Tag: Bappi lahiri death

  • بپی لہری اپنی موت کے بعد سوشل میڈیا پر، مگر کیسے؟

    بپی لہری اپنی موت کے بعد سوشل میڈیا پر، مگر کیسے؟

    ممبئی : بھارت کے معروف موسیقار بپی لہری کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی پوسٹ سامنے آئی ہے، پوسٹ دیکھ کر ان کے مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ انتقال کرجانے والے بھارت کے مایہ ناز گلوکار و میوزک کمپوزر بپی لہری کے انسٹاگرام پر پہلی پوسٹ شیئر کی گئی ہے۔

    بپی لہری کی اچانک موت نے بھارتی میوزک انڈسٹری کو سوگوار کردیا تھا تاہم اب ان کی یاد میں پہلی بار ان کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر اُنہیں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

    گلوکار کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اُن کی ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں اُن کے سونے کی گھڑی، بریسلیٹ اور انگوٹھیوں کو نمایاں کیا گیا ہے۔

    اس تصویر کے کیپشن میں لکھا گیا کہ میراث ہمیشہ کے لیے زندہ رہتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 15 فروری کو بپی لہری نے اپنی زندگی کی آخری سانسیں لیں۔

    بپی لہری کو بالی ووڈ کا راک اسٹار کہا جاتا تھا، بپی لہری سینے میں انفیکشن کے باعث ممبئی کے کریٹی کیئر اسپتال میں داخل تھے۔

    کریٹی کیئر اسپتال میں بپی لہری کے معالج ڈاکٹر دیپک نے بپی لہری کے انتقال کی تصدیق کی تھی اور بتایا تھا کہ جب بپی لہری کو اسپتال لایا گیا تو ان کا بلڈ پریشر کم تھا۔

    ڈاکٹر کے مطابق اسپتال لانے پر بپی لہری کی طبعیت بحال کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن بہت دیر ہو چکی تھی۔

  • بھارت کے نامور موسیقار بپی لہری چل بسے

    بھارت کے نامور موسیقار بپی لہری چل بسے

    ممبئی : بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف گلوکار اور موسیقار بپی لہری69 برس کی عمر میں چل بسے۔ انہوں نے آج ممبئی کے ایک اسپتال میں آخری سانس لی۔

    بپی لہری کا اصل نام آلوکیش لہری تھا، وہ 27 نومبر 1952 کو مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام اپریش لہری اور والدہ کا نام بنساری لہری تھا۔ ان کے انتقال سے فلمی دنیا میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بپی لہری نے صرف تین سال کی عمر میں طبلہ بجانا شروع کردیا تھا، جس کے بعد ان کے والد نے انہیں مزید تربیت دی۔ بالی ووڈ کو راک اور ڈسکو موسیقی سے متعارف کروانے والے بپی لہری نے اپنی دھنوں پر نوجوانوں کو رقص کرنے پر مجبور کردیا تھا۔

    مشہور موسیقار اور گلوکار بپی لہری نے کئی چھوٹی و بڑی فلموں میں اداکاری بھی کی۔ بپی لہری نے 80 کی دہائی میں بالی ووڈ کو کئی یادگار نغموں کا تحفہ دے کر اپنی پہچان بنائی۔

    انہوں نے چلتے چلتے، ڈسکو ڈانسر، اور شرابی جیسی کئی فلموں میں مقبول گانے پیش کئے۔ انہوں نے 2020 میں ریلیز ہوئی فلم باغی 3 میں آخری بار گانا گایا تھا۔

    17سال کی عمر سے ہی بپی لہری موسیقار بننا چاہتے تھے اور ایس ڈی برمن ان کے لیے مشعل راہ تھے جبکہ اپنی نوعمری میں ہی وہ ایس ڈی برمن کے گانے سنتے اور ریاض کیا کرتے تھے۔

    جس دور میں لوگ رومانوی موسیقی سنتے تھے، اس وقت بپی نے بالی ووڈ میں ‘ڈسکو ڈانس’ متعارف کرایا تھا۔ بنگالی فلم دادو (1972) اور بالی ووڈ فلم ننھا شکاری (1973) میں بپی لہری نے پہلی بار موسیقی دی تھی۔

    انہوں نے متعدد فلموں میں کام کرتے ہوئے بلندیوں کو چھو لیا اور بالی ووڈ میں ایک بڑے فنکار کے طور پر اپنا مقام بنایا۔ آج ان کے انتقال سے ان کے چاہنے والوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔