Tag: BBC

  • پی ایس ایل فائیو کے بقیہ میچز اسی سال ہوں گے، سلمان اقبال

    پی ایس ایل فائیو کے بقیہ میچز اسی سال ہوں گے، سلمان اقبال

    کراچی : پی ایس ایل فرنچائز کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے بعد اسی سال پی ایس ایل فائیو کے بقییہ میچز کا انعقاد کیا جائے۔

     برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے ناک آؤٹ  مرحلے کے میچز اسی سال ہوں گے اور  ممکن ہے کہ آسٹریلیا میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے اختتام بعد ان  میچز کا انعقاد کیا جائے۔

    واضح  رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو کے بقیہ میچز ملتوی کر دیے تھے، پی سی بی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل فائیو کے نئے شیڈول کے بارے میں مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

    اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ سے دستبردار ہونے کی اجازت دے دی تھی۔

  • وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے، جسے چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں: فیاض چوہان

    وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے، جسے چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں: فیاض چوہان

    لاہور: صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے کہ وہ جسے بھی چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں، کام کو سست روی سے کرنے والے بیورو کریسی کے لوگوں کو سیدھا کرنے کے لیے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر برائے کالونیز فیاض الحسن چوہان نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظامی سطح پر تقرری اور تبادلے معمول کی بات ہے، گزشتہ دور میں شہباز شریف یہی کرتے رہے ہیں۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ یہ وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے کہ وہ جسے بھی چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں، یہ تقرریاں اور تبادلے بزدار حکومت کو مزید مضبوط بنائیں گے اس لیے آئی جی اور چیف سیکریٹری کو تبدیل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی میں 5 فیصد ایسے افسران موجود ہیں جو ہماری حکومت کو ناکام بنانا چاہتے ہیں اور حکومت کے لیے مسائل کھڑے کرتے ہیں۔ پہلے ایسے افسران کی تعداد 95 فیصد تھی جن کی سیاسی وابستگیاں مسلم لیگ ن کے ساتھ تھیں اور انہیں شاید یہ غلط فہمی تھی کہ شہباز شریف کی حکومت واپس آئے گی۔

    فیاض چوہان نے کہا کہ بیورو کریسی کے ایسے تمام لوگوں کو سیدھا کرنے کے لیے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے، ہمیں پہلی مرتبہ حکومت ملی ہے اس لیے ہمیں اتنے مسائل درپیش ہیں۔ ہم امید کر رہے ہیں کہ ان تبدیلیوں کے بعد بہتری آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کے مخصوص افسران نے ’گو سلو‘ یعنی فائلز کو آگے بروقت نا بھیجنا یا حکومتی پالیسوں پر عمل درآمد نہ کرنے کی پالیسی کے تحت کام کیا جس نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا۔

  • برطانوی نشریاتی ادارے کا مقبوضہ کشمیر میں ریڈیو کوریج دینے کا اعلان

    برطانوی نشریاتی ادارے کا مقبوضہ کشمیر میں ریڈیو کوریج دینے کا اعلان

    لندن : برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو نے مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام کی مکمل بندش پر ریڈیو کوریج دینے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ دیگر برطانوی نیوز ایجنسیاں بھی نہتے کشمیریوں کی آواز اٹھانے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو لانے کیلئے برطانوی میڈیا متحرک ہیں ، بی بی سی اردو نے مقبوضہ کشمیر کیلئے خصوصی نشریات شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے مقبوضہ کشمیر میں کوریج بڑھاتے ہوئے کہا مقبوضہ وادی میں مواصلاتی نظام کی مکمل بندش پر ریڈیو پر خصوصی پروگرام پیش کیا جائے گا۔

    بی بی سی کے ڈائریکٹر جیمی اینگس کا کہنا ہے عالمی سروس کا بنیادی مقصد دنیا کے ان مقامات کے لوگوں تک آزاد اور معتبر خبریں پہنچانا ہے جو تنازعات اور کشیدگی کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب دیگر برطانوی نیوز ایجنسیاں بھی نہتے کشمیریوں کی آواز اٹھانے لگی، برطانوی اکبار ڈیلی میل پر بھی پاکستان کے موقف کی تائید کی گئی اور کشمیر کی صورتحال کے بارے میں بتایا گیا۔

    دی انڈیپینڈنٹ نے ایل او سی پربھارتی جارحیت کی خبر لگائی، ٹیلی گراف میں بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی سرخی لگائی گئی ۔

    رائٹرز نے برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کو نمایاں کوریج دی اور بتایا کہ ہزاروں افراد نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالیں اور بھاتی فورسز کشمیری صحافیوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر: کرفیو کے باوجود ہزاروں افراد کا احتجاج، بھارتی فورس کی فائرنگ سے متعدد زخمی

    مقبوضہ کشمیر: کرفیو کے باوجود ہزاروں افراد کا احتجاج، بھارتی فورس کی فائرنگ سے متعدد زخمی

    سری نگر: بھارت کے غیر قانونی اقدام کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں‌احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے.

    برطانوی خبر رساں ادارے نے بھارتی دعووں کا پردہ چاک کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں  نماز جمعہ کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔

    کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کو کشمیریوں نے قبول نہیں کیا، مظاہروں سے بوکھلاہٹ‌کی شکار بھارتی انتظامیہ نے نہتے شہریوں پر فائرنگ کی، جس سے متعدد افراد شدید زخمی ہوگئے، جن کی حالت تشویش ناک ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق سخت کرفیو بھی مظاہرین کو روک نہ سکا، گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد ہزاروں افراد نے صورہ کے علاقے میں احتجاجی مارچ کیا اور انڈیا مخالف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرہن کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کا سہارا لیا اور آنسو گیس کے  شیل فائر کیے۔

    بی بی سی جنوبی ایشیا بیورو چیف کی خصوصی رپورٹ نے بھارت کا اصل چہرہ عیاں کر دیا، رپورٹ کے مطابق لداخ میں بھی مودی سرکار کے ظالمانہ اقدام کے خلاف احتجاج کیا گیا.

    مظاہرین کی جانب سے  ’ہم کیا چاہتے آزادی‘ اور ’انڈیا کا آئین نامنظور‘ کے نعرے لگائے گئے، جلوس میں بچے، جوان اور بوڑھے  شامل تھے، جلوس پر پولیس کی فائرنگ سے درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

  • روس کا بی بی سی پر داعشی افکار کی ترویج کا الزام، تحقیقات کا آغاز

    روس کا بی بی سی پر داعشی افکار کی ترویج کا الزام، تحقیقات کا آغاز

    ماسکو : روس نے برطانوی نشریاتی ادارے پر داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے نظریات کی ترویج کا الزام عائد کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور برطانیہ کے درمیان گذشتہ برس روسی ڈبل ایجنٹ کو زہر دینے کے بعد سے شدید کشیدگی دیکھی جارہی ہے لیکن حالیہ دنوں روس کی جانب سے برطانوی نیوز چینل پر عالمی دہشت گرد تنظیم اور اس کے سربراہ کی ترویج کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے پر چلائے گئے پروگرامات روسی حکام انتہا پسندی کے قانون کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق روسی حکام کی جانب سے ’بی بی سی‘ پر داعش کے افکار کی ترویج سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    روس ادارہ برائے اطلاعات ’روسکو مناڈ زور‘ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’بی بی سی‘ پر نشر کردہ ایک پروگرام کے کچھ حصوں کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ پروگرام میں پیش کردہ داعش کے نظریات سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔

    دوسری جانب سے برطانوی نشریاتی ادارے نے روس کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے پیشہ وارانی صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہے اور غیر جانب داری کے ساتھ صحافتی فرائض کی انجام دہی کرتا رہے گا‘۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس برطانیہ کی جانب سے روسی نشریاتی ادارے ’رشیا ٹوڈے‘ پر روسی کی جانب داری کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

  • پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر دنیا کی 100 بااثر خواتین میں شامل

    پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر دنیا کی 100 بااثر خواتین میں شامل

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دنیا بھر کی 100 متاثر کن خواتین ’بی بی سی 100‘ کی فہرست جاری کردی جس میں پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر کرشنا کماری بھی شامل ہیں۔

    بی بی سی کی جانب سے یہ فہرست ہر سال جاری کی جاتی ہے جس میں پاکستانی خواتین بھی شامل ہوتی ہیں، رواں برس یہ اعزاز صحرائے تھر کی کرشنا کماری کے حصے میں آیا ہے جو ہندوؤں کی کولھی / دلت قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔

    کرشنا کولھی قبیلے کے ایک غریب خاندان میں فروری 1979 میں پیدا ہوئیں۔ وہ اور ان کے اہل خانہ 3 سال تک ایک وڈیرے کی نجی جیل میں قید رہے۔

    39 سالہ کرشنا کی 16 سال کی عمر میں ہی شادی ہوگئی تھی، شادی کے وقت وہ نویں جماعت کی طالبہ تھیں تاہم ان کے شوہر نے انہیں تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی اور کرشنا نے سندھ یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

    وہ سماجی کارکن بھی ہیں اور کئی برس سے تھر کی خواتین کے حقوق کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    رواں برس مارچ میں سینیٹ انتخابات کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی نے انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر ٹکٹ جاری کیا، بعد ازاں کامیاب ہو کر انہوں نے پاکستان کی پہلی دلت سینیٹر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

    کرشنا قانون سازی کے عمل کا حصہ بن تھر کے باسیوں کی صحت اور تعلیم کے لیے اقدامات کرنے کا عزم رکھتی ہیں۔

  • بھارت: غیرت کے نام پر قتل، شوہر بیوی کا سر بیگ میں ڈال کر تھانے پہنچ گیا

    بھارت: غیرت کے نام پر قتل، شوہر بیوی کا سر بیگ میں ڈال کر تھانے پہنچ گیا

    کرناٹک : سفاک شوہر بیوی کو قتل کرکے اس کا سر لے کر تھانے پہنچ گیا، ملزم نے ناجائز تعلقات کے شبے میں غیرت میں آکر دو بچوں کی ماں کا سر تن سے جدا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست کرناٹک کے ضلع چکمگلور میں پولیس کو اس وقت حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب ایک شخص ہاتھ میں بیگ لے کر تھانے میں داخل ہوا اور پولیس افسر کو بتایا کہ اس نے غیرت میں آکر اپنی بیوی کو قتل کردیا ہے اور اس بیگ میں اس کا سر ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق پولیس نے ملزم ستیش کو گرفتار کرلیا ہے، ستیش نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کا قتل شک کی بنیاد پر کیا، مقتولہ دو بچوں کی ماں تھی۔

    پولیس نے بتایا کہ ستیش کے خیال میں اس کی بیوی کے کسی دوسرے مرد کے ساتھناجائز  تعلقات تھے، پولیس نے مزید بتایا کہ ان کی شادی کو سات برس ہو گئے تھے اور ان کے دو بچے بھی ہیں۔

    اس کے علاوہ  ان دونوں میاں بیوی کےدرمیان کافی عرصے سے رنجشیں بھی چل رہی ہیں کیونکہ ملزم کی بیوی ماضی میں پولیس کے پاس مدد مانگنے بھی آئی تھی۔

    پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کا علم تھا کہ دونوں کے درمیان کچھ گھریلو مسائل ہیں، ہم نے چند مرتبہ ان کی مشاورت بھی کی تھی لیکن ہمیں یہ نہیں معلوم تھا کہ ستیش کو اس بات کا شک ہے کہ اس کی بیوی کا کسی غیر مرد کے ساتھ تعلق ہے۔‘

  • ڈان لیکس  کا مواد عالمی ذرائع سے حاصل کیا

    ڈان لیکس کا مواد عالمی ذرائع سے حاصل کیا

    لندن: ڈان اخبار کے مالک حمید ہارون نے بین الاقوامی انٹرویو میں تسلیم کرلیا کہ ڈان لیکس انٹرنیشنل ایجنڈا تھا، برطانوی نشریاتی ادارے نے ڈان کی غیر جانبداری پر بھی سوال اٹھادیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان اخبار کے مالک حمید ہارون نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ ڈالن لیکس سے متعلق مواد عالمی ذرائع سے حاصل کیا تھا۔

    انٹرویو میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ میڈیا کو کس سے خطرہ ہے تو انہوں نے سوشل میڈیا ٹرولز کا نام دیا کہ ان کی جانب سے بلواسطہ دھمکیاں دی گئیں ہیں، انہوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں کبھی کسی ادارے کی جانب سے انہیں براہ راست کوئی فون یا دھمکی نہیں دی گئی۔

    میزبان نے انٹرویو میں ان سے کہا کہ ڈان اخبار شائع ہورہا ہے اور اس پر کسی قسم کی بندش نہیں ہے، آپ کا دعویٰ ہے کہ میڈیا پر حملے ہورہے ہیں۔، آپ کا دعویٰ اور پاکستان کے زمینی حقائق مختلف ہیں۔

    انٹرویو میں ان سے نواز شریف اور ان کی سیاسی جماعت کو پلیٹ فارم دینے سے متعلق بھی سوال کیا گیا کہ یہ کیسی غیر جانب داری ہے تو ڈان کے مالک حمید ہارون اس معاملے پر کوئی بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    بی بی سی کے میزبان اسٹیفن سیکر نے اپنے سوال میں کہا کہ پاکستان میں فوج ملک سے دہشت گردی ختم کررہی ہے ، الیکشن میں بھی فوج سیکیورٹی فراہم کرے گی، آپ کا بیان فوج کی کارکردگی کومتاثر کرتا ہے ۔ آپ لوگوں میں نفرت کا بیج بورہے ہیں اور تاثر دے رہے ہیں کہ پولنگ اسٹیشن پر افواج کی تعیناتی سے انتخابات میں دھاندلی ہوگی۔ سول ملٹری تناؤ کا سبب تو آپ بنے ہیں۔

    میزبان نے یہ بھی سوال کیا کہ آپ خودساختہ آزاد، غیرجانبداری کا دعویٰ کرتے ہیں اور سزایافتہ نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم کی حمایت بھی کرتےہیں۔ اینکر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ماضی سے جمہوریت بہت بہترہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کیا ہم انسانی شرافت اور پیارکو بھلا چکے ہیں؟ کمارسنگا کارا کا ویڈیو پیغام

    کیا ہم انسانی شرافت اور پیارکو بھلا چکے ہیں؟ کمارسنگا کارا کا ویڈیو پیغام

    کولمبو : سری لنکن کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کمار سنگاکارا نے اپنے ویڈیو پیغام میں ہم وطنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی آنکھوں پر نفرت اور خوف کے پردے پڑنے نہیں دے سکتے، کیا ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا؟ کیا ہم بنیادی انسانی شرافت اور پیار کو بھلاچکے ہیں؟

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ اسنٹا گرام پر جاری ویڈیو پیغام میں کہی، سری لنکن شہر کینڈی کے بعض علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کمارسنگا کارا نے کہا کہ کیا ہم اخلاقی طور پر اتنے کرپٹ ہو چکے ہیں کہ ہم یہ دیکھ نہیں پا رہے کہ ہمارے بغیر سوچے سمجھے کیے گئے اقدامات کس طرح ہم سب کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

    STOP #Digana #SriLanka

    A post shared by Kumar Sangakkara Personal Page (@sangalefthander) on

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے ہمسایوں کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں، ہم اپنی بہنوں اور بھائیوں کے رکھوالے ہیں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ سری لنکا میں نسل اور مذہب سے قطع نظر ہر کوئی محفوظ محسوس کرے، اسے محبت ملے اور وہ خود کو معاشرے کا حصہ سمجھے۔

    جب ہم اپنے ہم وطن بہنوں اور بھائیوں کی آنکھوں میں دیکھیں تو ہم یہ نہ دیکھ رہے ہوں کہ وہ سنہالیز، مسلمان یا تامل ہے بلکہ ہم ان میں خود کی ذات کو دیکھیں، ہم ان کی آنکھوں میں وہی امیدیں اور خواب دیکھیں، اپنے وطن اور ایک دوسرے کے لیے بھرپور محبت کو دیکھیں۔

    یاد رہے کہ کمارا سنگاکار خود آج کل متحدہ عرب امارات میں ہیں جہاں وہ پاکستان پریمیئر لیگ کی ٹیم ملتان سلطانز کی جانب سے کھیل رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں مسلمانوں کے کاروبار اور مساجد پر کئی حملوں کے بعد حالات پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

    سری لنکن شہر کینڈی کے بعض علاقوں میں بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والی اکثریتی سنہالا برادری کی جانب سے مسلمانوں کی دکانوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات کے بعد کرفیو نافذ ہے۔

    سری لنکن حکام کو خدشہ ہے کہ جلائی گئی ایک عمارت سے ایک نوجوان مسلمان کی لاش برآمد ہونے کے بعد انتقامی حملے ہو سکتے ہیں۔

  • جیکٹ کے بٹنز نے زینب کے قاتل تک پہنچنےمیں مدددی ، بی بی سی

    جیکٹ کے بٹنز نے زینب کے قاتل تک پہنچنےمیں مدددی ، بی بی سی

    لندن : برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ملزم کی جیکٹ کے بٹنز نے زینب کے قاتل عمران تک پہنچنےمیں مدددی اور ملزم کی والدہ نے بھی گرفتاری میں پولیس کاساتھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم عمران نے زپ والی جیکٹ پہن رکھی تھی، جس کے دونوں کندھوں پردوبڑے بٹن لگے تھے، عمران کے گھرکی تلاشی میں ملنے والی جیکٹ پرلگے دوبڑے بٹنوں کی مددسے ملزم کی گرفتاری میں مدد ملی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم عمران نے پانچ بچیوں کو زیر تعمیر گھروں میں زیادتی اور پکڑے جانے کے ڈرسے گلاگھونٹ کرقتل کرنے کا اعتراف کیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عمران کے ڈی این اے کی تصدیق کے بعد عمران کی والدہ نے گرفتاری میں مدد دی۔

    بی بی سی کا کہنا ہے کہ پولیس کی توقع کے برعکس ملزم زیادہ چالاک اور ہوشیار نہیں، پہلے قتل کی سنجیدگی سے تحقیقات کی جاتیں تومعاملہ اتنا سنگین نہیں ہوتا، پولیس حکام کے مطابق عمران سیریل کلر اور سیریل پیڈوفائل ہے

    رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی اداروں نےگیارہ سوپچاس افراد کےڈی این اے ٹیسٹ کئے اور گیارہ سوآٹھواں ڈی این اے ٹیسٹ ملزم سے سوفیصد میچ کرگیا، جبکہ آئی جی پنجاب ملزم کی گرفتاری کیلئےخوداس کےگھرگئےاورتلاشی لی۔


    مزید پڑھیں : زینب قتل کیس کا مرکزی ملزم عمران گرفتار


    یاد رہے گذشتہ روز  زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کو گرفتار کیا گیا تھا ، ملزم عمران زینب کے محلہ دار تھا،  پولیس نے مرکزی ملزم عمران کو پہلے زینب کے قتل کے شبہ میں ملزم کو حراست میں لیا تھا، لیکن زینب کے رشتے داروں نے اس شخص کو چھڑوا لیا تھا، ملزم رہائی کے بعدغائب ہوگیا تھا، تاہم اب ڈی این اے میچ ہوجانے کے بعد پولیس نے ملزم کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔

    پولیس افسران کےمطابق ملزم نےتفتیشں کے دوران سارے قتل اورجرائم کا اعتراف کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔