Tag: Banigala

  • عمران خان کی گرفتاری کی خبریں، پی ٹی آئی قیادت اور کارکنان بنی گالہ پہنچ گئے

    عمران خان کی گرفتاری کی خبریں، پی ٹی آئی قیادت اور کارکنان بنی گالہ پہنچ گئے

    اسلام آباد: عمران خان کی گرفتاری کی خبروں کے بعد پی ٹی آئی قیادت اور کارکنان بنی گالہ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر عمران خان کی گرفتاری کی خبریں پھیلنے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد بنی گالہ کے باہر جمع ہو گئی ہے، تحریک انصاف کی قیادت بھی بنی گالہ پہنچ گئی ہے۔

    کراچی کے رہنماؤں اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ سمیت ملک بھر سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنان کو بنی گالا پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے، اسد عمر اور مراد سعید بھی بنی گالا پہنچ گئے ہیں۔

    بنی گالہ کے باہر جمع پی ٹی آئی کارکن عمران خان اور اے آر وائی نیوز کے حق میں نعرے لگا رہے ہیں، لاہور میں لبرٹی چوک پر بھی پی ٹی آئی کارکنان بڑی تعداد میں جمع ہو گئی ہے۔

    شوکت ترین نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کا بیانیہ ہر گھر میں پہنچ چکا ہے، اگر ہمارے لیڈر کو گرفتار کیا جائے گا تو اس کے نتائج ان کو معلوم ہونے چاہئیں۔

    سوشل میڈیا پر عمران خان کی گرفتاری کی افواہیں

    فواد چوہدری نے کہا کہ سیکڑوں کارکنان بنی گالہ پہنچ چکے ہیں، ہزاروں لوگ دوسرے حصوں سے بنی گالہ کی طرف رواں دواں ہیں، فیصل واوڈا نے کہا امپورٹڈ حکومت ہوش کے ناخن لے، عمران خان ملک سے بھاگنے والا نہیں۔

    پرویز خٹک اور یاسمین راشد نے بھی کارکنوں کو بنی گالہ پہنچنے کی کال دے دی، مراد سعید نے کہا انقلاب دستک دے رہا ہے، سب نے اسلام آباد آنا ہے، جو ابھی تک نہیں آئے وہ بھی آئیں۔

  • اپوزیشن کو عوام کی نہیں کرپشن مقدمات کی فکر ہے، وزیراعظم

    اپوزیشن کو عوام کی نہیں کرپشن مقدمات کی فکر ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ختم ہوگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے سینئر قیادت کو مشاورت کےلئے بنی گالہ طلب کیا تھا، اہم ترین اجلاس میں پرویز خٹک، علی زیدی، فواد چوہدری اور شفقت محمود سمیت کئی اہم وفاقی وزرا اور پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت کی گئی اور اپوزیشن کے حربے کو ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کی گئی۔

    اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ناراض پارٹی ارکان سے رابطے جاری ہیں جبکہ اتحادیوں کے ساتھ مسلسل رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو عوام کی نہیں کرپشن مقدمات کی فکر ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد سے قبل حکومت کو بڑا دھچکا ملا ہے، مسلم لیگ (ق) سے سات اراکین قومی اسمبلی نے خفیہ ملاقات کی اور (ق) لیگ کو ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت بنی گالہ طلب

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ایم این ایز نے گذشتہ تین روز کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ اور صدر مسلم لیگ (ق) چوہدری شجاعت سے ملاقات کی، کن کن ارکان اسمبلی نے قاف لیگی قیادت سے خفیہ ملاقاتیں کیں؟ فی الحال نام سامنے نہیں آسکے ہیں۔

    دوسری جانب حکومت نے موجودہ صورتحال میں پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک بنانے، اپوزیشن رہنماؤں سے مل کر پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔

  • پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مل کر چلیں گے: پرویز الہٰی

    پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مل کر چلیں گے: پرویز الہٰی

    اسلام آباد: مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مل کر چلیں گے، ہماری پوری سپورٹ عمران خان کے ساتھ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ آج ہم عمران خان کی سپورٹ کے لیے بنی گالا گئے تھے تاہم ملاقات میں وزارت اعلیٰ سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ میں قومی اسمبلی کی ایک نشست چھوڑ رہا ہوں، صورت حال جیسی بھی ہو فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ چلیں گے بھرپور ساتھ دیں گے۔

    رہنما مسلم لیگ ن ایاز صادق سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ایازصادق سے ہمارا احترام کا رشتہ ہے، سردار ایاز صادق نے مجھے فون کیا تھا اور کہا تھا کہ بچے آپ سے ملنا چاہتے ہیں، تاہم اسلام آباد جانے کی وجہ سے ملاقات نہیں ہوسکی۔


    وفاق اور پنجاب میں ق لیگ کے ساتھ حکومت بنائیں گے، پی ٹی آئی کا دعویٰ


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سیاستدان ہیں بلیک میلر نہیں، ملک میں جمہوریت کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں، پارٹی نے پنجاب اور وفاق میں پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج ق لیگ کے وفد نے عمران خان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں طے پایا کہ ق لیگ وفاق اور پنجاب میں تحریک انصاف کی حمایت کرے گی۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف کے مختلف جماعتوں سے رابطے جاری ہیں اس سلسلے میں ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بنی گالہ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی، اس موقع پر پرویزالٰہی بھی موجود تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسلام آباد کی بندش، عمران خان کل لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

    اسلام آباد کی بندش، عمران خان کل لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہ ہے کہ 30 اکتوبر کا احتجاج پرامن ہوگا تاہم اس بار حکمرانوں کو احتساب سے بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے جبکہ پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے بنی گالا میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور پارٹی وفود سے ملاقاتیں کیں جس میں دھرنے کی تاریخ تبدیلی کے لیے کور گروپ سے مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔

    پڑھیں:  تیس اکتوبر کو صرف دھرنا نہیں دھرنا پلس ہوگا، عمران خان

     چیئرمین پی ٹی آئی نے ملاقاتوں میں اسلام آباد کو بند کرنے کے طریقہ کار کے علاوہ 30 اکتوبر کی تاریخ میں تبدیلی پر بھی تفصیلی مشاورت کی، اس موقع پر آج صبح لندن سے واپس آنے والے رہنماء تحریک انصاف جہانگیر ترین اور علیم خان نے بھی اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف نےچوری نہیں کی توتلاشی سےکیوں ڈررہے ہیں،عمران خان

    بعد ازاں پاکستان عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی بنی گالہ پہنچے اور عمران خان سے ملاقات کر کے اپنی جماعت کی جانب سے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔علاوہ ازیں اسد عمر کی قیادت میں ٹاسک فورس نے بھی عمران خان سے ملاقات کی اور اسلام آباد میں دھرنے کے انتظامات اور تیاریوں کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی دھرنے کے لیے کارکنوں سے چندے کی اپیل

     ذرائع کے مطابق اسلام آباد بند کرنے کے لئے رہنماؤں کی اکثریت نے 2 نومبر کی تاریخ پر اتفاق کی تجویزسامنے آئی ہے،،تاہم حتمی اعلان کل کو کور گروپ کے اجلاس کے بعد عمران خان خود کریں گے۔

     

     

  • عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ اسلام آباد پہنچیں گے، عمران خان

    عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ اسلام آباد پہنچیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 30 اکتوبر کو وفاقی دار الحکومت میں تاریخی احتجاج ہوگا جس میں ملک بھر کے عوام بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں 30 اکتوبر کو ہونے والے تاریخی احتجاج کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

     اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ملک کی معیشت اور اداروں پر کرپشن کے مہلک اثرات پر ڈاکیو مینٹری بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ’’حکمران چاہتے ہیں پاناما لیکس کے اسکینڈل کو دفن کردیا جائے تاہم تحریک انصاف پاناما اسکینڈل کو قوم کی نظروں سے اوجھل نہیں ہونے دے گی۔

    مزید پڑھیں:  عمران خان کو گرفتار کیا جائے، جسٹس پارٹی کی آئی جی پنجاب سے درخواست

    عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کو احتساب کے لیے مجبور ہونا ہی  پڑے گا کیونکہ عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ ہیں اور حکمرانوں کے احتساب کے لیے 30 اکتوبر کو رائے ونڈ جلسے کی طرح بڑی تعداد میں اسلام آباد پہنچیں گے۔

    یاد رہے کہ 30 ستمبر کو رائے ونڈ جلسے میں احتساب ریلی کے دوران عمران خان نے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کو محرم تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ محرم کے بعد حکومت چلنے نہیں دی جائے گی اور اسلام آباد میں احتساب ہونے تک دھرنا دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: تیس اکتوبر کو صرف دھرنا نہیں دھرنا پلس ہوگا، عمران خان

    دوسری جانب اسپیکر ایاز صادق اور حکومتی نمائندوں نے اسلام آباد کو بند کرنے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے تاہم اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ’’اسلام آباد بند کرنے کے لیے بڑے تالے کی ضرورت ہے جو کسی کے پاس موجود نہیں، جمہوریت کے دشمن ملک میں اتنشار پھیلا کر ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں‘‘۔
  • کرپشن کے خلاف تحریک کا باقاعدہ آغاز پشاور سے ہوگا،عمران خان

    کرپشن کے خلاف تحریک کا باقاعدہ آغاز پشاور سے ہوگا،عمران خان

    اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ عوام میں کرپشن کے خلاف شعور بیدار کرنے کے حوالے سے  7 اگست سے تحریک کا باقاعدہ آغاز پشاور سے کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’’آج کی مٹینگ میں 7 اگست سے شروع ہونے والی تحریک کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا  ہے، یومِ احتساب کا آغاز پشاور سے لے کر اٹک پُل تک ہوگا‘‘۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ’’اگلے مرحلے میں پنجاب کے علاقوں میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ آخری مرحلے میں تحریک انصاف کے کارکنان لاہور پہنچیں گے‘‘۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں مظالم پاک بھارت معاملہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے، بھارتی افواج کی جانب سے مظلوم کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، تحریک انصاف کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتی ہے‘‘۔

    پڑھیں :     تحریک انصاف نے سات اگست سے احتجاجی مارچ کا اعلان کردیا

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ پاکستانی حکمران اور بھارت میں کاروبار کرتے ہیں انہیں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کا کوئی احساس نہیں ہے‘‘۔

    پانامہ لیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’نوازشریف سے پیسوں کی منتقلی کے حوالے سے سوال کیا مگر وہ جواب دینے کے بجائے کوئی اور کہانی سامنے لے آتے ہیں، وزیر اعظم نے ایوان میں جھوٹ بولا اور اس کے تقدس کو بھی پامال کیا، نوازشریف کو جھوٹ بولنے پر ویسے ہی فارغ کردینا چاہیے‘‘۔

    عمران خان نے کہا کہ ’’میاں محمد نوازشریف نے جو فلیٹ خریدے ہیں اُن کی رجسڑیاں ہمارے پاس آگئی ہیں، حکمرانوں نے ادارے بھی خریدے ہوئے ہیں ایف بی آر طاقت ور افراد کے خلاف کارروائی سے پہلے اُن سے این او سی لیتا ہے تاکہ طاقت ور طبقہ افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے، نیب پر تبصر ہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’نیب جب تک بڑے ڈاکو نہیں پکڑے گا ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی‘‘۔

    حکمراں جماعت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’احتساب کی بات کررہے ہیں تو کہا جارہا ہے کہ ہم فوج کو دعوت دے رہے ہیں، جمہور کے پاس جانا جمہوریت کا حسن ہے، اسٹریٹ موومنٹ کو جمہوریت کے خلاف کہنے والوں کو حقیقی جمہوریت کا علم ہی نہیں ہے‘‘۔

    عمران خان نے کہا کہ ’’آمر کی گود میں پلنے والے اور اعلیٰ ادارے سے پیسے لے کر سیاست کرنے والے افراد عوامی آگاہی کو مارشل لاء کی دعوت سمجھتے ہیں کیونکہ یہ اُن کی سیاسی تربیت ہے۔ جب تک حکمرانوں کا احتساب نہیں ہوجاتا ہم عوام میں شعور بیدار کرتے رہیں گے‘‘۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ’’حکومت کو ٹی او آرز کے معاملے پر ایک اور موقع دے رہے ہیں ، آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے تاکہ حکمراں کسی قسم کا الزام عائد نہ کریں۔ 2013 میں ہونے والے الیکشن کو فراڈ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’میں نے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا آج خواجہ سعد رفیق کے حلقے کے نتائج نے ثابت کردیا کہ ہمارا مطالبہ بالکل درست تھا‘‘۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’نیب اور الیکشن کمیشن کو اپنا کام کرنا چاہیے ، وزیر اعظم کے خلاف الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں نے درخواست دائر کردی ہے مگر حکمرانوں کے اثرورسوخ کے باعث کوئی کارروائی ہوتی نہیں دکھ رہی‘‘۔

    Imran Khan leaves abruptly after woman… by arynews
    عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران ایک خاتون نے مداخلت کی اور اپنے مسائل بیان کیے ، جس پر چیئرمین تحریک انصاف نے اُن کو یقین دہانی کروائی کہ وہ بعد از پریس کانفرنس مسائل سنیں گے تاہم خاتون نے انتہائی جذباتی انداز  اختیار کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے اپنی روداد سنائی جس پر تحریک انصاف کے چیئرمین اپنی پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔

    خاتون ٹیچر عذرا آفریدی نے بتایا کہ ’’ خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم میں کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی تو تبادلہ کردیا گیا اور بچیوں پر ایف آئی آر درج کر دی گئی، انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ نان فنکشنل اسکولوں کو فنکشنل کرنے اور گھوسٹ ملازمین کے خلاف آواز اٹھانے کی سزاء دی جارہی ہے اور محکمے کے کلرکوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی ہیں‘‘۔


    Imran Khan leaves abruptly after woman… by arynews
    بعد ازاں چیئرمین تحریک انصاف نے خاتون ٹیچر کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم خیبرپختونخوا عاطف خان کو معاملے کی چھان بین کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مذکورہ خاتون سے ملاقات کر کے شکایات دور کرنے کے احکامات جاری کئے۔