Tag: Ban

  • پش اپس آرمی ٹرینرز کو ٹریبیوٹ ہے، آئندہ بھی لگائیں گے،مصباح الحق

    پش اپس آرمی ٹرینرز کو ٹریبیوٹ ہے، آئندہ بھی لگائیں گے،مصباح الحق

    شارجہ: قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے پش اپس کا دفاع کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم آرمی ٹرینرز کو ٹریبیوٹ پیش کرنے کےلیے پش اپس لگاتے ہیں آئندہ بھی جیت کا جشن ایسے ہی منائیں گے۔

    شارجہ میں ٹریننگ سیشن کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ دورہ انگلینڈ سے قبل آرمی ٹرینر کے ساتھ لگائے جانے والے فٹنس کیمپ سے کھلاڑیوں کا مورال بہت بہتر ہوا اور پرفارمنس میں بہتری آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ہم نے ٹرینرز سے وعدہ کیا تھا کہ اچھی کارکردگی پر انہیں خراج تحسین پیش کریں گے، پش اپس پر پابندی بہت عجیب بات ہے، یہ متنازع عمل نہیں یہ ٹرینرز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے لگائے جاتے ہیں۔

    مصباح الحق نے کہا کہ کامیابی پر ہر کھلاڑی کواپنے انداز میں جشن منانے کا حق حاصل ہے، اس پر اعتراض کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔ ٹریننگ کیمپ سے ہمارا فٹنس لیول بہت بہتر ہوا۔ ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان نے اعلان کیا کہ آئندہ بھی تمام کھلاڑی اپنی مرضی سے جیت کے جشن کو منائیں گے۔

    پڑھیں: قومی اسمبلی نے کرکٹ کھلاڑیوں کے پش اپس پرپابندی لگادی

     یاد رہے کہ مصباح الحق نے لارڈز ٹیسٹ میں سنچری مکمل کرنے کے بعد پہلے بار پش اپس لگائے جبکہ میچ جیت کر پوری کرکٹ ٹیم نے سیلیوٹ مارا اور پش اپس لگا کر ٹرینرز کو ٹریبیوٹ پیش کیا۔

    پش اپس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھ کر صوبائی وزیر کھیل سندھ نے سردار محمد بخش مہر نے پنجاب حکومت کے وزرا کو فٹنس چیلنج دیتے ہوئے 50 پش اپس لگائے تھے، بعد ازاں مسلم لیگ کے رہنماؤں طلال چوہدری اور عابد شیر علی نے چلینج قبول کر کے وزیر اعلیٰ سندھ کو 500 پش اپس لگانے کا کہا تھا۔

    مزید پڑھیں:  پُش اپس پر پابندی، عوام کی حکمرانوں پر تنقید

     بعد ازاں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے کھلاڑیوں کے پش اپس لگانے پر اعتراض کرتے ہوئے ان پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد نجم سیٹھی نے پہلے پابندی کا اعلان کیا تاہم بعد میں انہوں نے اپنے اعلان خود واپس لیا۔
  • پُش اپس پر پابندی، عوام کی حکمرانوں پر تنقید

    پُش اپس پر پابندی، عوام کی حکمرانوں پر تنقید

    کراچی: قومی اسمبلی میں کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر تشویش اور پابندی کا مطالبہ سامنے آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عوام کی جانب سے حکومت اور اراکین اسمبلی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے پُش اپس لگانے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس پر پابندی کے احکامات دئیے۔

    قائمہ کمیٹی کے اس مطالبے پر کرکٹ شائقین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت کے خلاف اور کھلاڑیوں کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    نوید احمد ملک کا کہنا ہے کہ ’’جو لوگ پش اپس کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں وہ بے شرم ہیں، ایسے لوگوں کو جمہوریت کا معلوم ہی نہیں ہے‘‘۔

    ایک اور شخص نے حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج پش اپس روک کر نوافل کی ادائیگی کا مشورہ دیا جارہاہے کل نوافل اور سجدے کرنے پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی‘‘۔


    رافع مرزا کا کہنا ہے کہ ’’حکومت نے کھلاڑیوں کے پش اپس پر پابندی لگا کر کامیاب آپریشن کیا ہے کیونکہ یہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ تھے‘‘۔

    فاروق صدیقی کا کہنا ہے کہ ’’دوسروں کو اندھیروں میں دھکیلنے والے نام نہاد جمہوری لوگ اپنی اس حرکت پر شرمند تک نہیں، کیا یہی جمہوریت ہے؟‘‘۔

    شاداب خان نام کی آئی ڈی استعمال کرنے والے نے حکومت کے پش اپس پر پابندی کے خلاف ایک تصویر ٹوئیٹ کی جس میں امریکی صدر بارک اوباما کو پش اپس لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    عمر حیدر کہتے ہیں کہ ’’پش اپس سے اتنا خوف کیوں ہے یہ توپ کے گولے نہیں ہیں‘‘۔

    طیبہ خانم نے پابندی پر ایک شعر ٹوئٹ کیا جس میں لکھا ہے ’’بڑا شیر بنا پھرتا ہے، جو پُش اپس سے ڈرتا ہے‘‘۔

    عبدالقادر نے اپنے ٹوئٹ میں ایک تصویر شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے تحریر کیا کہ ’’انگلش کمنٹیٹر پُش اپس لگا کر جمہوریت کے خلاف سازش کررہا ہے‘‘۔


    ایک اور صارف نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’سُناہے کہ نوجوانوں میں دو نومبر والے دھرنے میں پش اپس کا مقابلہ منعقد کیا جائے گا‘‘۔


    احسان محمود نے طنزیہ ٹوئٹ میں کہا کہ ’’جمہوریت کے خلاف ایک اور سازش ناکام کرکٹ بورڈ نے پارلیمنٹ کے حکم پر کھلاڑیوں کے پُش اپس پر پابندی لگا دی‘‘۔


    جویریہ صدیقی نے قائمہ کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ ’’61 جنازے اٹھ گئے جمہوریت کو خطرات لاحق نہیں‌ہوئے مگر دو چار پُش اپس جمہوریت ہلا گئے ‘‘.


    واضح رہے کہ لارڈز ٹیسٹ میں تاریخی جیت کے بعد مصباح الحق کے پش اپس ٹرینڈ بن گئے ہیں۔ان کے پش اپس اتنے ہٹ ہوئے کہ لارڈز ٹیسٹ جیتنے پر پوری ٹیم نے تاریخی پش آپس لگائے۔

    پڑھیں: قومی اسمبلی نے کرکٹ کھلاڑیوں کے پش اپس پرپابندی لگادی

    دوسری جانب اس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھ کر صوبائی وزیر کھیل سندھ نے سردار محمد بخش مہر نے پنجاب حکومت کے وزراء کو فٹنس چیلنج دیتے ہوئے 50 پش اپس لگائے تھے بعد ازاں مسلم لیگ کے رہنماؤں طلال چوہدری اور عابد شیر علی نے چلینج قبول کر کے وزیر اعلیٰ سندھ کو 500 پش اپس لگانے کا کہا تھا۔
  • پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ

    پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ و ہدایت کار پوجا بھٹ نے پاکستانی اداکاروں کی پابندی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قومیت کا معاملہ نہیں بلکہ اسکول کے بچوں کا مذاق ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹوئٹ میں بالی ووڈ کے ہدایت کار اور پروڈیوسر مہیش بھٹ کی صاحبزادی پوجا بھٹ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں پاکستان کے فنکاروں کی پابندی کو قوم پرستی کا نام نہ دیا جائے یہ اسکول کے بچوں کا مذاق ہے۔


    بھارتی صحافی برکھا دت کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ ’’کرن جوہر بھارتی انتہاء پسند رہنماء راج ٹھاکرے کو مضبوط کررہے ہیں یہ قومیت ہے یا بلیک میلنگ‘‘ کے جواب میں اداکارہ پوجا بھٹ نے کہا ہے کہ ’’پاکستانی فنکاروں کی پابندی کو قوم پرستی سے منسوب نہ کیا جائے کیونکہ یہ اسکول کے بچوں کے درمیان کا مذاق ہے‘‘۔

    یاد رہے اڑی سیکٹر پر حملے اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے بعد بھارتی انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں تھی جس کے بعد تمام فنکار وطن واپس آگئے تھے۔

    پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

     پاکستانی اداکار فواد خان نے کرن جوہر کی فلم اے دل ہے مشکل میں کردار ادا کیا تھا جس پر انتہاء پسندوں نے حکومت کو دباؤ میں لاکر ریلیز رکوادی تھی تاہم دو روز قبل کرن جوہر نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’فلم کی شوٹنگ کے وقت دونوں ممالک میں کشیدگی نہیں تھی‘‘،  انہوں نے آئندہ اپنی کسی بھی فلم میں پاکستانیوں کو نہ لینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فلم ساز کرن جوہر نے انتہا پسندوں کے آگے ہتھیار ڈال دیے

    قبل ازیں بھارتی فلم ایسو سی ایشن نے پاکستانی فنکاروں پر بھارتی فلموں میں کام کرنے کی مخالفت کی تھی جس پر بالی ووڈ کے دبنگ خان نے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’فنکار اور دہشت گرد میں فرق ہوتا ہے، کوئی بھی فنکار دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

     بعد ازاں بھارتی انتہاء پسند تنظیم کے رہنماء نے سلمان خان کو ملک چھوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ وہ پاکستانی فنکاروں کی حمایت سے باز رہیں ورنہ اُن کے ساتھ عوام وہی رویہ اختیار کرے گی جو پڑوسی ملک کے فنکاروں کے ساتھ کیا جاتا ہے‘‘۔
  • بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد

    بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد

    اسلام آباد: پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے ملک بھر میں بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کردی جس کا اطلاق 21 اکتوبر جمعہ سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی زیرصدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اتھارٹی نے سیٹلائٹ ٹی وی چینلز اور ریڈیو پر انڈین پروگرام نشر کرنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا جس کا اطلاق 21 اکتوبر 2016 سہ پہر تین بجے سے ہوگا۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ حکم کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ٹی وی چینل اور ریڈیو کا لائسنس بغیر شوکاز معطل کردیا جائے گا۔

    یہ فیصلہ اُس سمری کے جواب میں کیا گیا جو حکومتِ پاکستان کو ارسال کی گئی تھی جس کے جواب میں حکومت نے پیمرا کو مکمل اختیارات تفویض کیے تھے کہ وہ بھارتی پروگرامز سے متعلق فیصلہ کرنے میں مکمل بااختیار ہے۔

    حکومتی جواب کے بعد اتھارٹی نے 2006 میں سابق صدر و جنرل (ر)پرویز مشرف کی حکومت کی جانب سے بھارت کو دی گئی یک طرفہ رعایت کو منسوخ کردیا ہے۔

    perma-notification

    اس موقع پر  15 اکتوبر 2016 کی رات 12 بجے سے غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ اور مواد کے خلاف جاری مہم کے بارے میں چیئرمین اور اتھارٹی کو ملک بھر میں کی گئی کارروائیوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

    اتھارٹی ممبران نے کامیاب مہم پر تمام پیمراافسران اور اسٹاف کی کاوشوں کر سراہتے ہوئے ان کارروائیوں کو جاری رکھنے کے احکامات بھی دئیے۔

    دوسری جانب کراچی میں پیمرا اور کسٹم کی صدر میں کارروائی کے دوران 3600 ایل ایم بیز ضبط کرلی گئیں ۔ پیمرا حکام کے مطابق برآمد ایل ایم بیز ڈی ٹی ایچ کے ذریعے غیر قانونی طور پر بھارتی چینل نشر کیے جاتے تھے۔

    پیمرا حکام کے مطابق شہر میں جہاں جہاں پر غیر قانونی طور پر ڈی ٹی ایچ فروخت ہورہی ہیں وہاں کارروائی کی جائے گی۔

    پیمرا حکام نے ضبط کی گئی 3600 ایل ایم بیز کسٹم حکام کے حوالے کردی ہیں۔

  • ریحام اورعمران خان کا ریحام پرتنقید کے خلاف ردعمل

    ریحام اورعمران خان کا ریحام پرتنقید کے خلاف ردعمل

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان این اے 19 میں شکست کے
    بعد اپنی اہلیہ ریحام خان پر ہونے والی تنقید پر برہم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر این اے 19 میں پی ٹی آئی کے امیدوار کی شکست کے بعد عمران خان کی اہلیہ ریحام خان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے۔

    عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغامات میں اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریحام خان این اے 19 میں کی انتخابی مہم میں تحریک انصاف کے امیدوار راجہ عامر زمان کے اصرار پر شریک ہوئی تھیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات ریکارڈ پر رکھی جائے کہ پی ٹی آٗئی ممبران بالخصوص خواتین کے اصرار کے سبب ریحام خان پارٹی فنکشنز میں شریک ہوتی ہیں۔  

    عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ہر قسم کی اقربا پروری کی مخالف ہے۔ ریحام کو نہ ےتو کوئی پارٹی عہدہ ملے گا، نہ ہی خیبر پختونخواہ میں کوئی پوزیشن ملے اور انہیں سرکاری پروٹوکول بھی نہیں دیا جائے گا۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے مزید کہا کہ ریحام خان ان کی جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتیں۔  

    ان کا کہنا تھا کہ ریحام سیاسی سرگرمیوں میں مشغول ہورہی ہیں اور یہ ہمارے دھرنے کی کامیابی ہے کہ خواتین اور نوجوان سیاست کی جانب راغب ہورہے ہیں۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ جب لوگ سیاست کی جانب راغب ہوں گے تب ہی وہ اپنے حقوق اور عدم مساوات کے خلاف کھڑے ہوسکیں گے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ ریحام خان کے پاس پہلے ہی بہت کام ہے بالخصوص بے گھر بچوں کی بہبود کے حوالےسے لہذا وہ آئندہ پی ٹی آئی کے کسی بھی ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گی۔

    انہوں اس بات کی بھی وضاحت کی کہ ریحام خان این اے 246 کے ضمنی انتخابات میں اس لئے شریک ہوئی تھیں کہ ہم وہاں خوف کی فضا کاخاتمہ چاہتے تھے۔

     
    ریحام خان کا ردعمل


     

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اہلیہ ریحام خان نے بھی خود پر ہونے والی تنقید کے خلاف ٹویٹر کے ذریعے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں اوروں کی حمایت کرتی رہی ہوں لیکن ان کی حمایت سے کبھی زندگی میں کچھ حاصل نہیں کیا۔

    ریحام خان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے شادی سے قبل بھی مجھے کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات لڑنے کی دعوت دی گئی لیکن میں نے ہمیشہ انکار کردیا

    انہوں نے یہ بھی کہاکہ مجھ سے بارہا یہ سوال پوچھا گیا ہے اور میں الیکشن میں حصہ لینے سے انکارکرتی رہی ہوں۔

    عمران خان اور میرا مشترکہ مقصد پاکستان کی فلاح ہے عمران خان سیاسی جدوجہد کے ذریعے ایسا کررہے ہیں اور میں رضاکارانہ طور پر بچوں کی تعلیم کے لئے کوشاں ہوں۔

    ریحام خان کا کہنا تھا کہ میں دیکھتی ہوں کہ میرے شوہر اس قوم کے بہتر مستقبل کے لئے کئی کئی گھنٹے کام کرتے ہیں اور میں ہر اس کام میں انکی حمایت کروں گی جس کے لئے انہوں نے اپنی زندگی وقف کررکھی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ وہ تحریک انصاف کی محض اس لئے حمایت کرتی ہیں کہ ان کے شوہر نے اپنی اس جماعت کے لئے وقف کررکھی ہے۔

  • مصر کے ریسورٹس میں باحجاب خواتین پر پابندی

    مصر کے ریسورٹس میں باحجاب خواتین پر پابندی

    قاہرہ: مصر میں حجاب خواتین کے لئے مسئلہ بن گیا، کئی ریسورٹس میں با حجاب خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    یہ امرانتہائی حیرت کا باعث ہے کیونکہ مصر ایک اسلامی ملک ہے جس کی آٹھ کروڑ میں سے 90 فیصد آبادی مسلمان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مصر کے کئی رستورانوں اور ریسورٹس نےباحجاب خواتین پرپابندی عائد کردی ہے جس پرسوشل میڈیا میں انتہائی تشویش پائی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پابندی نئی نہیں ہے، شرم الشیخ اور غردقہ جیسے شہر جہاں غیرملکی کثیر تعداد میں موجود رہتے ہیں حجاب پرپابندی عائد ہے۔

    حجاب کی حمایت کرنے والی 28 سالہ ریم نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں مختلف ساحلوں پر بنے کئے ریسورٹس میں داخلے سے منع کیا گیا جس کی وجہ حجاب بتائی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ’’ریسورٹس کی جانب سے موقف اختیار کیا جاتا ہے کہ دیگر مہمان حجاب میں ملبوس خواتین کے بارے میں شکایت کرتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی پالیسیاں لکھی نہیں جاتی‘‘۔

    ایک اور خاتون سیلی نشاۃ جو کہ دو بچوں کی والدہ ہیں ان کا کہنا ہے کہ انہیں بیچ کلب ہاؤس میں حجاب کے سبب داخلے سے روک دیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ’’یہ رویہ توہین آمیز ہے ہم اپنے ملک میں ہیں اور ہم اس سےخوش نہیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ایسا سلوک تو امریکہ میں بھی ان کے ساتھ روا نہیں رکھا گیا‘‘۔

    اس معاملے پر مصر کی وزارتِ سیاحت کے ترجمان راشا عزیزی نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس قسم کی کوپابندی عائد نہیں کی گئی۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ ایسا معتصبانہ رویہ اختیا کرنے والے ریسورٹس اور ہوٹلوں کے بارے میں شکایت درج کرائیں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جاسکے۔

  • انڈونیشیا میں شراب کی کھلےعام فروخت پرپابندی

    انڈونیشیا میں شراب کی کھلےعام فروخت پرپابندی

    جکارتہ: انڈونیشیا میں چھوٹی دکانوں پر شراب کی فروخت پر پابندی کے قانون پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔

    اس قانون کے تحت ملک میں شراب اب صرف سپر سٹوروں، ہوٹلوں اور کھانے پینے کی دکانوں پر فروخت کی جا سکے گی۔

    انڈونیشیا میں 70 ہزار کے قریب دکانیں شراب فروخت نہیں کر سکیں گی۔

    انڈونیشیا کی حکومت کے مطابق یہ پابندی ضروری تھی تاکہ مسلمانوں کے اکثریتی ملک میں نوجوانوں کو شراب سے بچایا جا سکے۔

    تاہم ملک میں اس قانون پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ زیادہ تر تنقید سیاحتی انڈسٹری کی جانب سے ہو رہی ہے، اور خاص کر ہندو اکثریتی جزیرے بالی میں کی جا رہی ہے۔

    بالی اور فائیو سٹار ہوٹل اس پابندی کے دائرے میں نہیں آئیں گے تاہم جزیرے کے ساحلوں پر دکاندار سیاحوں کو شراب فروخت نہیں کر سکیں گے۔

    بالی کی معیشت کا زیادہ تر انحصار سیاحت پر ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہاں سیاحت کو نقصان پہنچے گا۔

  • پولیو کے مزید تین کیس سامنے آگئے، کل تعداد دوسوتیس ہوگئی

    پولیو کے مزید تین کیس سامنے آگئے، کل تعداد دوسوتیس ہوگئی

    کوئٹہ: بلوچستان میں پولیوکے مزید تین کیس سامنے آئے گئے جس کے بعد رواں سال میں پولیو کے مریضوں کی تعداد دوسو تیس زائد ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق قلعہ عبداللہ میں دوجبکہ کوئٹہ میں ایک بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی۔ پاکستان میں رواں سال کے دوران پولیوکیسز کی تعداد دوسوتیس سے زیادہ ہوگئی ہے۔

    مختلف علاقوں میں پولیوورکرز پرحملوں اوروالدین کی جانب سے بچوں کو پولیو ویکیسین دینے سے انکارکی وجہ سے پولیو کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پولیوکے خاتمے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو ناکافی قراردیتے ہوئے انسداد پولیو مہم میں تیزی لانے پرزوردیا ہے۔پاکستان پر پولیوکے باعث پہلے ہی سفری پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں۔

    دنیا سے پولیو کا نناوے فیصد خاتمہ کیا جا چکاہے لیکن پاکستان، نائجیریا اورافغانستان میں اب بھی یہ مرض باقی ہے۔ نائجیریا بھی پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے جہاں رواں سال پولیو کے صرف تین کیس سامنے آئے ہیں۔

  • بلوچستان میں دو روز کیلئے ڈبل سواری پرپابندی عائد

    بلوچستان میں دو روز کیلئے ڈبل سواری پرپابندی عائد

    کراچی:کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں دو دن کیلئے ڈبل سواری پرپابندی عائد کردی گئی۔

    محکمہ داخلہ بلوچستان کےمطابق دوروزکیلئےدفعہ ایک سوچوالیس کےتحت صوبے بھر میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابند ی ہوگی، پابندی کااطلاق خواتین بزرگوں بچوں اورقانون نافذ کرنے والےاداروں پرنہیں ہوگا۔