Tag: Barkhan Murders

  • سانحہ بارکھان : لاش خاتون کی نہیں لڑکی کی ہے‘ تہلکہ خیز انکشافات

    سانحہ بارکھان : لاش خاتون کی نہیں لڑکی کی ہے‘ تہلکہ خیز انکشافات

    کوئٹہ : بلوچستان میں کنویں سے ملنے والی تین لاشوں میں سے خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرلیا گیا، پولیس سرجن نے اپنی رپورٹ میں بڑا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع بارکھان میں کنوئیں سے خاتون سمیت3افراد کی لاشیں برآمد ہو نے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    تینوں افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا جبکہ خاتون کے چہرے پر تیزاب ڈال کر اسے مسخ کر دیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون کی لاش گراں ناز کی نہیں بلکہ ایک نوجوان لڑکی کی ہے۔

    اس حوالے سے پولیس سرجن ڈاکٹرعائشہ فیض نے انکشاف کیا ہے کہ لاش17سے18سال کی لڑکی کی ہے جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، مقتولہ لڑکی مبینہ طور پر محمد خان مری کی بیٹی ہے۔

    پولیس سرجن نے بتایا کہ مقتولہ کے ساتھ قتل سے قبل جنسی ذیادتی اورتشدد بھی کیا گیا ہے، خاتون کے سر پر3گولیاں ماری گئی ہیں اور شناخت چھپانے کیلئے چہرےاور گردن پر تیزاب پھینکا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کنوئیں سے خاتون سمیت 3 افراد کی لاشیں برآمد

    کنویں سے خاتون اور اس کے دو بیٹوں کی لاشیں ملنے کے مقدمے میں صوبائی وزیر عبدالرحمٰن کھیتران کو گرفتار کرلیا گیا،جبکہ گزشتہ روز ان کے گھر پر پولیس نے چھاپہ بھی مارا تھا۔

    مزید پڑھیں : بارکھان واقعہ پر پولیس نے عبدالرحمٰن کھیتران کو گرفتار کرلیا

    پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر مواصلات بلوچستان عبدالرحمٰن کھیتران کو کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا ہے، انہیں ڈی آئی جی دفتر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ احکامات آنے پر کینٹ تھانے منتقل کیا جائے گا۔

  • "خدشہ ہے! سردارعبدالرحمان کھیتران کو فرار کرا دیا جائے گا”

    "خدشہ ہے! سردارعبدالرحمان کھیتران کو فرار کرا دیا جائے گا”

    کوئٹہ : مری اتحاد کے چیئرمین جہانگیر مری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سردارعبدالرحمان کھیتران کو بیرون ملک سے فرار کرادیا جائے گا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ یہ اطلاعات ملی ہیں کہ سردارکھیتران کو سرکاری طیارے میں دبئی بھیجنے کی تیاری ہورہی ہے۔

    جہانگیرمری کا کہنا تھا کہ سردار کھیتران کے سیکورٹی گارڈ کے کمروں پر چھاپہ مار کرڈرامہ رچایا گیا، اگر عبدالرحمان کھتران کو بیرون ملک بھیجا گیا اور ہمیں انصاف نہ ملا تو پورے ملک میں دھرنے دیے جائیں گے۔

    سانحہ بارکھان کے حوالے سے جرگہ طلب

    علاوہ ازیں سانحہ بارکھان کے حوالے سے خان آف قلات کے بھائی پرنس عمر احمد زئی نے قبائلی جرگہ طلب کرلیا ہے، یہ جرگہ آج شام 5بجے ایوان قلات میں منعقد ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق جرگہ میں پشتون بلوچ قبائلی سربراہان کو شرکت کی دعوت دے دی گئی، جرگہ میں قبائلی روایات کے تحت واقعے کا جائزہ لے کر آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے مشاورت کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : کوئٹہ میں صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے گھر پر چھاپہ

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل پولیس نے مغوی بچوں کی بازیابی کیلئے پٹیل باغ میں صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے گھر چھاپہ مارا تھا اس دوران صوبائی وزیر کے مہمان خانے سمیت گھر کے مختلف حصوں کی تلاشی لی گئی۔

  • بارکھان واقعہ : کوئٹہ میں صوبائی وزیر کے گھر پر چھاپہ

    بارکھان واقعہ : کوئٹہ میں صوبائی وزیر کے گھر پر چھاپہ

    کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع بارکھان میں کنویں سے خاتون اور دو بیٹوں کی لاشیں ملنے کے واقعے کے بعد پولیس نے صوبائی وزیرعبدالرحمان کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔

    بچوں کی بازیابی کیلئے پٹیل باغ میں کیلئے صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے گھر چھاپے میں پولیس نے صوبائی وزیر کےمہمان خانے سمیت گھرکے دیگرحصوں کی تلاشی لی۔

    اس حوالے سے ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ خان محمد مری کے5بچوں کی بازیابی کیلئے چھاپہ مارا گیا ہے، چھاپے کے دوران خواتین پولیس اہلکار بھی موجود تھیں۔

    قبل ازیں صوبائی وزیر سردارعبدالرحمان کھیتران نے بارکھان واقعے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خلاف بےبنیاد پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، گزشتہ 10دن سے کوئٹہ میں ہوں، واقعےسے میرا کوئی تعلق نہیں ہے

    مزید پڑھیں : بارکھان واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    سردارعبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ یہ تاثرغلط ہے کہ ہر سردار یا نواب کی ذاتی جیل ہوتی ہے، میڈیا کو دعوت ہے میرے علاقے میں نجی جیل یا کوٹھری ہی ڈھونڈ کر دکھائیں۔

    یاد رہے کہ صوبائی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔ صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈی آئی جی لورا لائی ڈویژن جے آئی ٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ اس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ اور اسپیشل برانچ بارکھان کا نمائندہ بھی شامل ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کسی کو بھی ممبر نامزد کر سکتی ہے، 5 رکنی جے آئی ٹی 30دنوں میں اپنی رپورٹ مرتب کر کے پیش کرے گی۔