Tag: Bangladesh

  • بنگلادیش کے برطرف انٹیلیجنس چیف بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے گرفتار

    بنگلادیش کے برطرف انٹیلیجنس چیف بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے گرفتار

    ڈھاکا: بنگلادیش کے برطرف انٹیلیجنس چیف کو بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔

    بنگلادیش کی میڈیا کے مطابق برطرف میجر جنرل ضیا الاحسن کو ڈھاکا ایئرپورٹ سے ایمرٹس کی پرواز 585 سے حراست میں لیا گیا، وہ گزشتہ روز عہدے سے برطرفی کے بعد آج ملک سے فرار ہو رہے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق میجر جنرل ضیا الاحسن کو گرفتار کر کے ڈھاکا چھاؤنی منتقل کر دیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز سابق وزیر خارجہ حسن محمود اور وزیر مملکت برائے مواصلات جنید احمد پالاک کو بھی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، بنگلادیش کے اٹارنی جنرل امین الدین بھی آج عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے ذاتی وجوہ پر استعفا دیا۔

    بنگلادیش پولیس ہڑتال پر چلی گئی، تھانے خالی

    حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹائے جانے کے بعد فوج میں بھی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں، میجر جنرل رضوان الرحمان کو این ٹی ایم سی کا ڈی جی، جب کہ لیفٹیننٹ جنرل سیف العالم کو وزارت خارجہ میں تعینات کیا گیا ہے، لیفٹیننٹ جنرل مجیب الرحمان جی او سی آرمی ٹریننگ اور ڈاکٹرائن کمانڈ ہوں گے۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد تبریزشمس چوہدری کو کوارٹر ماسٹرجنرل، لیفٹیننٹ جنرل میزانور شمیم کو چیف آف جنرل اسٹاف تعینات کیا گیا، لیفٹیننٹ جنرل محمد شاہین الحق کو کمانڈنٹ این ڈی سی مقررکیا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل وقار الزمان اور معزول وزیر اعظم حسینہ واجد میں رشتے داری ہے، جنرل وقار کی اہلیہ رشتے میں حسینہ واجد کی کزن لگتی ہیں، جب کہ ان کے سسر جنرل محمد مستفیض مرحوم بھی شیخ حسینہ واجد کے والد کی طرف سے رشتے دار ہیں۔

  • بنگلادیش پولیس ہڑتال پر چلی گئی، تھانے خالی

    بنگلادیش پولیس ہڑتال پر چلی گئی، تھانے خالی

    ڈھاکا: بنگلادیش میں‌ حسینہ واجد کے حکم پر مظاہرین پر گولیاں برسانے والی پولیس احتجاجاً غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر چلی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈھاکا میں پولیس غائب ہو گئی ہے، اور تھانے خالی پڑے ہیں، ان کی جگہ طلبہ نے ٹریفک اور نیم فوجی دستوں نے سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔

    پولیس سروس ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ جب تک پولیس اہلکاروں کی زندگیوں کا تحفظ یقینی نہیں بنایا جاتا وہ ہڑتال پر رہیں گے، بنگلا ٹریبیون کے مطابق ایسوسی ایشن نے منگل کی سہ پہر اس سلسلے میں ایک پریس ریلیز جاری کی ہے۔

    شیخ حسینہ کی سربراہی میں عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے پولیس اہلکار خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہیں کیوں کہ ملک بھر میں پولیس اسٹیشنز شرپسندوں کا عام نشانہ بن چکے ہیں۔

    گزشتہ دنوں حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین اور عوامی لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ جھڑپوں میں کئی پولیس اہلکار ہلاک بھی ہوئے۔ ڈھاکا سمیت ملک کے مختلف اضلاع میں سینکڑوں پولیس اسٹیشنوں اور پولیس اداروں میں توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات دیکھنے میں آئے۔ پیر کو حکومت کے خاتمے کے بعد پولیس ہیڈ کوارٹر کو بھی آگ لگا دی گئی۔

    پولیس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے 5 اگست کو استعفیٰ دینے کے بعد سے، پولیس اہلکاروں پر گھات لگا کر حملے، پولیس اہلکاروں کے قتل، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات ہو چکے ہیں۔ ملک میں تقریباً 450 تھانوں پر حملے ہوئے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بنگلادیش پولیس حکومتی ہدایات کے تحت کام کرتی ہے، افسران کو حکومتی احکامات پر عمل کرنا ہی ہوتا ہے، اگرچہ یہ سچ ہے کہ بعض افسران نے عوام کے ساتھ ظلم کیا ہے، تاہم یہ فورس کے تمام ارکان پر لاگو نہیں ہوتا۔

  • بنگلادیش کے صدر نے الٹی میٹم کا وقت ختم ہونے سے پہلے پارلیمنٹ تحلیل کر دی

    بنگلادیش کے صدر نے الٹی میٹم کا وقت ختم ہونے سے پہلے پارلیمنٹ تحلیل کر دی

    ڈھاکا: بنگلادیش کے صدر نے الٹی میٹم کا وقت ختم ہونے سے پہلے پارلیمنٹ تحلیل کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کے صدر شہاب الدین نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بنگلادیش کی طلبہ تحریک نے کچھ دیر قبل پارلیمنٹ تحلیل کیے جانے کے لیے 3 بجے کا الٹی میٹم دیا تھا۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ صدر شہاب الدین نے کل کہا تھا کہ وہ فوری طور پر پارلیمان تحلیل کر دیں گے لیکن فاشسٹ حسینہ کی پارلیمنٹ اب بھی موجود ہے، ہم قومی استحکام اور انصاف کے خواہاں ہیں، جس کے لیے پہلا قدم پارلیمنٹ کی تحلیل ہے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات پر عمل درآمد ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں، صدر شہاب الدین پارلیمنٹ تحلیل کریں ورنہ سخت رد عمل آئے گا۔

    واضح رہے کہ طلبہ رہنماؤں سے آج فوجی حکام کی ملاقات بھی طے ہے، طلبہ رہنماؤں کا اس بات پر اصرار ہے کہ وہ فوجی قیادت والی حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔ انھوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کو عبوری حکومت کی سربراہی کرنی چاہیے۔

    دوسری طرف محمد یونس کے ترجمان نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ انھوں نے عبوری حکومت کا مشیر بننے کی درخواست قبول کر لی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترجمان نے کہا ہے کہ 84 سالہ محمد یونس اس وقت پیرس میں ایک چھوٹے آپریشن کے سلسلے میں موجود ہیں، یہ مائنر میڈیکل پروسیجر ہونے کے بعد وہ فوری طور پر بنگلادیش روانہ ہو جائیں گے۔

    ’اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن‘ کے رہنما ناہید اسلام نے کہا ہے کہ وہ کابینہ کے لیے مزید نام بھی تجویز کریں گے، انھوں نے واضح کیا کہ جن کے پاس اقتدار کی قوت ہے، انھوں نے اگر طلبہ کی خواہشات کو نظر انداز کیا تو وہ مشکل میں پڑ جائیں گے۔

    حسینہ واجد حکومت کا خاتمہ

    واضح رہے کہ عوامی طاقت فسطائیت کی سرکار کو بہا لے گئی ہے، بنگلادیشی طلبہ اور نوجوانوں نے مل کر ڈھاکا کی آمرانہ سرکار کو ڈھا دیا، حسینہ واجد حکومت کوٹہ سسٹم کے خلاف شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی، شیخ حسینہ واجد مستعفی ہو کر بہن کے ہمراہ بھارت فرار ہو گئی ہیں، 300 مظاہرین کا خون حسینہ واجد کا 16 سالہ طویل اقتدار لے ڈوبا۔

    فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، مخدوش صورت حال کو سنبھالنے کے لیے بنگلادیشی صدر نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کو رہا کر دیا، بنگلادیش میں طلبہ ایک ماہ سے کوٹہ سسٹم کے خلاف سڑکوں پر تھے، اور حسینہ واجد نے انھیں دہشت گرد قرار دے دیا تھا، طلبہ نے جیسے ہی سول نافرمانی کی تحریک شروع کی دوسرے ہی دن فاشسٹ حکومت کا خاتمہ کر دیا۔

    بنگلادیش میں اب کرفیو بھی ہٹا دیا گیا ہے، تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، اسٹاک مارکیٹ کھلتے ہی آج اس میں تیزی دیکھی گئی، جب کہ سڑکوں پر ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے۔

  • برطانیہ نے اقوام متحدہ کے تحت بنگلادیش کے حالات کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    برطانیہ نے اقوام متحدہ کے تحت بنگلادیش کے حالات کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    لندن: برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بنگلادیش کے حالات کا اقوام متحدہ کے تحت تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ بنگلادیشی عوام اقوام متحدہ کے زیر قیادت مکمل اور آزاد تحقیقات کے مستحق ہیں، برطانیہ بنگلادیش کا پُرامن اور جمہوری مستقبل یقینی بنانے کے لیے اقدامات دیکھنا چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام فریق امن کی بحالی کے لیے تشدد اور مزید ہلاکتیں روکنے میں تعاون کریں۔

    دوسری طرف اقوام متحدہ نے بھی بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور احتساب کا مطالبہ کیا ہے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ بنگلادیش میں اقتدار کی پرامن منتقلی کے دوران انسانی حقوق کو مدِ نظر رکھا جائے اور پرتشدد واقعات کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی

    واضح رہے کہ بنگلادیش میں حسینہ واجد کی رخصتی کے بعد آج کرفیو ہٹا دیا گیا ہے، اور تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، صنعتیں آج بند رہیں گی، ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج آج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے اور ڈھاکا کی سڑکوں پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا ہے۔

    بنگلادیش میں طلبہ تحریک نے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوجی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، طلبہ تحریک نے کہا کہ عبوری حکومت بنانی ہے تو اس کا خاکہ ہم دیں گے، کسی ایسی حکومت کو قبول نہیں کریں گے جو ہماری تجاویز اور حمایت کے بغیر بنائی گئی ہو۔

  • بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی

    بنگلادیش میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی

    ڈھاکا: حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلادیش کے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش میں کرفیو ہٹا دیا گیا ہے، اور تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں، ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن 8 گھنٹے بعد بحال ہو گیا۔

    تاہم بنگلادیش میں ملک کی صورت حال اور عوام کے تحفظ کے لیے بدھ تک چھٹی رہے گی اور صنعتیں بھی آج بند رہیں گی، جب کہ بنگلادیشی آرمی چیف آج طلبہ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

    دی بزنس اسٹینڈرڈ کے مطابق آج جیسے ہی ڈھاکا اسٹاک ایکسچینچ کھلا، تو شروع ہی میں اس میں تیزی دیکھی گئی، وزیر اعظم حسینہ واجد کی رخصتی کے بعد سرمایہ کاروں نے خریداری میں دل چسپی ظاہر کی۔

    براڈ بیسڈ انڈیکس (DSEX) ابتدائی پندرہ منٹ ہی میں 250 پوائنٹس کے اضافے سے 5,467 پر پہنچ گیا، بلیو چپ انڈیکس (DS30) 88 پوائنٹس کے اضافے سے 1945 پوائنٹس پر پہنچا، جب کہ شریعت کمپلائنٹ اسٹاک کا انڈیکس (DSES) 44 پوائنٹس کے اضافے سے 1188 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اسی مدت کے دوران DSE میں ٹرن اوور 209 کروڑ ٹکا تھا۔

    مجموعی طور پر جن حصص میں کاروبار ہوا ان میں 357 میں اضافہ ہوا، 13 میں کمی آئی جب کہ 3 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

    واضح رہے کہ ایک ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج جشن میں تبدیل ہو گیا ہے، اور ڈھاکا کی سڑکوں پر عوام کا سمندر اُمڈ آیا ہے، شیخ مجیب الرحمان کا مجسمہ گرانے کے بعد مظاہرین نے شیخ مجیب کی رہائش گاہ کو بھی نذرآتش کر دیا اور عوامی لیگ کے صدر دفتر کو آگ لگا دی۔

    رکن پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر مشرفی مرتضیٰ کا گھر بھی جلا دیا گیا، اوورسیز بنگالیوں نے بھی دنیا بھر میں جشن منایا، نیویارک میں بنگلادیش کے قونصل خانے میں بنگالی داخل ہو گئے، اور حسینہ واجد اور حکومت مخالف نعرے لگائے گئے، شیخ مجیب کی تصویریں بھی اتار دیں۔

  • بھارت نے بنگلادیش کی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی

    بھارت نے بنگلادیش کی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی

    نئی دہلی: سیاسی بحران کے بعد بھارت نے بنگلادیش کی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی صورت حال کے باعث بھارتی فوج نے مشرقی بارڈر پر ہائی الرٹ کر دیا ہے، ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) نے اعلان کیا ہے کہ وہ بنگلادیش میں ہونے والی پرتشدد بدامنی کی وجہ سے ہندوستان-بنگلادیش سرحد پر ہائی الرٹ برقرار رکھیں گے۔

    بنگلادیش کے لیے ہندوستانی ریل خدمات بشمول کولکتہ-ڈھاکا میتری ایکسپریس کو بھی اگلے نوٹس تک معطل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے تمام زمینی اہلکاروں کو سرحد کے ساتھ تعینات کرنے اور مزید ہدایات کے آنے تک الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

    سڑکوں پر کھڑی رکاوٹوں اور اضافی اہلکاروں کی تعیناتی سے ٹرانسپورٹ اور کاروبار میں خلل پڑنے کا امکان ہے، مشترکہ سرحد سے کاروباری سامان کی نقل و حرکت متاثر ہوگی اور شپنگ میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    دوسری طرف آج بنگلادیش میں صبح کرفیو اٹھائے جانے کا امکان ہے، سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بھی آج کھولے جائیں گے، بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ آج بھارت سے لندن روانہ ہوں گی، سابق بنگلادیشی وزیر اعظم نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔

    ان کے بیٹے سجیب واجد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ والدہ بہت مایوس ہیں وہ اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی، ملک سے فرار حسینہ واجد بھارت پہنچیں تو نئی دہلی کے قریب غازی آباد کے ایئر بیس پر بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے ان سے ملاقات کی، جب کہ بھارتی فضائیہ لینڈنگ تک حسینہ واجد کے طیارے کی نگرانی کرتی رہی۔

    خیال رہے کہ شیخ حسینہ واجد مستعفی ہو کر بہن کے ہمراہ بھارت فرار ہو گئی تھیں، بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد آج بھارت سے لندن کے لیے روانہ ہوں گی تاہم شیخ حسینہ واجد کو برطانوی حکومت نے سیاسی پناہ کی یقین دہانی نہیں کرائی، وہ لندن پہنچ کر طویل سیاسی پناہ کے لیے درخواست کریں گی، شیخ حسینہ اپنی بہن کے ساتھ نئی دہلی میں سیف ہاؤس میں موجود ہیں۔

  • بنگلہ دیش نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگادی

    بنگلہ دیش نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی لگادی

    ڈھاکا: بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹک ٹاک، واٹس ایپ، یوٹیوب پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں طلبا تحریک کی جانب سے ملک گیر مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک، 100سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق مظاہرین کی جانب سے کوٹہ مخالف احتجاج میں مارے جانے والے افراد کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    اس سے قبل بنگلہ دیش میں مظاہرہ کرنے والے طلبہ کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمتوں پر کوٹہ سسٹم کا نظام متعصبانہ ہے اس کی اہلیت کا معیار صرف میرٹ ہونی چاہیے۔ ان کا یہ مطالبہ ہے کہ نظام میں اصلاحات اور اعلیٰ سرکاری ملازمتوں کو منصفانہ طور پر تقسیم کیا جائے۔

    یہ احتجاج جاری تھا کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو 1971 کی جنگ میں پاکستان کی مدد کرنے والوں سے تشبیہہ دی جس نے جلتی پر تیلی کا کام کیا اور مظاہرین بپھر گئے۔

    اس کے بعد دارالحکومت ڈھاکا سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے دوران کوٹہ سسٹم کے خلاف اور برسراقتدار عوامی لیگ کے طلبا کے درمیان بھی جھڑپیں ہوئیں جن میں لاٹھیوں اور اینٹوں کا آزادانہ استعمال ہوا جب کہ پولیس کی جانب سے بھی مظاہرین پر آنسو گیس فائر اور ربڑ کی گولیاں برسائی گئیں جس نے چھ خاندانوں کے چراغ گل اور سینکڑوں کو زخمی کر دیا جب کہ احتجاج کی قیادت کرنے والوں نے اس تشدد کا ذمے دار عوامی لیگ کو قرار دیا ہے۔

    تل ابیب میں ترک پرچم سرنگوں، اسرائیل کا واویلا، نائب سفیر کی طلبی

    بڑھتے احتجاج کے بعد بنگلہ دیش کی عدالت نے کوٹہ نظام معطل کر دیا تھا لیکن مظاہرین کا مطالبہ ہے اسے مستقل بنیادوں پر ختم کر دیا جائے۔

  • بنگلادیش مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم واپس لے، امریکا

    بنگلادیش مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم واپس لے، امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے بنگلادیشی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم واپس لے۔

    امریکا نے بنگلادیش سے طلبہ مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے نیوز کانفرنس میں بنگلادیش میں پُرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو بنگلادیش میں موبائل فون اور انٹرنیٹ کی بندش پر گہری تشویش ہے۔

    انھوں نے کہا ہم بنگلادیشی حکومت سے انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، ترجمان نے پریس کانفرنس میں مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے حکم کی شدید مذمت کی۔

    بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    واضح رہے کہ بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بدستور جاری ہے، طلبہ نے اب دیگر متعدد مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو اب 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

    طلبہ نے پُرامن مظاہرین پر تشدد کے لیے وزیر اعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے بھی مطالبات کیے ہیں۔

  • بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے اور انٹرنیٹ کی بحالی کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بدستور جاری ہے، طلبہ نے دیگر متعدد مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو اب 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

    طلبہ نے پُرامن مظاہرین پر تشدد کے لیے وزیر اعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ بھی کیا، مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے بھی مطالبات کیے ہیں۔

    امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ تحریک کے کوآرڈینیٹر حسنات عبداللہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ مکمل شٹ ڈاؤن کی اپنی کال واپس لے رہے ہیں، لیکن ڈیجیٹل کریک ڈاؤن کو روکنے اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بحال کرنے کے لیے دو روز کی مہلت دے رہے ہیں۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ مختلف یونیورسٹیوں میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو واپس بلایا جائے، طلبہ کے ہاسٹل کو دوبارہ کھولا جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں کہ طلبہ اپنے کیمپس میں بحفاظت واپس جا سکیں، حکومت کرفیو فوری طور پر ختم کرے اور ملک میں حالات دو دن کے اندر معمول پر لائے جائیں۔

    دوسری طرف حکومت نے مظاہرے روکنے کے لیے دو روز سے جاری عام تعطیل میں مزید ایک روز کی توسیع کر دی، وزیر اعظم حسینہ واجد نے صورت حال بہتر ہونے تک کرفیو ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے پُرتشدد مظاہروں کا ذمہ دار اپوزیشن جماعتوں کو قرار دے دیا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے سے جاری مظاہروں میں اب تک 163 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔

  • بنگلادیش میں کوٹا سسٹم ختم لیکن طلبہ کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    بنگلادیش میں کوٹا سسٹم ختم لیکن طلبہ کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    ڈھاکا: بنگلادیش میں سپریم کورٹ نے ملازمتوں میں کوٹا سسٹم پر عمل درآمد روک دیا ہے لیکن طلبہ نے پھر بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، آج پیر کو بھی ملک گیر ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں متنازعہ کوٹا سسٹم کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر کوٹا سسٹم میں تبدیلی کے باوجود طلبہ نے ہڑتال اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بنگلادیش میں سڑکیں تو پرسکون ہو گئی ہیں، لیکن طلبہ رہنماؤں نے اس وقت تک مظاہرے جاری رکھنے کا عزم کیا ہے جب تک کہ حراست میں لیے گئے تمام افراد کی رہائی نہیں ہو جاتی اور جن اہلکاروں نے مہلک کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا وہ مستعفی نہیں ہو جاتے۔

    دوسری طرف حکومت نے احتجاج کو دبانے کے لیے فوج طلب کر کے غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، سپاہی بنگلادیش بھر کے شہروں میں گشت کر رہے ہیں، جب کہ مواصلاتی بلیک آؤٹ بھی کیا گیا ہے تاکہ بیرونی دنیا تک معلومات کے بہاؤ کو سختی سے روکا جا سکے۔

    خیال رہے کہ بنگلادیش میں ایک ہفتے سے جاری ملک گیر احتجاج میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 151 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں کا کوٹا 7 فی صد تک محدود کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کیا تھا، جب کہ ہائی کورٹ نے 71 کی جنگ میں حصہ لینے والوں کے خاندانوں کا سرکاری ملازمتوں میں 30 فی صد کوٹا بحال کیا تھا۔