Tag: barack obama

  • امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما نے اپنی اٹھاون ویں سالگرہ منائی

    امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما نے اپنی اٹھاون ویں سالگرہ منائی

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر بارک اوباما نے چار اگست کو اپنی 58ویں سالگرہ منائی، اپنی اٹھاون ویں سالگرہ کے موقع پر اوبامہ بہت خوش گوار موڈ میں تھے۔

    انہوں نے مہمانوں سے کہا کہ جیسے جیسے ان کی عمر بڑھ رہی ہے وہ معمرافراد کے فلاحی پروگراموں پر زیادہ توجہ دینے لگے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق چار اگست 1961 کو امریکی ریاست ہوائی میں پیدا ہونے والے سیاہ فام بچے کا نام براک اوباما رکھا گیا تو کسے معلوم تھا کہ یہ نام دنیا بھر میں شہرت حاصل کرے گا۔

    سال 2009 میں امریکا کے 44 ویں اور تاریخ کے پہلے سیاہ فام صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے والے بارک اوباما نے کولمبیا اور ہارورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

    اس کے بعد بارہ سال کے طویل عرصے تک شکاگو یونیورسٹی میں لاء کے استاد کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے لیکن پھر 2004ءمیں ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے امریکی سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے۔

    سینیٹ کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد اوبامانے جلد ہی پارٹی اور ملکی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور2009میں امریکا کے 44ویں صدر کے طور پر منتخب ہوئے۔

    عراق و افغانستان کی جنگ کے نتیجے میں اوباما کو عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود 2012ءکے صدارتی انتخابات میں دوبارہ امریکا کے صدر منتخب ہوئے، جن کے عہد ختم ہونے کے باوجود ان کی مقبولیت کا گراف اب بھی اونچا ہے۔

  • امریکی سینٹرجان مکین کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی

    امریکی سینٹرجان مکین کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی

    واشنگٹن : امریکی سینٹرجان مکین کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی، سینٹرجان میکین کینسرکی بیماری میں مبتلا تھے اورپچیس اگست کو انتقال کرگئے تھے۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی سینٹرجان مکین کی آخری رسومات واشنگٹن کے نیشنل کیتھرڈل چرچ میں آج ادا کی جائیں گی، سینٹرجان مکین کی میت کوایک ہال میں رکھا گیا ہے، جہاں عوام بڑی تعداد میں انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔

    سابق امریکی صدربراک اوباما آخری رسومات سیںٹرجان مکین کوخراج عقیدت پیش کریں گے جبکہ سینٹرجان میکین نے امریکی صدرٹرمپ کو آخری رسومات میں شریک نہ کرنے کی وصیت کی تھی۔

    جان مکین کی انتقال پر امریکا میں قومی پرچم کو سرنگو کردیا گیا جبکہ وائٹ ہاؤس میں پرچم سرنگوں نہیں کیا گیا تھا۔

    شدید تنقید کے بعد امریکی صدر نے سینیٹر جان مکین کے انتقال کے 2 روز بعد امریکہ بھر میں پر چم سرنگوں کرنے کی منظوری دی اور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا تھا مکین کی تدفین تک وائٹ ہاؤس سمیت سرکاری عمارتوں پرپرچم سرنگوں رہے گا۔

    مزید پڑھیں :  امریکی سینیٹرجان مکین انتقال کرگئے

    جنرل جان کیلی، وزیر دفاع میٹس اور مشیرجان بولٹن آخری رسومات میں شریک ہوں گے۔

    واضح رہے 25 اگست کو امریکی سینیٹر جان مکین 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، وہ 2017 سے دماغ کے کینسر میں مبتلا تھے 24 اگست سے اپنے عارضے کا علاج بھی ترک کردیا تھا۔

    جان مکین کا شمار معرف امریکی قانون سازوں میں ہوتا تھا، انہیں 6 مرتبہ امریکی سینیٹرمنتخب ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ وہ ویتنام لڑائی کے دوران ساڑھے 5 سال جنگی قیدی بھی رہے۔

  • براک اوبامہ اور ان کی اہلیہ ٹی وی شوزاور فلمیں بنائیں گے، کمپنی کے ساتھ معاہدہ طے

    براک اوبامہ اور ان کی اہلیہ ٹی وی شوزاور فلمیں بنائیں گے، کمپنی کے ساتھ معاہدہ طے

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشعل اوباما ٹی وی پروگرام اور فلمیں بنائیں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے آن لائن اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کے ساتھ معاہدہ بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی دو مقبول ترین شخصیات امریکہ کے سابق صدر براک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشعل اوبامہ نے ہائر گراؤنڈز کے نام سے ایک پروڈکشن کمپنی بنائی ہے، ان کی کمپنی نے آن لائن اسٹریمنگ سروس نیٹ فلیکس کے ساتھ ایک طویل مدتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

    نیٹ فلکس حکام کے مطابق ان سیریز اور فلموں میں اسکرپٹڈ اور ان اسکرپٹڈ سیریز کے لیے دستاویزی ڈرامہ اور دستاویزی فلمز اور فیچرز شامل ہوں گے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اس حوالے سے مشعل اوبامہ کا کہنا ہے کہ براک اور وہ ہمیشہ سے ہی کسی کو متاثر کرنے کے لیے داستان گوئی کی طاقت پر یقین رکھتےہیں۔

    نیٹ فلکس ایک ایسا میڈیم ہے جس کے ذریعے ہم اپنے آئیڈیاز کو بہتر طور پر لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ ہم باصلاحیت، متاثر کن اور تخلیقی لوگوں کو اکٹھا کریں گے جو لوگوں میں ہمدردی اور باہمی ربط اجاگر کریں گے اور ان کی مدد کریں گے کہ وہ اپنی کہانی دنیا کو بتائیں۔

    مزید پڑھیں: امریکہ کی خاتون اوّل کا پاکستانی سفارت خانے کا دورہ

    براک اوبامہ کا کہنا تھا کہ اپنی صدارت کے دوران سب سے خوشگوار لمحات وہ تھے جو ہم زندگی کے مختلف پہلوؤں سے تعلق رکھنے والے متاثر کن افراد سے ملتے، ان کی مدد کرتے اور ان کے تجربات سنتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنا گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے، بارک اوباما

    ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنا گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے، بارک اوباما

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر بارک اوباما نے ایران سے جوہری معاہدے سے نکلنے کے ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنا گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے۔

    سابق امریکی صدر نے کہا کہ یورپی اتحاد کے علاوہ آزاد ماہرین اور موجودہ امریکی وزیر خارجہ ایران سے جوہری معاہدے کے حامی ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان گمراہ کن ہے۔

    بارک اوباما نے کہا کہ جمہوریت میں ہمیشہ پالیسیوں میں تبدیلیاں آتی ہیں اور ہر آنے والی حکومت کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں مگر مسلسل معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے سے امریکا کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ ایران سے جوہری معاہدے کے دوران 2015 میں امریکا کی جانب سے اس وقت کے صدر بارک اوباما نے دستخط کئے تھے جبکہ یورپی یونین سمیت برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین فریق تھے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کے بعد سعودی حکومت نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ایران پر عائد کردہ اقتصادی پابندیوں پر امریکا کی حمایت کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا ایرانی جوہری معاہدے سے کبھی مخلص نہیں تھا، ٹرمپ نے وعدہ خلافی کی ہے۔


  • اوباما کا ٹوئٹ ٹوئٹر کی تاریخ کا سب سے زیادہ لائیک کیا گیا ٹوئٹ بن گیا

    اوباما کا ٹوئٹ ٹوئٹر کی تاریخ کا سب سے زیادہ لائیک کیا گیا ٹوئٹ بن گیا

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر اوباما کے ٹوئٹ نے سب سے زیادہ لائیک حاصل کرنے کا ریکارڈ بنا ڈالا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما کا ٹوئٹ ٹوئٹر کی تاریخ کا سب سے زیادہ لائیک کیا گیا ٹوئٹ بن گیا، اوباما نے امریکی ریاست ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں تشدد سے متعلق ٹوئٹ کیا تھا ، 13اگست سے اب تک ٹوئٹ کو 30لاکھ بار لائیک کیا جا چکا ہے۔

    سابق صدر نے اپنے ٹوئٹ میں ایک تصویر پوسٹ کی ، جس میں وہ مختلف نسلوں کے بچوں سے ملاقات کر رہے ہیں اور ساتھ میں نیلسن مینڈیلا کے قول درج کیے۔

    اوباما کے ٹویٹ میں لگی تصویر 2011  کی ہے جب اوباما نے میری لینڈ میں بچوں کے ڈے کیئر سینٹر کا دورہ کیا تھا۔

    یاد رہے اس سے قبل گلوکارہ آریانا گرینڈے کو ٹوئٹ پر سب سے زیادہ لائیک کا اعزاز حاصل ہیں ، آریانا گرینڈے نے مئی میں مانچسٹر میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کے بعد ٹویٹ کی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • معروف اداکاروں کا شجرہ نسب جان کرآپ حیران رہ جائیں گے

    معروف اداکاروں کا شجرہ نسب جان کرآپ حیران رہ جائیں گے

    فلموں میں کام کرنے والے اداکار یوں تو خود بے حد مشہور ہوتے ہیں اور لوگ کم ہی ان کے خاندانی پس منظر پر توجہ دیتے ہیں، کیونکہ ان کی اپنی شخصیت نہایت مضبوط اور چکا چوند سے بھرپور ہوتی ہے۔

    تاہم ہالی ووڈ کے کچھ اداکار ایسے بھی ہیں جو کسی نہ کسی مشہور شخصیت کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ فنکاروں سے ملوانے جا رہے ہیں۔

    بریڈ پٹ

    معروف ہالی ووڈ اداکار بریڈ پٹ اور سابق امریکی صدر بارک اوباما آپس میں عزیز ہیں۔

    برطانوی اخبار گارجین کی ایک تحقیق کے مطابق یہ دونوں معروف شخصیات سنہ 1960 میں موجود ایک شخص ایڈون ہک کی نسل سے تعلق رکھتی ہیں۔

    جونی ڈیپ

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک تحقیق کے مطابق امریکی اداکار جونی ڈیپ اور ملکہ برطانیہ الزبتھ دور کے کزنز ہیں۔

    دونوں کا تعلق برطانیہ کے بادشاہ ایڈورڈ سوئم سے ہے جو سنہ 1327 سے 1377 تک برطانیہ کے حکمران رہے۔

    میڈونا

    امریکی گلوکارہ میڈونا اور برطانوی شاہی خاندان کے ولی عہد شہزادہ چارلس کی دوسری اہلیہ کمیلا پارکر ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔

    جارج کلونی

    مشہور امریکی اداکار جارج کلونی اور امریکا میں سیاہ فاموں کو حقوق دلانے والے سابق صدر ابراہم لنکن بھی آپس میں رشتے دار ہیں۔

    جارج کلونی ابراہم لنکن سے اپنے اس تعلق سے بے خبر تھے حتیٰ کہ ابراہم لنکن کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم لنکن کی پروڈکشن ٹیم نے یہ تحقیق سر انجام دی۔

    رابرٹ پٹنسن

    مشہور فلم سیریز ٹوئیلائٹ کے اداکار رابرٹ پٹنسن رومانیہ میں 15ویں صدی کے ایک شہنشاہ ولاد سوئم سے تعلق رکھتے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر اس حکمران کو تاریخ میں ڈریکولا کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جو اپنے دشمنوں کو نہایت اذیت ناک طریقوں سے موت دیا کرتا تھا۔

    گویا ٹوئیلائٹ سیریز میں خون پینے والے ڈریکولا کا کردار ادا کرنے والے رابرٹ سچ مچ ڈریکولا کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔

    سنڈی کرافورڈ

    امریکی اداکارہ سنڈی کرافورڈ انیسویں صدی کے مشہور امریکی مصنف ارنسٹ ہمنگ وے کے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔

    بروک شیلڈ

    امریکی ماڈل اور اداکارہ بروک شیلڈ فرانس کے بادشاہ ہنری چہارم کی نسل سے تعلق رکھتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • باراک اوباما صدارت چھوڑنے کے بعد اپنے منفرد شوق پورا کرنے میں مصروف

    باراک اوباما صدارت چھوڑنے کے بعد اپنے منفرد شوق پورا کرنے میں مصروف

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر اوباما عہدے کی منتقلی کے بعد چھٹیوں پر ہیں، امریکی صدر نے دوست کے ہمراہ کائٹ بورڈنگ کا شاندار مظاہرہ کیا۔

    زندگی کیسی جی جائے کوئی سابق امریکی صدر اوباما سے سیکھے، جو صدارت چھوڑنے کے بعد اپنے منفرد شوق پورا کرنے میں مصروف ہیں، سابق صدر نے اپنے ارب پتی دوست رچرڈ برینسن کے ہمراہ انکے ذاتی جزیرے کریبین پر کائٹ بورڈنگ کا شاندار مظاہرہ کیا۔

    obama-12

    obama1

    ایک ہفتے کی ٹریننگ کے بعد اوباما سمندر میں اترے اور موجوں سے کی خوب اٹھ کھیلیاں کیں اور کمالات دکھائے، موجوں سے لڑتے اوباما کچھ دیر تو توازن برقرار کر سکے لیکن پھر گر گئے۔

    ob2

     

    obama13

    واضح رہے کہ 8 سال تک امریکہ کے صدر رہنے والے براک اوباما 20جنوری کو اپنے عہدے کی مدت پوری کرچکے ہیں۔

  • اوباما کی ٹرمپ سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی

    اوباما کی ٹرمپ سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی

    واشنگٹن: موجودہ امریکی صدر باراک اوباما اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں انتظامی، خارجہ اور داخلی امور پر بات چیت ہوئی،ٹرمپ نے اوباما کو ساتھ مل کر کام کرنے کی پیشکش کی جس پر اوباما نے ٹرمپ کو اپنی ٹیم کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔


    President-elect Donald Trump meets Obama by arynews

    اوول آفس میں ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ طور پر گفتگو کرتے ہوئے باراک اوباما کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی اور ان سے بات چیت اچھی رہی، ٹرمپ سے انتظامی معاملات، داخلہ اور خارجہ پالیسی پر بات چیت ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ مختلف معاملات پر میری ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور میں نے اپنی اور اپنی ٹیم کی جانب سے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.

    میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئےٹرمپ نے کہا کہ اوباما کی عزت کرتا ہوں وہ ایک باوقار انسان ہیں۔

    دوسری جانب وائٹ ہائوس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اوباما اور ٹرمپ کی ملاقات میں تمام اختلافات دور نہیں ہوئے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار کی پرامن منتقلی یقینی بنائی جائے، باراک اوبامہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار کی پرامن منتقلی یقینی بنائی جائے، باراک اوبامہ

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوبامہ نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے ، صدر اوبامہ نے اپنی ٹیم کو ہدایات جاری کی ہیں کہ نو منتخب صدر کو اقتدار کی پر امن منتقلی یقینی بنائی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد بدھ کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    براک اوباما نے کہا کہ انتخابات جیتنے کے بعد جس طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے تمام لوگوں کو ساتھ لیکر چلنے کی بات کی ہے، اس سے انہیں حوصلہ ہوا ہے اور یوں سارا ملک بطور صدر مسٹر ٹرمپ کی کامیابی کے یے بھرپور کوشش کرے گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اقتدار کی منتقلی بہتر انداز میں ہو کیونکہ آخر کار ہم ایک ہی ٹیم کا حصہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ ہم سب تمام شہریوں کے ساتھ نیک نیتی کے جذبے سے آگے بڑھیں۔ انہیں امید ہے کہ امریکہ کا ناقابلِ یقین سفر آگے بڑھے گا۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے اشارہ دیا کہ ان کے اور ڈونلڈ‌ ٹرمپ کے درمیان بہت زیادہ تفریق ہے۔ ٹرمپ نے گذشتہ آٹھ برسوں میں اوباما کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی منسوخی کا وعدہ کیا تھا۔

    براک اوباما کی جانب سے ووٹروں کو تنبیہ کی گئی تھی کہ اگر ٹرمپ صدر بن گئے تو تمام اقدامات پر پانی پھر جائے گا۔

  • ایران کو چار سو ملین ڈالر بھجوانے پر صدر اوباما پر شدید تنقید

    ایران کو چار سو ملین ڈالر بھجوانے پر صدر اوباما پر شدید تنقید

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوباما کی منظوری سے ایران کو چار سو ملین ڈالرز تقد بھجوانے پر ری پبلکن رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے جس دن چار امریکی قیدیوں کو رہا کیا اسی دن امریکا کی جانب سے چار سو ملین ڈالرز کی تقدی سے بھرا کارگو جہاز ایران بھجوایا گیا تھا۔

    امریکی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین ایڈ رائس نے ایک بیان میں صدر اوباما کے اس اقدام کو امریکی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں کے بدلے تاوان کی ادائیگی سے امریکی شہریوں کی سیکورٹی کو مزید خطرات لاحق ہوں گے۔

    ایران کو خوش کرنے کیلئے صدر اوباما نے کانگریس اور امریکی عوام سے حقائق چھپائے جبکہ ایران سے ڈیل بھی صدر اوباما کی ایک تاریخی غلطی ہے۔

    دوسری جانب نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ایرنسٹ نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم ایران کو بھجوائی گئی تھی تاہم یہ امریکی قیدیوں کے بدلے تاوان نہیں بلکہ 1.7 ارب ڈالرز جو کہ امریکا نے ایران کو ادا کرنے ہیں اس کی پہلی قسط تھی۔

    امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین نے سیکریٹری کیری کو ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ایران کو 1.7 ارب ڈالرز کی ادائیگی کی تفصیلات سے امور خارجہ کی کمیٹی کو فوری طور ہر آگاہ کیا جائے۔