Tag: ban has been lifted

  • سعودی عرب : کیا کورونا ایس او پیز پر پابندی ختم ہوگئی؟

    سعودی عرب : کیا کورونا ایس او پیز پر پابندی ختم ہوگئی؟

    ریاض : سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر العبد العالی نے کہا ہے کہ مملکت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی یومیہ تعداد90 فیصد اور نازک کیسز کی تعداد45 فیصد کم ہوگئی ہے۔

    سبق ویب کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان نے اتوار کو کورونا کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وبا سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے مثبت نتائج ملے ہیں تاہم وبا دنیا میں اب بھی موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مملکت بھر میں کورونا ویکسین کی60 ملین سے زیادہ خوراکیں دی جاچکی ہیں اور24 ملین سے زیادہ افراد دو خوراکیں لے چکے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ وبا سے نمٹنے کے لیے مملکت میں کورونا ایس او پیز کے حوالے سے تجزیہ کیا جاتا رہے گا، اب تک کے نتائج امید افزاء ہیں البتہ ماسک حفظان صحت کے لیے معمول بن گئے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ ماسک کی پابندی ختم کرنے کے حوالے سے فیصلہ حالات کے تناظر میں کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب میں داخلے کی شرائط کیا ہیں؟ 11ممالک کے مسافروں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب میں داخلے کی شرائط کیا ہیں؟ 11ممالک کے مسافروں کیلئے بڑی خبر

    سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جن گیارہ ممالک سے آنے والے غیر ملکیوں کو مشروط اجازت دی ہے ان میں پاکستان اور انڈیا شامل نہیں تاہم اب صرف 9 ممالک سے مسافروں کے سعودی عرب آنے پر پابندی برقرار ہے۔

    وزارت داخلہ نے نئے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر دو فروری 2021 کو پاکستان سمیت 20 ممالک سےآنے والے غیرملکیوں پرپابندی عائد کی تھی جن میں سے گیارہ ممالک کے مسافروں کی آمد پر پابندی اتوار 30 مئی سے اٹھائی گئی ہے۔

    ان ممالک سے آنے والے ان غیر ملکیوں کو جنہیں استثنی نہیں قرنطینہ کے ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے سات دن مخصوص ہوٹل میں گزارنے ہوں گے۔

    وزارت صحت کی شرائط کے مطابق قرنطینہ کی پابندی کے دوران چھٹے دن "پی سی آر” ٹیسٹ لازمی کرانا ہوگا جس کی رپورٹ منفی آنے کے بعد ہی وہ معمول کے مطابق قرنطینہ کی پابندی ختم کر سکیں گے۔

    اس سے پہلے سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے 17 مئی کو سعودی شہریوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی ہٹائی گئی تھی جس کے تحت سعودی شہری مقررہ صحت قوانین کی پابندی کرتے ہوئے ان ممالک میں جاسکتے تھے جن پر17 مئی سے قبل سفری پابندی عائد تھی۔

    سفری ضوابط کے تحت ایسے سعودی شہریوں کو ہی بیرون ملک سفر کی اجازت دی گئی تھی جنہوں نے کورونا کی دونوں خوراکیں لگائی ہوں یا ایک خوراک لیے ہوئے 14 دن سے زیادہ گزر چکے ہوں جبکہ وہ شہری جو کورونا وائرس کا شکار ہو کر اس سے صحت یاب ہو چکے ہوں بشرطیکہ انہیں کورونا سے شفایاب ہوئے 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ نہ گزرا ہو۔

    سعودی شہریوں کو دی جانے والی اجازت میں تیسرے زمرے میں 18 برس سے کم عمر کے نوجوان شامل تھے تاہم اس زمرے میں شامل افراد کے لیے سعودی مرکزی بینک کی جانب سے منظور شدہ بیمہ کمپنیوں سے طبی بیمہ پالیسی لینا لازمی تھا جس میں کورونا کا علاج بھی شامل ہو۔

    جبکہ 18 برس سے کم عمر سعودی شہریوں کےلیے اس امر کی بھی پابندی عائد کی گئی تھی کہ واپسی پر وہ افراد 7 دن کے لیے گھر میں آئسولیٹ رہیں گے اور چھٹے دن پی سی آر ٹیسٹ کرانے کے بعد نتیجہ منفی آنے پر معمول کے مطابق آئسولیشن ختم کرسکیں گے۔

    یہ شرائط ان گیارہ ممالک سے آنے والے غیر ملکیوں پر بھی لاگو ہوں گی جن پر پابندی اتوار 30 مئی 2021سے ہٹائی گئی ہے۔

    پابندی ہٹائے جانے کے بعد گیارہ ممالک سے آنے والے وہ غیر ملکی جنہو ں نے سعودی عرب میں منظور شدہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہوئی ہوں یا پہلی خوراک لیے ہوئے 14 دن سے زیادہ گزر چکے ہوں۔

    علاوہ ازیں کورونا وائرس سے صحتیابی کا عرصہ 6 ماہ سے کم ہو ایسے افراد لازمی ہوٹل قرنطینہ کے زمرے میں شامل نہیں ہوں گے۔

    اس کے علاوہ وہ غیرملکی مسافر جنہوں نے ویکسین نہیں لی یا وہ کورونا سے صحتیاب نہیں ہوئے انہیں مملکت آنے کے بعد لازمی طورپر سات دن کے لیے قرنطینہ کرنا ہوگا جس کے بعد پی سی آر ٹیسٹ کرانے اور رپورٹ منفی آنے پر ہی وہ قرنطینہ پابندی سے آزاد ہو سکیں گے۔