Tag: Bangladesh

  • بنگلہ دیشی اداکار کی ایک غلطی، رکشہ ڈرائیور بنا خواتین کے دلوں کی دھڑکن

    بنگلہ دیشی اداکار کی ایک غلطی، رکشہ ڈرائیور بنا خواتین کے دلوں کی دھڑکن

    ڈھاکہ : معروف بنگلہ دیشی اداکار شکیب خان کی ایک غلطی سے رکشہ ڈرائیور خواتین کی دلوں کی دھڑکن بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپراسٹار شکیب خان نے اپنی فلم راج نیتی کے ایک سین میں گرل فرینڈ سے گفتگو کے دوران موبائل فون نمبر دیا اور بدقسمتی یا خوش قسمتی یہ نمبر رکشہ ڈرائیوراجال ال میاں کا نکلا۔

    رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ سوتے جاگتے، اٹھتے بیٹھتے شکیب خان کی فین لڑکیوں کی سینکڑوں کالز آتی ہیں۔

    اجاج ال اپنا نمبر فلم میں استعمال کرنے پر معروف فلم اسٹار کے خلاف عدالت پہنچ گئے اور ساٹھ ہزار ڈالر ہر جانے کا دعوٰی کردیا اور کہا کہ ’میرا نمبر استعمال ہونے سے میری زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔

    اس معاملے کے بعد اجاج کی اپنی شادی خطرے میں پڑگئی اور بیوی بھی سخت ناراض ہے اور میکے جانے پر تیار بیٹھی ہے۔

    یاد رہے کہ شکیب خان کی پروڈکشن اور ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں رکشہ ڈرائیور اجاج ال میاں کا موبائل فون نمبر استعمال کیا گیا تھا۔

    جج نے معروف اداکار شکیب خان کے خلاف مقدمہ سننے سے انکار کردیا تھا تاہم  جب وکلا نے ثبوت پیش کیے تو جج کو اپنا ارادہ تبدیل کرنا پڑا۔

    خیال رہے کہ شکیب خان کا شمار بنگلہ دیش کے معروف اداکاروں میں ہوتا ہے تاہم  اداکار شکیب خان کا  اس دعویٰ پر کسی قسم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا بچے غذائی قلت کا شکار

    بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا بچے غذائی قلت کا شکار

     

    ڈھاکا: بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم پناہ گزین روہنگیا بچے غذائی قلت کا شکارہونے لگے‘ لگ بھگ ساڑھے تین لاکھ بچے کیمپوں میں پناہ گزین کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش کے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی حالتِ زار پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران سنگین ہے عالمی برادری مدد کرے۔

    اقوام ِمتحدہ کا کہنا ہے کہ گھربارچھوڑکربنگلہ دیش کے کیمپوں میں زندگی گزارنے پرمجبور روہنگیا پناہ گزینوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے‘ جن کوخوراک اور بنیادی سہولتوں کی کمی کا سامنا ہے۔

    برما میں کوئی مسلمان ’اسلامی نام ‘ نہیں رکھ سکتا*

    دنیا بھر کے انسانوں کی نمائندہ تنظیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک وقت کا کھانا حاصل کرنے کے لئے بے بسی کی تصویربن کرلائنوں میں کھڑے روہنگیا بچے عالمی برادری کے ضمیر پرطمانچہ ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق تین لاکھ چالیس ہزارروہنگیا بچے اس وقت کیمپوں میں بدترین زندگی گزاررہے ہیں۔نہ ہی انہیں مناسب خوراک میسر ہے،نہ تعلیم اورنہ ہی دیگرسہولتیں انہیں دی جارہی ہیں‘ ادارے کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ اس بدترین انسانی المیے سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری مدد کرے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں برما کے مسلم اکثریتی صوبے رخائن میں برمی افواج نے نہتے شہریوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا ‘ جس میں ابتدائی جھڑپو ں میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ سینکڑوں دیہات نذرِ آتش کردیے گئے تھے۔

    برمی فوج اوربدھ مت سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں سے اپنی جان بچا کربنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد چھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے امیر سمیت 9 رہنما گرفتار

    بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے امیر سمیت 9 رہنما گرفتار

    ڈھاکہ : شیخ حسینہ واجد حکومت کی جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، امیر جماعت مقبول احمد اور سیکرٹری جنرل سمیت نو رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    خبررساں ایجنسی کے مطابق بنگلہ دیش کے سیکیورٹی و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جماعت اسلامی کے خلاف کارروائیاں تیزکردیں۔ کارروائی کرتے ہوئے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماؤں مقبول احمد سمیت9افراد کو بغیر کسی الزام کے گرفتار کرلیا۔

    گرفتارافراد میں سیکریٹری جنرل شفیق الرحمان بھی شامل ہیں۔

    خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جماعت اسلامی کے گرفتار مزید قائدین کا بھی اس ٹربیونل کے ذریعے ٹرائل کی کوشش کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دیدی گئی


    خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت پاکستان سے محبت کی پاداش میں جماعت اسلامی کی سینئر قیادت کو پہلے ہی پھانسیاں دی جا چکی ہیں، جماعت اسلامی نے گرفتاریوں پر حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے 2010ء میں 1971ء کے جنگی جرائم کی خصوصی عدالت قائم کی تھی، جس میں اب تک جماعت اسلامی کے پانچ رہنماؤں سمیت چھ افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیشنل بینک بنگلہ دیش میں ہونے والے نقصان میں سے 9 ارب روپے کی واپسی کی امید

    نیشنل بینک بنگلہ دیش میں ہونے والے نقصان میں سے 9 ارب روپے کی واپسی کی امید

    اسلام آباد: نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے کل نقصان میں سے 9 ارب روپے کی ریکوری کی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں نیب حکام نے نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ میں ساڑھے 18 ارب روپے کے فراڈ پر بریفننگ دی۔

    کمیٹی کو بتایا گیا کہ بینک کے سابق صد ر علی رضا سمیت 7 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ فراڈ میں ملوث افراد کو سزا ملے گی۔ قرضے بنگلہ دیش میں دیے گئے اس لیے رقم کی مکمل ریکوری مشکل ہے۔

    صدر نیشنل بینک سعید احمد کا کہنا تھا کہ معاملہ پرانا ہے اور اسٹیٹ بینک کو بھی معاملے سے آگاہ کیاتھا۔


    کرپشن کیس سے متعلق سماعت

    دوسری جانب نیشنل بینک کی بنگلہ دیش برانچ میں 18 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق سماعت احتساب عدالت کراچی میں ہوئی۔

    جنرل مینیجر بنگلہ دیش برانچ وسیم خان سمیت 7 سے زائد ملزمان کو پیش کیا گیا تاہم سابق صدر نیشنل بینک علی رضا پیش نہیں ہوئے۔

    علی رضا کے وکیل کے مطابق وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور اسپتال سے کسٹڈی نہیں لی گئی۔ سماعت پر تفتیشی افسر بھی پیش نہیں ہوا جس پر احتساب عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ مفرور بنگلہ دیشی شہریوں کی گرفتاری کے لیے سارک ممالک کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    احتساب عدالت نے کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی مشکلات میں اضافہ، بنگلہ دیش کی سرحد پر خاردار باڑھ نصب

    روہنگیا مسلمانوں کی مشکلات میں اضافہ، بنگلہ دیش کی سرحد پر خاردار باڑھ نصب

    ڈھاکہ: برما سے جان بچا کر بنگلہ دیش کا رخ کرنے والے روہنگیا مسلمانوں پر برمی فوج ایک اور ظلم ڈھانے لگی۔ بنگلہ دیش کی سرحد پر خار دار تاریں نصب کرنے کا کام شروع کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برمی فوج اور بدھ انتہا پسندوں کے مظالم سے بچ کر بنگلہ دیش کا رخ کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کو ایک اور نئی مصیت کا سامنا ہے۔ برمی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کو روکنے کے لیے سرحد پر خاردار باڑھ لگانی شروع کردیں۔

    پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ نو مینز لینڈ میں اس امید پر رہ رہے ہیں کہ ایک دن واپس اپنے وطن جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: برمی فوجی کی روہنگیا خواتین سے زیادتی کا انکشاف

    اقوام متحدہ کے مطابق میانمار میں پر تشدد واقعات کے بعد 4 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے جبکہ بنگلہ دیش میں پہلے ہی روہنگیا پناہ گزینوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    حال ہی میں بنگلہ دیشی حکومت نے روہنگیا پناہ گزینوں کی نقل و حرکت محدود کر کے ان کے لیے مخصوص زمین مختص کردی ہے جہاں 80 ہزار خاندانوں کو رہائش دی جائے گی۔

    پناہ گزینوں کا یہ نیا کیمپ 8 کلو میٹر کے رقبے پر بنایا جائے گا اور یہ روہنگیا مہاجرین کے پہلے سے آباد کیمپ کے قریب ہی واقع ہے۔

    دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے لیے ساڑھے 7 کروڑ ڈالرز کی امداد فراہم کی جائے۔ بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا مسلمان نہایت کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

    ادھر برما کی سربراہ اور امن کا نوبل انعام پانے والی رہنما آنگ سان سوچی کا دعویٰ ہے کہ روہنگیا کی آبادی کی اکثریت براہ راست حملوں کا نشانہ نہیں بنی۔

    مزید پڑھیں: برما کو عالمی احتساب کا کوئی خوف نہیں، آنگ سان سوچی

    روہنگیا مسلمانوں سے مظالم کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں آنگ سان سوچی نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور روہنگیا مسلمانوں کی نقل مکانی پر اظہار تشویش کیا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عالمی ادارے چاہیں تو شفاف احتساب کرسکتے ہیں اور انہیں اس کا کوئی خوف نہیں۔

    آنگ سان سوچی نے کہا، ’میں اس بات سے باخبر ہوں کہ اس وقت پوری دنیا کی توجہ رکھائن ریاست کی صورتحال پر مرکوز ہے۔ عالمی اقوام کا رکن ہونے کی حیثیت سے میانمار کو عالمی احتساب کا کوئی خوف نہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ برما میں جاری مظالم کی ’اطلاعات اور خبروں‘ کا سرکاری سطح پر جائزہ لیا جارہا ہے۔

    انہوں نے اس بات پر بھی برہمی کا اظہار کیا تھا کہ میانمار کی فوج کو مبینہ مظالم کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے تاہم ان کے مطابق فوج کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ بدترین تشدد یا ناقابل نقصانات پہنچانے سے گریز کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈھاکا: روہنگیامسلمانوں کی کشتی الٹ گئی،16افرادجاں بحق

    ڈھاکا: روہنگیامسلمانوں کی کشتی الٹ گئی،16افرادجاں بحق

    ڈھاکا:بنگلہ دیشی ساحل پر روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی الٹ گئی ، جس کے نتیجے میں نو بچوں سمیت 16افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار میں انسانیت سوز سلوک سے جان بچا کر روہنگیا مہاجرین سمندری راستے سے بنگلا دیش پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ گزینوں کی کشتی بنگلہ دیشی ساحل کے قریب چٹان سے ٹکرا کر الٹ گئی۔

    کشتی الٹنے سے 16افراد جاں بحق ہوگئے ، جن میں نو بچے اورسات خواتین شامل ہیں۔

    زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ ساحل سے کچھ فاصلے پر کشتی کسی ابھری ہوئی شے سے ٹکرا کر الٹ گئی جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    کشتی میں سوار چھتیس افراد کو بچالیا گیا جبکہ لاپتہ افراد کی تلاشی کیلئے ریسکیوآپریشن جاری ہے، کشتی میں  130افراد سوار تھے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی متعدد بار بنگلادیش ہجرت کرنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے کے واقعات پیش آچکے ہیں ، جس میں درجنوں  روہنگیا پناہ گزینوں اپنے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔


    مزید پڑھیں: روہنگیا مسلمان رات کی تاریکی میں نقل مکانی پرمجبور


    دوسری جانب برما کے روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش آمد کا سلسلہ جاری ہے، بدھ انتہاپسندوں اور برمی فوج کے بہیمانہ مظالم کا شکار ہونے والوں میں خواتین،بچے مرد،بوڑھے جوان سبھی شامل ہیں۔

    پناہ گزینوں کا کہنا ہے برمی فوج اوربدھ انتہاپسندوں کے خوف سے رات میں سفرکیا، روہنگیا مسلمانوں کے گاؤں کے گاؤں نذرآتش کئے جارہے ہیں لیکن امن کانوبل انعام لینے والی آنگ سانگ سوچی کواپنی حکومت اورفوج کے مظالم نظرنہیں آتے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوٹیریس نے مطالبہ کیا ہے کہ میانمار حکومت رخائن میں فوجی آپریشن ختم کرے اور امدادی اداروں کو متاثرہ علاقوں تک رسائی دی جائے۔

    انکا کہنا تھا کہ ہمیں میانمار سے جان بچا کربھاگنے والے روہنگیائی افراد خواتین اور بچوں سے متعلق انتہائی لرزہ خیز معلومات حاصل ہورہی ہے، روہنگیا مسلمانوں پر اسلحےسے فائرنگ، بارودی سرنگوں سے ان کی ہلاکت اور خواتین کے ساتھ زیادتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روہنگیا مہاجرین کی نقل و حرکت محدود، بنگلہ دیش کا نئے کیمپ تعمیر کرنے کا اعلان

    روہنگیا مہاجرین کی نقل و حرکت محدود، بنگلہ دیش کا نئے کیمپ تعمیر کرنے کا اعلان

    کاکس بازار: بنگلہ دیشی حکومت نے مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے لیے 10 روز میں نئے کمیپ تعمیر کرنے کا اعلان کردیا ساتھ ہی  کیمپوں میں آنے والے بے گھر روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 4لاکھ 10 ہزار ہوگئی۔

    بی بی سی کے مطابق بنگلہ دیشی حکومت نے میانمار سے ہجرت کرکے اپنے سرحدی شہر کاکس بازار آنے والے 4 لاکھ سے زائد روہنگیا مہاجرین کی بنگلہ دیش آمد سمیت کہیں بھی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں نئے کیمپوں تک محدود کرنے کی پالیسی کا اعلان کردیا۔

    پالیسی کے مطابق مہاجرین کو حکومت کی جانب سے متعین کردہ نئے کیمپوں میں ہر حال میں رہنا ہوگا اور وہ کہیں اور سفر نہیں کرسکیں گے۔

    ساتھ ہی بنگلہ دیشی حکومت نے اعلان کیا ہےکہ امدادی ادارے فوج کی مدد سےچار لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان مہاجرین کے لیے کاکس بازار کے نزدیک نئے 14 ہزار عارضی پناہ گاہیں بنائیں گے ہر پناہ گاہ میں 6 خاندانوں کو رہائش دی جائے گی۔

    دوسری جانب میانمار سے جان بچا کر بنگلہ دیشی کیمپوں میں آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

    اقوام متحدہ نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا ہے کہ یومیہ 18 ہزار روہنگیا باشندے میانمار سے فرار ہو کر بنگلہ دیشی کیمپوں میں آرہے تھے، اب تک ان کی تعداد 4 لاکھ 10 ہزار ہوچکی ہے اور اس تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ میانمار میں پر تشدد واقعات کے بعد چار لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کی اقلیت نے بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے جبکہ بنگلہ دیش میں پہلے ہی روہنگیا پناہ گزینوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    بنگلہ دیش کے مقامی روزنامے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق حکام نے روہنگیا مہاجرین کے لیے زمین خالی کراکے مختص کردی ہے جہاں 80 ہزار خاندانوں کو رہائش دی جائے گی، پناہ گزینوں کا یہ نیا کیمپ 8 کلو میٹر کے رقبے پر بنایا جائے گا اور یہ روہنگیا مہاجرین کے پہلے سے آباد کیمپ کے قریب ہے۔

    اخبار کے مطابق اس کیمپ میں 8500 عارضی بیت الخلا اور عارضی مکان بنائے جائیں گے۔

    بنگلہ دیشی حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ حکومت پر امید ہے کہ اس کیمپ میں 4 لاکھ افراد پناہ لے سکتے ہیں اور اس کی تعمیر 10 روز میں مکمل ہو جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ ہفتے کو روہنگیا پناہ گزینوں کے بچوں کو روبیلا اور پولیو ویکسین پلانے کی مہم شروع کی گئی ہے۔

    امداد تقسیم کرنے کے دوران بھگدڑ، دو بچے اور ایک خاتون جاں بحق

    اقوام متحدہ نے بتایا کہ جمع کو ایک امدادی ادارے کی جانب سے کمیپ میں امداد تقسیم کرنے کے دوران بھگدڑ مچنے سے دو بچے اور خواتین جاں بحق ہوگئے۔

  • برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے

    برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے

    لندن : برما (میانمار) میں حالیہ کشیدگی کے بعد صرف ایک ہفتے میں 400 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا گیا، جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش آنے والے مظلوم ہاجرین کی تعداد 40 ہزار تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برما (میانمار) کی ریاست رخائن میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کے مزاحمتی گروپ کی جانب سے  گزشتہ جمعے کو پولیس اور فوج کی چوکیوں پر حملے کیے گئے جس کے بعد سے حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔

    برمی حکام کے مطابق تشدد کا آغاز اس وقت ہوا جب روہنگیا کے  مزاحمتی گروپ نے گذشتہ جمعے کو 30 پولیس اسٹیشنز پر حملہ کیا اور اس کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں فوج کو بلانا پڑا۔

    روہنگیا مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مزاحمت کاروں کے بہانے انہیں زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے دوسری جانب برما حکومت کے مطابق وہ علاقے سے مزاحمت کاروں کو باہر نکال رہی ہے تاکہ عام شہریوں کا تحفظ کیا جا سکے۔

    زبردستی نکالا جارہا ہے، نہ جائیں تو مار دیا جاتا ہے، روہنگیا مسلمان

    بنگلہ دیشی سرحد پر پناہ کے لیے آنے والے لٹے پٹےروہنگیا مسلمانوں نے بتایا کہ انہیں زبردستی سرحد کی طرف دھکیلا جارہا ہے، نہ جانے پر مار دیا جاتا ہے ، سرحد عبور کرنے کی کوشش کے دوران ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔

    اس ضمن میں سی این این نے آج شائع اپنی رپورٹ میں ایک روہنگیا مسلمان شہری کی تصویر ویب سائٹ پر لگائی جس کے مطابق جان بچانے کے لیے ایک شخص اپنی ماں کو اٹھائے برما سے بنگلہ دیش کی طرف جارہا ہے۔

    بدھوں نے دو بیٹوں کو میرے سامنے قتل کردیا، ہمیں سرحد پر دھکیل دیا، 70 سالہ محمد ظفر

    بی بی سی کے مطابق  70 سالہ محمد ظفر نے بتایا کہ میرے دو بیٹوں کو بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے مسلح افراد نے فائرنگ  کرکے مار دیا،انھوں نے اتنے قریب سے فائرنگ کی کہ اب مجھے کچھ سنائی نہیں دیتا، وہ سلاخوں اور ڈنڈوں سے لیس تھے اور ہمیں سرحد کی جانب دھکیل رہے تھے۔

    ایک ہفتے میں 40 ہزار مسلمان بنگلہ دیش پہنچ گئے، اقوام متحدہ

    اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ جمعے کو شروع ہونے والی کشیدگی کے بعد سے اب تک میانمار کی مسلم اکثریتی ریاست رخائن سے پناہ کی خاطر بنگلہ دیش آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تقریباً 40 ہزار تک پہنچ چکی جب کہ بی بی سی نے رائٹرز کے حوالے سے کہا ہے کہ 38 ہزار افراد نے سرحد عبور کی۔

    برمی فوج کا ایک ہفتے میں 400 روہنگیا مزاحمت کار مسلمان مارنے کا دعویٰ

    Image result for myanmar army

    ادھر میانمار کی فوج کا کہنا ہے کہ ملک کے اندر حالیہ جھڑپوں میں مارے جانے والوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے اور ان میں سے بیشتر ‘مزاحمت کار’ تھے۔

    متاثرہ علاقوں میں جانے نہیں دیا جارہا، میڈیا

    میڈیا کے مطابق رخائن ریاست سے مصدقہ اطلاعات حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے کیونکہ صرف چند ایک صحافیوں کو علاقے میں جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    کیمپوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، امدادی کارکن

    امدادی کارکنوں کے مطابق نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں ان میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جہاں انھیں پناہ اور خوراک مہیا کی جا رہی ہے جبکہ کیمپ میں آنے والے تقریباً ایک درجن کے قریب پناہ گزین گولیوں کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں۔

    ہزاروں افراد ابھی سرحد پر موجود ہیں، امدادی ادارہ

    ایک امدادی ادارے کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ ابھی تک ہزاروں افراد سرحد پر موجود ہیں جن تک ہماری رسائی نہیں کوشش ہے کہ ان تک رسائی ہوجائے۔

    لوگ اپنا سب کچھ وہاں چھوڑ آئے، امدادی ادارہ

    انہوں نے کہا کہ کیمپ میں نئے آنے والے پناہ گزینوں میں سے بعض کے پاس کپڑے تھے جبکہ بعض کے پاس کھانے پینے کے برتن بھی تھے تاہم بڑی تعداد اپنا سب کچھ پیچھے ہی چھوڑ آئی ہے اور انھیں فوری پناہ اور خوراک کی ضرورت ہے۔

    ایک برس میں 1 لاکھ مسلمان گھر چھورنے پر مجبور،کیمپوں میں مقیم

    خیال رہے کہ گذشتہ اکتوبر سے اب تک 1 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان نقل مکانی کر کے بنگلہ دیش میں پناہ لے چکے ہیں۔

    Map

    مہاجرین کی کہانیاں دل دہلا دینے والی ہیں، خبر رساں ایجنسی

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بنگلہ دیش میں بلاکھلی کے علاقے میں قائم عارضی کیمپ میں آنے والے روہنگیا اپنے ساتھ دل دہلا دینے والی کہانیاں لائے ہیں۔

    رخائن میں 10 لاکھ مسلمان آباد، بدھوں سے تنازع کئی برس سے جاری

    یاد رہے کہ ریاست رخائن میں تقریباً 10 لاکھ مسلمان آباد ہیں جن کا بودھوں کی اکثریتی آبادی کے ساتھ کئی برس سے تنازع جاری ہے جس کی وجہ سے روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش نقل مکانی کر چکے ہیں۔

  • ہاتھیوں نے بدترین سیلاب میں پھنسے سیاحوں کی جان بچا لی

    ہاتھیوں نے بدترین سیلاب میں پھنسے سیاحوں کی جان بچا لی

    کھٹمنڈو: نیپال میں بدترین سیلاب کے بعد ایک سفاری پارک میں پھنسے سیاحوں کو ہاتھیوں کی مدد سے ریسکیو کیا گیا۔

    نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے 50 میل کے فاصلے پر واقع راپتی دریا ابل پڑا اور اس کے کنارے واقع سوراہا گاؤں زیر آب آگیا۔

    یہ گاؤں ایک نیشنل پارک کے قریب واقع ہے جہاں 6 سو سے زائد نایاب گینڈے موجود ہیں اور منفرد جنگلی حیات کا مشاہدہ کرنے کے لیے سال بھر یہاں سیاحوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔

    ان سیاحوں کے لیے یہاں کئی ہوٹل اور ریستوران بنائے گئے ہیں جن کے سیلاب میں گھر جانے کے بعد ان میں موجود 6 سو کے قریب سیاح محصور ہوگئے۔

    گروپ آف سوراہا ہوٹل کے مالکان کے مطابق مختلف ہوٹلوں میں پھنسے 3 سو سیاحوں کو ہاتھیوں کے ذریعے ریسکیو کر کے قریبی علاقے بھارت پور منتقل کردیا گیا ہے جبکہ مزید کئی سیاحوں کو بچایا جانا باقی ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش میں حالیہ سیلاب اور اس کے باعث ہونے والی خطرناک لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں بے گھر ہوگئے ہیں۔

    سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے تینوں ممالک میں بڑے پیمانے پر امدادی کام جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں سیلاب‘ 250 افراد ہلاک

    بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں سیلاب‘ 250 افراد ہلاک

    نئی دہلی : بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب کے نتیجے میں‌250 افراد جبکہ لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں ہونے والی حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد مختلف واقعات میں 250 افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے۔

    بھارتی ریاست آسام میں 2 لاکھ افراد جبکہ ریاست بہار میں سیلاب کے نتیجے میں تقریباً 15 ہزار افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

    دوسری جانب بنگلہ دیش میں مقامی حکومتی کے منتظم قاضی حسن احمد کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک جبکہ 7 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    اُدھرنیپال میں بارشوں کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد تقریباً 48 ہزار گھر تباہ ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ جنوبی ایشیا کے ان علاقوں میں جون سے ستمبر کے دوران مون سون بارشوں کے باعث سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوتی رہتی ہے اور بھاری جانی اور مالی نقصانات ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں برس مون سون بارشوں کے باعث سب سے زیادہ نقصان بھارت کو ہوا ہے جہاں بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں