Tag: Ban

  • اسرائیل نے ’کیرم شالوم‘ گزرگاہ پر پابندی عائد کردی

    اسرائیل نے ’کیرم شالوم‘ گزرگاہ پر پابندی عائد کردی

    یروشلم : صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی شہریوں پر دھائے جانے والے مظالم میں مزید اضافہ کردیا، غزہ پر مزید بحری اور زمینی پابندیاں عائد کرتے ہوئے ’کیرم شالوم‘ گزر گاہ بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے نہتے فلسیطینوں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے گذشتہ روز مقبوضہ غزہ پر مزید نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظلم و بربریت کا بازار گرم کرنے والی ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع لائیبرمین کی جانب سے نئی پابندیاں غزہ کے مچھیروں پر لگائی گئی ہیں جو اب سمندر میں صرف 6 سے 9 ناٹنیکل میل تک ہی شکار کرسکیں گے۔

    انتہا پسند اسرائیلی وزیر دفاع نے فلسطینی شہریوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر مچھیرے اسرائیلی حکومت کے جاری کردہ احکامات کی حکم عدولی کریں گے یا مزید مظاہرے کریں گے تو انہیں مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں اشیاء کی آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والی شاہراہ ’کیرم شالوم‘ پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے حماس کی حکومت وجود میں آنے کے بعد سے غزہ کا بحری اور زمینی محاصرہ کیا ہوا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 1948 میں فلسطینی شہریوں کو ان ہی کے گھروں سے بے دخل کرکے یہودیوں کو آباد کردیا گیا تھا جس کے خلاف رواں برس مارچ سے نہتے فلسطینی شہری صیہونی ریاست کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید


    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کے ظلم و بربریت اور اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر غزہ کی سرحد پراحتجاج کرنے والے تین فلسطینی شہری شہید جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12 سالہ فارس حفیظ اور 24 محمود اکرم موقع پرہی دم توڑ گئے۔


    مزید پڑھیں : غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فورسز نے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں نوجوان شہید جبکہ 24 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی قبضے کے خلاف 30 مارچ سے شروع ہونے والے مظاہروں میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے تقریباََ 200 فلسطینی جاں بحق اور 21 ہزار سے زائد مظاہرین زخمی ہوچکے ہیں۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی، اب بچے موٹر سائیکل اور گاڑی نہیں چلا سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق کیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کم عمر بچے شاہراہوں پر گاڑیاں اور موٹر سائکلیں چلا رہے ہیں جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے کہا بچوں کو ٹریفک قوانین کے متعلق آگاہی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے آئے روز حادثات پیش آتے ہیں، جن میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوتی ہیں، لہذاعدالت بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد کرے ۔

    عدالت نے حکم دیا کہ قانون کے مطابق کم عمر بچے چنگ چی رکشہ،موٹرسائیکل اور گاڑی نہیں چلاسکتے کم عمر ڈرائیونگ کرنے والے بچوں کے والدین کو پہلے مرحلے میں طلب کرکے بیان حلفی لیا جائے کہ آئندہ بچوں کو ڈرائیونگ کرنے نہیں دیا جائے گا۔

    جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا اگر بیانی حلفی کی خلاف وزری کی جائے تو خلاف ورزی کرنے والے والدین کو حوالات میں بند کردیا جائے تاہم اب کسی بھی کم عمر بچے کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • سندھ میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی عائد

    کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے محرم الحرام میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی، پابندی کا اطلاق صوبے بھر میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے حفاظتی اقدام کے پیش نظر سندھ حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی آٹھ تا دس محرم تک ہوگی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ بھرمیں اسلحے کی نمائش، لاؤڈاسپیکر کے بلااجازت استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دل آزار تقاریر اور وال چاکنگ پر بھی دفعہ ایک سوچوالیس نافذ ہے جبکہ اس دوران ہیلی کیم کے استعمال پر بھی پابندی عائد رہے گی۔

    ڈبل سواری پر پابندی کا اطلاق تین روز کے لیے ہوگا، دیگر احکامات پر یکم تا دس محرم پابندی ہوگی، پابندی کا اطلاق صحافیوں، خواتین اور بزرگوں پر نہیں ہوگا۔

    سندھ حکومت کی جانب سے محرم الحرام کے مہینے میں امن و امان برقرار رکھنے اور کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

  • بورس جانسن کا عوام میں شہرت کے باعث پبلک ٹرائل کیا جارہا ہے، جیکب موگ

    بورس جانسن کا عوام میں شہرت کے باعث پبلک ٹرائل کیا جارہا ہے، جیکب موگ

    لندن : کنزرویٹو پارٹی کے رہنما جیکب موگ نے بورس جانسن کی حمایت کرتے ہوئے تھریسا مے پر الزام عائد کیا ہے کہ ’تھریسا مے مسلم خواتین پر طنز کے معاملے پر بورس جانسن سے ذاتی انارکی نکال رہی ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے رہنما جیکب ریس موگ نے سابق وزیر خارجہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بورس جانسن کا پبلک ٹرائل کیا جارہا ہے اور مذکورہ ٹرائل کا مقصد جانسن کو مستقبل کا لیڈر بننے سے روکنا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برٹش پارلیمنٹ اور کنزرویٹو پارٹی کے رکن نے وزیر اعظم تھریسا مے پر الزام عائد کیا کہ ’تھریسا مے مسلم خواتین پر طنز کی آڑ میں بورس جانسن سے ذاتی دشمنی نکال رہی ہیں‘۔

    برطانیہ کی ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سابق وزیر خارجہ کے خلاف کی جانے والی تحقیقات میں کسی قسم کی ذاتی انارکی شامل نہیں ہے۔

    ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پارٹی بورس جانسن کے خلاف موصول ہونے والی ہر شکایت پر تحقیقات کرے گی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پارٹی کو موصول ہونے والی تمام شکایات کی جانچ پڑتال ایک آزاد پینل کرے گا اور وہی پینل جانسن کا معاملہ پارٹی بورڈ کے حوالے کرے گا، جس کے پاس پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اراکین کو برطرف کرنے کا اختیار ہے۔

    جیکب موگ کا اپنے کالم میں کہنا تھا کہ ’برقعے کے معاملے پر میں بھی بورس جانسن سے اتفاق کرتا ہوں‘ لیکن یہ واضح کردوں کہ برقعے پر پابندی کی حمایت نہیں کرتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کنزرویٹو پارٹی کے کچھ سینئر رہنماؤں کی جانب سے جانسن کو ’حسد اور نفرت‘ کے باعث نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں کہ بورس جانسن نے بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ان کی شخصیت میں جازبیت ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز معروف مزاحیہ اداکار روون اٹکنسن (مسٹر بین) نے بورس جانسن کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جانسن کا بیان ایک اچھا لطیفہ ہے‘ اور انہیں مذہب کی تضحیک کرنے کا حق حاصل ہے جس پر انہیں معافی مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے اپنے کالم میں کہا تھا کہ مسلمان خواتین برقعہ پہن کر ’لیٹر بُکس‘ اور بینک چوروں کی طرح لگتی ہیں۔ جس کے بعد بورس جانسن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بورس جونسن اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انھوں نے معافی مانگنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

  • جرمنی نے ویڈیو گیمز میں ’سواسٹیکا‘ کا نشان دکھانے کی اجازت دے دی

    جرمنی نے ویڈیو گیمز میں ’سواسٹیکا‘ کا نشان دکھانے کی اجازت دے دی

    برلن : جرمن حکومت کی جانب سے وولفینسٹائن نامی ویڈیو گیم میں سواسٹیکا سمیت نازی ازم کے دیگر نشانات دکھانےپر عائد پابندی اٹھالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک جرمنی کی حکومت کی جانب سے وولفینسٹائن گیم میں نازی ازم کے نشان ’سواسٹیکا‘ اور نازی کے دیگر نشانات کو ویڈیو گیمز میں دکھانے پر عائد پابندی ختم کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وولفینسٹائن ویڈیو گیمز نازی کا نشان دکھانے پر پابندی تھی تاہم طویل عرصے بحث کے بعد مذکورہ ویڈیو گیم میں سواسٹیکا دکھانے پر پابندی اٹھائی گئی ہے، وولفینسٹائن گیم میں موجود کرداروں کو نازی فورسز سے جنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ گیم میں جرمنی کے کرمنل کوڈ کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ جرمنی کے کرمنل کوڈ کے تحت ملکی آئین کے خلاف استعمال ہونے والے نشانات کو  گیمز میں دکھانے کی اجازت نہیں تھی جس میں سواسٹیکا بھی شامل تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وولفینسٹائن گیم کی دوسری سیریز میں کمپنی نے جرمن آمر ہٹلر کو بغیر مونچھوں کے دکھایا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہٹلر دور کے جرمنی کے جھنڈے پر موجود سواسٹیکا کے نشان کو ہٹا کر مثلث بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے وولفینسٹائن گیم میں کی جانے والی تبدیلی کے بعد گیم کھیلنے والے افراد نے شدید غصّے اور نفرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گیمز کے ساتھ بھی فلموں جیسا رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گیم کھلنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ فلم کا فن کا عکس کہا جاتا ہے اس لیے اس پر پابندی عائد نہیں جاتی اور تحیقیقی، سائنسی اور تاریخی اہداف کے لیے استعمال ہونے والی چیزوں اور مواد پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔

    خیال رہے کہ سنہ 1990 سے گیموں میں نازی ازم کے نشانات دکھانے پر پابندی عائد تھی۔

  • چیف جسٹس  نے سول ایوی ایشن  میں  عارضی بھرتیوں پر پابندی  ہٹادی

    چیف جسٹس نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹادی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹا دی اور کہا کہ پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی ڈگریوں پر پائلٹس کی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹاتے ہوئے کہا پابندیاں حج آپریشن کی حد تک عارضی بھرتیوں پر اٹھائی جارہی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مستقل بھرتیوں کے معاملے کا جائزہ کابینہ لے گی، عارضی پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے جبکہ جعلی ڈگریوں کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پی آئی اے جلد مکمل کرے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کرپشن کی مطلوب دستاویزات 2 دن میں آڈیٹرجنرل کو فراہم کی جائیں، دستاویزات فراہم کرکے بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا جائے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پی آئی اے یونین بھرتیوں یا کرپشن کی تحقیقات میں مداخلت نہ کرے ، مداخلت کی شکایت کی پرایف آئی آر درج کی جائے گی، جو بھرتیاں کی جائیں وہ میرٹ پرہو ں اور وجوہات بھی بیان کی جائیں۔

    دوران سماعت وکیل نعیم بخاری نے کیس کی فیس ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔

  • شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن : شمالی کوریائی حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکا یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیار تلف کرنے پر مجبور کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ روز ٹوکیو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جب تک شمالی کوریا جوہری ہتھیار مکمل طور پر تلف نہیں کرتا تب تک شمالی کوریا پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’امریکا شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے بہت پر امید ہے لیکن صرف بات چیت کی بنیاد پر پابندیاں ختم نہیں کرسکتے، جب تک جوہری ہتھیاروں کے تلف ہونے کی تصدیق نہیں ہوجاتی اس وقت اقتصادی پابندیاں جاری رہیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کم جونگ ان اور صدر ٹرمپ کے درمیان یہ بات طے ہوئی تھی کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کی تلفی کی تصدیق کے لیے نظام وضع کیا جائے گا، جس کے بعد اقتصادی پابندیاں ختم کی جایئں گی۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کے بعد بیان سامنے آیا تھا کہ ’امریکا بد معاشوں کی طرح ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی کا مطالبہ کررہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے دیئے جانے والے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا غنڈوں کی مانند مطالبہ کررہا ہے تو اس اعتبار سے اقوام متحدہ بھی مد معاش ہوئی کیوں کہ سلامتی کونسل شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام فوری طور بند کرنے کا کہہ چکی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات کامیابی کے ساتھ آگے بڑھیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’امریکا شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر مجبور کررہا ہے‘۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے رواں برس شمالی کوریا کا تیسرا دورہ کیا تھا، تاہم حالیہ دورے کے دوران مائیک پومپیو کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوسکی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہالینڈ میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی عائد

    ہالینڈ میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی عائد

    ایمسٹرڈیم: ہالینڈ میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی عائد کردی گئی، جس کے بعد خواتین اب پبلک مقامات پرنقاب استعمال نہیں کرسکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں بھی مسلمان متعصبانہ رویے کا شکار ہے، جہاں خواتین کےنقاب لینے پرپابندی لگا دی گئی، سینٹ نے خواتین کے نقاب پرپابندی کا بل منظورکرلیا، جس کے بعد اب اسکولوں، پارکوں، اسپتالوں اور دیگر پبلک مقامات پرخواتین نقاب نہیں پہن سکیں گی۔

    ڈچ حکام کا کہنا ہے کہ نقاب پرپابندی کا فیصلہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا گیا جبکہ ہیلمٹ،ماسک اوردیگرچہرہ چھپانے والی چیزوں کے عمارتوں میں استعمال پر بھی پابندی ہوگی تاہم ہیلمٹ کا استعمال گلیوں میں کیا جا سکے گا۔

    یاد رہے کہ ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے نقاب اور برقعے پر پابندی کا قانون منظور کرلیا، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے، 74 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  ڈنمارک میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی


    ڈنمارک میں پابندی کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا، ایک بار خلاف ورزی پر 150 ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ چار بار خلاف ورزی کی گئی تو ڈبل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم سمیت دیگرتیرہ ممالک بھی اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اوراب ہالینڈ بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے، جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون

    سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین پر کارڈرائیو کرنے کی پابندی کا آج سے خاتمہ ہوگیا،مجدولین العتیق پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں آج سے خواتین خود گاڑی چلائیں گی، مملکت میں خواتین کے گاڑی چلانے پر 28 سال پہلے پابندی لگی تھی، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ستمبر دوہزار سترہ میں خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس پر آج سے عملدر آمد شروع ہوگیا۔

    رات بارہ بجتے ہی سعودی خاتون مجدولین العتیق اپنی کار ریاض کی سڑکوں پر لے آئیں اور آزادانہ ڈرائیو کرکے پابندی کے خاتمے کے بعد سب پہلے کار چلانے والی خاتون ڈرائیور کا اعزاز حاصل کرلیا۔


    سعودی عرب میں 24 جون سے قبل خواتین کی ڈرائیونگ پر جرمانہ ہوگا


    عرب اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دوسرے ممالک کے ڈرائیورز کی تعداد تیرہ لاکھ سے زائد ہے جنہیں سعودی خاندانوں نے ڈرائیور کے طور پر رکھا ہے، انہیں تنخواہ کی مد میں سالانہ 33 ارب ریال دئیے جاتے ہیں۔

    دوسری جانب سعودی حکومت نے خبر دار کیا ہے کہ دوران ڈرائیونگ خواتین کی تصویر بنانے پر دو سے پانچ برس قید اور ایک سے تین لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے ملک کو سالانہ بیس ارب ریال کی بچت بھی ہوگی۔


    سعودی عرب: خواتین کے ڈرائیونگ سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں


    علاوہ ازیں سعودی عرب کے شہر الدمام میں واقع امام عبدالرحمان بن فیصل یونیورسٹی کے ڈرائیونگ اسکول میں اب تک 67 خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جاچکے ہیں جبکہ اس اسکول میں ڈرائیونگ سیکھنے کے لیے 13 ہزار خواتین نے اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔