Tag: Baqar Najafi report

  • استعفیٰ مانگنے والے مئی 2018 تک انتظارکریں، رانا ثناء اللہ

    استعفیٰ مانگنے والے مئی 2018 تک انتظارکریں، رانا ثناء اللہ

    فیصل آباد : صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ نے کہا ہے کہ استعفیٰ مانگنے والےمئی 2018 تک انتظار کریں، دھرنے اور لانگ مارچ منفی سوچ رکھنے والے سیاستدانوں کے ہتھکنڈے تھے، نوازشریف سعودی عرب مسلم امہ کے رہنما کے طور پر گئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا ثناءاللہ نے کہا کہ مجھ سے ساڑھے چارسال سے استعفیٰ مانگا جارہاہے، استعفیٰ مانگنے والےمئی 2018 تک انتظارکریں انہیں استعفیٰ مل جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے چار سال سےملک میں عدم استحکام، افراتفری کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش ہورہی ہے، دھرنے، لاک ڈاؤن کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان آگے نہ بڑھے، دھرنے، لانگ مارچ منفی سیاستدانوں کے ہتھکنڈے تھے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ شریف برادران کے دورہ سعودی عرب سے اپوزیشن ابہام کا شکار ہے، نواز شریف سعودی عرب مسلم امہ کے رہنما کے طور پر گئے ہیں، وہ امت مسلمہ کیلئے مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جےآئی ٹی میں تمام افراد پیش ہوئے تھے، جے آئی ٹی نے کچھ پولیس اور کچھ  پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کو ذمہ دارقرار دیا ہے۔

    اس مقدے میں 149 افراد پر الزام عائد ہوا، جن لوگوں پر الزامات ہیں وہ عدالتوں میں بھی پیش ہورہے ہیں۔


    مزید پڑھیں: شہبازشریف اور رانا ثناءاللہ کو مستعفی ہونا پڑے گا، آصف زرداری


    راناثناء اللہ نے کہا کہ باقر نجفی رپورٹ میں کسی خاص شخصیت کو ذمہ دارنہیں ٹھہرایا گیا، پاکستان میں لاشوں کی سیاست کسی کو نہیں کرنے دینگے، ماڈل ٹاؤن مقدمہ چل رہاہے، شہر کے چوکوں اور چوراہوں پر تقاریر کرنا ٹھیک نہیں۔


    مزید پڑھیں: رانا ثنا کا استعفی پہلا مطالبہ ہے، پیچھے نہیں ہٹیں گے، حمید الدین سیالوی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ‘ حکومتی وکیل کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم

    ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ‘ حکومتی وکیل کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم

    لاہور: ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے عدالتی حکم کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت چوبیس اکتوبرتک ملتوی کردی‘ حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو اپیل عدم پیروی خارج کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعرات لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ ‘ جسٹس شہباز علی رضوی اور جسٹس قاضی محمد امین نےدرخواستوں پر سماعت کی ۔

    باقرنجفی رپورٹ سے فرقہ واریت پھیلنے کا خدشہ ہے، رانا ثناء اللہ

    حکومتِ پنجاب کے وکیل خواجہ حارث احتساب عدالت میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہو سکے ‘ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ اور احتساب عدالت میں مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکتے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہاں فل بنچ بیٹھا ہے مگر حکومتی وکیل ٹرائل عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں ‘ انہیں اس عدالت میں پیش ہونے کی کوئی پروا نہیں آئندہ سماعت پر خواجہ حارث پیش نہ ہوئے تو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حکومتی وکیل کے طور پر پیش ہوں ۔

    معزز عدالت نے یہ بھی کہا کہ حکومتی وکیل کو عدالت کے روبرو پیش کرنا عدلیہ کی ذمہ داری نہیں‘ اگر آئندہ سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حکومت کی طرف سے دلائل نہیں دے گے تو اپیل عدم پیروی پر خارج کر دی جائے گی ۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت چوبیس اکتوبر تک ملتوی کر دی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔