Tag: bat

  • چمگادڑ نے لائیو کنسرٹ میں امریکی گلوکارہ پر حملہ کردیا، ویڈیو وائرل

    چمگادڑ نے لائیو کنسرٹ میں امریکی گلوکارہ پر حملہ کردیا، ویڈیو وائرل

    امریکی گلوکارہ ٹیلر موم سن کو اسپین میں لائیو کانسرٹ کے دوران چمگادڑ نے کاٹ لیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گلوکارہ اور ان کا بینڈ اسٹیج پر ایک گانا پرفارم کررہے تھے کہ اسی دوران ایک چمگادڑ گلوکارہ کی ران سے چپک گئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہلے گلوکارہ نے گلوکارہ نے ہلکے پھلکے انداز میں اس کا مذاق اڑایا لیکن جب چمگادڑ ان کی ران سے نہیں ہٹا تو انہوں نے اپنے ساتھیوں کو مدد کے لیے بلایا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Taylor Momsen (@taylormomsen)

    ٹیلر موم سن اس واقعے کی پوری ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر اور بتایا کہ چمگادڑ کے حملے کے بعد انہیں اسپتال جانا پڑا جبکہ ان کی ٹانگ پر چمگادڑ کے کاٹنے کا نشان بھی موجود تھا۔

    ویڈیو کے کیپشن میں اس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ پرفارمنس کے دوران انہیں پتا ہی نہیں لگ سکا کہ ایک چمگادڑ ان کی ٹانگ سے چپک گئی، جب ہجوم نے چیخ چیخ کر اس کی جانب اشارہ کیا تو انہیں پتا چلا۔

    گلوکارہ نے چمگادڑ کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ وہ کیوٹ تھی لیکن ہاں اس نے مجھے کاٹ لیا، انہیں اب اگلے 2 ہفتے تک ریبیز کے انجیکشن لگیں گے۔

  • پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے لیے بلے کا نشان بحال کر دیا

    پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے لیے بلے کا نشان بحال کر دیا

    پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کے کیس میں پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست منظور کر لی، اور اس کے لیے بلے کا نشان بحال کر دیا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد اب پی ٹی آئی کو انتخابی نشان ’’بلے‘‘ پر الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی ہے، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو یہ حکم بھی دے دیا ہے کہ پی ٹی آئی کے لیے انتخابات کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 22 دسمبر کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیے تھے۔ پشاور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جب کہ محفوظ شدہ فیصلہ جسٹس اعجاز انور نے سنایا، جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا آرڈر غیر آئینی ہے۔

    عدالت نے کہا الیکشن کمیشن کے 22 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا پارٹی سرٹیفکیٹ الیکشن ایکٹ 2017 کے شق 209 کے تحت ویب سائٹ پر شائع کرے، اور آرٹیکل 215 کے تحت الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو انتخابی نشان ’’بلا‘الاٹ کرے۔ عدالت نے کہا کہ تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

    بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے عدالتی فیصلے پر کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے غیر قانونی آرڈر کے ذریعے بلے کا نشان چھینا تھا، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے آرڈر کو کالعدم قرار دے دیا ہے، انھوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا تھا کہ 20 دنوں میں انٹرا پارٹی الیکشن کرائے جائیں، جب پی ٹی آئی نے الیکشن کرایا تو کہا گیا کہ اس الیکشن کے لیے جس کمشنر کی تعیناتی کی گئی تھی وہ درست نہیں تھی جس پر انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ اور آئین کے تحت الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں ہے کہ پارٹی الیکشن کالعدم قرار دے، پشاور ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے پوری بحث سنی، اللہ کاشکر ہےآج انصاف اور قانون کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا، عدالت میں ہمارا پارٹی الیکشن مانا گیا اور بلے کا نشان بحال ہو گیا۔ اگر 15 منٹ میں انتخابی نشان ویب سائٹ پر نہ ڈالا گیا تو توہین عدالت ہوگی۔

  • ویڈیو: حملہ آور سے بچنے کے لیے چمگادڑوں کی انوکھی تکنیک

    ویڈیو: حملہ آور سے بچنے کے لیے چمگادڑوں کی انوکھی تکنیک

    جانور اپنے دشمن سے بچنے کے لیے مختلف حربے آزماتے ہیں، اور شکار پر وار کرنے کے لیے حملے کی مختلف تکنیکیں بھی اپناتے ہیں، اب ایسا ہی ایک طریقہ چمگادڑ کا بھی سامنے آیا ہے۔

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ چمگادڑیں حملہ آور الوؤں سے بچنے کے لیے اپنی آواز بدل کر ڈنک دار مکھیوں یا تتیوں کی بھنبھناہٹ جیسی نقل اتارتی ہیں۔

    اگرچہ آواز یا شکل بدل کر دشمن کو ڈرانا یا اس سے بچنے کا ہنر اب تک کیڑے مکوڑوں میں ہی سامنے آیا ہے لیکن پہلی مرتبہ یہ خاصیت کسی ممالیے میں دریافت ہوئی ہے۔

    اٹلی میں واقع نیپلس فیڈریکو دوم یونیورسٹی کے سائنسداں ڈینیلو ریوسو نے کئی برس قبل چمگادڑ کی انوکھی بھنبھناہٹ سنی تھی جب وہ پی ایچ ڈی کر رہے تھے، جب جب وہ باہر نکلتیں مکھیوں جیسی آواز نکالتیں۔ اب انہوں نے اس مظہر کا بغور جائزہ لیا ہے۔

    انہوں نے چوہے جیسے کان والی ایک مشہور چمگادڑ (مایوٹس مایوٹس) کی ریکارڈنگ سنیں جو (شہد کی) مکھیوں اور تتلیوں جیسی تھیں۔ جب جب چمگادڑ کی آواز کسی الو سے ٹکرا کر واپس آئی تو وہ آواز مکھیوں کے مزید قریب ہوتی چلی گئی۔

    اگلے مرحلے میں انہوں نے دو اقسام کے الوؤں کو مختلف آوازیں سنائیں جن کی تعداد 16 کے قریب تھی۔ ان میں سے نصف جانور براہ راست ماحول میں تھے اور بقیہ 8 تجربہ گاہ میں رکھے گئے تھے۔

    اسپیکر قریب لا کر ہر الو کو چار مختلف آوازیں سنائی گئیں، اول، چمگادڑ کی اصل آواز، دوسری آواز جس میں وہ مکھیوں کی نقل کر رہی تھی، سوم یورپی تتیئے (ہارنیٹ) کی صدا اور چوتھی شہد کی مکھی کی آواز سنائی گئی۔

    تینوں اقسام کی بھنبھناہٹ سن کر سارے الو ایک دم پیچھے ہٹ گئے اور جیسے ہی انہوں نے چمگادڑ کی اصل آواز سنی وہ اسپیکر کے قریب آگئے۔

    ان میں سے کچھ الوؤں کا ردعمل مختلف بھی تھا اور وہ بھنبھناہٹ سن کر بہت زیادہ ڈرے تھے، شاید ماضی میں انہیں کسی مکھی یا ڈنک دار کیڑے نے کاٹا ہوگا یا ان کی یادداشت میں ایسا کوئی واقعہ تازہ ہوسکتا ہے۔

    اس تحقیق سے ایک سوال پیدا ہوا کہ جب ایک قسم کی چمگادڑ نے خود کو بچانے کے لیے یہ حربہ سیکھا ہے تو بقیہ اقسام کے چمگادڑوں نے اسے اختیار کیوں نہیں کیا؟ اب ماہرین یہ جواب تلاش کر رہے ہیں۔

  • کرونا وبا کے لیے ذمہ دار قرار دیے جانے والے پرندے کو ایوارڈ

    کرونا وبا کے لیے ذمہ دار قرار دیے جانے والے پرندے کو ایوارڈ

    ویلنگٹن: زیادہ تر ماہرین نے کرونا وائرس کی وبا کے آغاز کے سلسلے میں یہی کہا ہے کہ اس کے لیے ذمہ دار پرندہ چمگادڑ ہے، تاہم اس پرندے کو نیوزی لینڈ میں سال کے ’بہترین پرندے‘ کا ایوارڈ دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے پھوٹتے ہی جس ایک جاندار کو سب سے زیادہ کوسا جا رہا تھا وہ تھا چمگادڑ، لیکن نیوزی لینڈ میں رواں ماہ چگادڑ کو سال کے بہترین پرندے کے ایوارڈ سے نواز دیا گیا ہے۔

    فوریسٹ اینڈ برڈ نامی ادارہ یہ مقابلہ ہر سال منعقد کراتا ہے، رواں سال چمگادڑ کا نام بھی مقابلے میں شامل کرایا گیا تھا۔

    نیوزی لینڈ میں پائے جانے والے چمگادڑ کی قِسم پیکا پیکا تُو روا کو مقابلے میں 3 ہزار ووٹوں سے برتری حاصل ہوئی، فوریسٹ اینڈ برڈ کے مطابق مقابلے میں تقریباً 58 ہزار ووٹ تھے اور وہ دنیا بھر سے آئے تھے، یہ اس مقابلے کی 17 برس کی تاریخ میں سب سے زیادہ ڈالے گئے ووٹ تھے۔

    پیکا پیکا توُ روا یا لمبی دُم والے چمگادڑ نیوزی لینڈ میں پائے جانے والے چمگادڑوں کی 2 اقسام میں سے ایک ہیں، یہ دنیا میں سب سے زیادہ نایاب ممالیہ ہیں، چمگادڑ نیوزی لینڈ کا واحد آبائی زمینی ممالیہ بھی ہے جسے قومی سطح پر اہم سمجھا جاتا ہے۔

    ان کا سائز انگوٹھے جتنا ہوتا ہے اور جب یہ پیدا ہوتے ہیں اس وقت یہ شہد کی بڑی مکھی جتنے چھوٹے ہوتے ہیں، چمگادڑوں کی نسل کو چوہے، پوسمز، سٹوٹس اور بلیوں سے خطرہ ہے۔

    چمگادڑ نے یہ مقابلہ گزشتہ برس کے فاتح پرندے کاکاپو سے جیتا، جو دنیا کا واحد ایسا طوطا ہے جو رات بھر جاگتا ہے اور اڑتا نہیں۔

  • چمگاڈر قاتل بن گئی، امریکی خوف کا شکار

    چمگاڈر قاتل بن گئی، امریکی خوف کا شکار

    امریکی ریاست الینوائے میں چمگاڈر کے کاٹنے سے ایک شخص کی موت واقع ہوگئی ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق الینوائے ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ (آئی ڈی پی ایچ) نے چمگاڈر کے کاٹنے سے ایک شخص کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انیس سو چون کے بعد ریاست میں ‘ ریبیز ‘ سے انسان کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

    آئی ڈی پی ایچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چمگاڈر کے کاٹنے کا واقعہ گذشتہ ماہ جھیل کاؤنٹی میں پیش آیا تھا جب اسی سالہ شخص نیند سے بیدار ہوا تو چمگاڈر اس کے گلے سے چمٹا ہوا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ماہ ستمبر کے آغاز تک اس میں ‘ ریبیز ‘ کے کاٹنے کی کوئی علامات ظاہر نہ ہوئی تھی، ضروری ٹیسٹوں کے بعد متاثرہ شخص نے ریبیز سے وابستہ علامات کا سامنا کرنا شروع کیا جن میں گردن میں درد ، سر درد ، اعضاء پر قابو پانے میں دشواری ، آنکھوں میں دھندلاہٹ اور الفاظ کی ٹھیک طرح سے عدم ادائیگی شامل تھی۔

    الینوائے ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ (آئی ڈی پی ایچ) کے مطابق اگرچہ ریبیز کے علاج کے لئے ویکسین موجود ہے جو موت کو روک سکتی ہے، مگر متاثرہ شخص کو فوری طور پر علاج کرانا ہوتا ہے، ایک بار جب کوئی علامات ظاہر ہونا شروع ہوجائے تو،عام طور پر انہیں بچانے میں بہت دیر ہوجاتی ہے۔

    واضح رہے کہ ‘ ریبیز’ کے باعث شرح اموات سب سے زیادہ ہے، کیونکہ علامات ظاہر ہونے کے بعد ہفتوں میں مریض ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق چمگادڑ اس بیماری کو لے جانے کے لیے جانا جاتا ہے جبکہ ‘کتے’ انسانی ریبیز سے ہونے والی اموات کا بنیادی ذریعہ ہیں، جس کے زریعے ننانوے فیصد ‘ ریبیز’ کی منتقلی ہوتی ہے۔

  • دنیا کو ایک اور وبا سے بچانے کے لیے سائنسدانوں کی مشترکہ کوشش شروع

    دنیا کو ایک اور وبا سے بچانے کے لیے سائنسدانوں کی مشترکہ کوشش شروع

    دنیا بھر کے ماہرین نے کرہ ارض کو ایک اور عالمی وبا سے بچانے کے لیے چمگادڑوں پر تحقیق شروع کردی، ماہرین کے مطابق چمگادڑ انسانوں اور مویشیوں میں مہلک وائرس منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث سائنسدانوں نے اگلی عالمی وبا سے بچاؤ کے لیے چمگادڑوں پر توجہ مرکوز کردی ہے اور برازیل کے سائنسدان بھی اسی تحقیق کی دوڑ میں شامل ہیں۔

    برازیل کے دوسرے بڑے شہر ریو ڈی جینیرو کے پیڈرا برانکا اسٹیٹ پارک میں رات کے وقت چمگادڑوں کی تلاش کی گئی، نومبر کے مہینے میں رات کے وقت انجام دی جانے والی سرگرمی برازیل کے ریاستی فیوکرز انسٹی ٹیوٹ کے پروجیکٹ کا حصہ تھی جس کا مقصد جنگلی جانوروں بشمول چمگادڑوں کو جمع کرنا اور ان میں موجود وائرسز پر تحقیق کرنا تھا۔

    کئی سائنسدان یہ مانتے ہیں کہ کرونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کا تعلق چمگادڑوں سے ہے۔

    اب اس تحقیق کا مقصد دیگر وائرسز کی نشاندہی کرنا ہے جو انسانوں کے لیے انتہائی جان لیوا اور مہلک ثابت ہوسکتے ہیں اور ان معلومات کو ایسا پلان مرتب کرنے میں استعمال کرنا کہ لوگوں کو ان کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے، یعنی ممکنہ عالمی مرض کے پھیلاؤ کو روکنا ہے اس سے قبل کہ وہ شروع ہوجائے۔

    برازیل کی یہ ٹیم دنیا بھر کی کئی ٹیمز میں سے ایک ہے جو اسی صدی میں دوسری عالمی وبائی کے خطرے کو کم کرنے کی دوڑ میں شامل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا کافی امکان موجود ہے کہ کسی مداخلت کے بغیر ایک اور نوول وائرس جانور سے انسان (ہوسٹ) میں منتقل ہوگا اور جنگل کی آگ کی طرح پھیلنے کا موقع تلاش کرے گا۔

    یہ خیال کیا جاتا ہے کہ چمگادڑ متعدد وائرسز کے اصل یا انڈرمیڈری ہوسٹس (یعنی کسی اور چیز سے منتقل ہو کر وائرس بعد میں چمگادڑ کے ذریعے انسانوں میں پھیلا) ہے، جو حال ہی میں کووڈ 19، سارس، مرس، ایبولا، نیپاہ وائرس، ہیندرا وائرس اور مار برگ وائرس کی وبا کی وجہ بنی۔

    خیال رہے کہ چمگادڑ ایک متنوع گروہ ہے، جس کی انٹارکٹیکا کے سوا ہر براعظم میں 1400 سے زائد اقسام موجود ہیں لیکن اکثر میں ایک چیز مشترک ہے کہ وہ انسانوں اور مویشیوں میں مہلک وائرس منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ خود چمگادڑوں میں ان بیماریوں کی علامات ظاہر نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں۔

  • آسٹریلیا کی ہیٹ ویو میں چمگادڑوں کی ایک تہائی آبادی کا خاتمہ

    آسٹریلیا کی ہیٹ ویو میں چمگادڑوں کی ایک تہائی آبادی کا خاتمہ

    کینبرا: آسٹریلیا میں تاریخ کی بدترین گرمی سے ملک میں چمگادڑوں کی ایک قسم فلائنگ فاکس کی ایک تہائی آبادی کا خاتمہ ہوگیا۔ چمگادڑوں کی یہ قسم پہلے ہی معدومی کے خطرے کا شکار ہے۔

    رواں برس آسٹریلیا میں درجہ حرارت 42 سینٹی گریڈ سے تجاوز کرگیا جو ان چمگادڑوں کے لیے ناقابل برداشت تھا جس کے بعد ان کی اموات واقع ہونے لگیں۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی مردہ چمگادڑیں اپنے گھروں کے لان، سوئمنگ پولز اور دیگر مقامات پر دیکھیں۔

    ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی کے محققین کے مطابق 26 اور 27 نومبر کو آسٹریلیا میں شدید گرم درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جس سے 23 ہزار چمگادڑیں موت کے منہ میں چلی گئیں۔

    ان کے مطابق مرنے والی چمگادڑوں کی تعداد زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔

    چمگادڑوں کی یہ قسم فلائنگ فاکس کہلاتی ہے اور ان کی آنکھوں کے گرد ہلکے رنگ کا فر ہوتا ہے۔ یہ پاپا نیو گنی، انڈونیشیا اور سالمون آئی لینڈز میں بھی پائی جاتی ہیں۔

    آسٹریلیا میں یہ چمگادڑیں شمالی کوئنز لینڈ کے ایک مخصوص حصے میں پائی جاتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں ان کی تعداد 75 ہزار ہے۔

    یہ چمگادڑیں نہایت کمیاب ہیں اور اس سے قبل طوفانوں میں ان کی بڑی تعداد موت کا شکار ہوجاتی تھی، تاہم اب شدید گرمی بھی ان کے لیے خطرہ ثابت ہورہی ہے جس پر ماہرین تشویش کا شکار ہیں۔

  • ایشیا کپ 2018: پاکستان کو شکست دے کر بنگلہ دیش کی فائنل تک رسائی

    ایشیا کپ 2018: پاکستان کو شکست دے کر بنگلہ دیش کی فائنل تک رسائی

    ابوظہبی: ایشیا کپ 2018 سپر فور مرحلے کے چھٹے اور آخری میچ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو  37 رنز سے باآسانی شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کرلی، ایشیا کپ کا فائنل میچ بنگلادیش اور بھارت کے درمیان 28 اپریل کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں پاکستان اور بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والا چھٹا میچ دراصل سیمی فائنل تھا کیونکہ میچ کی فاتح ٹیم کو فائنل میں بھارت سے ٹکرانا گی۔

    بنگلہ دیش کے کپتان مشرفی مرتضیٰ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا اعلان کیا، پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بنگال ٹائیگرز نے 48.5 اوورز میں 239 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 240 رنز کا ہدف دیا۔

    ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ مایوس کن رہی اور صرف 18 کے مجموعی اسکور پر کپتان سرفراز سمیت تین کھلاڑی پویلین روانہ ہوئے، امام الحق 85 ، آصف علی 31 اور شعیب ملک 30 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ مستفیض الرحمان چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے نمایاں باؤلر رہے۔

    پاکستانی ٹیم اننگز

    ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی جانب سے اوپننگ کے لیے امام الحق اور فخرزمان کریز پر آئے، زمان ایک بار پھر ناکام ہوئے اور پہلے ہی اوور میں صرف ایک رن بناکر پویلین واپس روانہ ہوگئے، پاکستان کی پہلی وکٹ 2 کے مجموعی اسکور پر گری، اگلے ہی اوور میں بابر اعظم مستفیض الرحمان کی بال پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے، کپتان سرفراز احمد بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹک نہ سکے اور صرف 10 رنز بناکر پویلین واپس لوٹے، 5 اوورز کے اختتام پر پاکستانی ٹیم کا مجموعی اسکور 3 وکٹوں کے نقصان پر 21 تک پہنچا۔

    اگلے پانچ اوور میں شعیب ملک اور امام الحق نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے مجموعی اسکور کو 37 تک پہنچایا، دونوں بلے بازوں نے پندرہویں اوور تک ٹیم کا مجموعی اسکور 56 تک پہنچایا۔

    بیسویں اوور میں ٹیم کا مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 85 تک پہنچا، اگلے اوور کی دوسری گیند پر شعیب ملک نے گیند کو باؤنڈری تک پہنچانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے کیونکہ روبیل حسن کی گیند پر مشرفی مرتضی نے اُن کا ناقابل یقین کیچ لیا، ملک نے 51 گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 30 رنز اسکور کیے۔

    نئے آنے والے بیٹسمین شاداب خان تھے جنہوں نے اوپنر انعام الحق کا ساتھ دیا، پچیسویں اوور کے اختتام پر پر ٹیم کا مجموعی اسکور 94 تک پہنچا، اگلے ہی اوور میں شاداب خان 24 گیندوں پر 4 رنز بناکر پویلین لوٹے، پاکستانی کی چوتھی وکٹ 94 کے مجموعی اسکور پر گری، 30ویں اوور کے اختتام تک ٹیم کو مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 108 تک پہنچا۔

     دونوں بلے بازوں نے دفاعی انداز میں بیٹنگ کے سلسلے کو جاری رکھا، اگلے پانچ یعنی 35ویں اوور کے اختتام تک ٹیم کا مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 140 تک پہنچا۔ چالیسویں اوور کی دوسری گیند پر آصف علی اسٹمپ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے انہوں نے 47 گیندوں پر 31 رنز اسکور کیے، اوور میڈن رہا جس کے بعد اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 165/5 تک پہنچا۔

    اکتالسویں اوور میں امام الحق شارٹ کھیلنے کے چکر میں کریز سے باہر نکلے اور اسٹمپ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، انہوں نے 105 گیندوں پر 1 چھکے اور 2 چوکوں کی مدد سے 83 رنز بنائے, چوالیسویں اوور میں حسن علی 8 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، 45 اوورز کے اختتام پر پاکستانی ٹٰم کا مجموعی اسکور  8 وکٹوں کے نقصان پر 186 تک پہنچا۔

    محمد نواز اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر 8 رنز بناکر آؤٹ ہوئے،

    بنگلادیشی اننگز کا مختصر خلاصہ

    بنگالہ دیش کی ابتدائی تین وکٹیں 12 کے مجموعی اسکور پر گر گئیں تھیں پھر متھن اور مشفیق الرحیم نے کریز سنبھالی اور 144 رنز کی پارٹنر شپ بنائی، مشفیق الرحیم 99 اور محمد متھون 60 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔

    محمد عامر کی جگہ لینے والے باؤلر جیند خان نے 1 میڈن سمیت 9 اوور پھینکتے ہوئے 19 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور نمایاں گیند باز رہے جبکہ شاہین آفریدی، حسن علی 2 ، 2 وکٹیں حاصل کر سکے۔

    بنگال ٹائیگرز اننگز تفصیل

    اننگز کے تیسرے اوور میں جنید خان نے اوپنر سومیا سرکار کو بغیر کھاتہ کھولے کلین بولڈ کیا، اگلے اوور میں شاہین آفریدی نے بھی مومن الحق کو کلین بولڈ کیا، بنگلہ دیش کی پہلی وکٹ 5 جبکہ دوسری اور تیسری 12 کے مجموعی اسکور پر گری۔ بنگال ٹائیگرز نے چار اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 12 رنز بنائے۔

    بعد ازاں مشفیق الرحیم اور محمد مٹھو نے آکر محتاط انداز میں عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور پاکستان کے تمام باؤلرز کو اعتماد کے ساتھ کھیلا، 24ویں اوور کے اختتام تک مشرفی الیون نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 99 رنز اسکور کیے۔

    چھبیسویں اوور میں مشفیق الرحیم نے 68 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے ففٹی مکمل کی جبکہ اسی اوور میں دونوں بلے بازوں نے 129 گیندوں پر 100 رنز کی پارٹنر شپ بھی بنائی۔ تیسویں اوور کے اختتام تک مخالف ٹیم کا مجموعی اسکور 3 وکٹوں کے نقصان پر 138 تک پہنچا، اسی دوران متھون نے بھی اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

    چونتسویں اوور کی چوتھی گیند پر متھون 84 گیندوں پر 4 چوکوں کی مدد سے 60 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد حسن علی کی گیند اُن ہی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، 35 اوورز کے اختتام پر مشرفی الیون کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 163 تک پہنچا۔

    نئے آنے والے بیٹسمین عمرالقیس 9 رنز بنا کر شاداب خان کی بال پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے، چالیسویں اوور کے اختتام تک بنگلہ دیشی ٹیم نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز اسکور کیے۔

    وکٹ کیپر مشفیق الرحیم کے لیے شاہین شاہ آفریدی کا اوور بدقسمت ثابت ہوا کیونکہ وہ 99 کے انفرادی اسکور پر سرفراز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، 45 اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 221 تک پہنچا۔

    نئے آنے والے بلے باز اگلے ہی اوور میں جنید خان کی بال پر کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے 12 رنز بنائے، یوں بنگلہ دیش کی ساتویں وکٹ گری، جنید خان نے اگلے ہی اوور میں محموداللہ کو کلین بولڈ کیا، حسن علی نے 49ویں اوور میں روبیل کو رن آؤٹ کیا اور آخری بال پر مشرفی مرتضی کیچ آؤٹ ہوئے۔


    بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے جانے والے میچ کے دوران قومی ٹیم میں فاسٹ بولر محمد عامر کو تبدیل کرکے فاسٹ بولر جیند خان کو 11 رکنی اسکوڈ میں شامل کیا گیا اور انہوں نے چار وکٹیں لے کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

    پاکستانی ٹیم کا اسکواڈ

    فخر زمان، امام الحق، بابراعظم، شعیب ملک، کپتان سرفراز احمد، آصف علی، حسن علی، شاداب خان، محمد نواز، شاہین شنواری اور جنید خان

    بنگلہ دیشی ٹیم کا اسکواڈ

    لیتن داس، سومیا سرکار، محمد متھون، مشفق الرحیم، مومن الحق، عمرالقیس، محمد اللہ، کپتان مشرفی مرتضیٰ، مہیدا حسن، روبیل حسین اور مستفیض الرحمان

    یاد رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم اور بنگلا دیش کے درمیان اس سے قبل 35 ایک روزہ میچ کھیلے جاچکے ہیں جس میں 31 میچز میں پاکستان جبکہ 4 ایک روزہ میچز میں بنگلہ دیش نے فتح اپنے نام کی تھی۔

  • شیراوربلے کے انتخابی نشان کی خواہشمند ایک اورسیاسی جماعت سامنے آگئی

    شیراوربلے کے انتخابی نشان کی خواہشمند ایک اورسیاسی جماعت سامنے آگئی

    اسلام آباد : سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے معاملے پر مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ ایک اور سیاسی جماعت نے شیر اور بلے کے انتخابی نشان کے لئے درخواستیں دائر کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق شیراوربلے کے انتخابی نشان کی خواہشمند ایک اورسیاسی جماعت سامنےآ گئی، شیراور بلے کے انتخابی نشان کے لیے دو، دو سیاسی جماعتوں نے درخواستیں دائر کردیں۔

    امن ترقی پارٹی نے ٹائر، شیر اور بلے کے نشان کے لیے درخواست دائر کر دی۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن نے شیر، پی ٹی آئی نے بلے کے نشان کے لیے درخواستیں دے رکھی ہیں، انتخابی نشان کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ پچیس مئی ہے۔

    اسی طرح دیگر سیاسی جماعتیں بھی اپنے روایتی نشانات کے لیے درخواستیں جمع کرائیں گی، جیسا کہ متحدہ قومی موومنٹ (پتنگ)، جماعت اسلامی (ترازو)، عوامی نیشنل پارٹی (لالٹین)، اور جمیعت علمائے اسلام کے لیے کتاب کا انتخابی نشان ماضی کے انتخابات میں جاری کیا جاچکا ہے۔

    واضح رہے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر سیاسی جماعتوں کی فہرست کے نئے اصول و ضوابط کے تحت صرف 110 جماعتوں کا اندراج ہے۔

    الیکشن کمیشن کو تاحال 110 میں سے 55 سیاسی جماعتوں نے انتخابی نشان کے لیے درخواستیں دائر کیں ہیں، الیکشن کمیشن نے تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں سے انتخابی نشان کے حصول کے لیے درخواستیں طلب کر رکھی ہیں۔

    انتخابی نشان کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 25 مئی ہے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو سمری بھجوادی ہے، ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر کو3 تاریخیں تجویز کی ہیں، انتخابات کیلئے جولائی کے آخری ہفتے کی 3تاریخیں تجویز کی گئی ہے، تجویز کردہ تاریخیں 25 تا 27 جولائی 2018 کی ہیں۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ماں کے بجائے ساتھیوں سے بولنا سیکھنے والے ننھے جاندار

    ماں کے بجائے ساتھیوں سے بولنا سیکھنے والے ننھے جاندار

    جب بھی کوئی نئی حیات اس دنیا میں آتی ہے تو اس کا سب سے بڑا سہارا ماں ہوتی ہے۔ چاہے وہ انسان ہوں، جانور یا کوئی حشرات الارض۔ جیسے جیسے یہ ننھی حیات بڑی ہوتی جاتی ہے یہ سب کچھ اپنی ماں سے سیکھتی ہے جیسے چلنا، بولنا، اور بعد ازاں عادات و طور طریقے۔

    لیکن آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ اس دنیا میں ایک جاندار ایسا بھی ہے جو دنیا میں آنے کے بعد اپنی ماں سے بولنا نہیں سیکھتا بلکہ اپنے ساتھیوں سے بولنا سیکھتا ہے۔

    وہ جاندار چمگادڑ ہے جس کے ننھے بچے الٹے لٹکے لٹکے اپنے آس پاس موجود دیگر چمگادڑوں سے بولنا سیکھتے ہیں۔

    پی ایل او ایس بائیولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیقاتی مقالے میں کہا گیا کہ مختلف ممالک میں پائی جانے والی چمگادڑوں کے لہجے میں بھی معمولی سا فرق ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آس پاس کے ماحول اور دیگر افراد سے سیکھنے کی صلاحیت انسانوں میں تو موجود ہے تاہم انسانوں کے علاوہ دیگر ممالیہ جانوروں میں اس صلاحیت کی موجودگی پہلی بار سامنے آئی ہے۔

    مزید پڑھیں: اپنی ماں کو کھانے والے جاندار

    تحقیق میں کہا گیا کہ اگر دو مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے چمگادڑوں کو ایک ساتھ رکھا جائے تو عین ممکن ہے کہ نئی پیدا ہونے والی چمگادڑ اپنے ملک کے بجائے دوسرے ملک کی چمگادڑ کی زبان بولنے لگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔