بنوں: خیبر پختون خوا کے شہر بنوں میں ایک مدرسے کی چھت گرنے سے 3 بچے جاں بحق، اور دو بچے زخمی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بنوں کے علاقے نالہ کاشو پل کے قریب واقع ایک مدرسے کی چھت منہدم ہو گئی ہے، چھت تلے دب کر تین بچے جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، مدرسے کے ملبے تلے مزید بچوں کے دبے ہونے کی اطلاع بھی ہے، جن کو کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
بنوں: حالیہ طوفانی بارشوں میں خیبر پختون خوا کا شہر بنوں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، ڈپٹی کمشنر نے بارشوں کے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنوں کے ڈپٹی کمشنر منظور آفریدی نے ایک اجلاس میں کہا کہ حالیہ طوفانی بارش سے بنوں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں دیواریں اور چھتیں گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق ہوئے۔
انھوں نے نقصانات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ’’بارشوں میں تقریباً 175 افراد زخمی ہوئے، جنھیں خلیفہ گلنواز اور ڈی ایچ کیو اسپتال لایا گیا، 68 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، اور سیکڑوں سولر پلانٹ تباہ ہوئے، 100 سے زائد مال مویشی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔‘‘
انھوں نے بارشوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ، شدید زخمیوں کے لیے 3 لاکھ اور معمولی زخمیوں کے لیے 50 ہزار امداد کا اعلان کیا۔
منظور آفریدی نے کہا وزیر اعظم کے خصوصی احکامات پر متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کی گئی ہے، بنوں میں جاں بحق تمام 16 افراد کے لواحقین کو امدادی چیک حوالے کر دیے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا گھروں کے نقصانات کا سروے مکمل ہونے کے بعد ان کو امداد دی جائے گی۔
راولپنڈی : خیبر پختونخوا میں بنوں کے علاقے جانی کھیل میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک جبکہ دو اہلکار شہید ہوگئے۔
پاک فوج شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز اوردہشت گردوں میں بنوں کے علاقے جانی کھیل میں جھڑپ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں 2دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے2اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا، شہداء میں نائب صوبیدار غلام مرتضیٰ اور حوالدار محمد انور شامل ہیں۔
واقعے کے بعد علاقے میں ممکنہ دہشت گردوں کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے، مقامی لوگوں نے آپریشن کو سراہا اور علاقے سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پاک فوج پر مکمل اعتماد اور بھرپور تعاون کا اظہار کیا۔
بنوں: سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے بنوں میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختون خوا کے شہر بنوں کے علاقے نورار میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں سے ہتھیار اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں، دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلا ف دہشت گردی اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔
اس موقع پر مقامی لوگوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھرپور عزم کا اعادہ کیا۔
بنوں : پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں پولیس حوالدار شہید ہو گیا تاہم حملہ آورفرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بنوں کے کنگر پل پر پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا ، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے حوالدار شہید ہوا۔
پولیس نے بتایا کہ اہلکاروں کی جوابی فائرنگ پر حملہ آورفرار ہو گئے تاہم دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب دہشت گردوں کے حملے میں شہید پولیس اہلکار سردارعلی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ، نمازجنازہ میں اعلیٰ پولیس افسران اورشہید کے لواحقین نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد شہید حوالدار سردار علی کا جسدخاکی تدفین کیلئے آبائی علاقے روانہ کر دیا گیا ہے۔
بنوں: صوبہ کے پی کے ضلع بنوں میں شادی کی تقریب خونی شکل اختیار کرگئیں، جہاں دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں خواجہ سرا قتل ہوگیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق افسوسناک واقعہ بنوں کے علاقے گریڑہ شاہجہان میں پیش آیا جہاں شادی میں موسیقی کی تقریب جاری تھی کہ اس دوران نامعلوم وجوہات کی بنا پر دو گروپ آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، بات ہاتھا پائی سے اسلحے پر جاپہنچی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملہ زیادہ بڑھا تو دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں رقص کے لئے بلایا گیا خواجہ گولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس جائے حادثے پر پہنچی تو مشتعل افراد نے ان پر بھی فائرنگ کردی، تاہم پولیس اہلکار محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ کیسے پیش آیا؟تنازع کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کے پی میں خواجہ سراؤں کو قتل کئے جانے کا سلسلہ عرصہ دراز ہوتا جارہا ہے، گذشتہ سال ستمبر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے خواجہ سرا گل پانڑہ کا قتل ہوا تھا۔
ادھر خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ٹرانس ایکشن الائنس کے مطابق 2015 سے اب تک 70 خواجہ سراؤں کو خیبر پختونخوا میں قتل کیا جاچکا ہے۔
پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی میں کالعدم تنظیم داعش کے 2 کارندے گرفتار کرلیے گئے، دہشت گرد چارسدہ میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر حملے کا ارادہ رکھتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) مردان نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم داعش کے 2 کارندے گرفتار کرلیے، دہشت گردوں سے بارود، ڈیٹو نیٹر اور 4 سیفٹی فیوز پرائما کارڈ برآمد ہوئے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں عارف اور فضل شامل ہیں، دہشت گرد بم بنانے کی غرض سے درگئی روڈ پر موجود تھے۔
حکام کا مزید کہنا ہے کہ دہشت گرد چارسدہ میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر حملے کا ارادہ رکھتے تھے۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل سی ٹی ڈی نے بنوں میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبا پاکستان سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے چھاپہ مار ٹیموں پر فائرنگ کی تھی، جوابی فائرنگ میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ دہشت گردوں سے 2 کلاشنکوف اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا تھا۔
بنوں : کانٹر ٹیرارزم ڈیپارنمنٹ نے بنوں میں انٹیلی جنس بیسڈآپریشن کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کانٹر ٹیرارزم ڈیپارنمنٹ بنوں ریجن نے امیروانڈا روڈ پرانٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا ، آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے چھاپہ مار ٹیموں پر فائرنگ کی۔
جوابی فائرنگ میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ دہشت گردوں سے 2 کلاشنکوف اور بارودی مواد برآمد کرلیا گیا۔
سی ٹی ڈی نے بتایا ہلاک دہشت گردوں کاتعلق کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈرہارون گروپ سےہے ، دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں ، پولیس حملے میں مطلوب تھے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کےدیگرساتھی فرار ہوگئے ،فراردہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں کے میئر کی نشست پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل کر دیا، الیکشن کمیشن نے بکاخیل میں انتخابات ملتوی ہونے کے کیس کی سماعت بھی کی۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں کے میئر کی نشست کے لیے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم معطل کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے جمیعت علمائے اسلام ف کے فاتح امیدوار عرفان اللہ درانی کی درخواست پر عبوری حکم جاری کیا ہے۔
گزشتہ روز ریٹرننگ افسر نے تمام پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا، ریٹرننگ افسر کے اعلامیے کے مطابق دوبارہ گنتی اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر میں کی جانی تھی۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ بنوں کے میئر کے 286 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوگی۔
تاہم عرفان اللہ درانی کی جانب سے دائر درخواست پر ان کے وکیل نے کہا کہ صرف 10 ہزار سے کم مارجن پر ہی دوبارہ گنتی ہو سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کا حکم معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کیا ہے اور انہیں آئندہ ہفتے طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ مذکورہ نشست پر جمیعت علمائے اسلام ف کے عرفان اللہ درانی 59 ہزار 844 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اقبال جدون 43 ہزار 398 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
بکاخیل میں انتخابات ملتوی ہونے کے کیس کی سماعت
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے دفتر میں بنوں کی تحصیل بکاخیل میں انتخابات ملتوی ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں ڈی آر او اور ریٹرننگ افسر پیش ہوئے۔
جمیعت علمائے اسلام ف کے وکیل نے کہا کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ پولنگ مٹیریل لے کر فرار ہوئے، صوبائی وزیر، ان کے بھائی اور بیٹے براہ راست اس میں ملوث ہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں وزیر اور ان کے بھائی کی جگہ پولیس نے نامعلوم افراد درج کیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے، منطقی انجام تک پہنچائیں گے، کوئی حکومتی عہدیدار ملوث ہوا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ کسی نے ملزمان کو بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی نہیں بچے گا۔
چیف الیکشن کمشنر نے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) بنوں کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ اور کیا ہوگا کہ پولنگ سٹیشن سے عملہ اغوا ہوگیا۔
انہوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو پولنگ اسٹیشنز سے اغوا کرنا انتہائی سنگین واقعہ ہے۔
یاد رہے کہ 19 دسمبر کو صوبے میں بلدیاتی الیکشن سے ایک رات قبل بکاخیل میں رات گئے 4 پولنگ اسٹیشنز پر مسلح نقاب پوشوں نے حملہ کیا اور پولنگ کا سامان اٹھا کر لے گئے۔
مسلح نقاب پوشوں کی تعداد سینکڑوں میں تھی اور وہ 50 سے 60 گاڑیوں میں سوار ہو کر پولنگ اسٹیشنوں پر آئے تھے، واقعے کے بعد الیکشن کمیشن نے مذکورہ علاقے میں پولنگ ملتوی کردی تھی۔