Tag: banking court

  • منی لانڈرنگ کیس : میرے اکاؤنٹ میں ایک بھی پیسہ نہیں آیا، شہباز شریف

    منی لانڈرنگ کیس : میرے اکاؤنٹ میں ایک بھی پیسہ نہیں آیا، شہباز شریف

    لاہور: شہباز شریف فیملی کیخلاف بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ شہبازشریف روسٹرم پرآگئے اور کہا کہ اگر حاضری لگ گئی ہے تو میں چلاجاؤں؟

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے چالان پیش کردیا ہے، اس چالان میں میرے اکاؤنٹ میں ایک بھی پیسہ نہیں آیا۔ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ بحث کر رہے ہیں؟ جس پر شہبازشریف نے کہا کہ میں بحث نہیں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں۔

    جس پرجج نے کہا کہ سب کوایک ہی مرتبہ سنوں گا تب آپ کو بھی موقع دیا جائے گا، ہرشخص کو الگ الگ نہیں سن سکتا۔جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کہاں ہیں؟ وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز نیب عدالت میں موجود ہیں مزید دو مقدمات لگے ہوئے ہیں۔

    جج نے استفسار کیا کہ کب تک یہاں پہنچ جائیں گے، جس کے جواب میں وکیل نے کہا کہ پتہ کرکے بتا دیتے ہیں عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی۔

    علاوہ ازیں مشیر احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سالہ دوہزار بائیس شہباز شریف کی سزا کا سال ہے ، یہ پیشگوئی انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کرپشن کے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو، اگر شہباز شریف بے گناہ ہیں تو وہ روزانہ سماعت کیلئے درخواست دیں، عدالتوں پر حملہ آور ہونا نواز شریف ڈاکٹرائن ہے۔

  • شوگر اسکینڈل : جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں11جون تک توسیع

    شوگر اسکینڈل : جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں11جون تک توسیع

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے خلاف شوگر اسکینڈل اور منی لانڈرنگ مقدمات کی سماعت کے موقع پر سیشن کورٹ نے جہانگیر اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں11جون تک توسیع کردی۔

    جہانگیر ترین اپنے ہم خیال گروپ کے اراکین ہمراہ سیش کورٹ میں پیش ہوئے، جسٹس حامد حسین نے سماعت کے دوران جہانگیرترین اور علی ترین کی درخواست ضمانت پر کی عبوری ضمانت میں11جون تک توسیع کردی۔

    جسٹس حامد حسین کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں میں کچھ تقرری و تبادلے ہوئے ہیں نئے جج آج چارج لیں گے، اس لیے کیس کو بغیر سماعت ملتوی کررہے ہیں۔

    جج نے استفسار کیا کہ پچھلے15دن میں آیف آئی اے نے کیا تحقیقات کی ہیں، جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ ادارے کے ایک آفیسر کا ٹرانسفر ہوگیا ہے۔

    جسٹس حامد حسین نے کہا کہ یہ معاملہ کب سے چل رہا ہے اب تک تحقیقات کیوں مکمل نہیں کی گئیں اگر آپ کا ادارہ تفتیش نہیں کرنا چاہتا تو بتائے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ہم کیس پرحتمی دلائل کیلئے تیار ہیں۔

    عدالت میں پیشی سے قبل ترین ہم خیال گروپ کا جہانگیرترین کی رہائش گاہ پر اجلاس ہوا، اجلاس میں نذیرچوہان پر مقدمے سے متعلق گفتگو کی گئی، اس گفتگو میں گروپ اراکین کو جہانگیرترین پر کیسز پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس کے دوران جہانگیر ترین نے تمام ہم خیال اراکین کو ہدایت کی کہ نذیرچوہان کیخلاف ہونے والا مقدمہ بھرپوراندازمیں لڑا جائے،
    ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے فی الحال اراکین کو سخت رویہ اختیار کرنے سے روک دیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیرِاعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیرِ داخلہ شہزاد اکبر کی درخواست پر جہانگیر ترین گروپ کے ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب نذیر چوہان کے خلاف لاہور میں ہتکِ عزت مقدمہ درج ہو چکا ہے۔

    شہزاد اکبر نے 20 مئی کو تھانہ ریس کورس میں درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نذیر چوہان نے ایک نیوز چینل کے پروگرام کے دوران ان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں۔

  • اومنی شوگراسکینڈل: صائمہ مجید کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اومنی شوگراسکینڈل: صائمہ مجید کے وارنٹ گرفتاری جاری

    کراچی: اومنی گروپ کی جانب سےاربوں روپےکی چینی غائب کرنےکے کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نےصائمہ مجیدکےقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی کے بینکنگ کورٹ میں اربوں روپے کی چینی غائب کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔اومنی گروپ کےسربراہ انورمجیدکودوسری باربھی پیش نہ کرنےپرعدالت نے اظہارِ برہمی کیا۔ عدالت نے اس موقع پر مقدمے میں نامزد ملزمہ صائمہ مجید کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

    عدالت نے انور مجید کے وکلا اور جیل حکام سے استفار کیا کہ انور مجید کہاں ہیں؟۔ جس پر جیل حکام نے جواب دیا کہ انہیں لینے اسپتال گئے تھے مگر وہاں سے میڈیکل سرٹیفکیٹ دے دیا گیا۔ عدالت نے سوال کیا کہ ہم نےانورمجیدکامیڈیکل سرٹیفکیٹ بنانےوالےڈاکٹرکوبلایاتھاوہ کہاں ہیں۔یہ روایتی میڈیکل سرٹیفکیٹ ہے،پہلےوالےمیں اضافہ کرکےبھیج دیاگیا ہے۔

    عدالت کے سوال کرنے پر انور مجید کے وکیل نے بتایا کہ انورمجیدکودل کےعارضےسمیت دیگربیماریاں لاحق ہیں، انورمجیدکادل صرف23فیصدکام کررہاہے۔ وکیل کے جواب پر عدالت کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بیماری نہیں کہ انورمجیدچل پھرنہ سکتےہوں۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ملزم کوبٹھانےکاعدالت کوکوئی شوق نہیں،اس نوعیت کی بیماریاں ہرچوتھےشہری کوہیں۔ آپ کہتےہیں انورمجیدکودل کاعارضہ ہے، اب تودل کاآپریشن کرکےایک ہفتےمیں ڈسچارج کردیتےہیں۔یہ بتائیں انورمجیدکوایک ماہ سےکیوں رکھا ہواہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ کیس میں کسی بھی صورت التوا نہیں چاہتے۔

    جواب میں ملزم کے وکیل نے کہا کہ ذاتی معالج نےطبعیت کی خرابی کےباعث اسٹنٹ نہیں ڈالا، انورمجیدکوطبیعت خرابی کےباوجودجیل لےجانےسےمزیدخراب ہوئی۔ وکیل کے جواب پر عدالت کا موقف تھا کہ ڈاکٹرکووضاحت کےلیےبلایا تھابیماری کےبارےمیں آگاہ کریں۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے ان کے وکیل کو حکم دیا کہ آپ انورمجیدکا دستخط شدہ وکالت نامہ جمع کرائیں۔ ہمیں انورمجیدکےوکالت نامےاورکیس آگےچلنےسےغرض ہے۔

    عدالت نےملزمان کے وکلا کومقدمات کی نقول فراہم کرتے ہوئے آئندہ سماعت 6دسمبرتک ملتوی کردی۔ عدالت نے عندیہ دیا کہ آئندہ سماعت پرملزمان پرفردجرم عائدکی جائےگی۔

    یاد رہے کہ قومی ادارہ امراض قلب کے سی سی یو میں زیرعلاج اومنی گروپ کے مالک انورمجید کو ڈاکٹروں نے ایک ماہ قبل فوری طور پر اوپن ہارٹ سرجری کی تجویز دی تھی۔

    اس حوالے سے ترجمان این آئی سی وی ڈی کا کہنا تھا کہ انور مجید کے دل کا ایک “والو” بھی تبدیل کرنا ہوگا، انور مجید کے اہل خانہ کو صورت حال سے آگاہ کردیا گیا تھا کہ اگران کے اہل خانہ انورمجید کا علاج کہیں اور کرانا چاہیں تو کراسکتے ہیں۔

  • بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 16 اکتوبرتک ملتوی کردی

    بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 16 اکتوبرتک ملتوی کردی

    کراچی : منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پررہا سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران، آصف علی زرداری، فریال تالپور انورمجید اور ان کے تینوں بیٹے عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    بینکنگ کورٹ میں کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے درخواست پر کارروائی کی مخالفت کی۔

    پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ نے اومنی گروپ کے اکاؤنٹس سے متعلق کسی بھی قسم کا فیصلہ دینے سے روکا ہے۔

    انورمجید کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آرڈر جاری کرنے سے منع کیا ہے دلائل دینے سے نہیں کیا۔

    بینکنگ کورٹ کے جج نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ کا حکم نامہ پڑھ لیں اس کےبعد فیصلہ کریں گے۔

    انورمجید کے وکیل نے استدعا کی ایف آئی اے کو حتمی چالان پیش کرنے کا کہا جائے جس پرعدالت نے کہا کہ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ کے پاس ہے اس لیے ہم ایف آئی اے کو چالان کے لیے ٹائم فریم کا کہہ سکتے ہیں۔

    بینکنگ کورٹ نے دیگرملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 16 اکتوبرتک ملتوی کردی۔

  • پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری کی تردید کردی

    پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری کی تردید کردی

     

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سمیت دیگر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، سینئر وکیل فارو ق ایچ نائیک نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آٓصف علی زرداری کے وارنٹ جاری ہونے کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہونے والی سماعت میں عدالت نے مقدمے میں ملوث ،مفرور ملزمان کو گرفتار کرکے 4 ستمبر کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے، سابق صدر کی ہمشیرہ اسی مقدمے میں فریال تالپور ضمانت پر ہیں لہذا انہیں حراست میں نہیں لیا جائے گا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما اورسینئر وکیل فاروق ایچ نائیک نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری ہونے کی تردید کردی، ان کا کہنا ہے کہ عدالت نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری نہیں کیے، میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

    پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے بھی وکیل فارق ایچ نائیک کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کےوارنٹ گرفتاری سےمتعلق چلائی جانےوالی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    واضح رہے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر نے کی خبریں سامنے آئیں تھیں ۔مقدمے میں شریک دیگر ملزمان میں نمرمجید،اسلم مسعود،عارف خان،نصیرعبداللہ حسین لوتھا،عدنان جاوید، عمیر،اقبال آرائیں ، اعظم وزیرخان،مصطفی ذوالقرنین ودیگرکےنام شامل ہیں۔

    ملزمان کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں رپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ ملزمان جو تحقیقات کے لیے پیش نہیں ہورہے ہیں، ان کے وارنٹ جاری کیے جائیں ،اس سلسلے میں حسین لوائی ، طحہٰ رضا ، انور مجید اور عبد الغنی پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں، اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور عبد الغنی کو گزشتہ روز ایف آئی اے کی کسٹڈی میں اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔

    اے آروائی نیوزکے بیورو چیف اسلام آباد صابر شاکر کے مطابق وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد ایف آئی اے کو اختیار حاصل ہے کہ وہ سابق صدر سمیت دیگر ملزمان کو کسی بھی وقت حراست میں لے سکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر کے پاس صرف ایک آپشن ہے کہ وہ ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت حاصل کرلیں۔ اگر وہ یہ ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ ضمانت بینکنگ کورٹ تک پہنچنے تک کارآمد رہے گی اس کے بعد بینکنگ کورٹ کو اختیار ہوگا کہ وہ ملزمان کی ضمانت منظور کریں یا انہیں گرفتار کرنے کا حکم صادر کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حسین لوائی کی گرفتاری کے بعد  سیکیورٹی ایسکچینج کمیشن پاکستان نے پاکستان سیکیورٹی ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے حسین لوائی کو عہدے سے برطرف کرنےکی ہدایت اورنوٹی فکیشن جاری کیا تھا،  جس کے مطابق انہیں ایس ای سی پی کے قانون 2015 کے سیکشن 12 اور انڈر سیکشن 170  عہدے سے برطرف کیے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ الیکشن کے تین دن بعد منی لانڈرنگ کیس میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپورعدالت میں پیش ہوئی تھیں اورانہوں نے بیکنگ کورٹ میں 20 لاکھ روپے زرضمانت جمع کراکر اپنے لیے ضمانت حاصل کی تھی۔

     اس سے قبل 12 جولائی کو سپریم کورٹ میں مبینہ جعلی اکاؤنٹس سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نےحکم دیا تھا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کوالیکشن تک نہ بلایا جائے۔

    دوسری جانب نیب لاہور نے آج منی لانڈرنگ کیس میں کاروباری شخصیت میاں منشا کو بھی طلب کیا، نیب حکام کے مطابق میاں منشا کو کہا گیا ہے کہ وہ 2010 میں لندن میں خریدے گئے ہوٹل کی تفصیلات مہیا کریں، جبکہ منی لانڈرنگ سے متعلق مزید پوچھ گچھ بھی کی جائے گی۔

  • ایان علی کیخلاف تحقیقات کی نئی درخواست منظور

    ایان علی کیخلاف تحقیقات کی نئی درخواست منظور

    راولپنڈی: راولپنڈی بینکنگ کورٹ نے ایان علی کےخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی درخواست منظور کرتے ہوئے پچیس مئی کو طلب کرلیا ۔

    ایان علی کیس نئے موڑ میں داخل ہوگیا،  کسٹم انٹیلی جنس نے ماڈل حسینہ کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کیلئےعدالت سےاجازت مانگ لی۔

    کسٹم انٹیلی جنس نے ایان علی کےخلاف راولپنڈی کے بینکنگ کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ایان علی کرنسی اسمگلنگ کیس میں عدالتی ریمانڈ پر ہے۔

    کسٹمز حکام نے بینکنگ کورٹ کے ڈیوٹی جج صابر سلطان کو درخواست دی کہ یہ صرف کرنسی اسمگلنگ کا کیس نہیں بلکہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ ہے اور اس میں منظم گروہ ملوث ہے اس لئے تحقیقات کی اجازت دی جائے۔

    عدالت نےکسٹم حکام کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایان علی کو پچیس مئی کوطلب کرلیا ہے۔

  • بنکنگ کورٹ سے پرویز رشید کے وارنٹ گرفتاری جاری

    بنکنگ کورٹ سے پرویز رشید کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد:بینکنگ کورٹ نے نادہندگی کیس میں مسلسل غیرحاضری پر وفاقی وزیرِ اطلاعات پرویز رشید کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔

    اسلام آبادکی بنکنگ کورٹ نے مسلسل غیر حاضری پر وفاقی وزیر پرویزرشید کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں ، عدالت نے ایس پی آپریشن لاہور اورایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد کو حکم دیا ہے کہ پرویز رشید کو گرفتارکرکے کورٹ کے روبرو پیش کیا جائے۔

    وارنٹ گرفتاری بنکنگ کورٹ نمبر چار کے جج قیصر نذیربٹ کی جانب سے جاری کئے گئے، پرویز رشید دوکروڑ سولہ لاکھ اکتالیس ہزار روپے کی نادہندگی کیس میں ملوث ہیں۔