڈرسدرن کمانڈلیفٹیننٹ جنرل ناصرخان جنجوعہ نےخطاب کرتے ہوئےکہاہتھیارپھینکنےوالوں کوقومیت کاجھنڈااورمحبت دی ہےآج سےدشمنی ختم،دوستی شروع ہوگئی.

    آزادی کا جشن ہو اور بلوچستان کے غیور عوام پیچھے رہیں ہو ہی نہیں سکتا۔ بلوچ عوام بھی آزدی کی خوشیاں منا رہے ہیں اس سےقبل بلوچستان اسمبلی میں پرچم کشائی کی تقریب میں بلند ہوتےسبز ہلالی پرچم نے سب پر اپنا سحر طاری کردیا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اہل وطن کوجشن آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے وطن سےوفا کاعہددہرایا۔

  • ہتھیار ڈالنے والوں کو خوش آمدید کہا جائے گا، جنرل راحیل شریف

    ہتھیار ڈالنے والوں کو خوش آمدید کہا جائے گا، جنرل راحیل شریف

    کوئٹہ : پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ تشدد کا راستہ ترک کرنے اور ہتھیار ڈالنے والوں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے ہیڈکوارٹر سدرن کمانڈ کوئٹہ کے دورے کے موقع پر کہی۔

    اس موقع پر آرمی چیف کو بلوچستان میں سیکورٹی اور امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ توانائی اور تجارت کے علاقائی مرکز کے طور پر بلوچستان کی مکمل صلاحیتوں سے سول اور ملٹری مشترکہ کوششوں سے ہی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی حوصلہ افزا ہے کہ علیحدگی پسند آہستہ آہستہ قومی دھارے میں واپس آرہے ہیں۔ ان افراد کو بسانے اور معاشرے میں مقام دلانے کے لئے مکمل تعاون کیا جائے گا۔

    بریفنگ میں چیف سیکریٹری بلوچستان ، آئی جی ایف سی اورڈی جی آئی ایس آئی سمیت اعلی سول اور فوجی حکام نے شرکت کی۔