Tag: BAP

  • ناراض رکن ظہور بلیدی کو بی اے پی کا قائم مقام صدر بنا دیا گیا

    ناراض رکن ظہور بلیدی کو بی اے پی کا قائم مقام صدر بنا دیا گیا

    کوئٹہ: ناراض رکن ظہور بلیدی کو بی اے پی کا قائم مقام صدر بنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بدلتی سیاسی صورت حال میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے، بلوچستان عوامی پارٹی کور کمیٹی نے ناراض رکن ظہور بلیدی کو قائم مقام پارٹی صدر بنا دیا۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کے سیکریٹری جنرل منظور کاکڑ نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھ کر کہا کہ باہمی مشاورت سے نائب صدر ظہور بلیدی کو قائم مقام صدر بنا دیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قائم مقام صدر بی اے پی کی تعیناتی پارٹی کے نظم و نسق چلانے کے لیے کی گئی ہے، جام کمال کے استعفے کے بعد پارٹی الیکشن کے لیے قائم مقام صدر کا تقرر ضروری ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن کو بھی اعلامیے کی کاپی ارسال کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ظہور بلیدی نے گزشتہ روز جام کمال کے خلاف 14 ارکان کے ہمراہ تحریک عدم پر دستخط کیے تھے، انھوں نے ناراضی کے باعث بطور وزیر خزانہ بلوچستان کے عہدے سے استعفیٰ بھی دیا تھا۔

    دوسری طرف آج گورنر بلوچستان وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد پہنچے، جہاں انھوں نے وزیراعظم کو سیاسی صورت حال سے آگاہ کیا۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بلوچستان میں سیاسی ایشو چل رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ استحکام آئے، صوبے میں جو بھی آئینی اور قانونی طریقہ ہوگا، اس کے مطابق آگے بڑھیں گے۔

    ناراض اراکین نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں بلوچستان اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے  گورنر، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور اراکین اسمبلی، وزرا اور پارلیمانی سیکریٹریز کو مراسلے بھجوا دیے گئے۔

    بی اے پی کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جان محمد جمالی نے ایک بیان میں کہاکہ نومبر تک پارٹی کا نیا صدر منتخب کرلیں گے ، کچھ عرصے سے پارٹی میں رسہ کشی چل رہی ہے ، پارلیمنٹری گروپ میں ایک تفریق ہے  اور اس وقت پارٹی 2 حصوں میں تقسیم ہے۔

     جان محمد جمالی نے کہا کہ میں جام کمال سے مطالبہ کروں گا کہ وہ پالیمانی پارٹی کااجلاس بلائیں ، جس میں مستقبل کے حوالے سے فیصلے ہوں، ناراض ارکان کےپاس بھی وہی اکثریت ہےجو جام کمال کے پاس ہے ،  ظہور آغا نئے نئے گورنر ہیں اس لیے مشورہ کرنے اسلام آباد گئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت چلے اور وزیر اعلیٰ سب کو منالیں۔

  • جماعت اسلامی، بی اے پی نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کر دیا

    جماعت اسلامی، بی اے پی نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: جماعت اسلامی پاکستان اور بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی نے سینیٹ الیکشن کے لیے امیدوار نامزد کر دیے، جنرل نشست پر ڈاکٹر عطا الرحمان، ٹیکنوکریٹ پر ڈاکٹر اقبال خلیل نامزد کیے گئے ہیں۔

    جماعت اسلامی کی طرف سے خواتین کی سیٹ پر عنایت امین جدون، اور اقلیتی سیٹ پر جاویدگل کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

    سینیٹ الیکشن کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، سعید احمد ہاشمی کو بلوچستان سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ٹکٹ مل گیا۔

    بی اے پی کی جانب سے خواتین کی نشست پر ثانیہ خان نے ٹکٹ حاصل کر لیا ہے، پارٹی رہنما منظور احمدکو بھی سینیٹ کا ٹکٹ مل گیا، جب کہ اورنگ زیب پارٹی کی طرف سے جنرل نشست پر امیدوار مقرر کیے گئے۔

    سینیٹ الیکشن: نون لیگ نے یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کردیا

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک خیبر پختون خوا کی 12 نشستوں کے لیے 22 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہو چکے ہیں، جب کہ سندھ میں آج تک 20 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

    کے پی میں پی ٹی آئی کے شبلی فراز، ثانیہ نشتر، محسن عزیز، ذیشان خان زادہ، فیصل سلیم، فرزانہ جاوید، حامد الحق، گردیپ سنگھ، اورنگ زیب خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ جے یو آئی ف کے مولانا عطا الرحمان، نعیمہ کشور، زبیر علی، طارق خٹک، رنجیت سنگھ نے کاغذات جمع کرائے۔ اے این پی کے ہدایت اللہ، ڈاکٹر تسلیم حیات، آصف بھٹی، شوکت امیر زادہ نے، پی پی پی کے فرحت اللہ بابر نے، ن لیگ کے ریحان عالم خان، فرح خان، عباس آفریدی نے، جب کہ ایک آزاد امیدوار نجیب گل خلیل نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن سندھ سعید سومرو نے میڈیا سےگفتگو میں بتایا کہ آج تک 20 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں، پیپلز پارٹی کے 12 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، 3 ٹیکنو کریٹ، 3 خواتین کی نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع ہوئے، ایم کیو ایم کی جانب سے 4 جنرل، ایک خواتین، ایک ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے کاغذات جمع ہوئے۔

  • اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا 5 ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا 5 ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    کوئٹہ: نومنتخب اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے 5 ماہ کی تنخواہ ڈیموں کی تعمیر  کے لیے دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا حلف اٹھانے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء عبدالقدوس بزنجو نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ دیامر بھاشا اور مہمند کے لیے کھولے گئے ڈیم فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے ڈیمز کا بننا ناگزیر ہے، ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، ملک کی بہتری کے لیے خود فنڈ جمع کرسکتے ہیں۔

    نومنتخب اسپیکر کا کہنا تھا کہ بلوچستان دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پسماندہ ہے، ملک کے عوام کو عمران خان سے امیدیں وابستہ ہیں ، چھوٹے صوبوں کے احساس محرومی کو دور ہوجائے تو پاکستان مضبوط ہوگا۔

    پڑھیں : اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ، بلوچستان اسمبلی کی کارروائی

    عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ وفاق اور مرکز سے اپنےحقوق کی بات کریں گے اور تمام جماعتوں کوساتھ لےکر آگےبڑھیں گے۔ انہوں نے تمام اراکین کو مبارک باد دیتے ہوئے مستقبل میں تعاون کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے بلوچستان اسمبلی میں کا اجلاس ہوا، جس میں راحیلہ درانی کی نگرانی میں نومنتخب اراکین نے رائے شماری میں حصہ لیا۔

    مجموعی طور پر بلوچستان اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ کے دوران 59 اراکین نے حصہ لیا، حاصل بزنجو 39 ووٹ لے کر اسپیکر اور تحریک انصاف کے امیدوار سردار بابر موسیٰ خیل 36 ووٹ لے کر ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔

  • بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کا غیررسمی اجلاس، جام کمال پارلیمانی لیڈر نامزد

    بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کا غیررسمی اجلاس، جام کمال پارلیمانی لیڈر نامزد

    اسلام آباد: بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی پارلیمانی گروپ کا اسلام آباد میں غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں پارٹی صدر جام کمال کو پارلیمانی لیڈر نامزد گردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کے اس اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، میر عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی نامزد کردیا گیا ہے۔

    پارٹی ترجمان کے مطابق اجلاس میں بی اے پی کے صدر جام کمال کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا ہے، جبکہ میر عبدالقدوس بزنجو اسپیکر بلوچستان اسمبلی ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ آج پارٹی اجلاس میں جام کمال کے نام کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، امید ہے جام کمال اتفاق رائے سے قائد ایوان منتخب ہوں گے۔

    ترجمان بی اے پی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جام کمال معاشی حالات سے نمٹنے کے لیے سب سے بہتر چوائس ہیں، ایم ایم اے نے بھی جام کمال کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں، جبکہ حکومت سازی کے لیے بی این پی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    جام کمال نے اس ضمن میں‌ دو روز قبل یہ کہا تھا کہ آزاد اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے، ہم نے مرکز میں پی ٹی آئی کی غیر مشروط حمایت کا اظہار کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان: حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ، بی این پی نے جام کمال سے ہاتھ ملا لیا

    بلوچستان: حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ، بی این پی نے جام کمال سے ہاتھ ملا لیا

    کوئٹہ: بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے کوششیں تیز ہوگئیں، بی این پی نے جام کمال سے ہاتھ ملا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی این پی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال کی حمایت کا اعلان کر دیا.

    رہنما بی این پی کہتے ہیں کہ حکومت میں شامل ہونے کے لیے کوئی شرائط نہیں رکھیں، جام کمال ہمارے قائد ایوان ہوں گے۔

    جام کمال کا موقف

    اس ضمن میں‌ جام کمال کا کہنا ہے کہ آزاد اوراتحادی جماعتوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہم نے مرکز میں پی ٹی آئی کی غیرمشروط حمایت کااظہارکیا، پی ٹی آئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے ساتھ رابطہ کیا ہے.

    جام کمال کا کہنا ہے کہ کوشش ہے اکثریت میں اضافہ کریں تاکہ مضبوط حکومت بنے، وزارت اعلیٰ کی نامزدگی کے لئے پارٹی میں مشاورت جاری ہے.

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔


    بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان عوامی پارٹی دہشت گردوں کے نشانے پر، الیکشن آفس پر دستی بم حملہ، 21 افراد زخمی، تین کی حالت تشویش ناک

    بلوچستان عوامی پارٹی دہشت گردوں کے نشانے پر، الیکشن آفس پر دستی بم حملہ، 21 افراد زخمی، تین کی حالت تشویش ناک

    دالبندین: بلوچستان کے ضلع چاغی کے شہر دالبندین میں بلوچستان عوامی پارٹی کے الیکشن آفس پر دستی بم حملہ کیا گیا، جس میں اکیس  افراد  زخمی ہوگئے ہیں، تین کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دالبندین میں نامعلوم افراد نے ایک بار پھر بی اے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انتخابی دفتر پر دستی بم سے حملہ کر دیا، حملے میں اکیس افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دستی بم حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے دالبندین اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں، پولیس حکام نے دھماکے کی جگہ سے ابتدائی شواہد بھی اکھٹے کر لیے ہیں۔

    سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی

    واضح رہے کہ 16 جولائی کو مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بھی بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ میں خود کش دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت 149 افراد شہید اور 186 زخمی ہوگئے تھے۔

    انتخابات 2018: الیکشن کمیشن کا تمام امیدواروں کوسیکیورٹی دینے کا فیصلہ

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں اور سیاسی قائدین کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں کو احکامات بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ انتخابات میں کام یابی ملی تو بلا امتیاز سب کا احتساب کیا جائے گا، ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کےعوام کی خواہش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’کوشش ہے صوبے کے وسائل بروئے کار لا کرعوام کی خدمت کی جائے۔‘

    بی اے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم انتظامی اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اسی لیے گڈ گورننس کو پارٹی منشورمیں سب سے نمایاں رکھا ہے، امن و امان کی صورتِ حال کے لیے پولیس فورس کو بہتر بنایا جائے گا۔

    جام کمال خان نے کہا کہ پارٹی منشور میں ہر پہلو کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، زمینی حقائق کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، بلوچستان کی آبادی کا آدھا حصہ 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسی لیے بہتر تعلیمی سہولیات اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکر صوبے میں سرکاری و نجی کمپنیوں کی مدد سے یونی ورسٹیاں قائم جائیں گی، یقینی بنایا جائے گا کہ کسی بھی ضلعے میں اساتذہ کی کمی نہ ہو، مذہبی و تعلیمی ماہرین کی مدد سے مدرسہ و اسکول کا ایک بہتر ڈھانچا بنایا جائے گا۔

    جام کمال نے بلوچستان میں بنیادی انفرا اسٹرکچر کے قیام اور تعلیم کے فروغ پر خصوصی بات کی، کہا ’تعلیم ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے، پارٹی کا منشور مستقبل کو مدِ نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔