Tag: Banners case

  • کراچی میں دھمکی آمیز بینرز پرسیاستدانوں کا شدید ردعمل

    کراچی میں دھمکی آمیز بینرز پرسیاستدانوں کا شدید ردعمل

    کراچی : شہر قائد میں ماضی کی طرح ایک بار پھر ایم کیوایم کے قائد کے حق میں بینرز لگ گئے جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار کی مخالفت میں بھی بینر لگادئیے گئے۔جس کے بعد کراچی کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی۔

    شہر میں بینر سیاست پر مختلف سیاستدانوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے، صوبائی وزیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے اس حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مخالف ایم کیوایم نہیں چلے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کا اگر لندن سے رابطہ جاری رہا تو توڑ پھوڑ کا عمل بھی جاری رہے گا۔

    پی ایس پی کے رہنما ڈاکٹر صغیراحمد نے شہرمیں لگائے جانے والے بینرز کو سیاسی ڈرامہ قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں بانی متحدہ کے حق میں اورفاروق ستارکیخلاف بینرز آویزاں

    جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بینرلگانے کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں، علی زیدی کا کہنا تھا کہ یہ جس نے بھی کیا وہ معلوم افراد ہیں نا معلوم نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بینرز لگانے والا کون تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اسے گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں۔

     

  • عدلیہ مخالف بینر کیس:اصل ذمے داروں کے تعین کا حکم

    عدلیہ مخالف بینر کیس:اصل ذمے داروں کے تعین کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےعدلیہ مخالف بینر لگانے کے اصل ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دیتے ہوئےانیس اگست تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    عدلیہ مخالف بینر کیس کی سماعت چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں دو رکنی بینچ  نے کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مرکزی ملزم راشد پکڑا گیا ہے، چیف جسٹس نے پوچھا سوال یہ ہے جو شخص پکڑا گیا کیا وہ اصل مجرم ہے،جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم کیا ہے۔

    جسٹس دوست محمد نے کہا کہ اتنے بڑے ملک میں صرف ایک شخص کو عدلیہ سے مسئلہ پیدا ہوا، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس سے پہلے ملزم راشد نے ایک صحافی کے خلاف بھی بینر لگائے تھے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اعترافی بیان پرآنکھیں بند کرکے یقین نہیں کیا جاسکتا، بے شمار ایسے طریقے ہیں جن سے اصل محرکات کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے پولیس کو اصل ذمہ داروں کا تعین کرنے کاحکم دیتے ہوئےانیس اگست تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔