Tag: Ban

  • ہانگ کانگ میں پابندی کے باوجود ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر،بھرپور احتجاج

    ہانگ کانگ میں پابندی کے باوجود ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر،بھرپور احتجاج

    ہانگ کانگ سٹی : مظاہرین کے پانچ اہم رہنماؤں اور شہری اسمبلی کے تین ارکان کی گرفتاری کے خلاف پابندی کے باوجود مظاہرے جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں ہفتے کے روز بھی ہزاروں جمہوریت نواز مظاہرین پولیس کی نافذ کردہ پابندی کو توڑتے ہوئے احتجاجی ریلی میں شریک ہوئے۔

    اُدھر ہانگ کانگ کی صورت حال کو یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف فیڈریکا موگیرینی نے انتہائی پریشان کن قرار دیا ہے، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ہانگ کانگ کی مجموعی صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق یہ احتجاجی ریلی اُس حکومتی کریک ڈاؤن کے بعد نکالی گئی ہے، جس میں مظاہرین کے پانچ اہم رہنماؤں اور شہری اسمبلی کے تین ارکان کو حراست میں لیا گیا ۔

    یہ تیرہواں ہفتہ ہے، جس پر ہزاروں جمہوریت نواز احتجاجی ریلی نکالنے میں کامیاب ہوئے ، اُدھر ہانگ کانگ کی صورت حال کو یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف فیڈریکا موگیرینی نے انتہائی پریشان کن قرار دیا ہے۔

    انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ہانگ کانگ کی مجموعی صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • صورتحال واضح‌ ہونے تک نقاب لینے سے پرہیز کریں، سری لنکن علماء

    صورتحال واضح‌ ہونے تک نقاب لینے سے پرہیز کریں، سری لنکن علماء

    کولمبو: سری لنکا میں علماء نے مسلم خواتین سے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک نقاب لینے یا چہرے کا پردہ کرنے سے گریز کریں جب تک حکومت کی طرف سے صورتحال کی وضاحت نہیں کر دی جاتی۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکن علماءنے خواتین سے کہا کہ ملک میں ایمرجنسی کے خاتمے کے بعد چہرے کا نقاب لینے کا سلسلہ فوری طور پر شروع نہ کریں بلکہ اس وقت تک انتظار کریں جب تک حکومت کی طرف سے اس بارے میں صورتحال واضح نہیں کر دی جاتی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان علماءکو خدشہ ہے کہ کہیں مسلم خواتین کو دوبارہ نشانہ بنانے کا سلسلہ نہ شروع ہو جائے۔

    سری لنکا میں مسلم علماءکے سب سے بڑے پلیٹ فارم آل سیلون جمیعت العلماءکے ترجمان فاضل فاروق نے بتایا کہ مسلم خواتین سے کہا گیا ہے کہ وہ چہرے کا پردہ کرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے میں جلد بازی نہ کریں۔

    فاروق کے مطابق حکومتی پابندی کے بعد بعض خواتین نے چہرے کے نقاب کے بغیر باہر نکلنے کا سلسلہ ہی ختم کر دیا تھا کیونکہ وہ اس کی عادی ہو چکی ہیں۔

    فاضل فاروق کے مطابق علماءنے خواتین سے کہا کہ وہ پرسکون رہیں اور اس بات کو مدنظر رکھیں کہ ماضی میں کیا ہو چکا ہے اور نسل پرست عناصر کو صورتحال دوبارہ خراب کرنے کا موقع نہ دیں۔

  • نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : پاکستان نے عید پرکشمیریوں کی مذہبی آزادی پر بھارتی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے انسانی حقوق،عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کے مطابق جنت نظیر مقبوضہ وادی کشمیر پر قابض ظالم بھارتی افواج نے کشمیری عوام پر مذہبی اجتماع منعقد کرنے کی پابندی عائد کرکے ایک اور ستم ڈھا دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیری مسلمانوں کے لاک ڈاؤن کی سخت مذمت کرتا ہے، بھارت فوج نے مسلمانوں کو مذہبی تہوار منانے سے روکا ہے، دنیا بھر میں مسلمان بڑے اجتماعات میں نماز عید ادا کرتے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نماز ادا کرنے کی پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت نےانسانی حقوق،عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وادی کو جیل میں تبدیل کرکے مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی سے روکا گیا، مواصلات کے ذرائع بند کرکے کشمیریوں کو رشتہ داروں سے ملاقات سے بھی روکا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے اجتماعی سزا انسانی حقوق کے تمام قواعد کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ اور عالمی کمیونٹی جبر کے خلاف بھارت سے سوال کرے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف مذہبی جبر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • جرمن امدادی جہاز کی اطالوی سمندر میں داخلے پر پابندی

    جرمن امدادی جہاز کی اطالوی سمندر میں داخلے پر پابندی

    روم: امدادی تنظیم سی آئی کے ریسکیو شپ نے یورپ کی طرف سفر کرنے والے چالیس تارکین وطن کو کھلے سمندر سے بچالیا

    تفصیلات کے مطابق اٹلی نے بحیرہ ر وم میں مہاجرین کو بچانے والے جرمن بحری جہاز ’ایلان کردی‘ کے ملکی سمندری حدود میں داخلے یا وہاں سے گزرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے کیا،اس سے قبل امدادی تنظیم سی آئی کے اس ریسکیو شپ نے یورپ کی طرف سفر کرنے والے چالیس تارکین وطن کو کھلے سمندر سے بچایا۔

    سی آئی نے اعلان کیا کہ ایلان کردی نامی اس کا یہ بحری جہاز اس پابندی کے باوجود لامپے ڈوسا کے اطالوی جزیرے کی طرف اپنا سفر جاری رکھے گا کیونکہ جغرافیائی طور پر اس کے لیے قریب ترین محفوظ بندرگاہ اسی جزیرے پر واقع ہے۔

    خیال رہے کہ اٹلی کی حکومت نے گزشتہ برس جون میں تارکین وطن کو سمندر سے ریسکیو کرنے والے ایکیوریس نامی جہاز کو قبول کرنے سے منع کردیا تھا، جس کے بعد 630 مہاجرین سے بھرے ہوئے بحری جہاز کو اسپین نے قبول کیا تھا۔

  • سان فرانسسکو میں برقی سگریٹ پر پابندی عائد

    سان فرانسسکو میں برقی سگریٹ پر پابندی عائد

    واشنگٹن : سان فرانسسکو کی انتطامیہ نے شہر میں برقی سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائد کردی جس کے بعدسان فرانسسکو ای سگریٹ پر قدغن لگانے والا پہلا امریکی شہر بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سان فرانسسکو کی انتظامیہ نے منگلکے روز برقی سگریٹ کی فروخت پر پابندی عائدکرنے اورآن لائن فروخت کرنے کو غیر قانونی قرار دینے کےلیےووٹنگ کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریاست کیلیفورنیا کےشہر سان فرانسسکو امریکا کی سب سے مشہور برقی سگریٹ تیار کرنے والی کمپنی جول لیبز کا گھر سمجھا جاتا ہے۔

    جول لیبز کا کہنا تھا کہ سٹی انتطامیہ کا یہ اقدام سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو واپس سگریٹ کی جانب مبذول کرے گا اور ’کالا بازاری کا باعث بھی بنے گا‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سان فرانسسکو کی میئر لندن بریڈ کے پاس اس قانون پر دستخط کرنے کے لیے 10 دن ہیں۔ قانون دستخط کیے جانے کے 7 ماہ کے اندر نافذ العمل ہوجائے گا۔

    خدشہ ہے کہ مختلف فرمز اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتی ہیں۔

    برقی سگریٹ کے مخالفین نے کہا ہے کہ کمپنیاں مختلف ذائقہ شدہ مصنوعات کےذریعے نوجوانوں کو نشانہ بناتی ہیں ۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ ای سگریٹ کے باعث صحت پر پڑنے والے اثرات کی سائنسی تحقیقات ہونا ضروری ہیں، برقی سگریٹ نوجوانوں کو سگریٹ کی عادت سے بچانے کےلیے ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) قومی ریگولیٹری نے برقی سگریٹ تیار کرنے والی کمپنیوں سگریٹ کی قیمت کا تعین کرنے والے 2021 تک کی ڈیڈ لائن دی ہے جبکہ یہ ڈیڈ لائن پہلے اگست 2018 تک تھی جسے بڑھا2021 تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    امریکا کا بیماری کنٹرول اورجرایثم کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے مرکز کے مطابق امریکا میں نیکوٹین استعمال کرنے والے نوجوانوں کی تعداد گزشتہ برس 36 فیصدتھی جو برقی سگریٹ کے استعمال کے باعث بڑھ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے وفاقی قوانین کے تحت سگریٹ نوشی کی کم از کم عمر 18 برس ہےجبکہ کیلیفورنیا اور دیگر ریاستوں میں تمباکو نوشی کی عمر 21 برس معین ہے۔

  • بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    منامہ : بحرینی حکومت نے ملک بھر میں آئندہ ماہ سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    گو کہ دنیا بھر کے دیگر ممالک میں بھی پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے بعد آئندہ ماہ جولائی سے ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بحرین پہلی ریاست ہے جس نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر ملک بھر میں پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پابندی کے تحت ملک میں پلاسٹک بیگ، پلاسٹک کے شاپرز و دیگر پلاسٹک مصنوعات کا استعمال ممنوع ہوگا۔

    وزارتی احکامات میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ملک بھر میں درآمد کی جانے والی پلاسٹک پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں شاپنگ مالز اور سپر مارکیٹز میں سمیت ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام وزارت احکامات پر عمل درآمد کے لیے اپنی ذمہ داری انجام دے رہے ہیں۔

    بحرینی حکام کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز تیار اور درآمد کرنے والے اداروں کو پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

    بحرینی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے کہ جنہوں نے اقوام متحدہ کی درخواست پر ماحولیات کی تبدیلی اور سمندر کو آلودگی سے بچانے کے لیے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی ہے۔

  • وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ملازمین نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر پابندی سے قبل دو برس وقت دینے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگست 2018 کو قومی دفاعی ایکٹ پر دستخط کیے جانے کے بعد سے سرکاری سطح پر ہواوے کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ وفاقی کنٹریکٹرز چینی کمپنی کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے مینیجمنٹ اور بجٹ کے دفتر کے نگراں ڈائریکٹر رسل ٹی وو نے ہواوے پر مکمل پابندی عائد کیے جانے سے قبل کمپنی کو 2 سال کا وقت دینے کی درخواست کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق انہوں نے 4 جون کو نائب صدر مائیک پینس اور کانگریس کے 9 اراکین کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ پابندی سے حکومت کو اشیا فراہم کرنے والی کمپنیوں میں بھی کمی سامنے آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہواوے کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی کمپنیاں جنہیں وفاق گرانٹ اور لونز فراہم کرتا ہے، پر بھی اثر پڑے گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی یہ درخواست ہواوے کو امریکا میں کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی کے خلاف نہیں جائے گی۔

    یاد رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرچکا ہے، بعد ازاں ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

  • کینیڈا کا ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک اشیا پر پابندی کا فیصلہ

    کینیڈا کا ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک اشیا پر پابندی کا فیصلہ

    اوٹاوا : کینیڈا نے ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک اشیا پر پابندی کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا 2021 سے قبل کینیڈا، ساحلی بندرگاہوں پر ایک مرتبہ استعمال ہونے والی نقصان دہ پلاسٹک پر پابندی عائد کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا 2021 تک ملک میں ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کی مصنوعات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا سائنسی بنیادوں پر جائزے کی بنیاد پر مخصوص اشیا پر پابندی کا فیصلہ کیا جائے گا، لیکن حکومت پانی کی بوتلوں، پلاسٹک کی تھیلیوں اور اسٹراز پر غور کر رہی ہے۔

    کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ2021 سے قبل کینیڈا، ساحلی بندرگاہوں پر ایک مرتبہ استعمال ہونے والی نقصان دہ پلاسٹک پر پابندی عائد کردے گا، کینیڈا کی حکومت نے یورپی یونین کی پارلیمنٹ سے متاثر ہو کر یہ فیصلہ کیا جس نے مارچ میں ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک مصنوعات کی وجہ سے ہونے والی آلودگی کے خلاف ان پر بڑے پیمانے پر پابندی عائد کی تھی۔

    ان کا کہنا تھا یورپی یونین کے رکن ممالک سے وابستہ قانون سازوں کو اس اقدام کے اطلاق سے قبل لازمی طور پر رائے شماری کرنی چاہیے۔

    جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ اکثر ممالک ایسا کررہے ہیں اور کینیڈا بھی ان میں سے ایک ہوگا، یہ ایک بڑا قدم ہوگا اور ہم جانتے ہیں کہ 2021 تک ہم یہ کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ کینیڈا میں استعمال ہونے والے پلاسٹک کا 10 فیصد سے بھی کم حصہ ری سائیکلنگ کے ذریعے دوبارہ استعمال کیا جاتا ہےجبکہ کینیڈا کی حکومت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال تقریبا 10 لاکھ پرندے اور ایک لاکھ سمندری جانور پلاسٹک کھانے یا اپنے گرد لپٹنے کی وجہ سے زخمی ہوتے یا مر جاتے ہیں۔

  • ہواوے کا امریکی پابندی پر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ

    ہواوے کا امریکی پابندی پر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ

    بیجنگ : ہواوے دنیا کی بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی کمپنی ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ہواوے کے مطابق اس کی نئی درخواست پر سماعت رواں سال 19 ستمبر کو ہوگی، چینی کمپنی نے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے اس کی مصنوعات پر نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ کے تحت پابندیوں کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے۔

    ہواوے کے چیف لیگل آفیسر سونگ لیو پنگ نے امریکی حکومت کے فیصلوں پر کہا ہے امریکی سیاستدان ایک پوری قوم کی مضبوطی کو ایک نجی کمپنی کے خلاف استعمال کررہے ہیں، یہ نارمل نہیں، ایسا کبھی بھی تاریخ میں نہیں دیکھا گیا۔

    ہواوے نے رواں سال مارچ میں امریکی بل کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس ایسے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی جو ہواوے مصنوعات پر پابندیوں کو سپورٹ کرسکے۔

    اب اس مقدمے کمپنی کی جانب سے ایک نئی درخواست دائر کی گئی ہے جس میں امریکی عدالتوں سے جلد یہ فیصلہ کرنے کا کہا گیا ہے کہ یہ قابل سماعت ہے یا نہیں۔

    سونگ لیو پنگ نے صحافیوں کو اس بارے میں بتایا کہ امریکی حکومت کے پاس ایسے شواہد نہیں کہ وہ ایک سیکیورٹی خطرہ ہے، اس بارے میں بس قیاس آرائیوں کے علاوہ کچھ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی سیاستدان بس ہمیں کاروبار سے باہر کرنا چاہتے ہیں۔ہواوے کو امریکی ایگزیکٹو آرڈر کے باعث امریکی پرزہ جات کے استعمال سے روک دیا گیا تاہم اس معاملے میں اسے 90 دن کا عارضی ریلیف دیا گیا ہے۔

    ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

    چینی سرکاری میڈیا نے عندیہ دیا ہے کہ بیجنگ اس تجارتی جنگ میں امریکا کو نایاب دھاتوں کی برآمد روک سکتا ہے جس کے نتیجے میں امریکی کمپنیاں اسمارٹ فونز سے لے کر ٹیلی ویژن اور کیمروں وغیرہ ہر چیز کی تیاری کے لیے امریکی کمپنیوں کو مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    سونگ لیو پنگ نے ماہرین کے اس انتباہ کو مسترد کردیا کہ امریکی ساختہ پرزہ جات کی عدم فراہمی کمپنی کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہواوے اس حوالے سے برسوں سے تیار تھی۔گزشتہ سال اسی طرح ایک اور چینی کمپنی زی ٹی ای پر امریکا نے پابندی عائد کی تھی جس کے نتیجے میں وہ لگ بھگ مارکیٹ سے باہر ہوگئی تھی مگر پھر اس نے معاملے کو حل کرنے کے لیے بھاری جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

    جب سونگ لیو پنگ سے پوچھا گیا کہ کیا زی ٹی ای کی طرح ہواوے بھی امریکی بلیک لسٹ سے نکلنے کے لیے جرمانے کو قبول کرسکتی ہے تو انہوں نے اس آپشن کو مسترد نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہواوے کے سامنے متعدد آپشنز اوپن ہیں جن میں قانونی نظرثانی اور درخواستیں بھی شامل ہیں ‘جہاں تک جرمانے کی بات ہے تو وہ حقائق یا شواہد کی بنیاد پر ہونا چاہیے، ہم کسی اور کمپنی سے اپنا موازنہ نہیں کرسکتے۔ہواوے کے مطابق اس کی نئی درخواست پر سماعت رواں سال 19 ستمبر کو ہوگی۔

  • فرانس میں اسکول طلبہ کی باحجاب ماؤں کے خلاف قانونی بل کے سبب تنازعہ

    فرانس میں اسکول طلبہ کی باحجاب ماؤں کے خلاف قانونی بل کے سبب تنازعہ

    پیرس : فرانس میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے باحجاب ماؤں کے خلاف قانونی بل پیش ہونے کے خلاف پٹیشن پر دستخطی مہم تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں گزشتہ ہفتے سے اسکول کے طلبہ و طالبات کی حجاب پہننے والی ماوں کے متعلق نیا قانون زیر بحث ہے، فرانس کی سینیٹ نے رواں ماہ کی پندرہ تاریخ کو ایک قانونی بل کی منظوری دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس قانون کی ایک شق یہ کہتی ہے کہ جو مائیں حجاب پہنتی ہیں وہ اسکول کی جانب سے منتظم دوروں میں اپنے بچوں کے ہمراہ نہیں جا سکیں گی۔

    عرب ٹی وی کے مطابق فرانس میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے اس قانون کے خلاف ایک پٹیشن سامنے لائی گئی ہے جس پر تیزی کے ساتھ دستخط کی مہم جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پٹیشن کا مقصد بل میں شامل مذکورہ شق پر عمل درآمد کو رکوانا ہے۔فرانس کی اسمبلی نے قانون کو پہلی مرتبہ پیش کیے جانے پر اسے مسترد کر دیا تھا۔

    تاہم سینیٹ کی جانب سے چند روز قبل اسے 100 کے مقابلے میں 186 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا جب کہ 159 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ قانونی بل حتمی فیصلے کے لیے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ یہاں اس کے منظور ہونے کے امکانات کم ہیں کیوں کہ ارکان کی اکثریت کا تعلق صدر عمانوئل ماکروں کی جماعت سے ہے۔

    لہذا امید ہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے اسے ایک بار پھر مسترد کر دیا جائے گا۔اس بل کی قرار داد نے فرانس میں مسلمانوں کے بعض حلقوں کو دھچکا پہنچایا ہے، اگرچہ قانون میں حجاب کو نام لے کر ذکر نہیں کیا گیا تاہم اسکول کی سرگرمیوں کے دران مذہبی علامتوں کے استعمال پر پابندی کے ذریعے حجاب بھی ممنوع امور میں آ گیا ہے۔