Tag: barrister Farogh Naseem

  • کراچی کو تباہی سے بچانا ہے تو مسائل مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہوں گے، بیرسٹر فروغ نسیم

    کراچی کو تباہی سے بچانا ہے تو مسائل مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہوں گے، بیرسٹر فروغ نسیم

    کراچی : وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل پر وزیراعظم نے کمیٹی بنائی ہے، گزشتہ گیارہ سال سے شہر قائد پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں صفائی اور دیگر مسائل کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے وزیرقانون فروغ نسیم زیرصدارت اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وفاقی وزراء خالد مقبول صدیقی، فیصل واوڈا، میئر کراچی وسیم اختر، حلیم عادل شیخ، خرم شیرزمان اور دیگر موجود تھے، اجلاس میں کراچی کے مسائل اوران کےحل کے لیے مختلف تجاویز زیر غور آئیں۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ شہر کراچی کے مسائل پر وزیراعظم عمران خان نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، ابتدائی طور پر12رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

    کراچی اسٹریٹیجک کمیٹی میں چھ ممبران ایم کیوایم اور چھ پی ٹی آئی کے ہوں گے، حکومت کی کمیٹی کراچی میں انتظامی مسائل کیلئے سفارشات مرتب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11سال میں کراچی کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، جس کے باعث شہر میں مسائل کا انبار لگا ہوا ہے۔

    کراچی میں کچرے اور دیگر مسائل بے تحاشہ ہیں، کراچی کو تباہی سے بچانا ہے تو جلد یہ مسائل مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہونگے، فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ شہر بھر کا کچرا اٹھانا اور اسے ڈمپنگ پوائنٹ تک پہنچانے کیلئے مستقل حل نکالنا ہوگا، اسی لیے آج ہنگامی بنیادوں پر اجلاس طلب کیا گیا ہے اور ان معاملات پر غور کیا گیا۔

  • نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے عدالت کو منی ٹریل دے دیں، بیرسٹر فروغ نسیم

    نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے عدالت کو منی ٹریل دے دیں، بیرسٹر فروغ نسیم

    کراچی : وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے منی ٹریل دے دیں، جب تک کوئی مجرم ثابت نہ ہو اسے ہتھکڑی نہیں لگنی چاہیئے، قانون میں سقم نہیں اطلاق کا مسئلہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے ہیں کہ غیرانسانی سلوک نہیں ہونا چاہیئے، وائٹ کالر کرائم کے کیسز میں معاملہ مختلف ہوتا ہے، جب تک کوئی مجرم ثابت نہ ہو اسے ہتھکڑی نہیں لگنی چاہیئے، قانون میں سقم نہیں اطلاق کا مسئلہ ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاناما جیسے کیسز میں سپریم کورٹ کے رہنما اصول موجود ہیں، کوئی بھی ہو اسے اپنی فنانشنل ٹریل دینی ہوتی ہے، نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے منی ٹریل دے دیں، کسی بھی کیس میں غیرمستقل مزاجی ملزم کے خلاف جاتی ہے، عدالت کو دیا گیا دیا گیا ثبوت واپس لینے سےملزم کو نقصان ہوتا ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے کے بل پر اپوزیشن ساتھ نہیں دے رہی، بیرون ملک دولت کی ریکوری میں وقت لگے گا، کالے دھن پراب دنیا بھرمیں ایکشن ہورہا ہے، اب نہیں لگتا کہ کالے دھن کے خلاف اپوزیشن سے کوئی مدد ملے گی۔

    اپوزیشن سے ترمیم کی بات کی تو منع کردیا، معیار مقرر ہو تو نیب وہی کام کرے جس کیلئے وہ بنا ہے، نیب کا کام بڑے میگا کرپشن کیسز ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ قانون میں ترمیم ہو، نیب میگا کرپشن کیسز میں کام کرے۔

    فروغ نسیم نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے ایک جگہ کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ کو ضمانت کا اختیار ہونا چاہیے، پلی بارگین، دولت کی رضاکارانہ واپسی کیلئے نیوٹرل قانون سازی کا حکم ہے، یہ رولنگ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس شیخ عظمت سعید نے دی ہے، ریگولرائز نہ ہونے والی تجاوزات کو توڑا ہی جائےگا۔