Tag: ban on hijab

  • حجاب پر پابندی : بھارت میں طالبات کو امتحان دینے سے روک دیا گیا

    حجاب پر پابندی : بھارت میں طالبات کو امتحان دینے سے روک دیا گیا

    کرناٹک : بھارت میں حجاب پر پابندی کا معاملہ مزید الجھتا جا رہا ہے، کرناٹک کی6 طالبات کو 12ویں جماعت کے امتحان میں بیٹھنے سے منع کردیا گیا۔

    کرناٹک کے یادگیر ضلع میں حجاب اتارنے سے انکار کرتے ہوئے چھ طالبات اپنے 12ویں جماعت کے امتحانات میں بغیر کچھ لکھے گھر واپس لوٹ گئیں۔

    واقعہ گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج یادگیر کا ہے۔ معاشیات کا امتحان دینے آنے والی طالبات نے عہدیداروں سے حجاب پہن کر پیپر لکھنے پر زور دیا لیکن ان کی درخواست کو مسترد دیا گیا۔ اس کے بعد طالبات نے بھی حجاب اتارنے سے انکار کردیا اور امتحانی مرکز سے نکل گئیں۔

    پوری ریاست میں 12ویں جماعت کے امتحانات پرامن طریقے سے جاری ہیں۔ باقی طالبات خاص طور پر مسلم لڑکیاں، اسکول کے ڈریس کوڈ کی پیروی کر رہی ہیں اور حجاب پہنے بغیر امتحانات دے رہی ہیں۔

    کرناٹک ہائی کورٹ کی ایک خصوصی بنچ نے لڑکیوں کو حجاب پہن کر کلاس میں جانے کی اجازت دینے والی درخواستوں کو خارج کردیا ہے، حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔

    عدالتی حکم کے بعد کرناٹک حکومت نے کلاس رومز میں حجاب پر پابندی عائد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ حجاب پہننے والی طالبات اور اساتذہ کو امتحانی مراکز کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    درخواست گزاروں میں سے ایک عالیہ اسدی نے ٹوئٹر پر طالبات کے کلاس روم میں حجاب پہننے پر پابندی کے فیصلے پر تنقید کی۔

    انہوں نے سوال کیا تھا کہ ہمیں بار بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے! بی جے پی ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ نے ہمیں دھمکی دی تھی کہ اگر ہم کل امتحان میں شریک ہونے گئے تو ہمارے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔ ہمارا جرم کیا ہے؟ ہمارا ملک کس طرف جا رہا ہے؟”

    22اپریل کو عالیہ اسدی اور ریشم فاروق نے حجاب پہن کر امتحانی مرکز میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ بی جے پی ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف میڈیا کے سامنے اپنے کو دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    رگھوپتی بھٹ نے یہ بھی انتباہ دیا تھا کہ اگر طالبات نے اپنے فعل (حجاب پہن) کو دہرایا تو ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔

  • حجاب : نعرہ تکبیر لگانے والی بہادر مسلم طالبہ کیلئے5 لاکھ روپے انعام

    حجاب : نعرہ تکبیر لگانے والی بہادر مسلم طالبہ کیلئے5 لاکھ روپے انعام

    نئی دہلی : انتہا پسند جتھے کے سامنے حجاب کی حمایت میں نعرہ تکبیر بلند کرنے والی بہادر طالبہ کیلئے انعام کا اعلان کیا گیا ہے، طالبہ کو جمیعت علماء ہند نے 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔

    کرناٹک میں چل رہے حجاب بنام بھگوا شال تنازع میں جمعیت علما ہند کی انٹری ہوگئی ہے، اب تک زبانی طور پر دستوری و آئینی حقوق کا سوال اٹھا کر حجاب کی حمایت کررہی مسلم تنظیموں میں سے جمعیت علما ہند محمود مدنی گروپ کی جانب سے وائرل ویڈیو کی طالبہ کو پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ اپنے آئینی و دینی حق کے لئے باد مخالف کی تند وتیز ہوا کے سامنے ڈٹ کر پورے حوصلے سے مقابلہ کرنے والی مہاتما گاندھی میموریل کالج اڈوپی کی بہادر طالبہ بی بی مسکان خاں ولد محمد حسین خاں ضلع منڈیا کرناٹک کو صدر جمعیۃ علما ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے اپنی طرف سے اور جمعیۃ علما ہند کی طرف سے پرخلوص مبارک باد دی ہے اور اس کے روشن مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے اس موقع پر جمیعت علماء ہند کی طرف سے اس لڑکی کو بطور حوصلہ افزائی پانچ لاکھ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : مدھیہ پردیش میں بھی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی

    بی کام کی اس طالبہ نے اپنے حوصلے سے یہ پیغام دیا ہے کہ انصاف اور سچائی کو کوئی طاقت جھکا نہیں سکتی ، ساتھ ہی ملک کی بیٹیوں کو اپنے حق کے لئے لڑنے کا حوصلہ بھی دیا ہے اور ایمان کی حفاظت کی تعلیم دی ہے۔

    یاد رہے کہ آج جب حجاب پہن کر پہنچی طالبہ کے سامنے جیے شری رام کے نعرے لگائے جارہے تھے تو اس وقت اس نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔

  • یورپی عدالت نےملازمین کےحجاب پہننے پر پابندی عائد کردی

    یورپی عدالت نےملازمین کےحجاب پہننے پر پابندی عائد کردی

    بیلجیئم : یورپ کی اعلی ترین عدالت نے ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ملازمین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی جسے امتیازی سلوک نہیں سمجھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپین کورٹ آف جسٹس نے اپنے فیصلے میں اسلامی حجاب سمیت دیگر مذہبی، سیاسی اور فلسفہ و نظریات کی ترجمانی کرنے والے یا علامتی لباس و حجاب وغیرہ زیب تن کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔


    *لندن: مسلمان خاتون کا حجاب اتارنے اور سڑک پر گھسیٹنے کی کوشش


    عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ اس طرح کی کوئی بھی پابندی تمام ملازمین کے مکمل طور پرغیر جانب دارانہ لباس پہننے کی پالیسی پرمبنی ہونی چاہیے۔


    *امریکہ: مسلمان طالبہ پر تین افراد کا حملہ، حجاب اتارنے کی کوشش


    واضح رہے کہ اس مقدمے کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب بیلجیئم میں واقع ایک معروف کمپنی نے اپنے صارف کی شکایت پر ایک خاتون ریسیپشنسٹ کے حجاب پہننے پر ملازمت سے فارغ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھے کہ کمپنی کے صار فین کو حجاب پہنی ملازمین سے الجھن اور پریشانی کا سامنا ہوتا ہے۔


    *ٹرمپ کے حامی کا باحجاب مسلم ایئر ہوسٹس پر تشدد


    خاتون ریسپشنسٹ نے عدالت سے رجوع کیا جس پر یہ مقدمہ بیلجیئم کی عدالت نے یورپین کورٹ آف جسٹس میں بھیج دیا تھا جہاں آج اس مقدمے کا فیصلہ سنا دیا گیا۔


    *برطانوی وزیراعظم نےحجاب پہننے کی حمایت کردی


    واضح رہے کہ آج کل حقوقِ اظہارِ رائے اور حقوقِ نسواں کے علم بردار ممالک میں بنیاد پرستی اور انتہا پرستی کی آڑ میں اسلامی تشخص حجاب کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کئی ممالک کی درس گاہوں اور دفاتر میں حجاب پہننے کی پابندی پہلے ہی لگائی جا چکی ہے۔