Tag: basant

  • پنجاب حکومت اس سال بسنت منانے کی اجازت نہیں دے گی،عدالتی فیصلہ

    پنجاب حکومت اس سال بسنت منانے کی اجازت نہیں دے گی،عدالتی فیصلہ

     لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بسنت منانے کے اعلان کے خلاف درخواستوں پر تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت  نے یقین دہانی کرائی ہے کہ رواں برس بسنت منانے کی اجازت نہیں دے گی، متوازن اورسنجیدہ فیصلوں کے بعدہی بسنت کی اجازت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے پنجاب میں بسنت منانے کے اعلان کے خلاف درخواستوں پرفیصلہ جاری کردیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ  پنجاب حکومت  کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی  کہ اس سال بسنت منانے کی اجازت نہیں دے گی، پنجاب حکومت نے واضح کیابسنت بطور ثقافتی اورمعاشی تہوارمنایاجاتاہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کےمطابق نئی قانون سازی کے لیے تجاویز زیرغورہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پنجاب حکومت نے یقین دہانی کروائی کہ بسنت سے قبل شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی گارنٹی دی جائے گی، بسنت منانے کی اجازت سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی اور حکومت متوازن اور سنجیدہ فیصلوں کےبعدہی بسنت کی اجازت دے گی۔

    مزید پڑھیں : اگر مستقبل میں بسنت منانی ہے، تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے: لاہور ہائی کورٹ

    عدالتی حکم نامے کے مطابق تمام درخواست گزاروں کو حکومتی نقطہ نظرپرکوئی اعتراض نہیں، پنجاب حکومت کے بیان پر درخواستیں نمٹائی جاتی ہیں۔

    یاد رہے 24 جنوری کو ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں تھیں ، عدالت نے واضح کیا تھا کہ اگر مستقبل میں‌ بسنت منانی ہے، تو حکومت کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی۔

    درخواست گزار شیراز ذکاء نے کہا کہ پتنگ بازی کے خلاف ایکٹ بن گیا، مگر رولز نہیں بنے، بسنت خونی کھیل ہے، پابندی کے باوجود اجازت دی جارہی ہے، عدالت بسنت پر پابندی کے قانون اور عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے۔

    خیال رہے حکومت پنجاب نے بسنت نہ منانے کا فیصلہ کیا تھا ، عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ محفوظ بسنت کی تیاری کے لئے 4 سے 6 ماہ کی ورکنگ درکار ہے، ادارے ذمے داریاں پوری کریں، تو ایسی سرگرمیاں ہوسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : حکومت پنجاب نے بسنت نہ منانے کا فیصلہ

    سینئر وزیر نے کہا کہ ڈور، پتنگ کی تیاری رجسٹرڈ اور باقاعدہ نظام وضع ہونا چاہیے، تب ہی یہ فیصلہ ہوسکتا ہے، دھاتی تار کے استعمال، قوانین کی خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا، بسنت نہ منانے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کا عندیہ دیا گیا تھا، جس کے بعد اس موضوع پر ایک بحث شروع ہوگئی تھی ، کچھ حلقوں کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • اگر مستقبل میں بسنت منانی ہے، تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے: لاہور ہائی کورٹ

    اگر مستقبل میں بسنت منانی ہے، تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے: لاہور ہائی کورٹ

    لاہور: ہائی کورٹ نے بسنت سے متعلق کیس میں واضح کیا ہے کہ اگر مستقبل میں‌ بسنت منانی ہے، تو حکومت کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی.

    تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں، جسٹس شکیل الرحمان خان نے درخواستوں کی سماعت کی  تھی.

    دوران سماعت درخواست گزار صفدر شاہین پیرزادہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر آج تک عمل نہیں ہوا، جو توہین عدالت ہے، سپریم کورٹ بسنت کے حوالے سے گائیڈ لائن دے چکی ہے۔

    درخواست گزار شیراز ذکاء نے کہا کہ پتنگ بازی کے خلاف ایکٹ بن گیا، مگر رولز نہیں بنے، بسنت خونی کھیل ہے، پابندی کے باوجود اجازت دی جارہی ہے، عدالت بسنت پر پابندی کے قانون اور عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے.

    پنجاب حکومت کی جانب سے جواب داخل کروایا گیا، اس موقع پر سرکاری وکیل نے کہا کہ صوبائی یا ضلعی حکومتیں بسنت نہیں منا رہی، پتنگ بازی پر مکمل پابندی ہے.

    مزید پڑھیں: کیا لاہور کے آسمان پر پتنگیں رنگ بکھیریں گی؟

    عدالت نے سوال کیا کہ اگر پابندی ہے، تو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی، کیا کہیں یہ ڈیٹا موجود ہے کہ پتنگ بازی پر آج تک کتنوں کے خلاف کارروائی ہوئی، اس بات کا کیوں انتظار کیا جاتا ہے کہ انسانی جانوں کا ضیاع ہو، تب پابندی پر عمل درآمد ہو گا.

    عدالت نے کہا کہ حکومت نے بسنت نہ منانے کے حوالے سے واضح موقف اختیار کیا ہے، اگر مستقبل میں بسنت منانی ہوئی. تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے گی.

  • بسنت منانےکا اعلان: عدالت کا پنجاب حکومت کو24جنوری تک جواب جمع کرانے کا حکم

    بسنت منانےکا اعلان: عدالت کا پنجاب حکومت کو24جنوری تک جواب جمع کرانے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بسنت منانے کے اعلان پر حکومت پنجاب کو 24 جنوری تک جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بسنت منانے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے بتایا کہ حکومت پنجاب بسنت نہیں منا رہی، معاملے پرکمیٹی بنا دی ہے۔

    دوسری جانب درخواست گزار کا کہنا ہے کہ بسنت خونی شکل اختیار کر گئی جس کی وجہ سے پابندی لگائی گئی تھی، جس تفریح سے انسانی جانوں کا ضیاع ہو اس کی اجازت خلاف آئین ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے بسنت منانے کے اعلان پرپنجاب حکومت کے خلاف درخواستوں پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈی سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔

    حکومت پنجاب نے بسنت منانے کی اجازت دے دی

    یاد رہے کہ 18 دسمبر 2018 کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ لاہور کی سول سوسائٹی اور شہریوں کی طرف سے بسنت کا تہوار منانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ، اس بار لاہور کے عوام بسنت ضرور منائیں گے۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ اصولی فیصلہ ہوگیا ہے کہ بسنت منائی جائے گی، 8 یا 10 رکنی کمیٹی ایک ہفتے میں بسنت کے منفی پہلوؤں پر قابو پانے سے متعلق تجاویز دے گی۔

  • لاہوریوں کے لیے خوشخبری، حکومت پنجاب نے بسنت منانے کی اجازت دے دی

    لاہوریوں کے لیے خوشخبری، حکومت پنجاب نے بسنت منانے کی اجازت دے دی

    لاہور: حکومت پنجاب نے فروری کے دوسرے ہفتےمیں بسنت منانے کی اجازت دے دی.

    وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ لاہوریوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ بسنت منانے کی اجازت دی جائے.

    [bs-quote quote=” اپنی پٹواری سوچ کی وجہ سے ہمارے بچوں کے مستقبل کو تباہ نہ کریں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فیاض الحسن چوہان”][/bs-quote]

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ لاہورکےعوام اس بار اپنا پسندیدہ فیسٹیول منائیں گے، وزیر اطلاعات کے مطابق کمیٹی بسنت سے متعلق سفارشات پیش کرے گی، بسنت سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ کمیٹی میں لیا جائے گا.

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ عوام بہ خوبی جانتے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں ہم نے کتنے درخت لگائے، پہلی مرتبہ ملک بھرمیں شجرکاری مہم چلائی جارہی ہے، خیبرپختونخوامیں درخت لگانے کے اقدامات کو عالمی اداروں نے سراہا.


    مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم نے قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والے بچوں کی تصاویر شیئر کر دیں


    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مشاہد اللہ خان کو درخت لگانے کے پروجیکٹ پراعتراض نہیں کرنا چاہیے، مشاہداللہ پٹواری سوچ چھوڑیں، درخت ہمارے مستقبل کے لئے ہیں، اپنی پٹواری سوچ کی وجہ سے ہمارے بچوں کے مستقبل کو تباہ نہ کریں.

    وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں درخت لگانےکا مہم جاری رہے گا، آپ اپنا کام جاری رکھیں.

  • خونی بسنت نے دو افراد کی جان لے لی، 23 زخمی

    خونی بسنت نے دو افراد کی جان لے لی، 23 زخمی

    راولپنڈی / لاہور : پتنگ بازی کے دوران گلے میں ڈور پھرنے سے راولپنڈی میں پیراں فقیراں اور سکستھ روڈ میں 2 موٹر سائیکل سوارجاں بحق ہوگئے، دیگر حادثات میں تیئس افراد زخمی ہو کر اسپتال پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صورتحال کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق منچلوں نے بسنت پر پابندی کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے، راولپنڈی کے تھانہ صادق آباد کی حدود میں گلے پر دھاتی ڈورپھرنے موٹر سائیکل سوار شدید زخمی ہوگیا جو اسپتال میں دوران علاج دم توڑگیا۔  تھا نہ صادق آباد کی حدود میں دوسرا اٹھارہ سال کا نوجوان دھاتی ڈورمیں کرنٹ دوڑنے سےلقمہ اجل بنا۔

    اس کے علاوہ راولپنڈی میں ہی ایک اورواقعے میں راول روڈ پرگولی لگنے سے حسا س ادارے کے آفیسر کا ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق نوجوان کوبسنت کے موقع پر کی جانے والی فائرنگ کے دوران گولی لگی۔

    پتنگ اڑانے کے دوران چھت سے گرنے سے 23 افراد زخمی ہوگئے۔ اس دوران چھتوں پرپتنگ بازی کے ساتھ اسلحے کا بھی کھلے عام استعمال کیا گیا۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے راولپنڈی میں پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ کا سختی سے نوٹس لے لیا، وزیراعلیٰ نے ایکشن لیتے ہوئے اے ایس پی صدر راولپنڈی اورایس ایچ او صدرکو فوری معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پابندی کے باوجود پتنگ بازی کے واقعات نا قابل برداشت ہیں۔

    انہوں نے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے پتنگ بازوں کیخلاف صوبے بھر میں سخت کارروائی کا حکم جاری کردیا.

    دونوجوانوں کی ہلاکت کے بعد راولپنڈی پولیس نے پتنگ فروشوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے پولیس نے کریک ڈاون میں دو سوسے زائد افرادکو حراست میں لے کرمقدمات درج کرلیے ہیں۔ گرفتار افراد سے 20 ہزارسے زائد پتنگیں اور پانچ سوڈوریں برآمد کی گئیں ہیں۔