Tag: Barrister Gohar

  • شیر افضل مروت کی رکنیت منسوخی کا نوٹیفکیشن جعلی قرار

    شیر افضل مروت کی رکنیت منسوخی کا نوٹیفکیشن جعلی قرار

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی رکنیت منسوخی کے اعلان کے فوری بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ان کی رکنیت منسوخی کا نوٹیفکیشن جعلی قرار دیتے ہوئے واپس کروانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ شیرافضل مروت کی رکنیت منسوخی کا نوٹیفکیشن جعلی ہے، ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلے کا مجھے علم نہیں اور نہ ہی میں نے ایسے کسی اقدام کی منظوری دی ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق بطور پارٹی چیئرمین ایسے کسی اقدام کی منظوری نہیں دوں گا، اگر کسی نے ذاتی حیثیت میں ایسا فیصلہ کیا ہے تو بھی منظور نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت پارٹی کے رکن اور بانی کے وفادار ہیں، کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے ساری صورتحال سامنے رکھوں گا۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ نہیں معلوم اس وقت کون ہدایات جاری کررہا ہے اور کون فیصلے لے رہا ہے، میرے علم میں یہ بات نہیں لائی گئی کہ بانی نے ایسی کوئی ہدایات جاری کی ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی کمیٹی نے شیر افضل مروت کو بلایا تک نہیں، رکنیت کیسے ختم کردی گئی؟ رکنیت منسوخی کے نوٹیفکیشن کو واپس کرواؤں گا۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے ارکان نے نوٹیفکیشن درست ہونے کی تصدیق کی ہے ان کا کہنا ہے کہ جاری کیا جانے والا نوٹیفکیشن درست ہے، یہ فیصلہ آج کور کمیٹی اجلاس میں ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جماعت کے سرگرم رہنما شیر افضل مروت کی رکنیت ختم کرتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا تھا۔

    پی ٹی آئی کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری فردوس شمیم نقوی کی جانب سے جاری نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے پی ٹی آئی نے سنگین خلاف ورزیوں پر شیر افضل مروت کی بنیادی پارٹی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • بندوق ساتھ رکھ کر ڈائیلاگ کی بات نہیں کی جاسکتی:  بیرسٹر گوہر

    بندوق ساتھ رکھ کر ڈائیلاگ کی بات نہیں کی جاسکتی: بیرسٹر گوہر

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم نے ڈائیلاگ کی بھی بات کی اور کچھ سوچ کر آگے بڑھ رہے ہیں، لیکن اب یہ نہیں ہوسکتا کہ بندوق ساتھ رکھ کر ڈائیلاگ کی بات کی جائے۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمیں اشتعال دلانا چاہتے ہیں لیکن ہم پرامن رہیں گے، یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ رات کے اندھیرے میں ایسے حملے کیے جارہے ہیں۔

    بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سی ڈی اے اہلکاروں سے پوچھاکہ آپ کے پاس کوئی نوٹس ہے، سی ڈی اے اہلکاروں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی نوٹس نہیں، اور نہ ہمیں ان کی جانب سے کھبی کوئی نوٹس ملا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمارت زمانے سے یہاں موجود ہے کوئی غیر قانونی تعمیرات نہیں، اگر سی ڈی اے سمجھتی تھی کہ غیر قانونی تعمیرات ہے تو ہمیں بتاتی، تجاوزات تھیں تو ہمیں بتایا جاتا ہم خود اس کو گرا دیتے لیکن انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔

    اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر کو سیل کردیا گیا

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارلیمان کے بعد سب سے زیادہ حرمت مرکزی سیاسی دفتر کو حاصل ہے، موجودہ حکومت نے آج مرکزی سیاسی دفتر کی حرمت کو بھی پامال کردیا، پی ٹی آئی کے پاس متبادل آپشن ہے اور ہم اسی جگہ میٹنگ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی نوٹس نہیں ملا، مرکزی دفتر سیل کرنے اور گرانے کیخلاف عدالت جائیں گے، اسی مرکزی دفتر کی گری ہوئی دیوار کے ساتھ میٹنگ ہوگی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈائیلاگ کی بھی بات کی کچھ اور سوچ کر آگے بڑھ رہے ہیں، لیکن اب یہ نہیں ہوسکتا کہ بندوق ساتھ رکھ کر ڈائیلاگ کی بات کی جائے، یہ بلڈنگ نہیں پی ٹی آئی کا نظریہ ختم کرنا چاہتے ہیں۔

  • ’مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں، کوشش ہے برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں‘

    ’مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں، کوشش ہے برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں‘

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مذاکرات پر ہم یقین رکھتے ہیں ہماری کوشش ہے کہ برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں۔

    راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا دن ہے اس کی ہمیں اجازت دی جائے، آج بانی پی ٹی آئی سے میٹنگ میں پارلیمانی امور پر گفتگو ہوئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کا اعلان ہوا ہے 15 اور 16 کو کاغذات نامزدگی جمع ہونگے اس سے متعلق بھی پنجاب کے سینیٹ امیدواروں پربھی بانی پی ٹی آئی سے بات ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ کابینہ میں نگراں سیٹ اپ کے ہی لوگ آئے ہیں، وہ لوگ وزیراعلیٰ یا وزیر داخلہ بن کر بڑے عہدوں پر بیٹھ گئے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں موجودہ حکومت کی مورل کریٹبلٹی نہیں رہی، ایسے لوگوں کو عہدے دے دیے جن کا تقاضا تھا کہ وہ جانبدار ہونگے۔

    بیرسٹرگوہر نے کہا کہ دہشت گردی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، ہم نہیں چاہتے ملک میں کسی قسم کی دہشتگردی کو ہلکا لیاجائے لیکن جہاں تک بانی پی ٹی آئی کی بات ہے تو ہمارا یہی کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے جو بھی اسٹیپ لیں اس پر ہمیں اعتماد میں  لیا جائے۔

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں، مذاکرات پر ہم یقین رکھتے ہیں ہم نے دروازے بند نہیں کیے، ہمیں ہی پارلیمان میں ایکٹو ہیں لیکن بات کرنے کا موقع نہیں ملتا ہے۔

  • بیرسٹر گوہر کا  بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    بیرسٹر گوہر کا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سےملاقات کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کیلئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردی۔

    درخواست میں سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو فریق بناتے ہوئے کہا ہےکہ گوہر علی ،عمر ایوب اورشبلی فراز بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، اڈیالہ جیل حکام کوملاقات کرانےکی اجازت کے احکامات جاری کئےجائیں۔

    بیرسٹرگوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے، سینیٹ الیکشن سے متعلق پارٹی قائد سے مشاورت بہت ضروری ہے، عدلیہ سے بہت امیدیں ہیں، توقع ہے ہمیں انصاف ملے گا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ استدعاکی بانی پی ٹی آئی سے دستاویزکے ہمراہ مشاورت کی اجازت دی جائے ، ہمیں عدلیہ سے بڑی توقعات ہیں ، عدالتوں سے بہت تیزی کے ساتھ فیصلے ہوئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ آتے ہیں اور امید کرتے ہیں انصاف ملے گا، غیر آئینی ،غیر قانونی طریقے سے ٹرائل چلایا گیا ہے، عدلیہ کی ذمہ داری ہے غیرقانونی ٹرائل کا نوٹس لے اور امید ہے کہ ہمیں بھی انصاف ملے گا۔

  • سائفر ایک حقیقت ہے، جنھوں نے سازش کرائی ان کا ٹرائل ہونا چاہیے: بیرسٹر گوہر

    سائفر ایک حقیقت ہے، جنھوں نے سازش کرائی ان کا ٹرائل ہونا چاہیے: بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سائفر ایک حقیقت ہے، جنھوں نے سازش کرائی ان کا ٹرائل ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سائفر ایک حقیقت ہے، وہ لوگ جنھوں نے سازش کرائی ان کا ٹرائل ہونا چاہیے، لیکن ان کا ٹرائل ہونے کی بجائے بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل شروع کر دیا گیا۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا جو کل ہوا ہم میں سے کسی ایک نے بھی تصور نہیں کیا تھا، سوچا نہیں تھا جس کے پاس مینڈیٹ نہیں اس کے ہاتھ میں ایٹمی بٹن دے دیا جائے گا، آج دو بڑے جمہوریت کا درس دے رہے ہیں جو خود نانا کی سیاست دفن کر چکے۔

    انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی عوامی سیاست پر یقین کرتا ہے پاور شیئرنگ پر نہیں، بانی پی ٹی آئی کا کوئی بھائی، بہن، بھانجا، بھتیجا ایوان میں نہیں بیٹھا، کیا شہباز شریف نے ملک قیوم کو فون کر کے کنونشن نہیں کرائے تھے، یہ ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ کر پاور شیئر کرتے ہیں، جب کہ بانی پی ٹی آئی نے موروثی سیاست کو ختم کیا۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ’’میرے جیسا ورکر چیئرمین کی حیثیت سے کھڑا ہے، ہمارے ملتان کے کارکن کو اسپیکر اور مالاکنڈ کے کارکن کو ڈپٹی اسپیکر مقرر کیا گیا، لیکن باقیوں سے پوچھیں کیا یہ کسی اور کو یہ عہدے دیں گے، کیا صدر کا عہدہ آصف زرداری کے سوا کسی اور کو دیں گے، کیا آصف زرداری کے سوا اور کوئی پارٹی میں اہم نہیں؟‘‘

    انھوں نے کہا ہماری طرف بیٹھے لوگ کوئی ہمارا رشتے دار نہیں مگر پھر بھی ہمیں عزیز ہے، ہمارے 100 ان کے 200 پر بھاری ہیں، یہ عہدے آپس میں بانٹتے ہیں ان کا جمہوریت سے دور دور تک تعلق نہیں، عوام نے انھیں مسترد کر دیا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ’’مجھے پہلے دو پارٹیاں پسند تھیں جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم، اس بار ایم کیو ایم والے بھی ٹکٹ لینے والوں کی لائن میں لگ گئے اور سودے بازی کی، ایم کیو ایم نے کراچی میں ہماری 15 حیدرآباد میں 2 سیٹیں لی ہیں۔‘‘

    انھوں ںے کہا ہم مانتے بھی نہیں کہ یہ وزیر اعظم ہے، اس وزیر اعظم نے ہماری خواتین کے ریلیز کا کوئی اعلان نہیں کیا، اس سے تو بہتر یوسف گیلانی ہے جس نے کہا تھا کہ ججز کو آزاد کراؤں گا، سرکاری ٹی وی مواقع نہیں دے رہا، ہم بار بار نوٹ کراتے تھک جاتے ہیں، یہ پارلیمان ہم سب کا ہے ہمیں یکساں مواقع دیں، ہم دنیا کے سب سے مقبول لیڈر کی مرہون منت آج ہم اس ایوان میں بیٹھے ہیں۔

  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن، بیرسٹر گوہر ایک مرتبہ پھر بلا مقابلہ چیئرمین منتخب

    پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن، بیرسٹر گوہر ایک مرتبہ پھر بلا مقابلہ چیئرمین منتخب

    اسلام آباد: پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر گوہر ایک مرتبہ پھر بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج اعلان کر دیا، بیرسٹر گوہر ایک مرتبہ پھر بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے۔

    پی ٹی آئی الیکشن کمیٹی کے مطابق عمر ایوب بلا مقابلہ جنرل سیکریٹری مںتخب ہوئے ہیں، پی ٹی آئی انفارمیشن سیکریٹری رؤف حسن نے کہا کہ ہم نے تیسری دفعہ انٹرا پارٹی الیکشن کرائے ہیں، ہم نے الیکشن رولز کے مطابق الیکشن کرائے ہیں، اس وقت بھی بلوچستان میں پولنگ ہو رہی ہے، اور باقی صوبوں میں کمشنر صاحبان الیکشن کرا رہے ہیں۔

    انھوں ںے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے ہمیں 4 درخواستیں ملی تھیں، جن کی اسکروٹنی کے بعد 3 درخواستیں منظور کی گئیں، جب کہ نوید انجم خان کی درخواست مسترد کی گئی تھی، انھوں نے عام انتخابات میں پی ٹی آئی سپورٹڈ امیدوار کے خلاف الیکشن لڑا تھا، انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینے کے لیے کم از کم 6 ماہ سے ممبر ہونا ضروری ہے۔

    رؤف حسن کے مطابق کاغذات واپس لینے کے بعد بیرسٹر گوہر کے خلاف کوئی امیدوار نہیں رہا، اور وہ بلامقابلہ تحریک انصاف کے چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں، جب کہ سیکریٹری جنرل کے پینل کے لیے ہمیں ایک ہی درخواست ملی تھی، عمر ایوب کو بھی بلامقابلہ سیکریٹری جنرل منتخب کر لیا گیا ہے۔

    علی امین گنڈاپور

    پاکستان تحریک انصاف کے انٹر اپارٹی انتخابات میں علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

    حلیم عادل شیخ کا پینل

    فیڈرل الیکشن کمشنر سندھ نورالحق قریشی نے کہا کہ فیڈرل سمیت صوبوں میں بھی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن قوانین کے مطابق کروائے گئے، خاوند بخش اور حلیم عادل دونوں کے پینلز کو نمبر آلاٹ کیا گیا تھا، تاہم پینل نمبر 2 سے محمد ظہیر نااہل ہوئے، ایک بھی ممبر نااہل ہو جاتا ہے تو پورا پینل ڈسکوالیفائی ہو جاتا ہے، چناں چہ سندھ میں حلیم عادل شیخ کا پینل بلا مقابلہ منتخب ہو گیا ہے۔

  • ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے، بیرسٹر گوہر کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے، بیرسٹر گوہر کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    اسلام آباد: بیرسٹر گوہر علی خان نے ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ہو سکتا ہے لیکن یہ بعد کی بات ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما گوہر علی خان نے مسلم لیگ ن یا پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت سازی کے سلسلے میں کسی اتحاد کے امکان کو مسترد کر دیا۔

    انھوں نے کہا ’’عوام نے ہمیں اس لیے ووٹ نہیں دیا کہ پی پی یا ن لیگ کے ساتھ اتحاد کریں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا ’’ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے، لیکن یہ بعد کی بات ہے۔‘‘

    بیرسٹر گوہر عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد میں سیٹیں جیتنے کے بعد کہتے آ رہے ہیں کہ وہ وفاق میں حکومت بنائیں گے، اس سلسلے میں انھوں نے کہا ’’وفاق کی سطح پر ہماری اکثریت ہے، اس لیے تنہا بھی حکومت بنا سکتے ہیں۔‘‘

    پی ٹی آئی رہنما کو حالات کا اندازہ بھی ہے، اس لیے انھوں نے اپوزیشن کے مقام پر دھکیلے جانے کے امکان کو بھی مد نظر رکھا ہے، چناں چہ انھوں نے کہا ’’اپوزیشن میں بھی بیٹھے تو ٹف ٹائم دیں گے، لیکن استعفے نہیں دیں گے۔‘‘

    نتائج کے حوالے سے انھوں نے کہا ’’ہمارے نتائج تبدیل کیے گئے ہیں، ایسی کئی شواہد موجود ہیں۔‘‘ جیتنے والے آزاد امیدواروں کے حوالے سے انھوں نے کہا ’’ہمارے تمام امیدوار پارٹی سے وفادار ہیں اور ساتھ ہی کھڑے رہیں گے۔‘‘ جب کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فائنل نتائج ملنے کے بعد ہی یہ نشستیں لیں گے۔

  • کارکنان مشتعل نہ ہوں، کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے، بیرسٹر گوہر

    کارکنان مشتعل نہ ہوں، کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے سائفر کیس میں عدالتی فیصلہ آنے کے بعد کارکنان کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی ہے۔ انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کی سزا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی فیصلے پر تبصرہ کیا کہ اگر ’’بنیادی حق سے ہی محروم کر دیا جائے تو کیس کا کیا فیصلہ آنا ہے دنیا کو معلوم ہے۔‘‘

    انھوں نے کارکنان کی جانب سے ممکنہ رد عمل کے پیش نظر کہا ’’تمام کارکنان اور پی ٹی آئی سے لگاؤ رکھنے والے تحمل کا مظاہرہ کریں، ہمیں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ پر اعتماد ہے، کوئی بھی فیصلہ ہو کالعدم قرار دے دیا جائے گا، ہمیں عدالتوں سے انصاف ملے گا۔‘‘

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ کارکنان مشتعل نہ ہوں، کوئی قانون کو ہاتھ میں نہ لے، کارکن ایک کنکری تک بھی نہ پھینکیں، کیوں کہ یہ ہمیں الیکشن سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’8 فروری کو سب کا محاسبہ ہوگا۔‘‘

    سائفر کیس: بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی

    بیرسٹر گوہر نے کہا پی ٹی آئی پُرامن جماعت ہے، آئین اور قانون پر یقین رکھتی ہے، یہ نا انصافی قبول نہیں کریں گے اور قانونی جنگ لڑیں گے، فی الحال کسی صوبے یا ضلع میں احتجاج کی کال نہیں دی، ہم پہلے قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

    واضح رہے کہ سائفر کیس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال کی سزا سنا دی ہے، خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے سزا سنائی، ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔

  • ایس ایچ او مارگلہ سمیت 5 افسران تاحکم ثانی معطل

    ایس ایچ او مارگلہ سمیت 5 افسران تاحکم ثانی معطل

    اسلام آباد: ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ بیرسٹر گوہر کے گھر پر جانے کے سلسلے میں ایس ایچ او مارگلہ سمیت 5 افسران کو تاحکم ثانی معطل کر دیا گیا۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق بیرسٹر گوہر کے گھر مقامی پولیس کے جانے پر انکوائری جاری ہے، اور ایس ایچ او مارگلہ سمیت 5 افسران کو تاحکم ثانی معطل کر دیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ ڈاکٹر اکبر ناصر نے ڈی پی او سٹی کو انکوائری افسر مقرر کر دیا ہے، اور انھیں رپورٹ 3 دن میں جمع کرانے کا کہا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق 13 جنوری کو مقامی پولیس مخبر کی اطلاع پر اشتہاری کی تلاش میں ایف سیون 2 پہنچی، تو معلوم ہوا کہ گھر بیرسٹر گوہر کا ہے، اس لیے پولیس فوری واپس آ گئی، تاہم بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ میں اپنے گھر پولیس جانے کی شکایت کی۔

    ترجمان کے مطابق چیف جسٹس نے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر کو طلب کیا اور معاملے کی تحقیق کا حکم جاری کیا، معزز عدالت نے آئی سی سی پی او کو ذاتی طور پر چیئرمین پی ٹی آئی کی شکایت سننے کی ہدایت کی، جب کہ آئی سی سی پی او اکبر ناصر نے تحقیق اور پولیس افسر کے قصور وار ہونے پر کارروائی کا یقین دلایا۔

    ترجمان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کے گھر پر چھاپے کے واقعے کی انکوائری جاری ہے، معطل ہونے والے 5 اہل کاروں میں ایس ایچ او تھانہ مارگلہ حیدر علی، سب انسپکٹر منصب دار، کانسٹیبل سجاد، طاہر اور شبانہ شامل ہیں، معطلی کے احکامات ڈی پی او سٹی آفس نے جاری کیے، جب کہ ایس ایچ او پُھل گراں محمد حیات کو ایس ایچ او مارگلہ تعینات کر دیا گیا ہے۔