Tag: Banned Organizations

  • تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل  کرلیا گیا

    تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا

    اسلام آباد: قومی کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے کالعدم تنظیموں کی فہرست میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو شامل کرلیا ، ٹی ایل پی کو فہرست میں 79 واں نمبر دیا گیا ہے۔

    نیکٹا نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کو فنڈز، خیرات،امداد دینے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ٹی ایل پی کوامداد دینادہشتگردوں کی مالی معاونت کےمترادف ہوگا۔

    وزارت داخلہ نے صوبائی چیف سکریٹریوں کو ٹی ایل پی کے اثاثوں کا تعین کرنے کے لئے خطوط لکھ دیئے ہیں۔

    یاد رہے وفاقی حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کردی ہے، وفاقی کابینہ کی جانب سے مذہبی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کرنے کی سمری کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

    وزارت داخلہ کی سمری میں تحریک لبیک پاکستان پر اس کے چیف سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد کی پرتشدد سرگرمیوں کی وجہ سے پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی تھی ، جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

  • کالعدم تنظیموں کے پیجزپسند کرنے والوں کی تعداد 25 لاکھ سے زائد ہوگئی

    کالعدم تنظیموں کے پیجزپسند کرنے والوں کی تعداد 25 لاکھ سے زائد ہوگئی

    کراچی : کالعدم تنظیمیں کراچی لاہور، کوئٹہ پشاور جیسے شہروں سے فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا کی ذریعے نوجوان ذہنوں کواپنے راستے پرچلنے کی ترغیب دے رہے ہیں، کالعدم تنظیموں کے پیجز پسند کرنے والوں کی تعداد پچیس لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گرد تنظیمیں پڑھے لکھے نوجوانوں تک کیسے رسائی حاصل کررہی ہیں؟ ورغلانےکیلئے کونسے ذرائع استعمال کئے جارہے ہیں؟

    پاکستان میں کالعدم قرار دی جانے والی نصف سے زائد تنظیمیں سوشل میڈیا پر انتہائی متحرک ہیں، صرف فیس بک کے ڈھائی کروڑسے زائد پاکستانی صارفین کالعدم تنظیموں سے ایک کلک کی دوری پر ہے۔

    پانچ بڑی کالعدم تنظیموں کے سات سو سے زائد فیس بک پیجز اور گروپ نوجوان ذہنوں پر ڈورے ڈال رہے ہیں، شدت پسندانہ نظریات کا پرچار کرنے کیلئے مواد انگلش کے بجائے اردو یا رومن میں لکھا جاتا ہے، دہشت ناک ویڈیوز اپ لوڈ کرکے کچی سوچ کو شدت پسندانہ نظریات میں ڈھالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    پی ٹی اےکالعدم تنظیموں کےسوشل اکاؤنٹس بندکرنےمیں ناکام کیوں ہے؟دہشت گردی کی ترغیب دینےوالوں کوکھلے عام نظریات پھیلانےکی اجازت کیسےملی ؟کارروائی صرف پیچ وزٹ کرنے والوں کے خلاف کیوں کی جاتی ہے؟

    پڑھے لکھے نوجوانوں کا شدت پسندی کی جانب بڑھتا رجحان سب کیلئے بڑاچیلنج بن گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی : کالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتیوں میں ملوث، تحقیقات شروع

    کراچی : کالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتیوں میں ملوث، تحقیقات شروع

    کراچی : کالعدم تنظیمیں فنڈنگ کے لیے کراچی کے بینک لوٹ رہی ہیں، قانون نافذ کرنے والوں نے تحقیقات کا آغاز کردیا، سال کی تین بینک ڈکیتیوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں کالعدم تنظیمیں اپنی فنڈنگ کے لیے بینک ڈکیتیوں کا سہارا لیتی ہیں، اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی میں بینک لوٹنے میں کالعدم تنظیمیں ملوث قرار دیا ہے، 22 روز میں دو بینک لوٹے گئے، رواں سال تین بینک لوٹے، قانون نافذ کرنے والوں نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ڈکیتیوں میں کالعدم تنظمیں ملوث ہیں، ڈکیتیاں کالعدم تنظمیوں کی فنڈنگ کے لیے کی جارہی ہیں، تفتیشی افسر کے مطابق تینوں بینک ڈکیتیاں ماہرانہ انداز سے کی گئیں۔

    سال کی پہلی ڈکیتی گذری کے علاقے میں پنجاب چورنگی کے قریب کی گئی جس میں 10 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹی گئی، دوسری ڈکیتی راشد مہناس روڈ پر کی گئی اور منٹوں میں 12  لاکھ روپے بینک سے غائب کردئیے گئے۔

    سب سے زیادہ رقم نارتھ ناظم آباد کے بینک میں ہونے والی ڈکیتی میں لوٹی گئی جس میں ڈاکو72 (بہتر) لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوئے، تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ڈکیتیوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے تاہم کسی بینک ڈکیتی کا کوئی ملزم ابھی تک پکڑا نہیں گیا۔